• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ترانہ جامعہ سلفیہ بنارس

شمولیت
اپریل 24، 2014
پیغامات
158
ری ایکشن اسکور
44
پوائنٹ
77
ترانہ جامعہ سلفیہ (مرکزی دارالعلوم، بنارس)
=========================
سحرکا پیرہن ہیں ہم بہار کی رداہیں ہم
بدن پہ زندگی کے رنگ ونورکی قبا ہیں ہم
چراغ کی طرح سرِ دریچۂ وفاہیں ہم
مغنی حرم ہیں بربطِ لب حرا ہیں ہم
کہ گلشنِ رسول کے طیورِخوشنوا ہیں ہم

کشود عقیدۂ حیات معتبر ہمیں سے ہے
شعور جستجوئے ذات معتبر ہمیں سے ہے
تمام علم کائنات معتبر ہمیں سے ہے
خلاصہ اصل میں کتاب کائناب کا ہیں ہم
کہ گلشنِ رسول کے طیورِ خوشنوا ہیں ہم

سراغ جادۂ عمل حدیث مصطفی ہمَیں
اسی کا حرف حرف ہے نشاطِ ماجراہمَیں
نہیں قبول اب کوئی پیام دوسراہمَیں
اداشناس عظمتِ حدیث مصطفی ہیں ہم
کہ گلشنِ رسول کے طیورِخوشنواہیں ہم

یہ گاہوارہ ظاہری وباطنی علوم کا
مدینۃ السلف ہمارے مشرقی علوم کا
یہ ایک تربیت کدہ ہے مرکزی علوم کا
اسی فضائے دلکشامیں آج پَرکُشاں ہیں ہم
کہ گلشنِ رسول کےطیورِخوشنواہیں ہم

اسی کے خوشہ چیں ہیں ہم ہماراجامعہ ہے یہ
بلاغت ومعانی وبیاں کا گل کدہ ہے یہ
عرب کے طرزِفکرسے عجم کا رابطہ ہے یہ
اسی کے لمس جاوداں سے روحِ ارتقاء ہیں ہم
کہ گلشنِ رسول کےطیورِخوشنواہیں ہم

کھلیں گے رمزلوح کے کہ اب قلم ہے سامنے
تمام حاصلِ حیات بیش وکم ہے سامنے
ہراک طرف کہ جلوۂ رخِ حرم ہے سامنے
بنارس اب کہاں رخِ حرم کا آئینہ ہیں ہم
کہ گلشنِ رسول کےطیورِخوشنواہیں ہم

نگاہ میں عہدرفتہ اب بھی حال کی طرح
سلف کا شیوہ سامنے ہے اک مثال کی طرح
صنم کدے میں ہم نے دی اذاں بلال کی طرح
نفس ہیں جبرئیل کا، بلال کی نداہیں ہم
کہ گلشنِ رسول کےطیورِخوشنواہیں ہم

یہ حرف برگزیدہ و شگفتہ کس زباں کا ہے
یہ نقش کس کی ندرت و لطافت بیاں کا ہے
یہی کلام حق وظیفہ قلب و جسم و جاں کا ہے
بتائیں کیا ازل سے ان کے ذوق آشنا ہیں ہم
کل گلشنِ رسول کے طیورِ خوشنوا ہیں ہم

ورق ورق بصیرتوں کی روشنی سجائیں گے
حرارتِ یقیں سے پھردلوں کو جگمگائیں گے
نظرکودرسِ اسوۂ پیمبری سکھائیں گے
نقیبِ فضل ودانش وصداقت وصفاہیں ہم
کہ گلشنِ رسول کےطیورِخوشنواہیں ہم

خداکرے فضاؔ یوں ہی یہ خواب جاگتے رہیں
یہ خوشبوئیں جواں رہیں گلاب جاگتے رہیں
ہنرورانِ سنت وکتاب جاگتے رہیں
چمن چمن بشارتِ نسیم جاں فزاں ہیں ہم
کہ گلشنِ رسول کےطیورِخوشنواہیں ہم

(فضا ابن فیضی رحمۃ اللہ علیہ)
 
Last edited by a moderator:

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
یہ جامعہ میں صبح پڑھائی کے آغاز میں پڑھا جاتا ہے ۔؟
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
جزاک اللہ خیر!
رداہیں
ردائیں
قبا ہیں
قبائیں
نفس ہیں جبرئیل کا بلال کی نداہیں ہم
اس مصرعے میں ان الفاظ کی سمجھ نہیں آ سکی!!وضاحت ہو سکتی ہے؟؟
 
شمولیت
اپریل 24، 2014
پیغامات
158
ری ایکشن اسکور
44
پوائنٹ
77
نَ
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
جزاک اللہ خیر!

ردائیں

قبائیں

اس مصرعے میں ان الفاظ کی سمجھ نہیں آ سکی!!وضاحت ہو سکتی ہے؟؟
نَفَسْ ہیں جبرئیل کا بلال کی ندا ہیں ہم
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
شاید میں بات ٹھیک سے سمجھا نہیں سکی۔۔ردائیں اور قبائیں کی املا اس طرح سے ہے:
رداہیں
ردائیں
قبا ہیں
قبائیں

نَفَسْ ہیں جبرئیل کا بلال کی ندا ہیں ہم
نمایاں کردہ الفاط کی وضاحت مطلوب ہے کہ ہم انسان جبرائیل کا نفس کیسے ہوئے؟مجھے اس کی سمجھ نہیں آ سکی!!
 
شمولیت
اپریل 24، 2014
پیغامات
158
ری ایکشن اسکور
44
پوائنٹ
77
شاید میں بات ٹھیک سے سمجھا نہیں سکی۔۔ردائیں اور قبائیں کی املا اس طرح سے ہے:

ردائیں

قبائیں


نمایاں کردہ الفاط کی وضاحت مطلوب ہے کہ ہم انسان جبرائیل کا نفس کیسے ہوئے؟مجھے اس کی سمجھ نہیں آ سکی!!
وہ ’’ردائیں‘‘ نہیں ہے بلکہ ردا الگ لفظ ہے اور ہیں الگ ہے نہ کہ جمع کے طور پر اور اسی طرح قبا ہیں ہم کا معاملہ ہے
رہی بات نفس ہیں جبرئیل کا بلال کی ندا ہیں ہم تو یہ بھی ہماری سمجھ سے پرے ہے۔ سن ۱۹۸۰ میں جب جامعہ سلفیہ میں موتمر الدعوۃ والتعلیم نمبر منعقد ہوئی تھی اس وقت یہ ترانہ پڑھا گیا تھا اور لوگوں پر کافی اثر انداز ہوا۔ عرب علما بھی اس سے متاثر ہوئے جس کی وجہ سے ڈاکٹر مقتدیٰ حسن ازہری رحمہ اللہ نے اس کا عربی ترجمہ کرکے امام حرم ڈاکٹر محمد بن عبد اللہ السبیل رحمہ اللہ کو دیا تھا۔ لیکن وہ ترجمہ ابھی مل نہیں رہا ہے ورنہ اس مفہوم کو سمجھنے میں آسانی ہوتی۔
 
Top