• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تجارت کے مسائل

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
4,480
پوائنٹ
376
تجارت کے مسائل
سب سے بہتر کمائی :

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :اس کھانے سے بہتر کبھی جسی نے کوئی کھانا نہیں کھایا جو انسان اپنے ہاتھ سے کما کر کھاتا ہے ۔(بخاری:٢٠٧٢)
حرام اشیاء کی تجارت کرنا حرام ہے

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:بے شک اللہ تعالی اور اس کے رسول نے شراب ،مردار خنزیر اور بتوں کی بیع کو حرام قرار دیا ہے ۔(بخاری:٢٢٣٦،مسلم:١٥٨١)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتے کی قیمت بدکار عورت کی کمائی کہانت کے عوض ملنے والی اجرت کے لینے سے منع فرمایا ہے۔(بخاری:٢٢٣٧،مسلم:١٥٦٧)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نر کی جفتی کے عوض معاوضہ لینے سے منع فرمایا ہےَ(بخاری:٢٢٨٤)
غلہ کے متعلق خریدوفروخت کے اصول(١)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جس نے کوئی غلہ خریدا ہو وہ جب تک اسے ماپ نہ لے آگے فروخت نہ کرے۔(مسلم:١٥٢٨):
بالیوں میں کھڑی غلے کے عوض فروخت کر دینا جیسے گندم کے کھیت کے بدلے گندم فروخت کرنا ،اس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے ۔(ابوداود:٤٣٠٤،محدثین کے نزدیک یہ حدیث صحیح ہے )
غلے کو فروخت کرنے سے روک لینا تاکہ قیمت بڑھے اور لوگو ں کی اس کی ضرورت بھی ہو تو اس صورت میں ذخیرہ کرنے کرنے ولے کو رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گناہگار کہا ہے۔(مسلم:١٦٠٥)
تجارت میں جھوٹ بولنے سے برکت ختم ہو جاتی ہے۔
منڈی کے متعلق اصول:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:باہر سے غلہ لانے والوں کو آگے جا کر نہ ملو ،جس سے (بازار پہنچنے سے پہلء ہی )ملاقات کر ے اس کا سامان خرید لیا گیا تو بازار پہنچنے کے مال کے مالک کو اختیار ہے (چاہے سودا قائم رکھے اور چاہے تووہ سودہ واپس لے لے )

جانوروں کی بیع کرنے کے اصول :

جانور کو بیچنے کی غرض سے اس کے تھنوں کا دودھ روک لینا تا کہ خریدنے والا زیادہ دودھ دیکھ کر اس کو خرید لے یہ حرام ہے اگر کوئی اس طرح کرے تو خریدنے والے کو تین دن تک اختیار ہے کہ وہ اس جانور کو واپس کردے اور اس کے ساتھ اڑھائی کلو گندم بھی دے گا (بخاری:١٦٠٥،مسلم:١٥١٥)
بیع کب تک واپس کرنے کا اختیا ر ہے :

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جب دو آدمی آپس میں بیع کریں اور وہ اکٹھے ہوں تو جب تک دونوں جدا نہ ہو جائیں انہیں بیع واپس کرنا کا اختیا ر ہے ،یا ان دونوں میں سے ایک دوسرے کو اختیا ر دےدے ،اگر ان دونوں میں ایک دوسرے کو اختیا ر دے دے س،پھر وہ اس پر بیع کر لیں تو بیع پختہ ہو گئی اور اگر وہ بیع کرنے کے بعد جدا ہو جائیں اور ان میں کوئی بھی بیع کو ترک نہ کرے تو بیع واجب ہو گئی ۔(بخاری:٢١١٢،مسلم:١٥٣١)

سود لینا اوردینا حرام ہے :

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سود کھانے والے ،کھلانے والے ،لکھنے والے اور اس کے گواہوں پرلعنت فرمائی ہے اور فرمایا کہ یہ سب (گناہ)میں برابر ہیں۔(بخاری٢٠٨٦،مسلم:١٥٩٨) ۔(بخاری:٢٠٨٦،مسلم:١٥٩٨)

