Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
سورۃ التوبۃ
۱. صاف جواب ہے اللہ کی طرف سے اور اس کے رسول کی، ان مشرکوں کو جن سے تمہارا عہد ہوا تھا
۲. سو پھر لو اس ملک میں چار مہینے اور جان لو کہ تم نہ تھکا سکو گے اللہ کو اور یہ کہ اللہ رسوا کرنے والا ہے کافروں کو
۳. اور سنا دینا ہے اللہ کی طرف سے اور اس کے رسول کی لوگوں کو دن بڑے حج کے کہ اللہ الگ ہے مشرکوں سے اور اس کا رسول سو اگر تم توبہ کرو تو تمہارے لیے بہتر ہے اور اگر نہ مانو تو جان لو کہ تم ہرگز نہ تھکا سکو گے اللہ کو اور خوشخبری سنا دے کافروں کو عذاب دردناک کی
۴. مگر جن مشرکوں سے تم نے عہد کیا تھا پھر انہوں نے کچھ قصور نہ کیا تمہارے ساتھ اور مدد نہ کی تمہارے مقابلہ میں کسی کی سو ان سے پورا کر دو ان کا عہد ان کے وعدہ تک بے شک اللہ کو پسند ہیں احتیاط والے
۵. پھر جب گزر جائیں مہینے پناہ کے تو مارو مشرکوں کو جہاں پاؤ اور پکڑو اور گھیرو اور بیٹھو ہر جگہ ان کی تاک میں پھر اگر وہ توبہ کریں اور قائم رکھیں نماز اور دیا کریں زکوٰۃ تو چھوڑ دو ان کا راستہ بے شک اللہ ہے بخشنے والا مہربان
۶. اور اگر کوئی مشرک تجھ سے پناہ مانگے تو اس کو پناہ دے دے یہاں تک کہ وہ سن لے کلام اللہ کا پھر پہنچا دے اس کو اس کی امن کی جگہ، یہ اس واسطے کہ وہ لوگ علم نہیں رکھتے
۷. کیونکر ہوے مشرکوں کے لیے عہد اللہ کے نزدیک اور اس کے رسول کے نزدیک مگر جن لوگوں سے تم نے عہد کیا تھا مسجد حرام کے پاس سو جب تک وہ تم سے سیدھے رہیں تم ان سے سیدھے رہو بے شک اللہ کو پسند ہیں احتیاط والے
۸. کیونکر رہے صلح اور اگر وہ تم پر قابو پائیں تو نہ لحاظ کریں تمہاری قرابت کا اور نہ عہد کا تم کو راضی کر دیتے ہیں اپنے منہ کی بات سے اور ان کے دل نہیں مانتے اور اکثر ان میں بد عہد ہیں
۹. بیچ ڈالے انہوں نے اللہ کے حکم تھوڑی قیمت پر پھر روکا اُس کے راستہ سے برے کام ہیں جو وہ لوگ کر رہے ہیں
۱۰. نہیں لحاظ کرتے کسی مسلمان کے حق میں قرابت کا اور نہ عہد کا اور وہی ہیں زیادتی پر
۱۱. سو اگر توبہ کریں اور قائم کریں نماز اور دیتے رہیں زکوٰۃ تو تمہارے بھائی ہیں حکم شریعت میں اور ہم کھول کر بیان کرتے ہیں حکموں کو جاننے والے لوگوں کے واسطے
۱۲. اور اگر وہ توڑ دیں اپنی قسمیں عہد کرنے کے بعد اور عیب لگائیں تمہارے دین میں تو لڑو کفر کے سرداروں سے بے شک ان کی قسمیں کچھ نہیں تاکہ وہ باز آئیں
۱۳. کیا نہیں لڑتے ایسے لوگوں سے جو توڑیں اپنی قسمیں اور فکر میں رہیں کہ رسول کو نکال دیں اور انہوں نے پہلے چھیڑ کی تم سے کیا ان سے ڈرتے ہو سو اللہ کا ڈر چاہیے تم کو زیادہ اگر تم ایمان رکھتے ہو
۱۴. لڑو ان سے تا عذاب دے اللہ ان کو تمہارے ہاتھوں اور رسوا کرے اور تم کو ان پر غالب کرے اور ٹھنڈے کرے دل مسلمان لوگوں کے
۱۵. اور نکالے اُن کے دل کی جلن اور اللہ توبہ نصیب کرے گا جس کو چاہے گا اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
۱۶. کیا تم یہ گمان کرتے ہو کہ چھوٹ جاؤ گے اور حالانکہ ابھی معلوم نہیں کیا اللہ نے تم میں سے ان لوگوں کو جنہوں نے جہاد کیا ہے اور نہیں پکڑا انہوں نے سوائے اللہ کے اور اس کے رسول کے اور مسلمانوں کے کسی کو بھیدی اور اللہ کو خبر ہے جو تم کر رہے ہو
۱۷. مشرکوں کا کام نہیں کہ آباد کریں اللہ کی مسجدیں اور تسلیم کر رہے ہوں اپنے اوپر کفر کو وہ لوگ خراب گئے ان کے عمل اور آگ میں رہیں گے وہ ہمیشہ
۱۸. وہی آباد کرتا ہے مسجدیں اللہ کی جو یقین لایا اللہ پر اور آخرت کے دن پر اور قائم کیا نماز کو اور دیتا رہا زکوٰۃ اور نہ ڈرا سوائے اللہ کے کسی سے ، سو امیدوار ہیں وہ لوگ کہ ہوویں ہدایت والوں میں
۱۹. کیا تم نے کر دیا حاجیوں کا پانی پلانا اور مسجد الحرام کا بسانا برابر اس کے جو یقین لایا اللہ پر اور آخرت کے دن پر اور لڑا اللہ کی راہ میں یہ برابر نہیں ہیں اللہ کے نزدیک اور اللہ راستہ نہیں دیتا ظالم لوگوں کو
۲۰. جو ایمان لائے اور گھر چھوڑ آئے اور لڑے اللہ کی راہ میں اپنے مال اور جان سے ان کے لیے بڑا درجہ ہے اللہ کے ہاں اور وہی مراد کو پہنچنے والے ہیں
۲۱. خوشخبری دیتا ہے ان کو پروردگار ان کا اپنی طرف سے مہربانی کی اور رضامندی کی اور باغوں کی کہ جن میں ان کو آرام ہے ہمیشہ کا
۲۲. رہا کریں ان میں مدام بے شک اللہ کے پاس بڑا ثواب ہے
۲۳. اے ایمان والو مت پکڑو اپنے باپوں کو اور بھائیوں کو رفیق اگر وہ عزیز رکھیں کفر کو ایمان سے اور جو تم میں ان کی رفاقت کرے سو وہی لوگ ہیں گناہ گار
۲۴. تو کہہ دے اگر تمہارے باپ اور بیٹے اور بھائی اور عورتیں اور برادری اور مال جو تم نے کمائے ہیں اور سوداگری جس کے بند ہونے سے تم ڈرتے ہو اور حویلیاں جن کو پسند کرتے ہو تم کو زیادہ پیاری ہیں اللہ سے اور اس کے رسول سے اور لڑنے سے اس کی راہ میں تو انتظار کرو یہاں تک کہ بھیجے اللہ اپنا حکم اور اللہ راستہ نہیں دیتا نافرمان لوگوں کو
۲۵. مدد کر چکا ہے اللہ تمہاری بہت میدانوں میں اور حنین کے دن جب خوش ہوئے تم اپنی کثرت پر پھر وہ کچھ کام نہ آئی تمہارے اور تنگ ہو گئی تم پر زمین باوجود اپنی فراخی کے پھر ہٹ گئے تم پیٹھ دے کر
۲۶. پھر اتاری اللہ نے اپنی طرف سے تسکین اپنے رسول پر اور ایمان والوں پر اور اتاریں فوجیں کہ جن کو تم نے نہیں دیکھا اور عذاب دیا کافروں کو اور یہی سزا ہے منکروں کی
۲۷. پھر توبہ نصیب کرے گا اللہ اس کے بعد جس کو چاہے اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۲۸. اے ایمان والو مشرک جو ہیں سو پلید ہیں سو نزدیک نہ آنے پائیں مسجد الحرام کے اس برس کے بعد اور اگر تم ڈرتے ہو فقر سے تو آئندہ غنی کر دے گا تم کو اللہ اپنے فضل سے اگر چاہے بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
