• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تبصرہ جات بر ماہنامہ رشد ’قراء ت نمبر‘

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
عوامی مثال یوں ہے کہ ہمارے ایک دوست نے بتایا کہ ایک مصری شہری قاری عبد الباسط﷫ مرحوم کی تلاوت سن رہاتھا،جب انہوں نے سورۃیوسف کی تلاوت کرتے کر تے ’قالت ہیت لک‘ کو مختلف قراء اتوں میں تلاوت کیا تو اس مصری شہری نے اپنے ایک دوست سے کہا:
’’انظر کیف تمیل زلیخا یوسف بأسالیب مختلفۃ؟‘‘
’’دیکھو زلیخا کیسے اندازبدل بدل کر یوسف کو اپنی طرف مائل کر رہی ہے؟‘‘
توگویا حضرت یوسف﷤کی عصمت مزید نکھر کر سامنے آگئی کہ بار بار اور انداز بدل بدل کر دعوت برائی دینے کے باوجود بھی حضرت یوسف ﷤نے زلیخا کو آنکھ اٹھاکر نہ دیکھا۔
یہ نکتہ بھی بہت اہمیت کا حامل ہے کہ قرآن کریم بطریق آحاد نقل نہیں کیا گیا بلکہ صرف اور صرف وہ قراء ات مصحف کا حصہ ہیں جو تواتر سے ثابت ہیں اور جو تواتر سے ثابت ہیں اور جن میں نقل تواتر کی شرط موجود نہ تھی انہیں کتاب مقدس کا حصہ نہیں بنایاگیا جیسے آیت رجم! لہٰذا ایک ہی قراء ات کو قرآن سمجھنا اور باقی کو معاذ اللہ فتنۂ عجم قرار دینا، قرآنی علوم سے افلاس کی دلیل اور گمراہی کے باب میں ایک نئے اضافے کے سوا کچھ نہیں۔
ماہنامہ ’رشد‘(حصہ اوّل)میں قرآن کریم کی قرا ء ات کامختلف نوعیتوں سے جائزہ لیا گیا ہے جن میں علم قراء ات کے تعارف سے لے کر ان کے تواتر کے ثبوت تک اہم ابحاث شامل ہیں،نیز بعض منکرین قراء ات کے اعتراضات کے شافی جواب اور کھوکھلے نظریات کے مدلل رد نے اس مجلہ کو مزید جاندار بنا دیا ہے۔اردو زبان میں اسے ’ قراء ات ‘ کے باب میں بجا طور پر ایک اہم اضافہ کہاجا سکتا ہے جو بلا شبہ سزا وارِ تحسین ہے۔

ماہنامہ’رشد‘ کے فاضل مدیر جناب قاری حمزہ مدنی صاحب زید مجدہ ( جو کہ خود بھی عالمِ اسلام کے جید قاری اور مقری ہیں) اور ان کے معاونین نے مضامین کے انتخاب ، تلخیص وترجمہ اور تالیف وتحقیق سے لے کر ان کی ترتیب اور اشاعت تک حسنِ ذوق ،محنت وجانفشانی کا ثبوت دیا ہے ۔ حصہ اوّل کے بعد بہت جلد اس کا دوسرا حصہ بھی قارئین کے ہاتھوں میں ہو گا اور مواد زیادہ ہونے کی صورت میں تیسرا حصہ بھی منظر عام پر آئے گا،یوں اردو زبان میں ’علم قراء ات ‘ پر اتنا وقیع مواد جمع ہو جائے گا جس کی کوئی مثال کم از کم اردو زبان میں پہلے موجود نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ اس کاوش کو قبول فرمائیں اور ہم سب کو کامل اخلاص کے ساتھ اپنی کتاب مقدس کی خدمت کی توفیق عطا فرمائیں۔ آمین
محتاج دعا مولانا محمد اسلم شیخوپوری
