قصیدہ مھلا یا طالب الدنیا اے دنیا کے طلبگار ذرا ٹھہر جا!
یاطالب الدنیا یثقل نفسہ
ان المخف غدا لا حسن حالا
’’اے اپنے آپ کو گناہوں سے بوجھل کرنے والے کل ہلکے وزن والا اچھے حال میں ہوگا‘‘
انالغی دار تری الاکثار لا
یبقی لصاحبہ ولا لإ قلالا
’’ہم ایسے گھر میں رہتے ہیں جہاں نہ زیادہ دولت کسی کے لئے باقی رہے گی اور نہ تھوڑی دولت باقی رہے گی‘‘
أخی إن المال أن قدمتہ
لیسَ لک أن خلفتہ لک مالا
’’اے میرے بھائی! اگر تو اپنا مال آگے بھیجے گا تو وہ تجھے مل جائے گا۔ اور اگرتو اپنے مال کو پیچھے چھوڑے گا تو وہ تجھے نہیں ملے گا‘‘
أخی کل لامحالۃ زائل
فلمن نراک تثمر الاموالا
’’اے میرے بھائی ہر چیز ختم ہونے والا ہے، ہم دیکھتے ہیں کہ تو کس لئے مال جمع کر رہا ہے‘‘
أخی شأنک بالکفاف وخل من
اثر ی و نافس فی الحعلام و غالیٰ
’’میرے بھائی تجھے کفایت شعاری کرنا اختیار چاہئے اور دنیا کا ایندھن جمع کرنا چھوڑ دے جس میں تو غلو کرتا ہے‘‘
کم من ملوک زال عنھم ملکھم
فکان ذاک الملک کان خیالا
’’ کتنے بادشاہوں کی بادشاہیاں ختم ہوگئیں گویا کہ وہ بادشاہی محض خواب و خیال تھا‘‘
حتی متی تمسی و تعب لاعبا
تبغی البقاء و تأمل لا مالا
’’تو کب تک صبح و شام کھیل کود میں مصروف رہے گا تو بقا بھی چاہتا ہے اور خواہشات کی پیروی بھی کرتا ہے‘‘
ولقد رایت الحاد ثات ملحۃ
تنغی المنی و تقرب لا جالا
’’تو نے دایکھا ہے کہ حادثات اچانک آجاتے ہیں اور خواہشات کو ختم کرکے موت کے ریب کردیتے ہیں‘‘
ولقد رایت مساکنا ملوبۃ
سکا نھا و مصانعا و ظلالا
’’تو نے کتنے مکینوں کو مکان چھوڑتے دیکھا ہے وہ خود اٹھا لئے گئے اور ان کے کارخانے ختم ہوگئے اور سائے ڈھل گئے‘‘
ولقد رایت مسلطنا و مملکا
و مفوھاقد قیل قال وقالا
’’تو نے کتنے متکبر بادشاہوں کو اور ان کی سلطنتوں کو دیکھا ہے اور کہا گیا جو کچھ کہا گیا‘‘
ولقد رایت من استطاع بجمعۃ
وبنیٰ فشید قصرہ و اطا لا
’’تو نے بہت کچھ جمع کرنے والوں کو دیکھا ہے جنہوں نے بڑے لمبے چوڑے اور مضبوط مکان بنائے تھے‘‘
ولقد رایت الدھر کیف یبیدھم
شیاً وکیف یبیدھم اطفالا
’’تو نے دیکھا کہ زمانہ اسے کیسے ہلاک کردیتا ہے بڑھاپے میں بھی اور بچپن میں بھی‘‘
ولقد رایت الموت یسرع فیھم
حقا ً یمینا ً مرۃ و شمالا
’’تو نے یہ بھی دیکھا ہے کہ موت حق ہے اور جلدی آتی ہے کبھی دائیں طرف سے اور کبھی بائیں طرف سے‘‘
فسل لحوادث لا ابالک عنھم
وسل القبورو احفھن سؤالا
’’تیرا باپ نہ ہو گردش ایام سے پوچھ اور قبروں سے بھی اصرار کرکے سوال کر‘‘
فلتخبر نک انھم خلقو لما
خلقو فمعنولہ ارسالا
’’وہ تجھے بتائیں گی کہ وہ جس کے لئے پیدا کئے گئے اس کے لئے وہ پہنچ گئے ہیں‘‘
ولقل ما تصفو الحیاۃ لا ھلھا
حتی تبدل عنھم ابدالا
’’اور بہت تھوڑے لوگوں کی زندگی صاف و شفاف رہتی ہے یہاں تک کہ انہیں تبدیل کردیتی ہے‘‘
ولقل مادام السرور لمعشر
ولطالما صال الزمان و غالا
’’اور معاشرے میں کسی خاندان کے لئے خوشی ہمیشہ نہیں رہتی اور کتنی دفعہ زمانہ اکثر طور پر حملہ کرتا ہے اور غلو کرتا ہے‘‘
ولقل ما ترضیٰ خصالا من اخ
اخیتہ الاسخطت خصالہ
’’اور یہ بہت کم ہے کہ تو کسی بھائی کی کسی ایک بات سے راضی ہو مگر تو اکثر باتوں میں اس سے ناراض ہوگا‘‘