۲۹. لڑو ان لوگوں سے جو ایمان نہیں لاتے اللہ پر اور نہ آخرت کے دن پر اور نہ حرام جانتے ہیں اس کو جس کو حرام کیا اللہ نے اور اس کے رسول نے اور نہ قبول کرتے ہیں دین سچا ان لوگوں میں سے جو کہ اہل کتاب ہیں یہاں تک کہ وہ جزیہ دیں اپنے ہاتھ سے ذلیل ہو کر
۳۰. اور یہود نے کہا کہ عزیز اللہ کا بیٹا ہے اور نصاریٰ نے کہا کہ مسیح اللہ کا بیٹا ہے یہ باتیں کہتے ہیں اپنے منہ سے ریس کرنے لگے اگلے کافروں کی بات کی ہلاک کرے ان کو اللہ کہاں سے پھرے جاتے ہیں
۳۱. ٹھہرا لیا اپنے عالموں اور درویشوں کو خدا اللہ کو چھوڑ کر اور مسیح مریم کے بیٹے کو بھی اور ان کو حکم یہی ہوا تھا کہ بندگی کریں ایک معبود کی کسی کی بندگی نہیں اس کے سوا، وہ پاک ہے ان کے شریک بتلانے سے
۳۲. چاہتے ہیں کہ بجھا دیں روشنی اللہ کی اپنے منہ سے اور اللہ نہ رہے گا بدون پورا کیے اپنی روشنی کے اور پڑے برا مانیں کافر
۳۳. اسی نے بھیجا اپنے رسول کو ہدایت اور سچا دین دے کر تاکہ اس کو غلبہ دے ہر دین پر اور پڑے برا مانیں مشرک
۳۴. اے ایمان والو بہت سے عالم اور درویش اہل کتاب کے کھاتے ہیں مال لوگوں کے ناحق اور روکتے ہیں اللہ کی راہ سے اور جو لوگ گاڑھ کر رکھتے ہیں سونا اور چاندی اور اس کو خرچ نہیں کرتے اللہ کی راہ میں سو ان کو خوشخبری سنا دے عذاب دردناک کی
۳۵. جس دن کہ آگ دہکائیں گے اس مال پر دوزخ کی پھر داغیں گے اس سے ان کے ماتھے اور کروٹیں اور پیٹھیں (کہا جائے گا) یہ ہے جو تم نے گاڑھ کر رکھا تھا اپنے واسطے اب مزہ چکھو اپنے گاڑھنے کا
۳۶. مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک بارہ مہینے ہیں اللہ کے حکم میں جس دن اس نے پیدا کیے تھے آسمان اور زمین ان میں چار مہینے ہیں ادب کے یہی ہے سیدھا دین سو ان میں ظلم مت کرو اپنے اوپر اور لڑو سب مشرکوں سے ہر حال میں جیسے وہ لڑتے ہیں تم سب سے ہر حال میں اور جان لو کہ اللہ ساتھ ہے ڈرنے والوں کے
۳۷. یہ جو مہینہ ہٹا دینا ہے سو بڑھائی ہوئی بات ہے کفر کے عہد میں گمراہی میں پڑتے ہیں اس سے کافر حلال کر لیتے ہیں اس مہینہ کو ایک برس اور حرام رکھتے ہیں دوسرے برس تاکہ پوری کر لیں گنتی ان مہینوں کی جو اللہ نے ادب کے لیے رکھے ہیں، پھر حلال کر لیتے ہیں جو مہینہ اللہ نے حرام کیا بھلے کر دیے گئے ان کی نظر میں ان کے برے کام، اور اللہ راستہ نہیں دیتا کافر لوگوں کو
۳۸. اے ایمان والو تم کو کیا ہوا جب تم سے کہا جاتا ہے کہ کوچ کرو اللہ کی راہ میں تو گرے جاتے ہو زمین پر کیا خوش ہو گئے دنیا کی زندگی پر آخرت کو چھوڑ کر سو کچھ نہیں نفع اٹھانا دنیا کی زندگی کا آخرت کے مقابلہ میں مگر بہت تھوڑا
۳۹. اگر تم نہ نکلو گے تو دے گا تم کو عذاب دردناک اور بدلے میں لائے گا اور لوگ تمہارے سوا اور کچھ نہ بگاڑ سکو گے تم اس کا اور اللہ سب چیز پر قادر ہے
۴۰. اگر تم نہ مدد کرو گے رسول کی تو اس کی مدد کی ہے اللہ نے جس وقت اس کو نکالا تھا کافروں نے کہ وہ دوسرا تھا دو میں کا جب وہ دونوں تھے غار میں جب وہ کہہ رہا تھا اپنے رفیق سے تو غم نہ کھا بے شک اللہ ہمارے ساتھ ہے پھر اللہ نے اتاری اپنی طرف سے اس پر تسکین اور اس کی مدد کو وہ فوجیں بھیجیں کہ تم نے نہیں دیکھیں اور نیچے ڈالی بات کافروں کی اور اللہ کی بات ہمیشہ اوپر ہے اور اللہ زبردست ہے حکمت والا
۴۱. نکلو ہلکے اور بوجھل اور لڑو اپنے مال سے اور جان سے اللہ کی راہ میں یہ بہتر ہے تمہارے حق میں اگر تم کو سمجھ ہے
۴۲. اگر مال ہوتا نزدیک اور سفر ہلکا تو وہ لوگ ضرور تیرے ساتھ ہو لیتے لیکن لمبی نظر آئی ان کو مسافت اور اب قسمیں کھائیں گے اللہ کی کہ اگر ہم سے ہو سکتا تو ہم ضرور چلتے تمہارے ساتھ وبال میں ڈالتے ہیں اپنی جانوں کو اور اللہ جانتا ہے کہ وہ جھوٹے ہیں
۴۳. اللہ بخشے تجھ کو کیوں رخصت دے دی تو نے ان کو یہاں تک کہ ظاہر ہو جاتے تجھ پر سچ کہنے والے اور جان لیتا تو جھوٹوں کو
۴۴. نہیں رخصت مانگتے تجھ سے وہ لوگ جو ایمان لائے اللہ پر اور آخرت کے دن پر اس سے کہ لڑیں اپنے مال اور جان سے اور اللہ خوب جانتا ہے ڈر والوں کو
۴۵. رخصت وہی مانگتے ہیں تجھ سے جو نہیں ایمان لائے اللہ پر اور آخرت کے دن پر اور شک میں پڑے ہیں دل ان کے سو وہ اپنے شک ہی میں بھٹک رہے ہیں
۴۶. اور اگر وہ چاہتے نکلنا تو ضرور تیار کرتے کچھ سامان اس کا لیکن پسند نہ کیا اللہ نے ان کا اٹھنا سو روک دیا ان کو اور حکم ہوا کہ بیٹھے رہو ساتھ بیٹھنے والوں کے
۴۷. اگر نکلتے تم میں تو کچھ نہ بڑھاتے تمہارے لیے مگر خرابی اور گھوڑے دوڑاتے تمہارے اندر بگاڑ کروانے کی تلاش میں اور تم میں بعضے جاسوس ہیں ان کے اور اللہ خوب جانتا ہے ظالموں کو
۴۸. وہ تلاش کرتے رہے ہیں بگاڑ کی پہلے سے اور الٹتے رہے تیرے کام یہاں تک کہ آ پہنچا سچا وعدہ اور غالب ہوا حکم اللہ کا اور وہ ناخوش ہی رہے
۴۹. اور بعضے ان میں کہتے ہیں مجھ کو رخصت دے اور گمراہی میں نہ ڈال، سنتا ہے وہ تو گمراہی میں پڑ چکے ہیں اور بے شک دوزخ گھیر رہی ہے کافروں کو
۵۰. اگر تجھ کو پہنچے کوئی خوبی تو وہ بری لگتی ہے ان کو اور اگر پہنچے کوئی سختی تو کہتے ہیں ہم نے تو سنبھال لیا تھا اپنا کام پہلے ہی اور پھر کر جائیں خوشیاں کرتے
۵۱. تو کہہ دے ہم کو ہرگز نہ پہنچے گا مگر وہی جو لکھ دیا اللہ نے ہمارے لیے وہی ہے کارساز ہمارا، اور اللہ ہی پر چاہیے کہ بھروسہ کریں مسلمان
