اخت ولید
سینئر رکن
- شمولیت
- اگست 26، 2013
- پیغامات
- 1,792
- ری ایکشن اسکور
- 1,297
- پوائنٹ
- 326
ایک بات ذکر کرنا ضروری سمجھتی ہوں۔کچھ افراد ( بشمول اپنے آپ کے) اسے بے بنیاد سمجھتے ہیں کہ تربیت ماں کا ہی فرض ہے،بچے ماں اور صرف ماں سے ہی سیکھتے ہیں۔۔ماں کا اولین درسگاہ ہونا درست ہے مگر یہ بات بھی درست ہے کہ بچے باپ کو اور بچیاں ترجیحا ماں کی عادات اپناتی اور ان سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔
ابتدائی طلباء کے ساتھ کچھ وقت گزارنے کا وقت ملا۔جن بچوں کو والدین خود پڑھاتے اور ان کی پڑھائی میں دلچسپی لیتے تھے،ان بچوں کی کارگردگی دیگر بچوں سے کئی گنا زیادہ تھی۔سرکاری سکول میں پڑھنے والے بچوں کی لکھائی اور پڑھائی مہنگے سکولوں میں پڑھنے والوں سے کئی گنا اچھی تھی۔پوچھنے پر پتا چلا کہ ان کی والدہ انہیں پڑھاتی ہیں۔
ہمارے یہاں اگر والد بچوں کو اٹھائے،سلائے،کھلائے یا پڑھائے تو اسے عیب تصور کیا جاتا ہے،خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں اس کی کتنی مثالیں موجود ہیں۔والد اپنے پڑوسیوں اور ان کی جوان اولاد پر پریشان اور بگڑ رہے ہیں کہ وہ نماز ادا نہیں کر رہے ،یہ سوچے بغیر کہ ان کے گھر میں اس وقت کئی بچے (جو ج بھی جوان ہونے ہیں )ماں کی سپردگی میں گھر میں نماز ادا کر رہے ہیں۔
ابتدائی طلباء کے ساتھ کچھ وقت گزارنے کا وقت ملا۔جن بچوں کو والدین خود پڑھاتے اور ان کی پڑھائی میں دلچسپی لیتے تھے،ان بچوں کی کارگردگی دیگر بچوں سے کئی گنا زیادہ تھی۔سرکاری سکول میں پڑھنے والے بچوں کی لکھائی اور پڑھائی مہنگے سکولوں میں پڑھنے والوں سے کئی گنا اچھی تھی۔پوچھنے پر پتا چلا کہ ان کی والدہ انہیں پڑھاتی ہیں۔
ہمارے یہاں اگر والد بچوں کو اٹھائے،سلائے،کھلائے یا پڑھائے تو اسے عیب تصور کیا جاتا ہے،خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں اس کی کتنی مثالیں موجود ہیں۔والد اپنے پڑوسیوں اور ان کی جوان اولاد پر پریشان اور بگڑ رہے ہیں کہ وہ نماز ادا نہیں کر رہے ،یہ سوچے بغیر کہ ان کے گھر میں اس وقت کئی بچے (جو ج بھی جوان ہونے ہیں )ماں کی سپردگی میں گھر میں نماز ادا کر رہے ہیں۔