جامع مسجد توابین ، سیکٹر x-6نزد
نوازشریف پارک گلشن معمار کراچی​
٭______٭______٭
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
’قرا ء ات نمبر‘ بے مثال کاوش
وہ اُمور جن کا بجا لانا قومی اور بین الاقوامی تنظیموں، جمعیتوں اور جماعتوں کی ذمہ داری ہے، انہیں ایک بار پھر ’قراء ات نمبر‘کی صورت میں استاذنا حافظ عبد الرحمن مدنی اور ان کے ادارے نے بطریق احسن سرانجام دیاہے۔ اللہ شرفِ قبولیت سے نوازے۔ اس وقت اُمت جن فتنوں کا شکار ہے ان کا موثر جواب، حاملین کتاب و سنت اور وارثانِ نبوت پر قرض ہے،لیکن حیف کہ ہمارے اکثر اہل علم ان فتنوں سے واقفیت بھی نہیں رکھتے۔فتنہ انکارِ حدیث کی طرح فتنہ انکارِ قرآن اور اس کی صورتوں سے جانکاری اور ان کا رد اہل علم کا اولین فریضہ ہے۔ بحمداللہ مجلس التحقیق الاسلامی اسے بخوبی نبھا رہی ہے۔’رشد‘کی حالیہ اِشاعت نے اردو زبان سے یہ داغ بھی دھو دیا ہے کہ زیادہ تر علمی کام عربی میں ملتا ہے اردو میں نہیں۔ قراء ات ایک وسیع موضوع ہے جس کی متنوع جہات، بیسیوں نہیں سینکڑوں دکتوروں کی محتاج ہیں۔اس لیے اگر قراء ات کے بجائے ’فتنہ انکار قرا ء ات نمبر‘ منظر عام پر آتا تو وہ ’انکار حدیث نمبر‘ کی طرح طوالت سے پاک اور اپنے اندر جامعیت لیے ہوئے ہوتا۔بہرحال نہایت ہی علمی موضوعات قراء ات نمبر کی صورت میں اب ایک ہی جگہ پر دستیاب ہیں۔ ادارہ اور اس کے جمیع منتظمین مبارکباد کے مستحق ہیں۔
جواد حیدر
الاحیاء فاؤنڈیشن، لاہور​
٭______٭______٭
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
ماہنامہ رشد’ قرا ء ات نمبر‘ میں قرآن کی قرا ء ات کے موضوع پر آج تک شائع ہونے والے تمام مکاتب فکر کے قراء کرام اور مجودین عظام کے مضامین یک جا کر دیے گئے ہیں۔ عشرہ قرا ء ات کے ائمہ کرام امام نافع مدنی،امام قالون ، امام ورش،امام ابن کثیر مکی،امام بزی ،امام قنبل، امام ابو عمرو بصری ، امام دوری، امام سوسی ، امام ابن عامر شامی،امام ہشام، امام ابن ذکوان ، امام عاصم کوفی ،امام شعبہ ، امام حفص،امام حمزہ کوفی، امام خلف ،امام خلاد،امام کسائی،امام ابو الحارث ، امام ابو جعفر ، امام ابن وردان ،امام ابن جماز ، امام یعقوب، امام رویس،امام روح ، امام خلف العاشر، امام اسحاق اور امام ادریس ﷭ کی حیات وخدمات کا مختصر خاکہ بھی اس خاص اشاعت میں پیش کیا گیا ہیـ۔ اس طرح یہ اشاعت خاص قرآنِ کریم کے طرقِ قرا ء ات کے بارے ایک مفصل مدلل ،مبسوط معلومات کا بیش بہا خزانہ بن گئی ہے ۔