۵۲. تو کہہ دے تم کیا اُمید کرو گے ہمارے حق میں مگر دو خوبیوں میں سے ایک کی اور ہم امیدوار ہیں تمہارے حق میں کہ ڈالے تم پر اللہ کوئی عذاب اپنے پاس سے یا ہمارے ہاتھوں سو منتظر رہو ہم بھی تمہارے ساتھ منتظر ہیں
۵۳. کہہ دے کہ مال خرچ کرو خوشی سے یا ناخوشی سے ہرگز قبول نہ ہو گا تم سے بے شک تم نافرمان لوگ ہو
۵۴. اور موقوف نہیں ہوا قبول ہونا ان کے خرچ کا مگر اسی بات پر کہ وہ منکر ہوئے اللہ سے اور اس کے رسول سے ، اور نہیں آتے نماز کو مگر ہارے جی سے اور خرچ نہیں کرتے مگر برے دل سے
۵۵. سو تو تعجب نہ کر اُن کے مال اور اولاد سے یہی چاہتا ہے اللہ کہ ان کو عذاب میں رکھے ان چیزوں کی وجہ سے دنیا کی زندگی میں اور نکلے ان کی جان اور وہ اس وقت تک کافر ہی رہیں
۵۶. اور قسمیں کھاتے ہیں اللہ کی کہ وہ بے شک تم میں ہیں اور وہ تم میں نہیں و لیکن وہ لوگ ڈرتے ہیں تم سے
۵۷. اگر وہ پائیں کوئی پناہ کی جگہ یا غار یا سر گھسانے کو جگہ تو الٹے بھاگیں اسی طرف رسیاں تڑاتے
۵۸. اور بعضے ان میں وہ ہیں کہ تجھ کو طعن دیتے ہیں خیرات بانٹنے میں سو اگر ان کو ملے اس میں سے تو راضی ہوں اور اگر نہ ملے تو جبھی وہ ناخوش ہو جائیں
۵۹. اور کیا اچھا ہوتا اگر وہ راضی ہو جاتے اُسی پر جو دیا ان کو اللہ نے اور اس کے رسول نے اور کہتے کافی ہے ہم کو اللہ وہ دے گا ہم کو اپنے فضل سے اور اس کا رسول ہم کو تو اللہ ہی چاہیے
۶۰. زکوٰۃ جو ہے وہ حق ہے مفلسوں کا اور محتاجوں کا اور زکوٰۃ کے کام پر جانے والوں کا اور جن کا دل پر چانا منظور ہے اور گردنوں کے چھڑانے میں اور جو تاوان بھریں اور اللہ کے راستہ میں اور راہ کے مسافر کو ٹھہرایا ہوا ہے اللہ کا اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
۶۱. اور بعضے ان میں بد گوئی کرتے ہیں نبی کی اور کہتے ہیں کہ یہ شخص تو کان ہے تو کہہ کان ہے تمہارے بھلے کے واسطے یقین رکھتا ہے اللہ اور یقین کرتا ہے مسلمانوں کی بات کا اور رحمت ہے ایمان والوں کے حق میں تم میں سے اور جو لوگ بد گوئی کرتے ہیں اللہ کے رسول کی ان کے لیے عذاب ہے دردناک
۶۲. قسمیں کھاتے ہیں اللہ کی تمہارے آگے تاکہ تم کو راضی کریں اور اللہ کو اور اس کے رسول کو بہت ضرور ہے راضی کرنا اگر وہ ایمان رکھتے ہیں
۶۳. کیا وہ جان نہیں چکے کہ جو کوئی مقابلہ کرے اللہ سے اور اس کے رسول سے تو اس کے واسطے ہے دوزخ کی آگ سدا رہے اس میں یہی ہے بڑی رسوائی
۶۴. ڈرا کرتے ہیں منافق اس بات سے کہ نازل ہو مسلمانوں پر ایسی سورت کی جتا دے ان کو جو ان کے دل میں ہے تو کہہ دے ٹھٹھے کرتے رہو اللہ کھول کر رہے گا اس چیز کو جس کا تم کو ڈر ہے
۶۵. اور اگر تو ان سے پوچھے تو وہ کہیں گے ہم تو بات چیت کرتے تھے اور دل لگی تو کہہ کیا اللہ سے اور اس کے حکموں سے اس کے رسول سے تم ٹھٹھے کرتے تھے
۶۶. بہانے مت بناؤ تم تو کافر ہو گئے اظہار ایمان کے پیچھے اگر ہم معاف کر دیں گے تم میں سے بعضوں کو تو البتہ عذاب بھی دیں گے بعضوں کو اس سبب سے کہ وہ گناہ گار تھے
۶۷. منافق مرد اور منافق عورتوں سب کی ایک چال ہے سکھائیں بات بری اور چھڑائیں بات بھلی اور بند رکھیں اپنی مٹھی بھول گئے اللہ کو سو وہ بھول گیا ان کو تحقیق منافق وہی ہیں نافرمان
۶۸. وعدہ دیا ہے اللہ نے منافق مرد اور منافق عورتوں کو اور کافروں کو دوزخ کی آگ کا پڑے رہیں گے اس میں وہی بس ہے ان کو اور اللہ نے ان کو پھٹکار دیا، اور ان کے لیے عذاب ہے برقرار رہنے والا
۶۹. جس طرح تم سے اگلے لوگ زیادہ تھے تم سے زور میں اور زیادہ رکھتے تھے مال اور اولاد پھر فائدہ اٹھا گئے اپنے حصہ سے پھر فائدہ اٹھایا تم نے اپنے حصہ سے جیسے فائدہ اٹھا گئے تم سے اگلے اپنے حصہ سے اور تم بھی چلتے ہو انہی کی سی چال وہ لوگ مٹ گئے ان کے عمل دنیا میں اور آخرت میں اور وہی لوگ پڑے نقصان میں
۷۰. کیا پہنچی نہیں ان کو خبر ان لوگوں کی جو ان سے پہلے تھے قوم نوح کی اور عاد کی اور ثمود کی اور قوم ابراہیم کی اور مدین والوں کی اور ان بستیوں کی خبر جو الٹ دی گئی تھیں پہنچے ان کے پاس ان کے رسول صاف حکم لے کر سو اللہ تو ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرتا لیکن وہ اپنے اوپر آپ ظلم کرتے تھے
۷۱. اور ایمان والے مرد اور ایمان والی عورتیں ایک دوسرے کی مددگار ہیں سکھلاتے ہیں نیک بات اور منع کرتے ہیں بری بات سے اور قائم رکھتے ہیں نماز اور دیتے ہیں زکوٰۃ اور حکم پر چلتے ہیں اللہ کے اور اس کے رسول کے وہی لوگ ہیں جن پر رحم کرے گا اللہ بے شک اللہ زبردست ہے حکمت والا
۷۲. وعدہ دیا ہے اللہ نے ایمان والے مردوں اور ایمان والی عورتوں کو باغوں کا کہ بہتی ہیں نیچے ان کے نہریں رہا کریں انہی میں اور ستھرے مکانوں کا رہنے کے باغوں میں اور رضامندی اللہ کی ان سب سے بڑی ہے یہی ہے بڑی کامیابی
۷۳. اے نبی لڑائی کر کافروں سے اور منافقوں سے اور تند خوئی کر ان پر اور ان کا ٹھکانا دوزخ ہے اور وہ برا ٹھکانا ہے
۷۴. قسمیں کھاتے ہیں اللہ کی کہ ہم نے نہیں کہا اور بے شک کہا ہے انہوں نے لفظ کفر کا اور منکر ہو گئے مسلمان ہو کر اور قصد کیا تھا اس چیز کا جو ان کو نہ ملی اور یہ سب کچھ اسی کا بدلہ تھا کہ دولت مند کر دیا ان کو اللہ نے اور اس کے رسول نے اپنے فضل سے سو اگر توبہ کر لیں تو بھلا ہے ان کے حق میں اور اگر نہ مانیں گے تو عذاب دے گا ان کو اللہ عذاب دردناک دنیا اور آخرت میں اور نہیں ان کا روئے زمین پر کوئی حمایتی اور نہ مددگار
۷۵. اور بعضے ان میں وہ ہیں کہ عہد کیا تھا اللہ سے اگر دیوے ہم کو اپنے فضل سے تو ہم ضرور خیرات کریں اور ہو رہیں ہم نیکی والوں میں
۷۶. پھر جب دیا ان کو اپنے فضل سے تو اس میں بخل کیا اور پھر گئے ٹلا کر
