بنتِ تسنيم
رکن
- شمولیت
- مئی 20، 2017
- پیغامات
- 269
- ری ایکشن اسکور
- 40
- پوائنٹ
- 66
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ،
1. سنگھار خانوں کا شرعی حکم، اور اس کام کو سیکھنا اور کمائی کا ذریعہ بنانا، جبکہ کچھ کام جائز اور کچھ بالکل حرام ہیں؟ اس کمائی کا حکم کس زمرہ میں آئے گا؟
2. پچھلے کچھ عرصے سے دیکھنے میں آ رہا ہے کہ گلی محلوں میں تیزی سے بیوٹی پارلرز کھل رہے ہیں. جو کہ مسلم معاشرے میں بے حیائی کی ایک طوفانی لہر ہے. ہمیں معلوم ہے کہ ان تحریکوں کے پیچھے این جی اوز، غیر ملکی جاسوسی گروہ وغیرہ سرگرم ہیں. مجھے پچھلے ہفتے ملازمہ نے بتایا کہ انکے محلے میں ایک خاتون نے پارلر کھولا ہے جو سکھانے پر 2000 فیس لے گی لیکن جو نہیں دے سکتیں، انہیں مفت یہ کام سکھایا جائے گا. اتنا مہنگا کام مفت..!
پھر بڑے بڑے پارلرز کا لڑکیاں سپلائی کرنا، یا ٹریپ کر کے خراب کرنا..... تباہی ہی تباہی ہے.
حکومت یا ارباب اختیار سے توقع رکھنا ہی عبث ہے.
میرا سوال ہے کہ ایک عام شہری کی اس صورتحال میں کیا ذمہ داری بنتی ہے؟ اور وہ کس حد تک اس فتنہ سے بچاؤ کا راستہ اختیار کر سکتا ہے؟
خطبہ جمعہ میں اس فتنے کے سدباب کے لیے، لوگوں کو کیوں نہیں ابھارا جاتا؟ یا حرام کمائی، یا بیوٹی پارلرز کا شرعی حکم، ایسے فتوے عام کیے جائیں. گھروں میں تقسیم کیے جائیں؟
1. سنگھار خانوں کا شرعی حکم، اور اس کام کو سیکھنا اور کمائی کا ذریعہ بنانا، جبکہ کچھ کام جائز اور کچھ بالکل حرام ہیں؟ اس کمائی کا حکم کس زمرہ میں آئے گا؟
2. پچھلے کچھ عرصے سے دیکھنے میں آ رہا ہے کہ گلی محلوں میں تیزی سے بیوٹی پارلرز کھل رہے ہیں. جو کہ مسلم معاشرے میں بے حیائی کی ایک طوفانی لہر ہے. ہمیں معلوم ہے کہ ان تحریکوں کے پیچھے این جی اوز، غیر ملکی جاسوسی گروہ وغیرہ سرگرم ہیں. مجھے پچھلے ہفتے ملازمہ نے بتایا کہ انکے محلے میں ایک خاتون نے پارلر کھولا ہے جو سکھانے پر 2000 فیس لے گی لیکن جو نہیں دے سکتیں، انہیں مفت یہ کام سکھایا جائے گا. اتنا مہنگا کام مفت..!
پھر بڑے بڑے پارلرز کا لڑکیاں سپلائی کرنا، یا ٹریپ کر کے خراب کرنا..... تباہی ہی تباہی ہے.
حکومت یا ارباب اختیار سے توقع رکھنا ہی عبث ہے.
میرا سوال ہے کہ ایک عام شہری کی اس صورتحال میں کیا ذمہ داری بنتی ہے؟ اور وہ کس حد تک اس فتنہ سے بچاؤ کا راستہ اختیار کر سکتا ہے؟
خطبہ جمعہ میں اس فتنے کے سدباب کے لیے، لوگوں کو کیوں نہیں ابھارا جاتا؟ یا حرام کمائی، یا بیوٹی پارلرز کا شرعی حکم، ایسے فتوے عام کیے جائیں. گھروں میں تقسیم کیے جائیں؟