ُُاس کے آٹھ ابواب ہیں۔ ان کے موضوعات میں قرا ء ات کی حجیت ،انکار ِقراء ات کا وبال، تعارف ِ قراء او ر ان کے مفید ومعلوماتی انٹرویوز شامل ہیں۔قراء اتِ قرآن کریم کے متعلق مفتیان عظام کے فتاویٰ اور آخر میں فہارس موضوعی اور رپورٹیں ہیں۔یوں اس فن قراء ات سے متعلق یا اس موضوع پر دلچسپی رکھنے والے حضرات کے لیے یہ ایک نعمت غیر مترقبہ ہے۔
محمد سلیم چنیوٹی
مینجرہفت روزہ ’الاعتصام‘،لاہور​
٭______٭______٭
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
ماہنامہ ’رشد ‘ لاہور کاقراء ات نمبر سرپرست: حافظ عبد الرحمن مدنی مدیر: حافظ انس نضر مدنی
حضرت مولاناحافظ عبدالرحمن مدنی عرصۂ دراز سے ماہنامہ ’محدث‘ نکال رہے ہیں۔ اس ماہنامے میں حالات حاضرہ کی مناسبت سے کتاب وسنت کی روشنی میں بڑے وقیع مضامین ہوتے ہیں۔ اب عملاً ماہنامہ محدث کی اِدارت ان کے فاضل صاحبزادے ڈاکٹر حافظ حسن مدنی سنبھال چکے ہیں۔ حافظ عبد الرحمن مدنی کے دوسرے صاحبزادے حافظ انس مدنی نے ایک دوسرے ماہنامہ ’رشد‘ کی ادارت سنبھال کر جامعہ لاہور الاسلامیہ کے طلبہ میں تحریری صلاحیتیں اجاگر کرنے کی طرح ڈالی ہے۔چنانچہ اس پرچے کے اکثر مضامین جامعہ مذکورہ کے طلبہ کے لکھے ہوتے ہیں۔البتہ زیر نظر شمارہ جو قراء ات نمبر (حصہ اوّل) کے نام سے نہایت مبسوط او رتقریباً سوا سات سو صفحات پرمشتمل ہے، میں موضوع کی مناسبت سے کئی قد آور شخصیات او رزعمائے عظام کے قرآن مجید کی متنوع قراء ات، ان کی شرعی حیثیت اور ملحدین ومنکرین حدیث کی طرف سے پیداکردہ اشکالات واعتراضات کے حوالے سے نہایت علمی اور مسکت مضامین موجود ہیں۔ متنوع قراء اتِ قرآنیہ کی حجیت وثبوت اور ان کے بارے میں کئی ایک جہتوں اورمعلومات کے بارے میں اردو زبان میں اسے پہلا علمی خزانہ و ذخیرہ کا مختصر مگر جامع انسائیکلو پیڈیا کہہ سکتے ہیں۔ ماہنامہ’ رشد‘ کے ناشرین کا کہنا ہے کہ موضوع کی مناسبت سے سو مضامین ان کوملے جن میں سے اکثر مضامین و تراجم جامعہ لاہور الاسلامیہ کے فضلاء کے اپنے ہیں۔ مضامین میں کثرت کی وجہ سے اس خاص نمبر کو دو حصوں میں پیش کیا جار ہا ہے۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
اس پہلے حصے میں مفتی جماعت مولانا ابو محمد عبد الستار حماد، حافظ عبد الرحمن مدنی، مفتی تقی عثمانی، قاری محمد ادریس العاصم،قاری اظہار احمد تھانوی ، محمد رفیق چودھری، قاری محمد ابرہیم میر محمدی کے علاوہ کئی اور زعماء وعلماء کرام کے مضامین ہیں، بعض غیر ملکی علمی شخصیات کے مضامین کے تراجم نے بھی خاص نمبر کی شان کو چار چاند لگا دیئے ہیں۔