۷۷. پھر اس کا اثر رکھ دیا نفاق ان کے دلوں میں جس دن تک کہ وہ اس سے ملیں گے اس وجہ سے کہ انہوں نے خلاف کیا اللہ سے جو وعدہ اس سے کیا تھا، اور اس وجہ سے کہ بولتے تھے جھوٹ
۷۸. کیا وہ جان نہیں چکے کہ اللہ جانتا ہے ان کا بھید اور ان کا مشورہ اور یہ کہ اللہ خوب جانتا ہے سب چھپی باتوں کو
۷۹. وہ لوگ جو طعن کرتے ہیں ان مسلمانوں پر جو دل کھول کر خیرات کرتے ہیں اور ان پر جو نہیں رکھتے مگر اپنی محنت کا پھر ان پر ٹھٹھے کرتے ہیں اللہ نے اُن سے ٹھٹھا کیا ہے اور ان کے لیے عذاب دردناک ہے
۸۰. تو ان کے لیے بخشش مانگ یا نہ مانگ اگر ان کے لیے ستر بار بخشش مانگے تو بھی ہرگز نہ بخشے گا ان کو اللہ یہ اس واسطے کہ وہ منکر ہوئے اللہ سے اور اس کے رسول سے اور اللہ راستہ نہیں دیتا نافرمان لوگوں کو
۸۱. خوش ہو گئے پیچھے رہنے والے اپنے بیٹھ رہنے سے جدا ہو کر رسول اللہ سے اور گھبرائے اس سے کہ لڑیں اپنے مال سے اور جان سے اللہ کی راہ میں اور بولے کہ مت کوچ کرو گرمی میں تو کہہ دوزخ کی آگ سخت گرم ہے اگر ان کو سمجھ ہوتی
۸۲. سو وہ ہنس لیویں تھوڑا اور روویں بہت سا بدلہ اس کا جو وہ کماتے تھے
۸۳. سو اگر پھر لے جائے تجھ کو اللہ کسی فرقہ کی طرف ان میں سے پھر اجازت چاہیں تجھ سے نکلنے کی تو تو کہہ دینا کہ تم ہرگز نہ نکلو گے میرے ساتھ کبھی اور نہ لڑو گے میرے ساتھ ہو کر کسی دشمن سے تم کو پسند آیا بیٹھ رہنا پہلی بار سو بیٹھے رہو پیچھے رہنے والوں کے ساتھ
۸۴. اور نماز نہ پڑھ ان میں سے کسی پر جو مر جائے اور کبھی نہ کھڑا ہو اس کی قبر پر وہ منکر ہوئے اللہ سے اور اس کے رسول سے اور وہ مر گئے نافرمان
۸۵. اور تعجب نہ کر ان کے مال اور اولاد سے اللہ تو یہی چاہتا ہے کہ عذاب میں رکھے ان کو ان چیزوں کے باعث دنیا میں اور نکلے ان کی جان اور وہ اس وقت تک کافر ہی رہیں
۸۶. اور جب نازل ہوتی ہے کوئی سورت کہ ایمان لاؤ اللہ پر اور لڑائی کرو اس کے رسول کے ساتھ ہو کر جو تجھ سے رخصت مانگتے ہیں مقدور والے ان کے اور کہتے ہیں ہم کو چھوڑ دے کہ رہ جائیں ساتھ بیٹھنے والوں کے
۸۷. خوش ہوئے کہ رہ جائیں پیچھے رہنے والی عورتوں کے ساتھ اور مہر کر دی گئی ان کے دل پر سو وہ نہیں سمجھتے
۸۸. لیکن رسول اور جو لوگ ایمان لائے ہیں ساتھ اس کے وہ لڑے ہیں اپنے مال اور جان سے اور انہی کے لیے ہیں خوبیاں اور وہی ہیں مراد کو پہنچنے والے
۸۹. تیار کر رکھے ہیں اللہ نے ان کے واسطے باغ کہ بہتی ہیں نیچے ان کے نہریں رہا کریں ان میں یہی ہے بڑی کامیابی
۹۰. اور آئے بہانے کرنے والے گنوار تاکہ ان کو رخصت مل جائے اور بیٹھ رہے جنہوں نے جھوٹ بولا تھا اللہ سے اور اس کے رسول سے ، اب پہنچے گا ان کو جو کافر ہیں ان میں عذاب دردناک
۹۱. نہیں ہے ضعیفوں پر اور نہ مریضوں پر اور نہ ان لوگوں پر جن کے پاس نہیں ہے خرچ کرنے کو کچھ گناہ جب کہ دل سے صاف ہوں اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ نہیں ہے نیکی والوں پر الزام کی کوئی راہ اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۹۲. اور نہ ان لوگوں پر کہ جب تیرے پاس آئے تو ان کو تو سواری دے تو نے کہا میرے پاس کوئی چیز نہیں کہ تم کو اس پر سوار کر دوں تو اُلٹے پھرے اور ان کی آنکھوں سے بہتے تھے آنسو اس غم میں کہ نہیں پاتے وہ چیز جو خرچ کریں
۹۳. راہ الزام کی تو ان پر ہے جو رخصت مانگتے ہیں تجھ سے ، اور وہ مال دار ہیں خوش ہوئے اس بات سے کہ رہ جائیں ساتھ پیچھے رہنے والیوں کے اور مہر کر دی اللہ نے ان کے دلوں پر سو وہ نہیں جانتے
۹۴. بہانے لائیں گے تمہارے پاس جب تم پھر کر جاؤ گے ان کی طرف تو کہہ بہانے مت بناؤ ہم ہرگز نہ مانیں گے تمہاری بات ہم کو بتا چکا ہے اللہ تمہارے احوال اور ابھی دیکھے گا اللہ تمہارے کام اور اس کا رسول پھر تم لوٹائے جاؤ گے طرف اس جاننے والے چھپے اور کھلے کی سو وہ بتائے گا تم کو جو تم کر رہے تھے
۹۵. اب قسمیں کھائیں گے اللہ کی تمہارے سامنے جب تم پھر کر جاؤ گے اُن کی طرف تاکہ تم ان سے درگزر کرو تو سو تم درگزر کرو ان سے بے شک وہ لوگ پلید ہیں اور ان کا ٹھکانا دوزخ ہے بدلہ ان کے کاموں کا
۹۶. وہ لوگ قسمیں کھائیں گے تمہارے سامنے تاکہ تم ان سے راضی ہو جاؤ سو اگر تم راضی ہو گئے ان سے تو اللہ راضی نہیں ہوتا نافرمان لوگوں سے
۹۷. گنوار(دیہاتی) بہت سخت ہیں کفر میں اور نفاق میں اور اسی لائق ہیں کہ نہ سیکھیں وہ قاعدے جو نازل کیے اللہ نے اپنے رسول پر اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
۹۸. اور بعضے گنوار ایسے ہیں کہ شمار کرتے ہیں اپنے خرچ کرنے کو تاوان اور انتظار کرتے ہیں تم پر زمانہ کی گردشوں کا ان ہی پر آئے گردش بری اور اللہ سننے والا جاننے والا ہے
۹۹. اور بعضے گنوار وہ ہیں کہ ایمان لاتے ہیں اللہ پر اور قیامت کے دن پر اور شمار کرتے ہیں اپنے خرچ کرنے کو نزدیک ہونا اللہ سے اور دعا لینی رسول کی سنتا ہے وہ ان کے حق میں نزدیکی ہے داخل کرے گا ان کو اللہ اپنی رحمت میں بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۱۰۰. اور جو لوگ قدیم ہیں سب سے پہلی ہجرت کرنے والے اور مدد کرنے والے اور جو اُن کے پیرو ہوئے نیکی کے ساتھ اللہ راضی ہوا اُن سے اور وہ راضی ہوئے اس سے اور تیار کر رکھے ہیں واسطے ان کے باغ کہ بہتی ہیں نیچے ان کے نہریں رہا کریں انہی میں ہمیشہ یہی ہے بڑی کامیابی
۱۰۱. اور بعضے تمہارے گرد کے گنوار منافق ہیں اور بعضے لوگ مدینہ والے اڑ رہے ہیں نفاق پر تو ان کو نہیں جانتا ہم کو وہ معلوم ہیں ان کو ہم عذاب دیں گے دوبارہ پھر وہ لوٹائے جائیں گے بڑے عذاب کی طرف
