طالب علم 1981
رکن
- شمولیت
- فروری 05، 2019
- پیغامات
- 23
- ری ایکشن اسکور
- 2
- پوائنٹ
- 30
السلام علیکم و رحمة الله تعالٰى و بركاته
ایک صاحب کسی غیر مسلم ملک میں رہتے ہیں اور گاڑیوں کی فروخت کا کاروبار کرتے ہیں. اس ملک میں مکمل طور پر سودی نظام رائج ہے لوگ بینک سے گاڑی نکلوانے کے لئے ان صاحب سے گارنٹی لیتے ہیں کیونکہ گاڑی کے شوروم کی گارنٹی کے بغیر بینک گاڑی کے لئے رقم نہیں دیتا.
ان صاحب نے سوال پوچھا ہے کہ کیا میرا یہ کام یعنی گارنٹی دینا، یہ حرام ہے ؟
کیا میں سود کے معاملات میں میں ملوث ہو رہا ہوں؟
کیوں کہ بینک سے گاڑی نکلوانے کے لئے بھی تمام مراحل میں سود ہی شامل ہوتا ہے.
براہ مہربانی قرآن و سنت کی روشنی میں وضاحت فرما دیں
ایک صاحب کسی غیر مسلم ملک میں رہتے ہیں اور گاڑیوں کی فروخت کا کاروبار کرتے ہیں. اس ملک میں مکمل طور پر سودی نظام رائج ہے لوگ بینک سے گاڑی نکلوانے کے لئے ان صاحب سے گارنٹی لیتے ہیں کیونکہ گاڑی کے شوروم کی گارنٹی کے بغیر بینک گاڑی کے لئے رقم نہیں دیتا.
ان صاحب نے سوال پوچھا ہے کہ کیا میرا یہ کام یعنی گارنٹی دینا، یہ حرام ہے ؟
کیا میں سود کے معاملات میں میں ملوث ہو رہا ہوں؟
کیوں کہ بینک سے گاڑی نکلوانے کے لئے بھی تمام مراحل میں سود ہی شامل ہوتا ہے.
براہ مہربانی قرآن و سنت کی روشنی میں وضاحت فرما دیں