زیر تبصرہ ’ قراء ات نمبر‘ میں’’ مدارس دینیہ میں قراء ت کی ضرورت ‘‘ اَحادیث میں وارد شدہ قراء ت ، قرآن کے متنوع لہجے اور ان کی شرعی حیثیت ، برصغیر میں تجوید قراء ت کا آغازکب ہوا؟ احادیث کی روشنی میں فن تجوید وقراء ت ، سبعہ اَحرف اور سبعہ عشرہ قراء ات ، قرآن کے سات حروف سے کیامراد ہے؟قراء ات عشرہ کی اسناد وتواتر، مستشرقین کے اِعتراضات کے جوابات ،منکرین قراء ت کا رد، متنوع قراء ات کے بار ے میں اصلاحی وغامدی موقف اور اس کی تردید، مصحف مدینہ کی حیثیت،جیسے اہم موضوعات وعنوانات پر علمی وتحقیقی مضامین موجود ہیں۔ آخر میں مدارس اور بعض رسائل وجرائد کی خدمات قرآنیہ کاایک اہم اشاریہ بھی درج ہے۔ یہ وقیع نمبر ،ادارہ ماہنامہ ’رشد‘ ۹۹ جے بلاک ماڈل ٹاؤن لاہور ‘ سے مل سکتا ہے۔
( ہفت روز ہ اہل حدیث لاہور )​
٭______٭______٭
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
ماہنامہ ’رشد‘ جوباطل قوتوں سے قلمی جہاد کر رہا ہے ، اس نے ’حرمت رسول ﷺ‘ نمبر کے بعد ایک اور ضخیم اور شان دار نمبر شائع کیا ہے:قراء ات نمبر (جلد اوّل)
فتنہ انکار حدیث کی طرف سے ثابت شدہ قراء توں کو ’فتنہ عجم‘ قرار دینے کے جواب میں طلبائے جامعہ لاہور الاسلامیہ نے بڑی کاوش سے بہت تھوڑی مدت میں یہ ضخیم نمبر شائع کیا ہے۔
ادارہ ،ماہنامہ ’رشد‘ کے سرپرست اعلیٰ حافظ عبد الرحمن مدنی، مدیر اعلیٰ حافظ انس مدنی،مدیر قاری حمزہ مدنی اور جملہ اَراکین کوخراج تحسین پیش کرتا ہے اور امید کرتا کے کہ باطل نظریات کاتعاقب اسی انداز سے آئندہ بھی کیا جائے گا۔
(ماہنامہ ’ضیائے حدیث‘ لاہور )​
٭______٭______٭
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
ہر دور میں دشمنانِ دینِ اسلام کے خلاف سازشیں کرتے رہے ہیں اور ان کی سازشوں کا دائرہ زیادہ تر رسول اللہﷺکی ذاتِ گرامی اور قرآن کریم کے گر دگھومتا رہا ہے۔ آپﷺکی ذات گرامی کو کئی طرح طعن کا نشانہ بنایا گیا۔ کبھی آپﷺکو قتل وغارت کا پیامبر کہاگیا، کبھی آپﷺکے تعدد ازواج کے مسئلہ پر نکتہ چینی کی گئی ، اور ماضی قریب میں تومغرب نے اس ضمن میں انتہائی ذلیل حرکات کاارتکاب بھی کیا ہے۔ اسی طرح قرآن کریم پر یہ بہت بڑا اعتراض اٹھایا جاتا ہے کہ یہ لوگوں کو قتل وقتال، غارت گری، دہشت گردی اور بنیاد پرستی کی تعلیم دیتاہے۔ اسی لیے اغیار ہر دور میں اس کوشش میں رہے ہیں کہ کسی طرح قرآن کریم کی صحت اور نسبت کومشکوک کر دیا جائے ، تاکہ ایک تو مسلمانوں کا ہر وقت ہمارے سروں پر منڈ لاتا ہوا یہ چیلنج کہ قرآن دنیاکی واحد کتاب ہے جس کا آج تک ایک شوشہ بھی نہیں بدلاجا سکا، ٹل جائے ، اور دوسرا قرآن کریم کی تعلیمات پرمزید ہرزہ سرائی اور یا وہ گوئی کا دروازہ کھل سکے۔ اس بارے میں ہم اتنا ہی کہیں گے کہ
پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا!
