The word “Irtadad” means apostate in Arabic, does this mean that you being a Sheikh consider me an apostate for following my mother’s religion Judaism instead of father’s religion Islam?
And if yes than what is the punishment of apostasy as per Mohammad’s Hadeeth and Quran?
Hoping for a straightforward honest academic answer from you both, because it is important for me to know.
Shalom and regards,
Fishel Benkhald
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
آپ کے انگریزی میں لکھے سوال کا جو مطلب ہمیں سمجھ آیا وہ یہ ہے :
لفظ "ارتداد" کی معنی عربی زبان میں "مرتد" ہے، تو کیا آپ مجھے مندرجہ ذیل کے لیئے مرتد تصور فرمایں گے کہ میری والدہ کا دین یہودیت جبکہ والد کا دین اسلام ہے؟
اگر ہاں تو میرے ارتداد کی کیا سزا ہوسکتی ہے احادیث نبوی (ﷺ) اور قرآن کے احکامات کے تحت؟
مجھے امید ہیکہ آپ دونوں مجھے راست اور علمی جواب دینگے کیونکہ یہ (جواب) جاننا میرے لیئے بیحد اہمیت کا حامل ھے -؟
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جواب :
عالم اسلام میں اسلامی احکام کیلئے مشہور و معروف انسائیکلو پیڈیا (الموسوعۃ الفقہیہ الکویتیہ ) میں ارتداد اور مرتد کے متعلق ابتدائی معلومات دیتے ہوئے لکھا ہے ؛
الردة لغة: الرجوع عن الشيء، ومنه الردة عن الإسلام.
يقال: ارتد عنه ارتدادا أي تحول. والاسم الردة، والردة عن الإسلام: الرجوع عنه. وارتد فلان عن دينه إذا كفر بعد إسلامه (الجمهرة ولسان العرب والصحاح وتاج العروس ومتن اللغة والمعجم الوسيط.) .
وفي الاصطلاح: (الردة: كفر المسلم بقول صريح أو لفظ يقتضيه أو فعل يتضمنه (تحفة الفقهاء 7 / 134، والقليوبي وعميرة 4 / 174، وحاشية الباجوري 2 / 328، ومنح الجليل 4 / 461، وشرح الخرشي المالكي 8 / 62، وهداية الراغب 437، والمغني لابن قدامة الحنبلي 8 / 540، ومنتهى الإرادات لابن النجار 2 / 498.)
شرائط الردة:
2 - لا تقع الردة من المسلم إلا إذا توفرت شرائط البلوغ والعقل والاختيار (البدائع 7 / 134، المهذب 2 / 222، فيض الإله المالك 2 / 305، الفروع 2 / 160) .
(الموسوعۃ الفقہیہ الکویتیہ )
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(ارتداد )عربی میں (ردۃ ) سے ہے ، اور "رِدۃ " کا معنی ہے کسی چیز سے رجوع کرنا ،جیسے (الردة عن الإسلام ) اسلام سے رجوع کرنا؛
اگر کوئی اسلام سے پھر جائے ، یعنی اسلام چھوڑکر کفر میں چلا جائے تو کہا جاتا ہے (
ارتد فلان عن دينه إذا كفر بعد إسلامه )
شرعی اصطلاح میں : صریح کلام کے ذریعہ ،یا کسی ایسے لفظ وقول کے ذریعہ جو کفر کا تقاضا کرتا ہو، یا ایسا فعل جو کفر کو متضمن ہو
کے صدور کو ارتداد اور فاعل کو مرتد کہتے ہیں ، لیکن اسے مرتد تب کہا جائے گا اس سے کفریہ قول و فعل کا صدور بلوغت میں شعوری طور پر ہوا ہو ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور فقہ حنفی کی چوٹی کی کتاب (
بدائع الصنائع للكاساني الحنفي (ت587هـ) میں مرتد کے بارے وضاحت ہے :
: (أما ركن الردة فهو إجراء كلمة الكفر على اللسان بعد وجود الإيمان؛ إذ الردة عبارة عن الرجوع عن الإيمان) [7/134]
یعنی کسی مومن کی زبان پر اختیاری طور کلمہ کفر جاری ہونا ارتداد کہلاتا ہے ، کیونکہ : ارتداد ، ایمان سے پلٹنے سے عبارت ہے ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مختصراً یہ کہ :
" مرتد " اس شخص کو کہتے ہیں جو دین اسلام سے پھر جائے یعنی اپنے اختیار سے قول یا فعل کے ساتھ ایمان واسلام کے نورانی دائرہ سے نکل کر کفر و شرک کے ظلمت کدوں میں چلا جائے ۔