• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تحریر تقریب التھذیب کے مصنف کون ہیں ؟

عامر عدنان

مشہور رکن
شمولیت
جون 22، 2015
پیغامات
921
ری ایکشن اسکور
264
پوائنٹ
142
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
مکتبه الوقفية ویب سائٹ میں ایک کتاب ہے
  • عنوان الكتاب: تحرير تقريب التهذيب للحافظ أحمد بن علي بن حجر العسقلاني
  • المؤلف: أحمد بن علي بن حجر العسقلاني شهاب الدين أبو الفضل - بشار عواد معروف - شعيب الأرناؤوط
اس کتاب کے مؤلفین میں تین اشخاص کا نام ہے اس متعلق تھوڑا وضاحت سے بتائیں کہ اس کتاب کے مؤلفین میں ابن حجر بشار عواد اور شعیب الارناوؤط کا نام کیوں ہے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
تقریب التہذیب کے مؤلف ابن حجر ہیں۔
شعیب ارناؤط اور بشار عواد نے اس کتاب پر استدراک لکھا ہے، جس کا نام تحریر تقریب التہذیب ہے۔
تحریر تقریب التہذیب میں ساتھ ابن حجر کا نام لکھنے کی وجہ یہ ہے کہ اصل کتاب انہیں کی ہے۔
اور کئی ایسے تراجم ہیں، جن پر تحریر والوں نے کوئی استدراک نہیں کیا۔
ویسے تحریر تقریب التہذیب پر بھی تعاقب موجود ہے،ایک جلد میں، جس کا نام ہے، کشف الإیہام از ماہر الفحل۔
اس کشف الایہام پر بھی کسی نے تحریر لکھی ہے، جو غالبا ملتقی اہل الحدیث پر ہے۔
ویسے تقریب التہذیب کا سلسلہ نسب دیکھا جائے تو یہ بھی کافی پیچھےجاتا ہے۔
 

عامر عدنان

مشہور رکن
شمولیت
جون 22، 2015
پیغامات
921
ری ایکشن اسکور
264
پوائنٹ
142
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
تقریب التہذیب کے مؤلف ابن حجر ہیں۔
شعیب ارناؤط اور بشار عواد نے اس کتاب پر استدراک لکھا ہے، جس کا نام تحریر تقریب التہذیب ہے۔
تحریر تقریب التہذیب میں ساتھ ابن حجر کا نام لکھنے کی وجہ یہ ہے کہ اصل کتاب انہیں کی ہے۔
اور کئی ایسے تراجم ہیں، جن پر تحریر والوں نے کوئی استدراک نہیں کیا۔
ویسے تحریر تقریب التہذیب پر بھی تعاقب موجود ہے،ایک جلد میں، جس کا نام ہے، کشف الإیہام از ماہر الفحل۔
اس کشف الایہام پر بھی کسی نے تحریر لکھی ہے، جو غالبا ملتقی اہل الحدیث پر ہے۔
ویسے تقریب التہذیب کا سلسلہ نسب دیکھا جائے تو یہ بھی کافی پیچھےجاتا ہے۔
جزاک اللہ خیرا یا شیخ محترم
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
تحریر تقریب التھذیب کے مصنف کون ہیں ؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
تقریب التہذیب
شیخ الاسلام امام ابن تیمیہؒ کے ہم عصر اسماء الرجال کے نامور امام أبو الحجاج، جمال الدين يوسف بن عبد الرحمن المزي (المتوفى: 742ھ) نے اسماء الرجال میں عظیم کتاب "تہذیب الکمال فی اسماء الرجال " لکھی ،جو ہمارے دور میں پینتیس 35 جلدوں میں بیروت سے شائع ہے ،
اس عظیم کتاب کااختصار آٹھویں صدی کے نامور عظیم محدث حافظ ابن حجر عسقلانیؒ (المتوفی 852ھ) نے کیا ،اور اس کا نام "تہذیب التہذیب " رکھا ،جو آٹھ جلدوں میں شائع ہے ،
پھر حافظ صاحبؒ نے اپنی اس کتاب کا خود اختصار کیا جو ’’تقریب التہذیب ‘‘ کے نام سے مشہور ہے ، یہ پس منظر ہے تقریب التہذیب کا ۔
ــــــــــــــــــــــــــ
اور ہمارے دور کے دو علماء شیخ شعیب الارناؤط جو ملک شام کے نامور محدث تھے،
اور بشارعواد جو عراق کے ایک عالم ہیں انہوں نے اس کتاب پر استدراک لکھا ہے، جس کا نام تحریر تقریب التہذیب ہے۔

