• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بشار الاسد کا حامی سنی عالم رمضان البوطی شام میں فدائی حملے میں ہلاک

شمولیت
مارچ 25، 2013
پیغامات
94
ری ایکشن اسکور
232
پوائنٹ
32
دمشق میں بم دھماکا، اسد نواز سرکردہ عالم دین جاں بحق
دمشق میں بم دھماکا، اسد نواز سرکردہ عالم دین جاں بحق - سرورق



شام کے دارالحکومت دمشق میں ایک مسجد میں خودکش بم دھماکے کے نتیجے میں صدر بشارالاسد کے حامی ایک سرکردہ عالم دین مارے گئے ہیں۔

شام کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اطلاع دی ہے کہ بزرگ عالم دین ڈاکٹر محمد سعید رمضان البوطی دمشق کے علاقے المزرہ میں واقع مسجد الایمان میں دہشت گردوں کے خودکش بم حملے میں شہید ہوگئے ہیں۔شام کی وزارت صحت نے اس خودکش حملے میں بیالیس افراد کی ہلاکت اور چوراسی کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

چوراسی سالہ شیخ رمضان البوطی ایک سنی عالم دین تھے اور تاریخی مسجد جامعہ امویہ کے امام تھے لیکن وہ صدر بشارالاسد کے حامی تھے اور ان کے حق میں تقریریں کرتے رہتے تھے
۔باغی جنگجوؤں کے ایک ترجمان لوئے مقداد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جیش الحر ان پر حملے میں ملوث نہیں ہے۔

انھوں نے العربیہ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ''ہم جیش الحر کی جانب سے اس کارروائی کی کسی بھی طرح ذمے داری قبول نہیں کرتے۔ ہم اس طرح کے خودکش بم دھماکے نہیں کرتے اور نہ مساجد کو نشانہ بناتے ہیں''۔

العربیہ نے شامی صدر کے مخالف کارکنان کے حوالے سے بتایا ہے کہ مقتول شیخ البوطی شامی حکومت کے پرجوش حامی تھے اور وہ شام میں سب سے بزرگ اسد نوازعالم دین تھے۔ان کے جمعہ کے خطبات سرکاری ٹیلی ویژن سے براہ راست نشر کیے جاتے تھے۔

ان پر دمشق کی مسجد میں خودکش بم حملے کی خبر جونہی منظرعام پر آئی تو ایک سرکاری ٹیلی ویژن اسٹیشن نے اپنی معمول کی نشریات روک کر قرآن مجید کی آیات نشر کرنا شروع کردیں۔

سرکاری ٹیلی ویژن چینل اخباریہ نے مسجد میں بم دھماکے کے بعد دلدوز مناظر کی فوٹیج نشر کی ہے۔اس میں مسجد کے فرش پر متعدد لاشیں اور انسانی اعضاء جسموں سے کٹ کر ادھر ادھر بکھرے پڑے ہیں۔

فوٹیج میں ایمرجنسی ورکرز لاشیں اور انسانی اعضاء اکٹھے کر رہے ہیں اور انھیں سبز رنگ کے تھیلوں میں ڈال رہے ہیں۔ چینل کی اطلاع کے مطابق ایک خودکش بمبار مسجد میں داخل ہوا اور اس نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے بعد ہر طرف انسانی اعضاء بکھر گئے۔عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی۔

مقتول الشیخ البوطی 1929ء میں پیدا ہوئے تھے۔انھوں نے ابتدائی تعلیم دمشق کے دینی مدارس سے حاصل کی تھی اور پھر جامعہ الازہر قاہرہ کے کلیہ الشریعہ سے اسلامی علوم میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی تھی ۔وہ مختلف اسلامی موضوعات پر تئیس کتب کے مصنف تھے۔ وہ شامی صدر کی ان کے خلاف مارچ 2011ء سے جاری مسلح عوامی تحریک کے بعد سے حمایت کر رہے تھے اور وہ اپنے جمعہ کے خطبات میں شامی صدر کی حمایت پر زور دیتے رہتے تھے ۔واضح رہے کہ شیخ البوطی ہی نے اہل تشیع کے علوی فرقے سے تعلق رکھنے والے بشارالاسد کے والد حافظ الاسد کے جنازے کی امامت کی تھی۔
 
شمولیت
مارچ 25، 2013
پیغامات
94
ری ایکشن اسکور
232
پوائنٹ
32
۔واضح رہے کہ شیخ البوطی ہی نے اہل تشیع کے علوی فرقے سے تعلق رکھنے والے بشارالاسد کے والد حافظ الاسد کے جنازے کی امامت کی تھی۔
بالکل اسی پر قیاس کر لیں مولانا شبیر احمد عثمانی کا محمد علی جناح آغا خانی شیعہ کا جنازہ پڑھانا

