• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تحائف اور زوجین

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,296
پوائنٹ
326
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
شادی شدہ خواتین کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ میرے خاوند صاحب میرے لیے کچھ نہیں لاتے۔منہ سے مانگنا پڑتا ہے۔اب انسان تحفہ بھی خود سے مانگے؟بھئی!زندگی میں لازم تو نہیں کہ تحفے ہی ملیں۔اچھی پرسکون زندگی گزر جائے،آج کل یہ بہت نعمت ہے اور بہت بڑا تحفہ ہے۔اگر صاحب لا کر دیتے ہوں تو کہیں گی"یہ کیا؟؟یہ آؤٹ آف فیشن آپ کو میرے لیے ہی ملا ہے؟؟ایسے تو "وہ" پہنتی ہے۔۔اتنا مہنگا!!لوگ سچ میں آپ کو لوٹتے ہیں۔۔میں ایسی جیولری نہیں پہنتی۔۔یہ کلر تو ماسیوں والا ہے۔۔مجھے انٹیک پسند ہے۔۔آپ کو اتنا بھی نہیں پتا کہ آج کل کیا چل رہا ہے؟؟اس جیسا تو میرے پاس پہلے بھی تھا۔۔یہ تو میری سہیلیوں نے پہن کر پرانا بھی کر لیا!!
اور صاحب منہ لٹکا کر بیٹھ جاتے ہیں۔خود تصور کریں کہ جب ہم کھانا پکانے کے بعد کھانے کی تعریف چاہتے ہیں۔شاپنگ کریں تو تعریف مانگتے ہیں۔۔اچھا پہن اوڑھ لیں تو تعریف سننا چاہتے ہیں تو کیا دوسرا انسان نہیں؟؟آپ کسی سہیلی کے لیے تحفہ لے کر جائیں،آپ پوچھیں کہ کیسا لگا؟اور وہ کھولتے ہی کہہ ڈالے"مجھے پسند نہیں آیا۔۔آؤٹ آف فیشن!!"کیسی ٹھیس لگتی ہے دل کو؟؟دل ہی نہیں چاہتا کہ آئندہ اس سے بات بھی کریں۔"کم از کم میرے منہ پر تو نہ کہتی"یہی سوچ سوچ کر تھک جاتے ہیں اور تہیہ کر لیتے ہیں کہ اتنے شاہانہ مزاج ہیں تو رہیں۔۔میں آئندہ کیوں تحفہ دوں گی؟اور پھر یہ تو گھر کا معاملہ ہے۔مذاقا بھی ایسا نہ کہیں۔یہ باتیں دلوں میں بیٹھ جاتی ہیں۔بعد میں کیا وضاحتیں کہ میں نے تو مذاق کیا تھا۔دلوں میں میل آجائے تو جلد مٹتی نہیں ہے۔صرف یہ تصور کرلیں کہ اگر میرے ساتھ ایسا ہو تو؟؟اچھا!اب اگر چیز پسند آ جاتی ہے تو چپ چاپ اٹھا نہ لیں۔منہ سے شکریہ بھی کہیں۔ہم عزیزات،سہیلیوں کو جتنے شکریے کہتی ہیں،ان میں سے کچھ گھر کے لیے بھی سنبھال لیں۔یہ نہ سوچیں کہ اس انگوٹھی کے لیے کیا شکریہ؟شکریہ محض یک حرفی شکریہ نہیں بلکہ"یہ تو بہت پیارا ہے۔۔مجھے تو بہت پسند آیا ہے"(بس یہی لمحہ ہوتا ہے انا کا بت توڑنے کا۔۔ٹوٹ گیا۔۔شاباش۔۔موو آن!)یہ نہ سوچیں کہ گھر والے سمجھیں کہ پہلی دفعہ کچھ دیکھا ہے جو اتنا خوش ہو رہی ہے۔کوئی اعتراض کرے تو صاف کہیں کہ گھر والے چیز لائیں تو سب سے منفرد لگتی ہے۔آپ کو نہیں پسند تو نہ سہی۔چیز میری ہے،آپ کی نہیں!!(تھوڑا منہ توڑنا اس کے لیے بھی محفوظ رکھ لیں)کہتے ہیں کہ جو مخلوق کا شکر ادا نہیں کرتا،وہ خالق کا بھی نہیں کرتا۔