عام طور پرجب کوئی جہادکشمیر کی مخالفت کرتاہےتو میرےدوست یہ سمجھ لیتےہیں کہ یہ بندہ نفس جہادکاہی منکرہےاور اس کےخلاف پھرمورچہ بندی کرکےجوپوزیشن سمبھالی جاتی ہےاس میں یہی گولےبرسائےجاتےہیں کہ آپ جہادکےمنہج کو نہیں سمجھےآپ جہادکےمنکرہیں۔وغیرہ وغیرہ ۔حالنکہ یہ صریحازیادتی ہے یہ دوسربندےکےمؤقف کو نہ سمجھنے والی بات ہے۔اس میں بھی دراصل میرےان سادہ لوح اور مخلص بھائیوں کا کوئی قصور نہیں ہوتابلکہ ان کے پیشوایان جب انہیں وعظ ونصیحت یا درس وتقریرارشاد فرماتےہیں تو ان میں اسی طرح کی ذہن سازی کرتےہیں کہ جو ہماری مخالفت کرتاہےوہ دراصل نبوی تعلیمات کا مخالف ہے۔حالیکہ انہیں کون سمجھائےکہ اس میں بھلاکیا شک جو مسلمان جہادجیسی اعلی اسلامی تعلیم یا اس اعلی منہج کاانکار کرتاہےاس کا اسلام ہی مشکوک ٹھرتاہے۔بلکہ میری ناقص رائےکےمطابق تو کشمیر اور دنیاکے دیگرمسلم خطوں میں جہاں مسلمانوں پرظلم وستم ہورہاہے وہاں بھی جہادسرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر بقدراستطاعت حصہ لینا چاہیےلیکن سوال اصل یہ ہےکہ کیا وہ طاقتیں جوخالص اسلامی نظام کے نفاذکی راہ میں رکاوٹ ہوں ان کی پشت پناہی سے جہادکرناچاہیے؟یا ہماری ایسی جہادی کاوشیں جن سے سیکولراور لادین قوتوں کو تقویت ملتی وہ کرنی چاہیں؟خدارابات سمجھنےکی کوشش کریں!