٭٭قسطوں والے کاروبار میں اصل قیمت سے زیادہ رقم لی جاتی ہے جو کہ سود ہے سیدنا فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ نے کہا :'ہر قرض جو نفع کھینچے وہ سود کی قسموں میں ایک قسم ہے''(السنن الکبری للبیہقی:٥/٣٥٠،محدثین کے اصول کے مطابق یہ اثر صحیح ہے )

٭٭نقد اور ادھار کے ریٹ میں فرق کرنا سود ہے ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:''جو شخص کسی چیز کی دو قیمتیں مقرر کرے گا تو وہ کم قیمت لے گا یا پھر وہ سود ہو گا ''(سنن ابی داود:٣٤٦١،محدثین(ابن حبان ،حاکم اور ذہبی)کے نزدیک یہ حدیث صحیح ہے)

سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :''ایک عقد میں دو ،معاملے کرنا جائز نہیں ہے(اور ایک عقد میں دو معاملے کرنے کا مطلب یہ ہے کہ)ایک شخص کہے کہ اگر تم ادھار خریدو تو اتنے روپے میں اور اگر نقد خریدو تو اتنے روپے میں ۔''(مصنف عبدالرزاق:٨/١٣٨ح١٤٦٣٣،محدثین کے اصول کے مطابق یہ اثر حسن درجے کاہے)

٭٭لاٹری (قسمت پڑی)بھی سود ہے کیونکہ اس میں کچھ لوگوں کو تھوڑے سی رقم کے عوض زیادہ قیمتی چیز مل جاتی ہے اور اکثرلوگ رقم دیتے ہیں مگر ان کو کچھ نہیں ملتا ۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
جزاک اللہ بھائی جان۔دعا ہے کہ ہمارے ملک سے یہ سود کی لعنت ختم ہو اور اس کا جو دخان یا غبار ہم سب اپنی ہر سانس کے ساتھ اپنے اندر لے جا رہے ہیں، اس کو اللہ تعالیٰ معاف فرمائے۔ نماز، لباس، وضع قطع سے تو فوراً یہ تک پتہ چل جاتا ہے کہ اس شخص کا تعلق کس مسلک سے ہے۔ لیکن تاجر یا ہر عام شخص کے مالی معاملات کو دیکھ کر تو یہ اندازہ لگانا بھی مشکل ہو گیا ہے کہ یہ مسلمان ہے بھی کہ نہیں۔۔! خود کو مواحدین کہنے، سمجھنے والوں میں بھی ان معاملات میں سنت کی پیروی کرنے والے خال خال ہی نظر آتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہماری تجارت اور لین دین اور ہر قسم کے مالی معاملات کو سنت کے موافق کر دے۔ آمین
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
تجارت کے مسائل
سب سے بہتر کمائی :

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :اس کھانے سے بہتر کبھی جسی نے کوئی کھانا نہیں کھایا جو انسان اپنے ہاتھ سے کما کر کھاتا ہے ۔(بخاری:٢٠٧٢)
حرام اشیاء کی تجارت کرنا حرام ہے

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:بے شک اللہ تعالی اور اس کے رسول نے شراب ،مردار خنزیر اور بتوں کی بیع کو حرام قرار دیا ہے ۔(بخاری:٢٢٣٦،مسلم:١٥٨١)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتے کی قیمت بدکار عورت کی کمائی کہانت کے عوض ملنے والی اجرتجا کے لینے سے منع فرمایا ہے۔(بخاری:٢٢٣٧،مسلم:١٥٦٧)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نر کی جفتی کے عوض معاوضہ لینے سے منع فرمایا ہےَ(بخاری:٢٢٨٤)
غلہ کے متعلق خریدوفروخت کے اصول(١)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جس نے کوئی غلہ خریدا ہو وہ جب تک اسے ماپ نہ لے آگے فروخت نہ کرے۔(مسلم:١٥٢٨):
بالیوں میں کھڑی غلے کے عوض فروخت کر دینا جیسے گندم کے کھیت کے بدلے گندم فروخت کرنا ،اس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ہے ۔(ابوداود:٤٣٠٤،محدثین کے نزدیک یہ حدیث صحیح ہے )
غلے کو فروخت کرنے سے روک لینا تاکہ قیمت بڑھے اور لوگو ں کی اس کی ضرورت بھی ہو تو اس صورت میں ذخیرہ کرنے کرنے ولے کو رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گناہگار کہا ہے۔(مسلم:١٦٠٥)
تجارت میں جھوٹ بولنے سے برکت ختم ہو جاتی ہے۔
منڈی کے متعلق اصول:

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:باہر سے غلہ لانے والوں کو آگے جا کر نہ ملو ،جس سے (بازار پہنچنے سے پہلء ہی )ملاقات کر ے اس کا سامان خرید لیا گیا تو بازار پہنچنے کے مال کے مالک کو اختیار ہے (چاہے سودا قائم رکھے اور چاہے تووہ سودہ واپس لے لے )

جانوروں کی بیع کرنے کے اصول :

جانور کو بیچنے کی غرض سے اس کے تھنوں کا دودھ روک لینا تا کہ خریدنے والا زیادہ دودھ دیکھ کر اس کو خرید لے یہ حرام ہے اگر کوئی اس طرح کرے تو خریدنے والے کو تین دن تک اختیار ہے کہ وہ اس جانور کو واپس کردے اور اس کے ساتھ اڑھائی کلو گندم بھی دے گا (بخاری:١٦٠٥،مسلم:١٥١٥)
بیع کب تک واپس کرنے کا اختیا ر ہے :

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :جب دو آدمی آپس میں بیع کریں اور وہ اکٹھے ہوں تو جب تک دونوں جدا نہ ہو جائیں انہیں بیع واپس کرنا کا اختیا ر ہے ،یا ان دونوں میں سے ایک دوسرے کو اختیا ر دےدے ،اگر ان دونوں میں ایک دوسرے کو اختیا ر دے دے س،پھر وہ اس پر بیع کر لیں تو بیع پختہ ہو گئی اور اگر وہ بیع کرنے کے بعد جدا ہو جائیں اور ان میں کوئی بھی بیع کو ترک نہ کرے تو بیع واجب ہو گئی ۔(بخاری:٢١١٢،مسلم:١٥٣١)

سود لینا اوردینا حرام ہے :

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سود کھانے والے ،کھلانے والے ،لکھنے والے اور اس کے گواہوں پرلعنت فرمائی ہے اور فرمایا کہ یہ سب (گناہ)میں برابر ہیں۔(بخاری٢٠٨٦،مسلم:١٥٩٨) ۔(بخاری:٢٠٨٦،مسلم:١٥٩٨)

٭٭قسطوں والے کاروبار میں اصل قیمت سے زیادہ رقم لی جاتی ہے جو کہ سود ہے سیدنا فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ نے کہا :'ہر قرض جو نفع کھینچے وہ سود کی قسموں میں ایک قسم ہے''(السنن الکبری للبیہقی:٥/٣٥٠،محدثین کے اصول کے مطابق یہ اثر صحیح ہے )

٭٭نقد اور ادھار کے ریٹ میں فرق کرنا سود ہے ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:''جو شخص کسی چیز کی دو قیمتیں مقرر کرے گا تو وہ کم قیمت لے گا یا پھر وہ سود ہو گا ''(سنن ابی داود:٣٤٦١،محدثین(ابن حبان ،حاکم اور ذہبی)کے نزدیک یہ حدیث صحیح ہے)

سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :''ایک عقد میں دو ،معاملے کرنا جائز نہیں ہے(اور ایک عقد میں دو معاملے کرنے کا مطلب یہ ہے کہ)ایک شخص کہے کہ اگر تم ادھار خریدو تو اتنے روپے میں اور اگر نقد خریدو تو اتنے روپے میں ۔''(مصنف عبدالرزاق:٨/١٣٨ح١٤٦٣٣،محدثین کے اصول کے مطابق یہ اثر حسن درجے کاہے)

