کراچی(ویب ڈیسک) بھنڈی ہماری روزمرہ غذا میں شامل ہے لیکن صحت کے معاملے میں اس کی اہمیت اکثر نظرانداز کردی جاتی ہے حالانکہ یہ بھی اپنی جگہ ایک صحت بخش سبزی ہے جس کے فوائد کی فہرست بہت لمبی ہے۔ایکسپریس نیوز کے مطابق عام سبزی ہونے کے باوجود، بھنڈی میں وٹامن، معدنیات اور دوسرے غذائی اجزاء وافر پائے جاتے ہیں جو ذیابیطس سے لے کر گردے کی بیماری تک میں مفید ہوتے ہیں۔
دمے میں آفاقہ: 2000 میں کیے گئے ایک مطالعے سے معلوم ہوا کہ بھنڈی کے استعمال سے دمے کا خطرہ کم ہوتا ہے جب کہ یہ دمے کی شدت میں بھی کمی لاتی ہے۔ اس بنیاد پر ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر روزانہ غذا میں صرف ایک کپ (200 گرام) بھنڈی پکا کر استعمال کرلی جائے تو اس سے دمے کے مریضوں کو بہت فائدہ ہوتا ہے۔ یہ فوائد صرف بڑوں تک محدود نہیں بلکہ جن بچوں کو دمے اور کھانسی کی شکایت ہوتی ہے انہیں بھی روزانہ بھنڈی کے استعمال سے افاقہ ہوتا ہے۔
کولیسٹرول میں کمی: بھنڈی نظامِ ہاضمہ کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ کولیسٹرول میں بھی کمی لاتی ہے کیونکہ یہ صحت مند فائبر (ریشے) سے بھرپور ہوتی ہے۔ یہ ریشہ ہمارے پیٹ میں موجود پانی میں حل ہوکر دوسری غذاؤں میں شامل مضر صحت کولیسٹرول سے چپک جاتا ہے اور اسے رگوں میں جذب ہونے سے باز رکھتا ہے۔ اس طرح یہ مضر کولیسٹرول کو جسم میں جمع ہونے ہی نہیں دیتا۔ واضح رہے کہ بھنڈی میں کولیسٹرول تو بالکل بھی نہیں ہوتا جب کہ چکنائی کی بہت ہی معمولی مقدار پائی جاتی ہے۔
ذیابیطس پر کنٹرول: پانی میں حل پذیر ریشوں (فائبرز) کی وجہ سے بھنڈی میں یہ صلاحیت بھی پیدا ہوجاتی ہے کہ یہ خون میں شکر کی مقدار قابو میں رکھ سکتی ہے۔ سنہ 2011 میں کیے گئے مطالعے سے دریافت ہوا کہ بھنڈی استعمال کرنے کے نتیجے میں خون کی شکر کم ہوجاتی ہے اور یہی بات ذیابیطس پر بہتر کنٹرول میں خصوصی اہمیت رکھتی ہے۔ یعنی ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھنڈی بہت مفید ہے۔
http://dailypakistan.com.pk/education-and-health/12-Dec-2016/492351