قرآن کریم کی صحت میں تشکیک پیدا کرنے کے لئے غیر مسلم مفکرین (متعصبین ) نے سب سے زیادہ جس چیز کو اچھا لا ہے وہ قراء اتِ قرآنیہ ہیں۔ اس پر آرتھر جیفری، گولڈزیہر اور نولڈ کے وغیرہ مستشرقین نے باقاعدہ کتابیں لکھی ہیں، اور مختلف قسم کے اعتراضات پیدا کر کے ان قراء ات کو بے اصل ٹھہرانے کی کوشش کی ہے۔ لیکن علمائے دین نے اپنا فرضِ منصبی ادا کرتے ہوئے اس کا پورا پورا دفاع کیا ہے۔ اور ان کے جوابات میں باقاعدہ مفصل مقالات تحریر فرمائے ہیں۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
افسوس کی بات یہ ہے کہ بعض نام نہادسکالرز ،جن میں پرویز، تمنا عمادی اور اشراقی فکر کے علمبرداران شامل ہیں، بھی اس فکری جنگ میں مستشرقین کے شانہ بشانہ کھڑے نظر آتے ہیں اور وہ بھی بالکل انہی کی طرح قراء اتِ متواترہ کا برملا انکار کرتے ہیں، حتی کہ انہوں نے وہ تمام متواتر احادیث جو ثبوتِ قرا ء ت کے لیے دلیل ہیں ان کا بھی انکار کر دیا ہے، چنانچہ علمائے حقہ ان کے خلاف بھی کمر بستہ ہوئے او ران کے بے جا اعتراضات کا مدلل جواب دیا۔
علماء کرام وقتاً فوقتاً ان موضوعات پر قلم اٹھاتے رہتے ہیں اور آرتھر جیفری،گولڈزیہر اور نولڈ کے کے فکری جانشینوں کو ان کا اصلی چہرہ دکھاتے رہتے ہیں، لیکن اب تک یہ سارا کام منتشر تھا اور اس کوجمع کرنے کی ضرورت تھی۔ نیز علوم قرآن میں سے جن علوم کا تعلق براہِ راست قراء ات سے ہے ان کے تعارف کی بھی ضرورت محسوس کی جار ہی تھی تاکہ عوام بھی ان علوم سے متعارف ہو کر خدمت قرآنی کے سلسلہ میں سلف کی محنتوں کا اندازہ کرسکیں۔ ایک اہم ضرورت اس بات کی بھی تھی کہ علماء اہل سنت کے مابین علم قراء ات کے جوعلمی وفکری موضوعات کسی حد تک مختلف فیہ ہیں یا ان کے بارے میں ابھی کوئی واضح رائے نہیں پائی جاتی انہیں بھی موضوعِ بحث بنایا جائے تاکہ کسی حتمی رائے تک پہنچا جا سکے۔
ان تمام ضروریات کو سامنے رکھتے ہوئے کلِّیۃ القرآن الکریم، جامعہ لاہور الاسلامیہ نے ایک بڑا اہم قدم اٹھایا اور طلبہ کے مجلہ ماہنامہ رشد کا ’قراء ات نمبر‘ ـ(حصہ اوّل)شائع کیا ہے۔ اس شمارے میں تعارف علم قراء ات(مثلاً علم رسم، علم ضبط، علم عدّ الآی ) اختلافاتِ قراء اتِ قرآنیہ اور مستشرقین، قراء ات کے بارے میں اصلاحی اور غامدی موقف، سبعہ اَحرف سے مراد، اَحادیث مبارکہ میں وارد شدہ قراء ات ، احادیثِ رسول کی روشنی میں ثبوتِ قراء ات، تمنا عمادی کے نظریات کا جائزہ، قر آن اور قراء ات کے ثابت ہونے کا ذریعہ ،قراء اتِ قرآنیہ کا مقام اور مستشرقین کے شبہات ، قراء اتِ عشرہ کی اسانید اور ان کا تواتر ، مسئلہ خلط قراء ات اور علم تحریرات کا فنی مقام جیسے عنوانات شامل ہیں۔ مزید برآں ایک نہایت اہم مقالہ شامل اشاعت ہے جو یقینا بہت محنت سے تیار کیا گیا ہے اور اس میں مختلف قراء ات میں پوری دنیا کے مختلف ممالک سے شائع ہونے والے ۲۳ مصاحف(قرآن کریم)کا تعارف مع سرو رق کے عکس کے شائع کیا گیا ہے۔نیز برصغیر پاک وہند میں تجویدو قراء ات کا آغاز کس طرح ہوا اور کن ہستیوں نے کیا، ان کا تعارف او رموجودہ دور کے کبار اساتذۂ قراء ات کے انٹرویو بھی شامل کر دیے گئے ہیں۔ ایک انتہائی لائق ستائش کا م یہ کیا گیا ہے کہ ۱۹۳۳ء سے لے کر آج تک تجوید وقراء ات پر تحریر شدہ ۴۰۰ سے زائد مضامین کا اِشاریہ پیش کر دیا گیا ہے ۔جناب مدیر کے ادارتی نوٹس اور نائب مدیر کے اداریہ نے اسے یقینا چار چاند لگا دیے ہیں ۔ یاد رہے کہ یہ جمیع مقالات مصر، پاکستان اور سعودی عرب کے معروف اہل علم کے علاوہ کلِّیۃ القرآن الکریم کے وابستگان کی کاوشوں کانتیجہ ہیں۔ انتہائی محنت کے باوصف بھی بعض پہلو تشنہ رہ گئے ہیں۔ مثلا فہرست عنوانات شائع کر نے میں شدید بخل سے کام لیا گیا ہے اور بعض اہم مقالات کے نام فہرست میں موجود نہیں ہیں۔ ایک عجیب چیز جو اس مجلہ میں بار بار دیکھنے میں آئی وہ ناموں کے ساتھ لکھے گئے دعائیہ کلمات ہیں۔ بعض زندہ اور فوت شدہ شخصیات کے لئے ایک ہی طرح کے کلمات لکھے گئے ہیں، مثلا ﷜ وغیرہ۔ اس کا باعث شائد کوئی تکنیکی غلطی ہے۔ ہماری ایک تجویز ہے کہ منکرین قر اء ات کے بارے میں علماء کے فتاوٰی جمع کر لیے جائیں اور انہیں حصہ دوم میں شامل اشاعت کیا جائے۔ بہر حال قراء ات نمبر( حصہ اوّل) علم قراء ات کے موضوع پر ایک انسائیکلوپیڈیاکی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔ اللہ رب العزت احباب کلیۃالقرآن الکریم والعلوم الاسلامیہ کی اس علمی کاوش کو قبول فرمائیے۔ آمین
حافظ فہد اللہ مرادؔ
سہ ماہی حکمت قرآن لاہور ، تبصرہ نگار​
٭______٭______٭
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
ماہنامہ رشد لاہور کا یادگار ’قراء ات نمبر‘ شائع ہو گیاجو ملک کے نامور قراء کے انٹرویوز اور ممتاز اہل علم کے تحقیقی مضامین پر مشتمل ہے۔