۱۰۲. اور بعضے لوگ ہیں اقرار کیا انہوں نے اپنے گناہوں کا ملایا انہوں نے ایک کام نیک اور دوسرا بد قریب ہے کہ اللہ معاف کرے ان کو بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۱۰۳. لے ان کے مال میں سے زکوٰۃ کہ پاک کرے تو ان کو اور بابرکت کرے تو ان کو اس کی وجہ سے اور دعا دے ان کو بے شک تیری دعا ان کے لیے تسکین ہے اور اللہ سب کچھ سنتا جانتا ہے
۱۰۴. کیا وہ جان نہیں چکے کہ اللہ آپ قبول کرتا ہے توبہ اپنے بندوں سے اور لیتا ہے زکوٰتیں اور یہ کہ اللہ ہی توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے
۱۰۵. اور کہہ کہ عمل کیے جاؤ پھر آگے دیکھ لے گا اللہ تمہارے کام کو اور اس کا رسول اور مسلمان اور تم جلد لوٹائے جاؤ گے اس کے پاس جو تمام چھپی اور کھلی چیزوں سے واقف ہے ، پھر وہ جتا دے گا تم کو جو کچھ تم کرتے تھے
۱۰۶. اور بعضے اور لوگ ہیں کہ ان کا کام ڈھیل میں ہے حکم پر اللہ کے یا وہ ان کو عذاب دے اور یا ان کو معاف کرے اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
۱۰۷. اور جنہوں نے بنائی ہے ایک مسجد ضد پر اور کفر پر اور پھوٹ ڈالنے کو مسلمانوں میں اور گھات لگانے کو اُس شخص کی جو لڑ رہا ہے اللہ سے اور اس کے رسول سے پہلے سے اور وہ قسمیں کھائیں گے کہ ہم نے تو بھلائی ہی چاہی تھی اور اللہ گواہ ہے کہ وہ جھوٹے ہیں
۱۰۸. تو نہ کھڑا ہو اس میں کبھی البتہ وہ مسجد جس کی بنیاد دھری گئی پرہیز گاری پر اول دن سے وہ لائق ہے کہ تو کھڑا ہو اس میں اس میں ایسے لوگ ہیں جو دوست رکھتے ہیں پاک رہنے کو اور اللہ دوست رکھتا ہے پاک رہنے والوں کو
۱۰۹. بھلا جس نے بنیاد رکھی اپنی عمارت کی اللہ سے ڈرنے پر اور اس کی رضامندی پر وہ بہتر یا جس نے بنیاد رکھی اپنی عمارت کی کنارہ پر ایک کھائی کے جو گرنے کو ہے پھر اس کو لے کر ڈھے پڑا دوزخ کی آگ میں اور اللہ راہ نہیں دیتا ظالم لوگوں کو
۱۱۰. ہمیشہ رہے گا اس عمارت سے جو انہوں نے بنائی تھی شبہ ان کے دلوں میں مگر جب ٹکڑے ہو جائیں ان کے دل کے اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
۱۱۱. اللہ نے خرید لی مسلمانوں سے ان کی جان اور ان کا مال اس قیمت پر کہ ان کے لیے جنت ہے لڑتے ہیں اللہ کی راہ میں پھر مارتے ہیں اور مرتے ہیں وعدہ ہو چکا اس کے ذمہ پر سچا تورات اور انجیل اور قرآن میں اور کون ہے قول کا پورا اللہ سے زیادہ سو خوشیاں کرو اس معاملہ پر جو تم نے کیا ہے اس سے اور یہی ہے بڑی کامیابی
۱۱۲. وہ توبہ کرنے والے ہیں بندگی کرنے والے شکر کرنے والے بے تعلق رہنے والے رکوع کرنے والے سجدہ کرنے والے حکم کرنے والے نیک بات کا اور منع کرنے والے بری بات سے اور حفاظت کرنے والے ان حدود کے جو باندھی اللہ نے اور خوشخبری سنا دے ایمان والوں کو
۱۱۳. لائق نہیں نبی کو اور مسلمانوں کو کہ بخشش چاہیں مشرکوں کی اور اگرچہ وہ ہوں قرابت والے جب کہ کھل چکا ان پر کہ وہ ہیں دوزخ والے
۱۱۴. اور بخشش مانگنا ابراہیم کا اپنے باپ کے واسطے سو نہ تھا مگر وعدہ کے سبب کہ وعدہ کر چکا تھا اس سے پھر جب کھل گیا ابراہیم پر کہ وہ دشمن ہے اللہ کا تو اُس سے بیزار ہو گیا بے شک ابراہیم بڑا نرم دل تھا تحمل کرنے والا
۱۱۵. اور اللہ ایسا نہیں کہ گمراہ کرے کسی قوم کو جب کہ ان کو راہ پر لا چکا جب تک کھول نہ دے ان پر جس سے ان کو بچنا چاہیے بے شک اللہ ہر چیز سے واقف ہے
۱۱۶. اللہ ہی کی سلطنت ہے آسمانوں اور زمین میں جلاتا ہے اور مارتا ہے اور تمہارا کوئی نہیں اللہ کے سوا حمایتی اور نہ مددگار
۱۱۷. اللہ مہربان ہوا نبی پر اور مہاجرین اور انصار پر جو ساتھ رہے نبی کے مشکل کی گھڑی میں بعد اس کے کہ قریب تھا کہ دل پھر جائیں بعضوں کے ان میں سے پھر مہربان ہوا ان پر بے شک وہ ان پر مہربان ہے رحم کرنے والا
۱۱۸. اور ان تین شخصوں پر جن کو پیچھے رکھا تھا یہاں تک کہ جب تنگ ہو گئی ان پر زمین باوجود کشادہ ہونے کے اور تنگ ہو گئیں ان پر ان کی جانیں اور سمجھ گئے کہ کہیں پناہ نہیں اللہ سے مگر اسی کی طرف پھر مہربان ہوا ان پر تاکہ وہ پھر آئیں بے شک اللہ ہی ہے مہربان رحم والا
۱۱۹. اے ایمان والو ڈرتے رہو اللہ سے اور رہو ساتھ سچوں کے
۱۲۰. نہ چاہیے مدینہ والوں کو اور ان کے گرد کے گنواروں کو کہ پیچھے رہ جائیں رسول اللہ کے ساتھ سے اور نہ یہ کہ اپنی جان کو چاہیں زیادہ رسول کی جان سے یہ اس واسطے کہ جہاد کرنے والے نہیں پہنچتی ان کو پیاس اور نہ محنت اور نہ بھوک اللہ کی راہ میں اور نہیں قدم رکھتے کہیں جس سے کہ خفا ہوں کافر اور نہ چھینتے ہیں دشمن سے کوئی چیز مگر لکھا جاتا ہے اُن کے بدلے نیک عمل بے شک اللہ نہیں ضائع کرتا حق نیکی کرنے والوں کا
۱۲۱. اور نہ خرچ کرتے ہیں کوئی خرچ چھوٹا اور نہ بڑا اور نہ طے کرتے ہیں کوئی میدان مگر لکھ لیا جاتا ہے ان کے واسطے تاکہ بدلا دے ان کو اللہ بہتر اس کام کا جو کرتے تھے
۱۲۲. اور ایسے تو نہیں مسلمان کہ کوچ کریں سارے سو کیوں نہ نکلا ہر فرقہ میں سے ان کا ایک حصہ تاکہ سمجھ پیدا کریں دین میں اور تاکہ خبر پہنچائیں اپنی قوم کو جب کہ لوٹ کر آئیں اُن کی طرف تاکہ وہ بچتے رہیں
۱۲۳. اے ایمان والو لڑتے جاؤ اپنے نزدیک کے کافروں سے اور چاہیے کہ ان پر معلوم ہو تمہارے اندر سختی اور جانو کہ اللہ ساتھ ہے ڈر والوں کے
۱۲۴. اور جب نازل ہوتی ہے کوئی سورت تو بعضے ان میں کہتے ہیں کس کا تم میں سے زیادہ کر دیا اس سورت نے ایمان سو جو لوگ ایمان رکھتے ہیں ان کا زیادہ کر دیا اس سورت نے ایمان، اور وہ خوش وقت ہوتے ہیں
۱۲۵. اور جن کے دل میں مرض ہے سو ان کے لیے بڑھا دی گندگی پر گندگی اور وہ مرنے تک کافر ہی رہے
