بھوک,بزم غالب,اردو ادب
میں نے یہاں پر ایک نثری نظم پیش کی تھی جو کہ مجھے تو بہت پسند تھی اور کوئی غیر مہذب بھی نہیں تھی لیکن میرا خیال ہے اسے زیادہ لوگوں نے پسند نہیں کیا کسی نے اعتراض تو نہیں کیا لیکن پھر بھی مجھے ایسامحسوس ہوا تو۔۔۔۔۔۔۔۔ میں اس کی تدوین کر رہا ہوں مطلب اسے ختم ہی کر رہا ہوں بہت پیاری نظم تھی ویسے مجھے تو اس میں ایک لیسن محسوس ہوا تھا تومیں نے شیئر کر دی بہرحال اسے ختم کر دیا گیا تا کہ اگر کسی کو اعتراض ہو بھی تو اسے کہنے کی زحمت نہ دی جائے۔ اس کا مفہوم بس یہ تھا (لیکن ذرا ایموشنل انداز میں بیان کیا گیاتھأ)
دنیا نے تیری یاد سے بیگانہ کر دیا
تجھ سے بھ دل فریب ہیں غم روز گارکے
(فیض احمد فیض)