ثابت ہوا مولانا شبیر احمد عثمانی کا محمد علی جناح آغا خانی شیعہ کا جنازہ پڑھانے سے وہ سنی نہیں ہوا
 
شمولیت
اکتوبر 19، 2011
پیغامات
75
ری ایکشن اسکور
410
پوائنٹ
44
شيخنا محمد المنجد كتابته عن (مقتل البوطي) غاية في الروعة
https://www.facebook.com/3refe/posts/10151410886127839
مقتل البوطي : عِبر وعظات


* اللهُ يحيي ويميت ، يميت كيف يشاء بالقتل والمرض والهرم ، ( لِكُلِّ أَجَلٍ كِتَابٌ) ، (فَإِذَا جَاءَ أَجَلُهُمْ لَا يَسْتَأْخِرُونَ سَاعَةً وَلَا يَسْتَقْدِمُونَ) ، اللهم أحسن خاتمتنا .

* يُبعث العبد على ما مات عليه .

* تولي الظالمين إجرام يصل إلى الكفر (وَمَنْ يَتَوَلَّهُمْ مِنْكُمْ فَإِنَّهُ مِنْهُمْ) .

* مظاهرة المجرمين حرام ، وتكون مظاهرتهم بأشكال المعاونة من : الانضمام إليهم ، وتقوية موقفهم ، والإفتاء لهم ، وتصحيح مسلكهم ، والحث على الالتحاق بهم ، ومن أشنعها : القتال معهم .

* من أسوأ الناس : من أضله الله على علم ، ( وَاتْلُ عَلَيْهِمْ نَبَأَ الَّذِي آتَيْنَاهُ آيَاتِنَا فَانْسَلَخَ مِنْهَا فَأَتْبَعَهُ الشَّيْطَانُ فَكَانَ مِنَ الْغَاوِينَ) ، يستعملون ماعندهم من العلم في الشرّ .

* لا شك أن البوطي افترى على الله الكذب لما قال بعد هلاك باسل الأسد : "إنني أراه من هنا في الجنة جنباً إلى جنب مع الصديقين والأنبياء" ، (أَطَّلَعَ الْغَيْبَ أَمِ اتَّخَذَ عِنْدَ الرَّحْمَنِ عَهْدًا) .

* وقد أساء أيما إساءة إلى الفاروق رضي الله عنه عندما شبّه الباطني النصيري الأب الهالك به.

* وقد طعن في إسلام المجاهدين المظلومين الذين هبّوا للدفاع عن دينهم ، وقال عن المتظاهرين المسلمين : تأملت في معظمهم ووجدت أنهم لا يعرفون شيئاً اسمه صلاة ، والقسم الأكبر لم يعرف جبينه السجود أبداً ، ( سَتُكْتَبُ شَهَادَتُهُمْ وَيُسْأَلُونَ ).

* ووصف المستضعفين المتظاهرين بأنهم حثالة ملاحدة يتمردون على الله كل جمعة .

* وأما مواقفه القديمة المضادة لمنهج السلف وإيذاؤه لعدد من أهل السنة ( كالمحدّث الشيخ محمد ناصر الألباني ) فمعروفة ومشهورة .

* لا يجوز التفجير في المساجد وفي عامة المسلمين للتوصل إلى قتل مجرم مهما كان إجرامه.

* مسؤولية نظام الإجرام في التفجير الذي قضى فيه البوطي كبيرة ، وعلامات الاستفهام فيما حدث كثيرة : إصابات غريبة لأعداد في الرأس ، ولا يوجد أثر حريق للانفجار في المسجد ، وطلاب مزعومون للبوطي ظهروا يلبسون سلاسل الذهب وعلى جلودهم وشوم صور النساء !، وانفجار صديق للبيئة لم يخلّف ما يكون في العادة مع كل هذا العدد من القتلى.

* فيما حصل مآرب للسلطة منها : خلط الأوراق ، وتشويه سمعة أعدائها من الكتائب باتهامهم بتفجير المساجد ، ثم تهديد هؤلاء الظلاميين بالانتقام .

* ليس البوطي معذورا أبدا في مواقفه ، فإذا لم يرد منزلة أعظم الشهداء: (ورجل قام إلى إمام جائر فأمره ونهاه فقتله) ، فلا أقلّ من أن يسكت ويعتزل ، أو يهرب كما هرب غيره ، ولاعذر له أبدا في مناصرة المجرمين .