۱۲۶. کیا نہیں دیکھتے کہ وہ آزمائے جاتے ہیں ہر برس میں ایک بار یا دو بار پھر بھی توبہ نہیں کرتے اور نہ وہ نصیحت پکڑتے ہیں
۱۲۷. اور جب نازل ہوتی ہے کوئی سورت تو دیکھنے لگتا ہے ان میں ایک دوسرے کی طرف، کہ کیا دیکھتا ہے تم کو کوئی مسلمان؟ پھر چل دیتے ہیں پھیر دیے ہیں اللہ نے دل ان کے اس واسطے کہ وہ لوگ ہیں کہ سمجھ نہیں رکھتے
۱۲۸. آیا ہے تمہارے پاس رسول تم میں سے بھاری ہے اس پر جو تم کو تکلیف پہنچے حریص ہے تمہاری بھلائی پر ایمان والوں پر نہایت شفیق مہربان ہے
۱۲۹. پھر بھی اگر منہ پھیریں تو کہہ دے کہ کافی ہے مجھ کو اللہ کسی کی بندگی نہیں اس کے سوا اسی پر میں نے بھروسہ کیا اور وہی مالک ہے عرش عظیم کا
۱. صاف جواب ہے اللہ کی طرف سے اور اس کے رسول کی، ان مشرکوں کو جن سے تمہارا عہد ہوا تھا
۲. سو پھر لو اس ملک میں چار مہینے اور جان لو کہ تم نہ تھکا سکو گے اللہ کو اور یہ کہ اللہ رسوا کرنے والا ہے کافروں کو
۳. اور سنا دینا ہے اللہ کی طرف سے اور اس کے رسول کی لوگوں کو دن بڑے حج کے کہ اللہ الگ ہے مشرکوں سے اور اس کا رسول سو اگر تم توبہ کرو تو تمہارے لیے بہتر ہے اور اگر نہ مانو تو جان لو کہ تم ہرگز نہ تھکا سکو گے اللہ کو اور خوشخبری سنا دے کافروں کو عذاب دردناک کی
۴. مگر جن مشرکوں سے تم نے عہد کیا تھا پھر انہوں نے کچھ قصور نہ کیا تمہارے ساتھ اور مدد نہ کی تمہارے مقابلہ میں کسی کی سو ان سے پورا کر دو ان کا عہد ان کے وعدہ تک بے شک اللہ کو پسند ہیں احتیاط والے
۵. پھر جب گزر جائیں مہینے پناہ کے تو مارو مشرکوں کو جہاں پاؤ اور پکڑو اور گھیرو اور بیٹھو ہر جگہ ان کی تاک میں پھر اگر وہ توبہ کریں اور قائم رکھیں نماز اور دیا کریں زکوٰۃ تو چھوڑ دو ان کا راستہ بے شک اللہ ہے بخشنے والا مہربان
۶. اور اگر کوئی مشرک تجھ سے پناہ مانگے تو اس کو پناہ دے دے یہاں تک کہ وہ سن لے کلام اللہ کا پھر پہنچا دے اس کو اس کی امن کی جگہ، یہ اس واسطے کہ وہ لوگ علم نہیں رکھتے
۷. کیونکر ہوے مشرکوں کے لیے عہد اللہ کے نزدیک اور اس کے رسول کے نزدیک مگر جن لوگوں سے تم نے عہد کیا تھا مسجد حرام کے پاس سو جب تک وہ تم سے سیدھے رہیں تم ان سے سیدھے رہو بے شک اللہ کو پسند ہیں احتیاط والے
۸. کیونکر رہے صلح اور اگر وہ تم پر قابو پائیں تو نہ لحاظ کریں تمہاری قرابت کا اور نہ عہد کا تم کو راضی کر دیتے ہیں اپنے منہ کی بات سے اور ان کے دل نہیں مانتے اور اکثر ان میں بد عہد ہیں
۹. بیچ ڈالے انہوں نے اللہ کے حکم تھوڑی قیمت پر پھر روکا اُس کے راستہ سے برے کام ہیں جو وہ لوگ کر رہے ہیں
۱۰. نہیں لحاظ کرتے کسی مسلمان کے حق میں قرابت کا اور نہ عہد کا اور وہی ہیں زیادتی پر
۱۱. سو اگر توبہ کریں اور قائم کریں نماز اور دیتے رہیں زکوٰۃ تو تمہارے بھائی ہیں حکم شریعت میں اور ہم کھول کر بیان کرتے ہیں حکموں کو جاننے والے لوگوں کے واسطے
۱۲. اور اگر وہ توڑ دیں اپنی قسمیں عہد کرنے کے بعد اور عیب لگائیں تمہارے دین میں تو لڑو کفر کے سرداروں سے بے شک ان کی قسمیں کچھ نہیں تاکہ وہ باز آئیں
۱۳. کیا نہیں لڑتے ایسے لوگوں سے جو توڑیں اپنی قسمیں اور فکر میں رہیں کہ رسول کو نکال دیں اور انہوں نے پہلے چھیڑ کی تم سے کیا ان سے ڈرتے ہو سو اللہ کا ڈر چاہیے تم کو زیادہ اگر تم ایمان رکھتے ہو
۱۴. لڑو ان سے تا عذاب دے اللہ ان کو تمہارے ہاتھوں اور رسوا کرے اور تم کو ان پر غالب کرے اور ٹھنڈے کرے دل مسلمان لوگوں کے
۱۵. اور نکالے اُن کے دل کی جلن اور اللہ توبہ نصیب کرے گا جس کو چاہے گا اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
۱۶. کیا تم یہ گمان کرتے ہو کہ چھوٹ جاؤ گے اور حالانکہ ابھی معلوم نہیں کیا اللہ نے تم میں سے ان لوگوں کو جنہوں نے جہاد کیا ہے اور نہیں پکڑا انہوں نے سوائے اللہ کے اور اس کے رسول کے اور مسلمانوں کے کسی کو بھیدی اور اللہ کو خبر ہے جو تم کر رہے ہو
۱۷. مشرکوں کا کام نہیں کہ آباد کریں اللہ کی مسجدیں اور تسلیم کر رہے ہوں اپنے اوپر کفر کو وہ لوگ خراب گئے ان کے عمل اور آگ میں رہیں گے وہ ہمیشہ
۱۸. وہی آباد کرتا ہے مسجدیں اللہ کی جو یقین لایا اللہ پر اور آخرت کے دن پر اور قائم کیا نماز کو اور دیتا رہا زکوٰۃ اور نہ ڈرا سوائے اللہ کے کسی سے ، سو امیدوار ہیں وہ لوگ کہ ہوویں ہدایت والوں میں
۱۹. کیا تم نے کر دیا حاجیوں کا پانی پلانا اور مسجد الحرام کا بسانا برابر اس کے جو یقین لایا اللہ پر اور آخرت کے دن پر اور لڑا اللہ کی راہ میں یہ برابر نہیں ہیں اللہ کے نزدیک اور اللہ راستہ نہیں دیتا ظالم لوگوں کو
۲۰. جو ایمان لائے اور گھر چھوڑ آئے اور لڑے اللہ کی راہ میں اپنے مال اور جان سے ان کے لیے بڑا درجہ ہے اللہ کے ہاں اور وہی مراد کو پہنچنے والے ہیں
۲۱. خوشخبری دیتا ہے ان کو پروردگار ان کا اپنی طرف سے مہربانی کی اور رضامندی کی اور باغوں کی کہ جن میں ان کو آرام ہے ہمیشہ کا
۲۲. رہا کریں ان میں مدام بے شک اللہ کے پاس بڑا ثواب ہے
۲۳. اے ایمان والو مت پکڑو اپنے باپوں کو اور بھائیوں کو رفیق اگر وہ عزیز رکھیں کفر کو ایمان سے اور جو تم میں ان کی رفاقت کرے سو وہی لوگ ہیں گناہ گار
۲۴. تو کہہ دے اگر تمہارے باپ اور بیٹے اور بھائی اور عورتیں اور برادری اور مال جو تم نے کمائے ہیں اور سوداگری جس کے بند ہونے سے تم ڈرتے ہو اور حویلیاں جن کو پسند کرتے ہو تم کو زیادہ پیاری ہیں اللہ سے اور اس کے رسول سے اور لڑنے سے اس کی راہ میں تو انتظار کرو یہاں تک کہ بھیجے اللہ اپنا حکم اور اللہ راستہ نہیں دیتا نافرمان لوگوں کو