ولقل ما تسخو بخیر نفسہ
حتی یقاتلھا علیہ قتالا
’’اور بہت کم ہے کہ تو کسی پر سخاوت کرتا ہو ، یہاں تک کہ وہ تیرے ساتھ اس بات پر جھگڑا کر دیتا ہے‘‘
فاذا اردت الناس ان یتحملو
للعار انت فکن لھا حمالا
’’جب تو لوگوں کو عار دلانا چاہے تو پہلے خود اسے اٹھانے کے لئے تیار ہوجا‘‘
أ خی ان المرحیث فعالہ
فانظر لا حسن مایکون فعالا
’’میرے بھائی آدمی ایسے ہے جیسے اس کے کام ہیں تو دیکھ کون سے اچھے عمل کرتا ہے‘‘
اقصر خطاک عن المطامع عفۃ
عنھا فان لھا صفا زلالا
’’اپنے پائوں طمع اور خواہشات سے روک لے اس سے بچتے ہوئے کیونکہ خواہشات کی صفیں آدمی کو پھسلا دیتی ہیں‘‘
والمال اولیٰ باکتسابک منفقا
او ممسکا ً ان کان ذاک حلالا
’’اگر تیرا مال حلال کمائی سے ہے تو اسے تیرے لئے رکھنا بھی اچھا ہے اور خرچ کرنا بھی اچھا ہے‘‘
واذ الحتوف ثو اثرت فاصبر لھا
ابداً وان کانت علیک ثقالا
’’اور جب تجھ پر مسلسل مصیتیں نازل ہوں تو ان پر صبر کر اگرچہ وہ بھاری ہی کیوں نہ ہوں‘‘
فکفی بملتمس التواضع دفعۃ
وکفی بملتمس العلو سفالا
’’تواضع کے متلاشی کے لئے بلندی مبارک ہو اور تکبر کے متلاشی کے لئے ذلت مبارک ہو‘‘
أ خی من عشق الر ئاسۃ خفت ان
یطفیٰ ویحدث بدعۃ و ضلالہ
’’میرے بھائی جو دنیا اور ملک سے محبت کرتا ہے میں ڈرتا ہوں کہ وہ سرکش ہو کر بدعت اور گمراہی شروع کردے‘‘
أ خی ان احامنا کر بالھا
شعب وان امامنا اھوالا
’’میرے بھائی ہمارے سامنے بہت شاخوں والی معیتیں ہیں اور ہمارے آگے بہت ہولناکیاں ہیں‘‘
أ خی ان الدار مدبرۃ وان
کنا نری ادبار ھا اقبالا
’’ میرے بھائی یہ گھر ہم سے جارہا ہے اگرچہ ہم اس کے جانے کو آنا سمجھتے ہیں‘‘
أ خی لا تجعل علیک لطالب
یتتبع العشرات منک مقالا
’’میرے بھائی جو تیری غلطیاں تلاش کرکے تیری عزت کے درپے ہے اسے بات کرنے کاموقع نہ دے‘‘
فالمرٔ مطلوب بمھجۃ نفسہ
طلبا یصرف حالہ احوالا
’’آدمی اپنے کئے پر ایسا پکڑا جائے گا جو اس کے حال کو تبدیل کردے گا‘‘
والمر ٔ لا یرضیٰ بشفل واحد
حتی یولد شغلہ اشفالا
’’آدمی کسی ایک کام پرراضی نہیں ہوتا یہاں تک کہ کام سے کام نکلتے آتے ہیں‘‘
ولرب ذی لفولھن حلاوہ
سیعدن یوما ً ما علیہ وبالا
’’کتنی لغو اور بے ہودہ باتیں میٹھی معلوم ہوتی ہیں لیکن ایک دن وہ تیرے لئے وبال جان بن جائیں گے‘‘
واری ا لتواصل فی الحیاۃ فلا تدع
لاخیک جھدک ما حییت وصالا
’’زندگی میں سب کچھ صلہ رحمی ہے تو جب تک زندہ ہے اپنے بھائی کے لئے صلہ رحمی کا دامن نہ چھوڑ‘‘
أخی ان الخلق فی طبقاتہ
یمسی و یصبح للا لہ عیالا
’’میرے بھائی مخلوق مختلف طبقوں میں تقسیم ہے صبح شام کو اللہ کے عیال بن جاتے ہیں‘‘
واللہ اکرم من رجوت نوالہ
واللہ اعظم من ینیل نوالا
’’اللہ عزت دینے والا ہے اگر تو اس کے انعامات کی خواہش کرے اور بہت بڑا ہے جو تیری ضروریات پوری کرتا ہے‘‘
ملک تواضعت الملوک لصرہ
وجلالہ سبحانہ و تعالیٰ
’’وہ ایسا عظیم بادشاہ ہے کہ ساری کائنات کے بادشاہ اس کے سامنے ہیچ اور غلام ہیں اور وہ پاک ہے اور بلند ہے‘‘
لاشی ٔ منہ ادق لطف احاطۃ
بالعالمین ولا اجل جلالا
’’کوئی معمولی سے معمولی چیز بھی اس کے علم سے باہر نہیں ہے اور نہ کوئی بہت بڑی چیز اس کے علم سے باہر ہے‘‘