* فكيف وقد كان قديماً يواليهم منذ تأييده لمجازر حماة بأنه "كان لابد من مواقف صارمة" ، مرورا بمحطات مناصرة الظلم ، ثم الرجل إلى آخر خطبة وهو يدعو الناس للجهاد مع جيش بشار ، والله أخذ العهد على العلماء ( لَتُبَيِّنُنَّهُ لِلنَّاسِ وَلَا تَكْتُمُونَهُ).

* فكيف وقد صارت العامة تطلق لفظ "البوطية" على مذهب تشبيح العِلميين في مؤازرة المجرمين ، وأنها تنتظم سلسلة ممن باع دينه لأجل دنيا المجرمين .

* لا يجوز لنا الحكم على مصير البوطي ولا غيره بعد الموت ، فالله أعلم بحاله ، وقد زعم بعضهم أنه أخرج أهله وكان سيلحق بهم ، وعلم النيات عند الله .

* ومن قواعد أهل السنة والجماعة : أننا لا نحكم لشخص بجنة ولا نار إلا من حكم له الشرع ، والرجل قد أفضى إلى ما قدّم ، وإنما حسابه عند ربه .

*نحن لنا الظاهر والله يتولى السرائر، وقد ظهر من الرجل الشر ، فنعامله بما ظهر منه ، ولم يُعرف عنه إلى آخر لحظة تراجع عن مواقفه .

* وأما الفرح لخبر موته فصحيح شرعاً ؛ لأنه هلاك عالم سوء من أعوان المجرمين ، وقد قال النبي صلى الله عليه وسلم : ( والعبد الفاجر يستريح منه العباد والبلاد ..) ، ومن الولاء للمؤمنين الفرح بموت من يؤذيهم .

قيل للإمام أحمد بن حنبل: الرجل يفرح بما ينزل بأصحاب ابن أبي دؤاد [ المبتدع الضال وزير السوء في القول بخلق القرآن ] عليه في ذلك إثم ؟

قال: ومن لا يفرح بهذا ؟!

وعن حمَّاد ، قال : بَشَّرْتُ إبراهيم ( أي النخعي ) بِموت الحجَّاج ، فسجد ، ورَأيتُه يبكي منَ الفرَح.

وقال طاووس لما تيقن موت الحجاج ( فقُطع دابر الذين ظلموا والحمد لله رب العالمين ) ، وسجد الحسن لذلك الخبر وكان مختفيا وكذلك عمر بن العزيز.

* يلاحظ أنه دافع عن البوطي أنواع من الناس ، منهم من أهل الشرك والبدعة كالجفري ، وعلي جمعة ، وحسون ، وغيرهم ، نسأل الله أن يهديهم وإلا عجَّل بلحوقهم به ، ( أَلَمْ نُهْلِكِ الْأَوَّلِينَ * ثُمَّ نُتْبِعُهُمُ الْآخِرِينَ * كَذَلِكَ نَفْعَلُ بِالْمُجْرِمِينَ ) .

ومنهم قوم دون ذلك قاموا يعتذرون له ويقولون إنه كان مهددا بأهله ونحو ذلك !! ، والله أعلم بالحقائق

* يحاول نظام الإجرام استغلال الحدث بتشويه سمعة أعدائه المسلمين الذين يقاتلونه كما تقدم ، هذا من جهة ، ومن جهة أخرى استقطاب محبي البوطي إلى صفه ،وتجسيير شعبيته لمصلحة السلطة ، والتلاعب بالعواطف ، وفي هذا الشأن يقول الحسون أخزاه الله : " إن دماء البوطي ستكون نارا تشعل العالم الإسلامي" ، وكلّ هذا هراء سخيف وساقط .

* النفاق بغيض ، والمنافقون لا حدَّ لبغيهم وفجورهم في الكلام ، وخصوصا تشبيهاتهم السقيمة (الحسون يصف البوطي بأنه شهيد المحراب مثل عمر بن الخطاب !).

* لابد أن يخاف المرء من سوء الخاتمة ، ( كيف وقد قال البوطي : ليتني ألقى الله ولو إصبعا في يد حسن نصر الله ) نسأل الله حسن الخاتمة.