۲۵. مدد کر چکا ہے اللہ تمہاری بہت میدانوں میں اور حنین کے دن جب خوش ہوئے تم اپنی کثرت پر پھر وہ کچھ کام نہ آئی تمہارے اور تنگ ہو گئی تم پر زمین باوجود اپنی فراخی کے پھر ہٹ گئے تم پیٹھ دے کر
۲۶. پھر اتاری اللہ نے اپنی طرف سے تسکین اپنے رسول پر اور ایمان والوں پر اور اتاریں فوجیں کہ جن کو تم نے نہیں دیکھا اور عذاب دیا کافروں کو اور یہی سزا ہے منکروں کی
۲۷. پھر توبہ نصیب کرے گا اللہ اس کے بعد جس کو چاہے اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۲۸. اے ایمان والو مشرک جو ہیں سو پلید ہیں سو نزدیک نہ آنے پائیں مسجد الحرام کے اس برس کے بعد اور اگر تم ڈرتے ہو فقر سے تو آئندہ غنی کر دے گا تم کو اللہ اپنے فضل سے اگر چاہے بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
۲۹. لڑو ان لوگوں سے جو ایمان نہیں لاتے اللہ پر اور نہ آخرت کے دن پر اور نہ حرام جانتے ہیں اس کو جس کو حرام کیا اللہ نے اور اس کے رسول نے اور نہ قبول کرتے ہیں دین سچا ان لوگوں میں سے جو کہ اہل کتاب ہیں یہاں تک کہ وہ جزیہ دیں اپنے ہاتھ سے ذلیل ہو کر
۳۰. اور یہود نے کہا کہ عزیز اللہ کا بیٹا ہے اور نصاریٰ نے کہا کہ مسیح اللہ کا بیٹا ہے یہ باتیں کہتے ہیں اپنے منہ سے ریس کرنے لگے اگلے کافروں کی بات کی ہلاک کرے ان کو اللہ کہاں سے پھرے جاتے ہیں
۳۱. ٹھہرا لیا اپنے عالموں اور درویشوں کو خدا اللہ کو چھوڑ کر اور مسیح مریم کے بیٹے کو بھی اور ان کو حکم یہی ہوا تھا کہ بندگی کریں ایک معبود کی کسی کی بندگی نہیں اس کے سوا، وہ پاک ہے ان کے شریک بتلانے سے
۳۲. چاہتے ہیں کہ بجھا دیں روشنی اللہ کی اپنے منہ سے اور اللہ نہ رہے گا بدون پورا کیے اپنی روشنی کے اور پڑے برا مانیں کافر
۳۳. اسی نے بھیجا اپنے رسول کو ہدایت اور سچا دین دے کر تاکہ اس کو غلبہ دے ہر دین پر اور پڑے برا مانیں مشرک
۳۴. اے ایمان والو بہت سے عالم اور درویش اہل کتاب کے کھاتے ہیں مال لوگوں کے ناحق اور روکتے ہیں اللہ کی راہ سے اور جو لوگ گاڑھ کر رکھتے ہیں سونا اور چاندی اور اس کو خرچ نہیں کرتے اللہ کی راہ میں سو ان کو خوشخبری سنا دے عذاب دردناک کی
۳۵. جس دن کہ آگ دہکائیں گے اس مال پر دوزخ کی پھر داغیں گے اس سے ان کے ماتھے اور کروٹیں اور پیٹھیں (کہا جائے گا) یہ ہے جو تم نے گاڑھ کر رکھا تھا اپنے واسطے اب مزہ چکھو اپنے گاڑھنے کا
۳۶. مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک بارہ مہینے ہیں اللہ کے حکم میں جس دن اس نے پیدا کیے تھے آسمان اور زمین ان میں چار مہینے ہیں ادب کے یہی ہے سیدھا دین سو ان میں ظلم مت کرو اپنے اوپر اور لڑو سب مشرکوں سے ہر حال میں جیسے وہ لڑتے ہیں تم سب سے ہر حال میں اور جان لو کہ اللہ ساتھ ہے ڈرنے والوں کے
۳۷. یہ جو مہینہ ہٹا دینا ہے سو بڑھائی ہوئی بات ہے کفر کے عہد میں گمراہی میں پڑتے ہیں اس سے کافر حلال کر لیتے ہیں اس مہینہ کو ایک برس اور حرام رکھتے ہیں دوسرے برس تاکہ پوری کر لیں گنتی ان مہینوں کی جو اللہ نے ادب کے لیے رکھے ہیں، پھر حلال کر لیتے ہیں جو مہینہ اللہ نے حرام کیا بھلے کر دیے گئے ان کی نظر میں ان کے برے کام، اور اللہ راستہ نہیں دیتا کافر لوگوں کو
۳۸. اے ایمان والو تم کو کیا ہوا جب تم سے کہا جاتا ہے کہ کوچ کرو اللہ کی راہ میں تو گرے جاتے ہو زمین پر کیا خوش ہو گئے دنیا کی زندگی پر آخرت کو چھوڑ کر سو کچھ نہیں نفع اٹھانا دنیا کی زندگی کا آخرت کے مقابلہ میں مگر بہت تھوڑا
۳۹. اگر تم نہ نکلو گے تو دے گا تم کو عذاب دردناک اور بدلے میں لائے گا اور لوگ تمہارے سوا اور کچھ نہ بگاڑ سکو گے تم اس کا اور اللہ سب چیز پر قادر ہے
۴۰. اگر تم نہ مدد کرو گے رسول کی تو اس کی مدد کی ہے اللہ نے جس وقت اس کو نکالا تھا کافروں نے کہ وہ دوسرا تھا دو میں کا جب وہ دونوں تھے غار میں جب وہ کہہ رہا تھا اپنے رفیق سے تو غم نہ کھا بے شک اللہ ہمارے ساتھ ہے پھر اللہ نے اتاری اپنی طرف سے اس پر تسکین اور اس کی مدد کو وہ فوجیں بھیجیں کہ تم نے نہیں دیکھیں اور نیچے ڈالی بات کافروں کی اور اللہ کی بات ہمیشہ اوپر ہے اور اللہ زبردست ہے حکمت والا
۴۱. نکلو ہلکے اور بوجھل اور لڑو اپنے مال سے اور جان سے اللہ کی راہ میں یہ بہتر ہے تمہارے حق میں اگر تم کو سمجھ ہے
۴۲. اگر مال ہوتا نزدیک اور سفر ہلکا تو وہ لوگ ضرور تیرے ساتھ ہو لیتے لیکن لمبی نظر آئی ان کو مسافت اور اب قسمیں کھائیں گے اللہ کی کہ اگر ہم سے ہو سکتا تو ہم ضرور چلتے تمہارے ساتھ وبال میں ڈالتے ہیں اپنی جانوں کو اور اللہ جانتا ہے کہ وہ جھوٹے ہیں
۴۳. اللہ بخشے تجھ کو کیوں رخصت دے دی تو نے ان کو یہاں تک کہ ظاہر ہو جاتے تجھ پر سچ کہنے والے اور جان لیتا تو جھوٹوں کو
۴۴. نہیں رخصت مانگتے تجھ سے وہ لوگ جو ایمان لائے اللہ پر اور آخرت کے دن پر اس سے کہ لڑیں اپنے مال اور جان سے اور اللہ خوب جانتا ہے ڈر والوں کو
۴۵. رخصت وہی مانگتے ہیں تجھ سے جو نہیں ایمان لائے اللہ پر اور آخرت کے دن پر اور شک میں پڑے ہیں دل ان کے سو وہ اپنے شک ہی میں بھٹک رہے ہیں
۴۶. اور اگر وہ چاہتے نکلنا تو ضرور تیار کرتے کچھ سامان اس کا لیکن پسند نہ کیا اللہ نے ان کا اٹھنا سو روک دیا ان کو اور حکم ہوا کہ بیٹھے رہو ساتھ بیٹھنے والوں کے
۴۷. اگر نکلتے تم میں تو کچھ نہ بڑھاتے تمہارے لیے مگر خرابی اور گھوڑے دوڑاتے تمہارے اندر بگاڑ کروانے کی تلاش میں اور تم میں بعضے جاسوس ہیں ان کے اور اللہ خوب جانتا ہے ظالموں کو
۴۸. وہ تلاش کرتے رہے ہیں بگاڑ کی پہلے سے اور الٹتے رہے تیرے کام یہاں تک کہ آ پہنچا سچا وعدہ اور غالب ہوا حکم اللہ کا اور وہ ناخوش ہی رہے