لاہور (پ۔ر)معروف مذہبی اسکالر حافظ عبد الرحمن مدنی﷾ کے زیر سرپرستی چلنے والے ادارے جامعہ لاہور الاسلامیہ کے شعبہ کلِّیۃ القرآن الکریم اور مجلس التحقیق الاسلامی (ادارۂ محدث) کے تعاون سے ۷۲۰ صفحات پر مشتمل ماہنامہ رشد کا’قر اء ات نمبر‘ (حصہ اوّل ) شائع ہو چکاہے۔ یہ اردو زبان میں علم قر اء ت پر شائع ہونے والا پہلا شمارہ ہے جو کہ ملک بھر کے نامور قراء کے انٹرویوز اور اہل قلم کی تحریرات پر مشتمل ہے۔اس میں حجیت قرا ء ت،دفاع قراء ت اور ردّمستشرقین ومنکرین قراء ت پر حافظ عبد الرحمن مدنی ، ابو محمد حافظ عبد الستار حماد، مفتی عبد الواحد، مفتی محمد تقی عثمانی، قاری محمد ابراہیم میرمحمدی، قاری محمد ادریس العاصم، قاری احمد میاں تھانوی، قاری حمزہ مدنی، ڈاکٹر حافظ حسن مدنی کے علاوہ دیگر اہم اہل علم کے قلم سے لکھے جانے والے علمی وتحقیقی مضامین اور علم تجوید وقراء ت کے موضوع پر ۴۰۰سے زائد مضامین کا ایک جامعہ اشاریہ شامل ہے۔شائقین علم قراء ات کے لیے بیش قیمت علمی تحفہ ہے تجوید وقراء ت کاذوق رکھنے والے بذریعہ ڈاک طلب کر سکتے ہیں۔
( ہفت روزہ ’حدیبیہ ‘ کراچی )​
٭______٭______٭
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
دورِ حاضر میں مختلف فتنے اپنے اوپراسلام کا لیبل لگائے سرگرم عمل ہیں۔ انکار حدیث رسولﷺکے ساتھ ساتھ قراء ات کو ’’فتنۂ عجم ‘‘ کا نام دے کر اسے مشکوک ٹھہرانے کی کوشش کی جار ہی ہے ۔ یہ بات قابل افسوس ہے اور اس طرف توجہ دینے کی بڑی ضرورت ہے کہ سبھی دینی مدارس میں قرآن حکیم کی قراء ت کو بطور مضمون نہیں پڑھایا جاتا ۔ گو ان مدارس نے بھی لاتعداد قار ی حضرات پیدا کیے ہیں۔
جامعہ لاہور الاسلامیہ نے قراء ات کے حوالے سے ماہنامہ رشد کاخصوصی نمبر نکالا ہے ۔ سات سو سے زائد صفحات پر مشتمل یہ خصوصی نمبرقراء ات کا پہلا حصہ ہے ۔ اس میں ممتاز علمائے کرام کے قراء ت کے حوالے سے مضامین ہیں۔ قراء ت کے کئی اسلوب ہیں۔ قراء توں میں یہ اختلاف در اصل مختلف ممالک کے قاریوں کے لہجہ کے باعث ہے۔ مثلاً مراکش کا قاری قرآن حکیم کی آیات کو جس لہجے میں تلاوت کرے گا ممکن ہے ملائیشیا یا برما کا قاری اس سے مختلف لہجہ اختیار کرے ۔ مجموعی طور پرسات انداز قراء ت تسلیم کیے جاتے ہیں ، لیکن بعض انداز کی باہم ’ملاوٹ ‘‘ سے نئے انداز بھی سامنے آئے ہیں۔
رشد کے قراء ت نمبر میں قراء ت کے حوالے سے نہایت عمدہ مباحث شامل ہیں اور سبھی لکھنے والے علماء نے قرآن وحدیث کے حوالے سے ہی اپنے اپنے موقف کی وضاحت کی ہے۔ مجلہ میں ’’اس کے دوسرے ‘‘نمبر کے مضامین کی فہرست بھی شامل کر دی گئی ہے۔ جریدہ عمدگی سے طبع اور پیش کیا گیا ہے اور قیمت محض برائے نام ہے۔ جامعہ الاسلامیہ بلاشبہ اس خصوصی نمبر کی اشاعت پر مبارکباد کامستحق ہے۔
مبصر:نذیرحق
(سنڈے میگزین ’زندگی‘،روزنا مہ پاکستان لاہور)​

٭______٭______٭
 
Top