ونسأل الله أن يعيد الشام موئلا للعلماء المخلصين ، ومنارا للعلم والسنّة في العالمين ، وصلى الله على النبي الأمين .
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,332
پوائنٹ
180
چاہے شام کابشارالاسدہو،لیبیاکا معمرقذافی ہو،مصرکاحسنی مبارک ہو،سعودی کے جہاں پناہ شاہ عبداللہ ہوں،قطر،عرب امارات اورچھوٹی چھوٹی ریاستوں کے والیان ہوں۔ سب ایک ہی تھیلی کے چٹے بٹے اورایک ہی حمام میں ننگے ہیں۔اس میں فلاں ملک اورفلاں ملک کی کوئی تخصیص نہیں ہے اس کے باوجود لوگ ایک کی حمایت میں قلم اورزبان کی پوری طاقت جھونک دیتے ہیں اوردوسرے کی حمایت پر نفریں کرتے ہیں۔ فیاللعجب
 
شمولیت
مارچ 15، 2012
پیغامات
154
ری ایکشن اسکور
493
پوائنٹ
95
ایک کافر شیعہ جو اہل السنہ کو مٹانے پر تلا ہو- جو ہر اس عقیدہ کی گمراہی میں مبتلا ہو جو نصیری شیعوں میں پای جاتی ہے- جبکہ ایک مسلمان بادشاہ جس کہ خاندان کی اسلام مسلمانوں اور حرمین شریفین کی خدمت کی ایک تاریخ ہو - اگرچہ کچھ کمزوریاں بھی ہوں یہ دونوں آپ کے نزدیک برابر ہیں -(مالکم کیف تحکمون)
 
شمولیت
مارچ 25، 2013
پیغامات
94
ری ایکشن اسکور
232
پوائنٹ
32
ایک کافر شیعہ جو اہل السنہ کو مٹانے پر تلا ہو- جو ہر اس عقیدہ کی گمراہی میں مبتلا ہو جو نصیری شیعوں میں پای جاتی ہے- جبکہ ایک مسلمان بادشاہ جس کہ خاندان کی اسلام مسلمانوں اور حرمین شریفین کی خدمت کی ایک تاریخ ہو - اگرچہ کچھ کمزوریاں بھی ہوں یہ دونوں آپ کے نزدیک برابر ہیں -(مالکم کیف تحکمون)
میں نے برابر کب کہا ہے
جب ایمان میں درجے ہیں تو کفر میں بھی درجے ہیں
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
یہ بوطی صاحب وہی ہیں جن کا حوالہ ہمارے یہاں کے دیوبندی بہت کثرت سے دیتے ہیں۔ خاص طور پر طاہر گیاوی اور ابوبکر غازیپوری صاحب۔ ان غازیپوری صاحب نے تو غالبا بوطی صاحب کتاب وقفات مع اللا مذہبیۃ کا اردو ترجمہ بھی کیا ہے ۔
ان بوطی صاحب کا ایک مناظرہ امام الالبانی سے بھی ہوا تھا۔
شیخ عدنان العرعور سے منقول ہے کہ امام البانی نے ان کے لیے بددعا کی تھی، جو آج 45 سال بعد صادق آئی ۔


یہ بوطی اپنی آخری عمر اس حد تک گر گئے کہ بشار کی تصویر کو سجدہ تک کرنا جائز قرار دے دیا۔
اور جمشید صاحب کا کہنا ہے کہ یہ بشار کم بخت سعودی کے غیور موحدین دونوں ایک جیسے ہیں ۔
افمن کان مومنا کمن کان فاسقا لا یستوون
 

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
قال الشيخ عبدالرحمن السديس إمام وخطيب المسجد الحرام في مكة المكرمة (غرب السعودية) إن رجل الدين السوري محمد سعيد البوطي الذي قتل في تفجير في دمشق 'من أئمة البدع والضلال وبموته يخف الشر'.
وقال السديس- في بيان حول مقتل البوطي وزع مساء السبت- إن 'البوطي كان من رؤوس أهل البدع والضلال، وممن يزين للناس البدع ويغريهم بها'، مشيرا إلى أن البوطي قضى عمره 'خادما للدولة النصيرية الملحدة، منافحا عنها في عهد الطاغية الهالك حافظ الأسد'.
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
ایک کافر شیعہ جو اہل السنہ کو مٹانے پر تلا ہو- جو ہر اس عقیدہ کی گمراہی میں مبتلا ہو جو نصیری شیعوں میں پای جاتی ہے-جبکہ ایک مسلمان بادشاہ جس کہ خاندان کی اسلام مسلمانوں اور حرمین شریفین کی خدمت کی ایک تاریخ ہو - اگرچہ کچھ کمزوریاں بھی ہوں یہ دونوں آپ کے نزدیک برابر ہیں -(مالکم کیف تحکمون)
سوالیہ نشان؟؟؟۔۔۔

اگرچہ کچھ کمزوریاں بھی ہوں یہ دونوں آپ کے نزدیک برابر ہیں -(مالکم کیف تحکمون)
یعنی کچھ کمزوریاں آپ کی نظر میں بھی ہیں تو میں چاہوں گاکہ آپ اپنے تجربے کی روشنی میں ان پر تبصرہ کریں۔۔۔
 
Top