بیٹیاں سب کے مقدر میں کہاں ہوتی ہیں
گھر خدا کو جو پسند آئے ، وہاں ہوتی ہیں ! "
اپنی بیٹیوں ، بہنوں سے شفقت کا برتاؤ کیا کریں کیونکہ وہ الله کی رحمت ہوتی ہیں !!!
ان کو کبھی بھی بوجھ نہ سمجھو ، ان کو الله کی امانت سمجھ کر شفقت اور محبت سے پالو اور
ان کی اچھی دینی اور دنیاوی تربیت کرو ، آپ کا ایسا کرنا آپ کو جنت کا حقدار بنا دے گا ان شاء الله :)
وہ آپ کے گھر مہمان ہیں ، امانت ہیں ، کل کو وہ اپنے گھر چلی جائینگی
اور سسرال والوں کے گھر کی زندگی خوش گوار گزرنے کا پتا نہی
ں ہوتا ،
کم از کم میکے کے پیار کی یاد ان کو سکون تو دے گی :)
_______________
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
جس مرد کی بھی دو بیٹیاں بالغ ہو جائیں اور وہ ان کے ساتھ حسن سلوک کرے (کھلائے پلائے اور دینی آداب سکھائے) جب تک وہ بیٹیاں اسکے ساتھ رہیں یا وہ مرد ان بیٹیوں کے ساتھ رہے (حسن سلوک میں کمی نہ آنے دے) تو یہ بیٹیاں اسے ضرور جنت میں داخل کروائیں گی ۔
سنن ابن ماجہ:جلد سوم:حدیث نمبر 550
_______________
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹیوں کی تعلیم وتربیت کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرمایا:
مَنْ بُلِیَ مِنْ ہٰذِہِ الْبَنَاتِ شَیْئًا فَأَحْسَنَ إِلَیْہِنَّ کُنَّ لَہُ سِتْرًا مِنَ النَّارِ
’’ جس شخص کو ان بیٹیوں کی وجہ سے کسی طرح آزمائش میں ڈالا جاتا ہے ،
پھر وہ ان سے اچھائی کرتا ہے ، تو یہ اس کیلئے جہنم سے پردہ بن جائیں گی۔ ‘‘
اس حدیث میں ’ اچھائی ‘سے مراد ہر قسم کی اچھائی ہے۔ یعنی اس کی پرورش اچھی طرح سے کرے ، اس سے اچھا سلوک کرے اور اس کی تعلیم وتربیت کا اہتمام اچھے انداز سے کرے۔ پھر جب وہ جوان ہو جائے تواس کی شادی کیلئے ایک اچھے اور پابند ِاسلام خاوند کا انتخاب کرے۔
[بخاری : الأدب باب رحمۃ الولد وتقبیلہ،5995 ، مسلم : البر والصلۃ باب فضل الإحسان إلی البنات ، 2629 ]