ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
امام ابن کثیررحمہ اللہ کے راویٔ اَوّل امام بزی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’میں نے عکرمہ بن سلیمان رحمہ اللہ کویہ کہتے ہوئے سنا کہ انہوں نے اسماعیل بن عبداللہ بن قسطنطین رحمہ اللہ پر قراء ت کی۔ جب سورہ والضّحیٰ پر پہنچے تو فرمانے لگے کہ اس سورہ سے لے کر آخر قرآن تک ہرسورہ کے آخر میں تکبیرکہو۔(مستدرک حاکم:۵۳۲۵بحوالہ جامع البیان:ص۷۹۲)امام شافعی رحمہ اللہ کے استاد اسماعیل بن عبداللہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ مجھے سیدنا عبداللہ بن کثیر مکی رحمہ اللہ اور ان کو امام مجاہدرحمہ اللہ نے تکبیر پڑھنے کا حکم دیااور خبر دی کہ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے مجھے اسی طرح پڑھایاتھا۔ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کواس بات کا حکم ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے دیااورابی بن کعب رضی اللہ عنہ کو نبی اکرمﷺ نے تکبیر کا حکم دیا۔‘‘ (جامع البیان:ص۷۹۲،۷۹۳)
’’میں نے عکرمہ بن سلیمان رحمہ اللہ کویہ کہتے ہوئے سنا کہ انہوں نے اسماعیل بن عبداللہ بن قسطنطین رحمہ اللہ پر قراء ت کی۔ جب سورہ والضّحیٰ پر پہنچے تو فرمانے لگے کہ اس سورہ سے لے کر آخر قرآن تک ہرسورہ کے آخر میں تکبیرکہو۔(مستدرک حاکم:۵۳۲۵بحوالہ جامع البیان:ص۷۹۲)امام شافعی رحمہ اللہ کے استاد اسماعیل بن عبداللہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ مجھے سیدنا عبداللہ بن کثیر مکی رحمہ اللہ اور ان کو امام مجاہدرحمہ اللہ نے تکبیر پڑھنے کا حکم دیااور خبر دی کہ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے مجھے اسی طرح پڑھایاتھا۔ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کواس بات کا حکم ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے دیااورابی بن کعب رضی اللہ عنہ کو نبی اکرمﷺ نے تکبیر کا حکم دیا۔‘‘ (جامع البیان:ص۷۹۲،۷۹۳)