یہ چند الفاظ ہوتے ہیں لیکن زندگی میں نہایت اہم ہیں۔آپ تعریف کریں گی تو لانے والے کا دل خوش ہوگا،وہ آئندہ بھی خوشدلی سے لائے گا۔"لان شکرتم۔۔۔"والا فارمولا ہر جگہ اپلائی ہوتا ہے۔اب اگر چیز آپ کی پسند کی ہے تو باہر جاتے ہوئے بھی پہنیں،نہیں ہے تو گھر میں پہنیں۔بار بار پہنیں۔اگر واقعی آپ کی پسند ،فیشن کے خلاف ہے تو کسی اور وقت باتوں باتوں میں ذکر کر دیں کہ مجھے فلاں کلر پسند ہے۔۔آجکل تو یہ بہت چل رہا ہے۔مجھے اچھا لگتا ہے۔وغیرہ وغیرہ۔فورا ایسے ریمارکس نہ دیں۔
اگر آپ والدہ یا بہن ہیں تو بیٹی یا بہن کو یہ نہ کہیں کہ یہ کیا پہن رکھا ہے؟تمہارے خاوند کو تو ذرا طریقہ نہیں۔یا کہا کچھ نہیں تو پیچارگی سے دیکھ لیا۔آپ خیرخواہ نہیں بن رہیں الٹا گھر تباہ کر رہی ہیں۔اگربیٹی،بہن شکایت کرے تو آرام سے سمجھائیں کہ یہ بہت اچھی چیز ہے۔مجھے تو پسند آئی ہے۔اس سے اس کا دل مطمئن ہو گا۔اگر آپ طنز کریں گی تو وہ آپکی باتوں میں آکر اپنا گھر خراب کرے گی اور یقینا آپ یہ نہیں چاہتیں،مگر انجانے میں۔۔۔۔اگر کوئی آپ کی چیز پر اعتراض کرے تو یاد رکھیں۔کبھی بھی معذرت خواہانہ رویہ نہ اپنائیں۔فخر کریں"اچھا آپ کو پسند نہیں آئی؟؟مجھے یہ بہت پسند ہے اور وہ ہمیشہ میری پسند کا لاتے ہیں"(چاہیں نہ لاتے ہوں مگر ایسےچھوٹے موٹے جھوٹ اچھی زندگی کے لیے ضروری ہوتے ہیں))اگر مہنگی چیز لے آئیں تو اسی وقت اعتراض نہ کریں۔دو کی ہو یا سو کی،ہنسی خوشی رکھ لیں۔آہستہ آہستہ تجربہ آ ہی جاتا ہے۔(اور اگر پہلے سے ہو تو آپ کے دماغ میں جو کچھڑی پکتی ہے،اس کی الگ کہانی ہے))
یہ تو رہی بہنوں کو نصیحت۔۔اب جن مرد حضرات کو یہ مسئلہ ہے وہ خواتین کو کوئی اچھی کتاب لا کر دیں یا لیکچر سنوائیں(خود نہ دیں)نیز دعا کریں کہ وہ سمجھیں۔انہیں اس متعلق آرٹیکلز پڑھنے کو دیں لیکن اس طرح سے کہ انہیں محسوس نہ ہو کہ اپ انہیں بطور خاص پڑھا رہے ہیں۔خواتین میں کچھ ٹیڑھ پن ہوتا ہے۔طنز کرنے سے ٹھیک نہیں ہوتا۔اس ٹیڑھ پن کو حکمت کے ساتھ لیے چلنا ہوتا ہے۔بہرحال ہلکی پھلکی بات،مذاق ہنس کر برداشت کریں۔یہ زندگی کے رنگ ہیں اور دوسروں کی بہنوں اور بیٹیوں پر طنز کرنے سے قبل اپنی بہنوں اور بیٹیوں کو یہ آداب سکھادیں!!یہ مسئلہ خاصا سنگین ہے۔محض مزاح نہ سمجھیں۔یہ معاملہ آپکے ذاتی تعلقات پر اثرانداز ہوتا ہے۔اللہ عز وجل ہم سب پر رحم فرمائے اور ہمیں حقوق اللہ کے ساتھ ساتھ حقوق العباد کو بھی پورا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
واقعتا ان چھوٹی چھوٹی باتوں پر توجہ دے کر گھر کا ماحول بہتر سے بہتر بنایا جاسکتا ہے ۔
 
Top