ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
تحفظِ قراء ات اور مجلہ ’رشد ‘
اداریہ
قرآنِ کریم اللہ تعالیٰ کی کلام اور نبی کریمﷺ کا زندئہ جاوید معجزہ ہے۔قرآنِ کریم کے ہر لفظ و ترکیب میں اگر معانی کا جہاں پوشیدہ ہے، تواس کے پرجلال اَندازِ بیان نے بہت سے بھٹکے لوگوں کو راہِ حق کی ہدایت دی ہے، جن میں سیدنا عمر بن خطاب، جبیر بن مطعم اور بہت سے دیگر صحابہ کرامکے نام لئے جاسکتے ہیں۔اس دور میں قرآنِ مجید کے اعجاز کے اگر بہت سے پہلو نمایاں ہورہے ہیں تو اس کی ایک اہمیت اور خوبی تو سرچڑھ کر آشکارا ہورہی ہے اور وہ ہے: اجنبیت وغربتِ اسلام کے اس دور میں اسلام کی بقا اور اس کا وجود قرآن کی بدولت قائم ودائم ہے۔ غیرمسلم اسلام کے خلاف نت نئے حملے کررہے ہیں اور ملتِ اسلامیہ عرصۂ دراز سے ان کی جارحانہ بربریت کا شکار ہے، لیکن اگر ملتِ بیضا کے فرزند کفر کے مقابلے میں جم کر کھڑے ہیں اور میدانِ جہاد میں دشمنوں کو پے درپے شکست دے رہے ہیں، تو اس کی وجہ ان مجاہدین کے پاس قرآن کی شکل میں اللہ تعالیٰ کے وعدوں کا یوں محفوظ ہونا ہے جس کے ایک ایک لفظ کے منزل من اللہ ہونے میں شک وشبہ کی کوئی گنجائش نہیں۔
تہذیب و ثقافت کے میدان میں اسلام کا حلیہ مسخ کیا جاتا ہے تو قرآنِ حکیم کی آیاتِ بینات کے ذریعے ہر حیلہ جو کے مکروفریب کا فسوں آخر کار بکھر کر رہ جاتا ہے۔ فکر و نظریہ کے میدان میں آئے روز اسلام پر تحریف وتاویل کے وار کئے جاتے ہیں، لیکن کچھ عرصہ کے بعد ہی ان کا زور ٹوٹ کررہ جاتا ہے۔ قرآنِ کریم کے منزل من اللہ اور آخری الہامی کتاب ہونے کے ناطے اس پر عمل کرنے والا ہر انسان اپنے اندر خاص ایمانی جذبہ، روحانی قوت اور الٰہی تائید محسوس کرتا ہے۔ اس ایمان ویقین اور علم و نظریہ کا دُنیا کے کسی بھی جابر وقاہر حکمران کے پاس کوئی توڑ موجود نہیں ہے!