شیخ شعیب الارناؤط
(1346-1438ھ / 1928 - 2016ء) ایک محدث اور اسلامی مخطوطات کے عظیم محقق تھے۔ 1346ھ مطابق 1928ء کو دمشق میں پیدا ہوئے۔[1] اور بروز1 جمعرات 26 محرم 1438ھ مطابق 27 اکتوبر 2016ء کو شہر عمان میں وفات پائی۔[2] ان کی کنیت ابو اسامہ تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور بشار عواد عراق کے ایک محقق اور استاذ ہیں ،1940 عراق میں پیدا ہوئے ،
اور اپنی علمی خدمات کے سبب "سعودی عرب " کا سب سے بڑا ایوارڈ "شاہ فیصل ایوارڈ حاصل کیا ،​
 
Last edited:

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
شیخ الاسلام امام ابن تیمیہؒ کے ہم عصر اسماء الرجال کے نامور امام أبو الحجاج، جمال الدين يوسف بن عبد الرحمن المزي (المتوفى: 742ھ) نے اسماء الرجال میں عظیم کتاب "تہذیب الکمال فی اسماء الرجال " لکھی ،جو ہمارے دور میں پینتیس 35 جلدوں میں بیروت سے شائع ہے ،
اس عظیم کتاب کااختصار آٹھویں صدی کے نامور عظیم محدث حافظ ابن حجر عسقلانیؒ (المتوفی 852ھ) نے کیا ،اور اس کا نام "تہذیب التہذیب " رکھا ،جو آٹھ جلدوں میں شائع ہے ،
پھر حافظ صاحبؒ نے اپنی اس کتاب کا خود اختصار کیا جو ’’تقریب التہذیب ‘‘ کے نام سے مشہور ہے ، یہ پس منظر ہے تقریب التہذیب کا ۔
کتابوں کی آپس میں یہ رشتہ داریاں بہت دلچسپ ہیں۔
تہذیب الکمال گو ایک مستقل تصنیف بن گئی، لیکن اس کی بھی اصل جیسا کہ اس کے نام سے ظاہر ہے، الکمال فی أسماء الرجال از عبد الغنی المقدسی ہے۔
تہذیب الکمال کو اسماء الرجال میں بنیادی حیثیت حاصل ہے۔ حافظ ابن حجر سے پہلے دو بڑے محدثین حافظ مغلطای(اکمال تہذیب الکمال) اور حافظ ذہبی(تذہیب تہذیب الکمال) اس کی خدمت کرچکے تھے۔ حافظ ابن حجر نے تہذیب التہذیب میں ان تین کتابوں کا خلاصہ اور اختصار پیش کیا ہے۔
تہذیب التہذیب اور اسکے اختصار تقریب التہذیب کے زیادہ شہرت انہیں دو کتابوں کو ملی،اور علماء انہیں ہی استعمال کرتے رہے۔ بالخصوص تقریب میں حافظ ابن حجر کے ’حکم علی الراوی‘ کا پس منظر معلوم ہوجاتا ہے، اس لیے اس پر استدراک یا اس سے اتفاق و اختلاف کرنا آسان ہوجاتا ہے۔
ویسے بھی حافظ مزی صرف ناقل ہیں، جبکہ حافظ ابن حجر ساتھ بحث و تمحیص اور نقد بھی کرتے ہیں۔
اس لیے لوگ مزی کی بجائے حافظ ابن حجر کی طرف متوجہ ہونے کی ایک وجہ یہ بھی ہے۔
ماضی قریب سے پھر تہذیب الکمال کا رواج عام ہوگیا، اور تہذیب التہذیب تھوڑا پیچھے چلے گئی، جس کی دو وجوہات سامنے آتی ہیں:
1۔ تہذیب الکمال کا محقق اور بیروتی نسخہ منظر عام پر آگیا۔ جبکہ تہذیب التہذیب ابھی تک اس شکل میں نہیں آسکی۔( کلیۃ الحدیث میں اس کی تفصیلی تحقیق و خدمت ہوچکی، لیکن ابھی طبع نہیں ہوئی)
2- تہذیب الکمال کے محقق بشار عواد صاحب نے تہذیب المزی کے حاشیے میں تہذیب ابن حجر کے اضافہ جات نقل کردیے تھے۔
 

ibn-ul-qirtaas

مبتدی
شمولیت
جنوری 15، 2019
پیغامات
12
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
6
السلام علیکم! تہذیب التہذیب جدید تحقیق کے تحت سات جلدوں میں دار الاوقاف سعودی عرب سے مطبوع ہے.

Sent from my QMobile ENERGY X2 using Tapatalk
 
Top