٭٭لاٹری (قسمت پڑی)بھی سود ہے کیونکہ اس میں کچھ لوگوں کو تھوڑے سی رقم کے عوض زیادہ قیمتی چیز مل جاتی ہے اور اکثرلوگ رقم دیتے ہیں مگر ان کو کچھ نہیں ملتا ۔
جزاک اللہ خیرا
ہمارے معاشرے میں یہ سود کی لعنت بہت دور تک پھیل گئی ہے،جس سے ہمارا معاشی سسٹم تباہ ہو گیا ہے اور مزید تباہ ہو رہا ہے اب تو اس کے نام بھی بدل دئے گئے ہیں۔دنیا کے فتنوں کے بارے میں سوچنے لگیں تو دماغ چکرانے لگتا ہے۔یا اللہ ہم پر رحم فرما آمین
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
جزاک اللہ بھائی جان۔دعا ہے کہ ہمارے ملک سے یہ سود کی لعنت ختم ہو اور اس کا جو دخان یا غبار ہم سب اپنی ہر سانس کے ساتھ اپنے اندر لے جا رہے ہیں، اس کو اللہ تعالیٰ معاف فرمائے۔ نماز، لباس، وضع قطع سے تو فوراً یہ تک پتہ چل جاتا ہے کہ اس شخص کا تعلق کس مسلک سے ہے۔ لیکن تاجر یا ہر عام شخص کے مالی معاملات کو دیکھ کر تو یہ اندازہ لگانا بھی مشکل ہو گیا ہے کہ یہ مسلمان ہے بھی کہ نہیں۔۔! خود کو مواحدین کہنے، سمجھنے والوں میں بھی ان معاملات میں سنت کی پیروی کرنے والے خال خال ہی نظر آتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہماری تجارت اور لین دین اور ہر قسم کے مالی معاملات کو سنت کے موافق کر دے۔ آمین
جزاک اللہ خیرا
شاکر بھائی کی یہ بات سمجھنے کی ہے،واقعی نیکی کر لینا آسان ہے،نماز پڑھ لی،روزہ رکھ لیا،لیکن اپنے آپ کو گناہوں کے بچانا بھی ضروری ہے۔لعن دین کے معاملات،رشتہ داری،اور دیگر کاموں میں جب ہم دین دار لوگوں کا کردار اور باتیں سنتے ہیں تو شرمندگی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا۔اللہ ہمارے حالوں پر رحم فرمائے آمین۔
آج جو کچھ ہمارے اوپر عذاب نازل ہو رہے ہیں یہ ہمارے برے اعمالوں کا نتیجہ ہے۔اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی سوچ اور فکر قرآن و سنت کے مطابق بنانے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔
 

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
خود کو مواحدین کہنے، سمجھنے والوں میں بھی ان معاملات میں سنت کی پیروی کرنے والے خال خال ہی نظر آتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہماری تجارت اور لین دین اور ہر قسم کے مالی معاملات کو سنت کے موافق کر دے۔ آمین
آمین
،واقعی نیکی کر لینا آسان ہے،نماز پڑھ لی،روزہ رکھ لیا،لیکن اپنے آپ کو گناہوں کے بچانا بھی ضروری ہے۔لعن دین کے معاملات،رشتہ داری،اور دیگر کاموں میں جب ہم دین دار لوگوں کا کردار اور باتیں سنتے ہیں تو شرمندگی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا۔اللہ ہمارے حالوں پر رحم فرمائے آمین۔
جزاک اللہ فار نائس کمنٹس
آمین
 

ابن خلیل

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 03، 2011
پیغامات
1,383
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
332
جزاک الله خیرا

نر کی جفتی کے عوض معاوضہ لینے
اسکا کیا مطلب ہے ؟
تھوڑی وضاحت کریں

لاٹری (قسمت پڑی)بھی سود ہے کیونکہ اس میں کچھ لوگوں کو تھوڑے سی رقم کے عوض زیادہ قیمتی چیز مل جاتی ہے اور اکثرلوگ رقم دیتے ہیں مگر ان کو کچھ نہیں ملتا ۔

کیی شوپنگ مللس میں خریداری کرنے پر ٹوکن دیتے ہیں تو کیا اسے کوئی تحفہ ملے چاہے بڑی قیمت کا ہو یا چوٹی تو کیا یہ بھی حرام ہوگا ؟
خریدار تو لاٹری (قسمت پڑی) کی غرض سے وہاں خریداری نہیں کیا بس اسکو سامان خرید نہ تھا
 
Top