ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
عوامی مثال یوں ہے کہ ہمارے ایک دوست نے بتایا کہ ایک مصری شہری قاری عبد الباسط مرحوم کی تلاوت سن رہاتھا،جب انہوں نے سورۃیوسف کی تلاوت کرتے کر تے ’قالت ہیت لک‘ کو مختلف قراء اتوں میں تلاوت کیا تو اس مصری شہری نے اپنے ایک دوست سے کہا:
’’انظر کیف تمیل زلیخا یوسف بأسالیب مختلفۃ؟‘‘
’’دیکھو زلیخا کیسے اندازبدل بدل کر یوسف کو اپنی طرف مائل کر رہی ہے؟‘‘
توگویا حضرت یوسفکی عصمت مزید نکھر کر سامنے آگئی کہ بار بار اور انداز بدل بدل کر دعوت برائی دینے کے باوجود بھی حضرت یوسف نے زلیخا کو آنکھ اٹھاکر نہ دیکھا۔
یہ نکتہ بھی بہت اہمیت کا حامل ہے کہ قرآن کریم بطریق آحاد نقل نہیں کیا گیا بلکہ صرف اور صرف وہ قراء ات مصحف کا حصہ ہیں جو تواتر سے ثابت ہیں اور جو تواتر سے ثابت ہیں اور جن میں نقل تواتر کی شرط موجود نہ تھی انہیں کتاب مقدس کا حصہ نہیں بنایاگیا جیسے آیت رجم! لہٰذا ایک ہی قراء ات کو قرآن سمجھنا اور باقی کو معاذ اللہ فتنۂ عجم قرار دینا، قرآنی علوم سے افلاس کی دلیل اور گمراہی کے باب میں ایک نئے اضافے کے سوا کچھ نہیں۔
ماہنامہ ’رشد‘(حصہ اوّل)میں قرآن کریم کی قرا ء ات کامختلف نوعیتوں سے جائزہ لیا گیا ہے جن میں علم قراء ات کے تعارف سے لے کر ان کے تواتر کے ثبوت تک اہم ابحاث شامل ہیں،نیز بعض منکرین قراء ات کے اعتراضات کے شافی جواب اور کھوکھلے نظریات کے مدلل رد نے اس مجلہ کو مزید جاندار بنا دیا ہے۔اردو زبان میں اسے ’ قراء ات ‘ کے باب میں بجا طور پر ایک اہم اضافہ کہاجا سکتا ہے جو بلا شبہ سزا وارِ تحسین ہے۔
ماہنامہ’رشد‘ کے فاضل مدیر جناب قاری حمزہ مدنی صاحب زید مجدہ ( جو کہ خود بھی عالمِ اسلام کے جید قاری اور مقری ہیں) اور ان کے معاونین نے مضامین کے انتخاب ، تلخیص وترجمہ اور تالیف وتحقیق سے لے کر ان کی ترتیب اور اشاعت تک حسنِ ذوق ،محنت وجانفشانی کا ثبوت دیا ہے ۔ حصہ اوّل کے بعد بہت جلد اس کا دوسرا حصہ بھی قارئین کے ہاتھوں میں ہو گا اور مواد زیادہ ہونے کی صورت میں تیسرا حصہ بھی منظر عام پر آئے گا،یوں اردو زبان میں ’علم قراء ات ‘ پر اتنا وقیع مواد جمع ہو جائے گا جس کی کوئی مثال کم از کم اردو زبان میں پہلے موجود نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ اس کاوش کو قبول فرمائیں اور ہم سب کو کامل اخلاص کے ساتھ اپنی کتاب مقدس کی خدمت کی توفیق عطا فرمائیں۔ آمین
’’انظر کیف تمیل زلیخا یوسف بأسالیب مختلفۃ؟‘‘
’’دیکھو زلیخا کیسے اندازبدل بدل کر یوسف کو اپنی طرف مائل کر رہی ہے؟‘‘
توگویا حضرت یوسفکی عصمت مزید نکھر کر سامنے آگئی کہ بار بار اور انداز بدل بدل کر دعوت برائی دینے کے باوجود بھی حضرت یوسف نے زلیخا کو آنکھ اٹھاکر نہ دیکھا۔
یہ نکتہ بھی بہت اہمیت کا حامل ہے کہ قرآن کریم بطریق آحاد نقل نہیں کیا گیا بلکہ صرف اور صرف وہ قراء ات مصحف کا حصہ ہیں جو تواتر سے ثابت ہیں اور جو تواتر سے ثابت ہیں اور جن میں نقل تواتر کی شرط موجود نہ تھی انہیں کتاب مقدس کا حصہ نہیں بنایاگیا جیسے آیت رجم! لہٰذا ایک ہی قراء ات کو قرآن سمجھنا اور باقی کو معاذ اللہ فتنۂ عجم قرار دینا، قرآنی علوم سے افلاس کی دلیل اور گمراہی کے باب میں ایک نئے اضافے کے سوا کچھ نہیں۔
ماہنامہ ’رشد‘(حصہ اوّل)میں قرآن کریم کی قرا ء ات کامختلف نوعیتوں سے جائزہ لیا گیا ہے جن میں علم قراء ات کے تعارف سے لے کر ان کے تواتر کے ثبوت تک اہم ابحاث شامل ہیں،نیز بعض منکرین قراء ات کے اعتراضات کے شافی جواب اور کھوکھلے نظریات کے مدلل رد نے اس مجلہ کو مزید جاندار بنا دیا ہے۔اردو زبان میں اسے ’ قراء ات ‘ کے باب میں بجا طور پر ایک اہم اضافہ کہاجا سکتا ہے جو بلا شبہ سزا وارِ تحسین ہے۔
ماہنامہ’رشد‘ کے فاضل مدیر جناب قاری حمزہ مدنی صاحب زید مجدہ ( جو کہ خود بھی عالمِ اسلام کے جید قاری اور مقری ہیں) اور ان کے معاونین نے مضامین کے انتخاب ، تلخیص وترجمہ اور تالیف وتحقیق سے لے کر ان کی ترتیب اور اشاعت تک حسنِ ذوق ،محنت وجانفشانی کا ثبوت دیا ہے ۔ حصہ اوّل کے بعد بہت جلد اس کا دوسرا حصہ بھی قارئین کے ہاتھوں میں ہو گا اور مواد زیادہ ہونے کی صورت میں تیسرا حصہ بھی منظر عام پر آئے گا،یوں اردو زبان میں ’علم قراء ات ‘ پر اتنا وقیع مواد جمع ہو جائے گا جس کی کوئی مثال کم از کم اردو زبان میں پہلے موجود نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ اس کاوش کو قبول فرمائیں اور ہم سب کو کامل اخلاص کے ساتھ اپنی کتاب مقدس کی خدمت کی توفیق عطا فرمائیں۔ آمین
محتاج دعا مولانا محمد اسلم شیخوپوری
جامع مسجد توابین ، سیکٹر x-6نزد
نوازشریف پارک گلشن معمار کراچی
جامع مسجد توابین ، سیکٹر x-6نزد
نوازشریف پارک گلشن معمار کراچی
٭______٭______٭