عمر اثری
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 29، 2015
- پیغامات
- 4,404
- ری ایکشن اسکور
- 1,137
- پوائنٹ
- 412
محترم شیخ!جی بالکل ، عبارت نا مکمل لگ رہی ہے ۔ سنن النسائی میں اس حدیث کو دیکھیں ۔
میرے پاس الکبری للنسائی نہیں ہے. اور فی الحال لائبریری جانا ممکن نہیں.
محترم شیخ!جی بالکل ، عبارت نا مکمل لگ رہی ہے ۔ سنن النسائی میں اس حدیث کو دیکھیں ۔
شیخ شعیب ارناؤط نے اس طرح لکھا ہے:جی بالکل ، عبارت نا مکمل لگ رہی ہے ۔ سنن النسائی میں اس حدیث کو دیکھیں ۔
محترم شیخ!
میرے پاس الکبری للنسائی نہیں ہے. اور فی الحال لائبریری جانا ممکن نہیں.
السنن الكبرى للنسائي (3/ 293)شیخ شعیب ارناؤط نے اس طرح لکھا ہے:
والنسائي في " الكبرى " (2945)
جزاکم اللہ خیرا محترم شیخ. بارک اللہ فیکمالسنن الكبرى للنسائي (3/ 293)
3036 - أخبرنا قتيبة بن سعيد، قال: حدثنا الليث، عن بكير، عن عبد الملك بن سعيد، عن جابر بن عبد الله، عن عمر، قال: هششت يوما فقبلت وأنا صائم فأتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم فقلت: صنعت أمرا عظيما قبلت وأنا صائم، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «أرأيت لو تمضمضت بماء وأنت صائم؟» فقلت: لا بأس بذلك، قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ففيم؟» قال أبو عبد الرحمن: «وهذا حديث منكر، وبكير مأمون، وعبد الملك بن سعيد رواه عنه غير واحد، ولا ندري ممن هذا»
’ ایکا کرنا ‘ لفظ بولا جاتا ہے ، یعنی کسی بات پر اتفاق کرلینا ۔السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ.
حدیث نمبر 157 میں ہے:
وَاجْتَمَعَ عَلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نِسَاؤُهُ فِي الْغَيْرَةِ،
ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تمام ازواج مطہرات نے کسی بات پر ایکا کرلیا،
کیا ملون لفظ صحیح ہے یا ٹائپنگ غلطی ہے؟؟؟؟
شاید اس طرف اشارہ ہے کہ مسور بن مخرمۃ اور عبد الرحمن بن عبد دونوں صحابیوں کی مسانید دیکھیں ، کیونکہ مسند احمد صحابہ کے نام پر مرتب ہے ۔17658 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
اسمیں انظر کے بعد المسور وعبد الرحمان بن عبد کا سمجھ میں نہیں آرہا. یہ کیوں لکھا ہے؟
بارک اللہ فیکم.’ ایکا کرنا ‘ لفظ بولا جاتا ہے ، یعنی کسی بات پر اتفاق کرلینا ۔
شاید اس طرف اشارہ ہے کہ مسور بن مخرمۃ اور عبد الرحمن بن عبد دونوں صحابیوں کی مسانید دیکھیں ، کیونکہ مسند احمد صحابہ کے نام پر مرتب ہے ۔