۴۹. اور بعضے ان میں کہتے ہیں مجھ کو رخصت دے اور گمراہی میں نہ ڈال، سنتا ہے وہ تو گمراہی میں پڑ چکے ہیں اور بے شک دوزخ گھیر رہی ہے کافروں کو
۵۰. اگر تجھ کو پہنچے کوئی خوبی تو وہ بری لگتی ہے ان کو اور اگر پہنچے کوئی سختی تو کہتے ہیں ہم نے تو سنبھال لیا تھا اپنا کام پہلے ہی اور پھر کر جائیں خوشیاں کرتے
۵۱. تو کہہ دے ہم کو ہرگز نہ پہنچے گا مگر وہی جو لکھ دیا اللہ نے ہمارے لیے وہی ہے کارساز ہمارا، اور اللہ ہی پر چاہیے کہ بھروسہ کریں مسلمان
۵۲. تو کہہ دے تم کیا اُمید کرو گے ہمارے حق میں مگر دو خوبیوں میں سے ایک کی اور ہم امیدوار ہیں تمہارے حق میں کہ ڈالے تم پر اللہ کوئی عذاب اپنے پاس سے یا ہمارے ہاتھوں سو منتظر رہو ہم بھی تمہارے ساتھ منتظر ہیں
۵۳. کہہ دے کہ مال خرچ کرو خوشی سے یا ناخوشی سے ہرگز قبول نہ ہو گا تم سے بے شک تم نافرمان لوگ ہو
۵۴. اور موقوف نہیں ہوا قبول ہونا ان کے خرچ کا مگر اسی بات پر کہ وہ منکر ہوئے اللہ سے اور اس کے رسول سے ، اور نہیں آتے نماز کو مگر ہارے جی سے اور خرچ نہیں کرتے مگر برے دل سے
۵۵. سو تو تعجب نہ کر اُن کے مال اور اولاد سے یہی چاہتا ہے اللہ کہ ان کو عذاب میں رکھے ان چیزوں کی وجہ سے دنیا کی زندگی میں اور نکلے ان کی جان اور وہ اس وقت تک کافر ہی رہیں
۵۶. اور قسمیں کھاتے ہیں اللہ کی کہ وہ بے شک تم میں ہیں اور وہ تم میں نہیں و لیکن وہ لوگ ڈرتے ہیں تم سے
۵۷. اگر وہ پائیں کوئی پناہ کی جگہ یا غار یا سر گھسانے کو جگہ تو الٹے بھاگیں اسی طرف رسیاں تڑاتے
۵۸. اور بعضے ان میں وہ ہیں کہ تجھ کو طعن دیتے ہیں خیرات بانٹنے میں سو اگر ان کو ملے اس میں سے تو راضی ہوں اور اگر نہ ملے تو جبھی وہ ناخوش ہو جائیں
۵۹. اور کیا اچھا ہوتا اگر وہ راضی ہو جاتے اُسی پر جو دیا ان کو اللہ نے اور اس کے رسول نے اور کہتے کافی ہے ہم کو اللہ وہ دے گا ہم کو اپنے فضل سے اور اس کا رسول ہم کو تو اللہ ہی چاہیے
۶۰. زکوٰۃ جو ہے وہ حق ہے مفلسوں کا اور محتاجوں کا اور زکوٰۃ کے کام پر جانے والوں کا اور جن کا دل پر چانا منظور ہے اور گردنوں کے چھڑانے میں اور جو تاوان بھریں اور اللہ کے راستہ میں اور راہ کے مسافر کو ٹھہرایا ہوا ہے اللہ کا اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
۶۱. اور بعضے ان میں بد گوئی کرتے ہیں نبی کی اور کہتے ہیں کہ یہ شخص تو کان ہے تو کہہ کان ہے تمہارے بھلے کے واسطے یقین رکھتا ہے اللہ اور یقین کرتا ہے مسلمانوں کی بات کا اور رحمت ہے ایمان والوں کے حق میں تم میں سے اور جو لوگ بد گوئی کرتے ہیں اللہ کے رسول کی ان کے لیے عذاب ہے دردناک
۶۲. قسمیں کھاتے ہیں اللہ کی تمہارے آگے تاکہ تم کو راضی کریں اور اللہ کو اور اس کے رسول کو بہت ضرور ہے راضی کرنا اگر وہ ایمان رکھتے ہیں
۶۳. کیا وہ جان نہیں چکے کہ جو کوئی مقابلہ کرے اللہ سے اور اس کے رسول سے تو اس کے واسطے ہے دوزخ کی آگ سدا رہے اس میں یہی ہے بڑی رسوائی
۶۴. ڈرا کرتے ہیں منافق اس بات سے کہ نازل ہو مسلمانوں پر ایسی سورت کی جتا دے ان کو جو ان کے دل میں ہے تو کہہ دے ٹھٹھے کرتے رہو اللہ کھول کر رہے گا اس چیز کو جس کا تم کو ڈر ہے
۶۵. اور اگر تو ان سے پوچھے تو وہ کہیں گے ہم تو بات چیت کرتے تھے اور دل لگی تو کہہ کیا اللہ سے اور اس کے حکموں سے اس کے رسول سے تم ٹھٹھے کرتے تھے
۶۶. بہانے مت بناؤ تم تو کافر ہو گئے اظہار ایمان کے پیچھے اگر ہم معاف کر دیں گے تم میں سے بعضوں کو تو البتہ عذاب بھی دیں گے بعضوں کو اس سبب سے کہ وہ گناہ گار تھے
۶۷. منافق مرد اور منافق عورتوں سب کی ایک چال ہے سکھائیں بات بری اور چھڑائیں بات بھلی اور بند رکھیں اپنی مٹھی بھول گئے اللہ کو سو وہ بھول گیا ان کو تحقیق منافق وہی ہیں نافرمان
۶۸. وعدہ دیا ہے اللہ نے منافق مرد اور منافق عورتوں کو اور کافروں کو دوزخ کی آگ کا پڑے رہیں گے اس میں وہی بس ہے ان کو اور اللہ نے ان کو پھٹکار دیا، اور ان کے لیے عذاب ہے برقرار رہنے والا
۶۹. جس طرح تم سے اگلے لوگ زیادہ تھے تم سے زور میں اور زیادہ رکھتے تھے مال اور اولاد پھر فائدہ اٹھا گئے اپنے حصہ سے پھر فائدہ اٹھایا تم نے اپنے حصہ سے جیسے فائدہ اٹھا گئے تم سے اگلے اپنے حصہ سے اور تم بھی چلتے ہو انہی کی سی چال وہ لوگ مٹ گئے ان کے عمل دنیا میں اور آخرت میں اور وہی لوگ پڑے نقصان میں
۷۰. کیا پہنچی نہیں ان کو خبر ان لوگوں کی جو ان سے پہلے تھے قوم نوح کی اور عاد کی اور ثمود کی اور قوم ابراہیم کی اور مدین والوں کی اور ان بستیوں کی خبر جو الٹ دی گئی تھیں پہنچے ان کے پاس ان کے رسول صاف حکم لے کر سو اللہ تو ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرتا لیکن وہ اپنے اوپر آپ ظلم کرتے تھے
۷۱. اور ایمان والے مرد اور ایمان والی عورتیں ایک دوسرے کی مددگار ہیں سکھلاتے ہیں نیک بات اور منع کرتے ہیں بری بات سے اور قائم رکھتے ہیں نماز اور دیتے ہیں زکوٰۃ اور حکم پر چلتے ہیں اللہ کے اور اس کے رسول کے وہی لوگ ہیں جن پر رحم کرے گا اللہ بے شک اللہ زبردست ہے حکمت والا
۷۲. وعدہ دیا ہے اللہ نے ایمان والے مردوں اور ایمان والی عورتوں کو باغوں کا کہ بہتی ہیں نیچے ان کے نہریں رہا کریں انہی میں اور ستھرے مکانوں کا رہنے کے باغوں میں اور رضامندی اللہ کی ان سب سے بڑی ہے یہی ہے بڑی کامیابی
۷۳. اے نبی لڑائی کر کافروں سے اور منافقوں سے اور تند خوئی کر ان پر اور ان کا ٹھکانا دوزخ ہے اور وہ برا ٹھکانا ہے
۷۴. قسمیں کھاتے ہیں اللہ کی کہ ہم نے نہیں کہا اور بے شک کہا ہے انہوں نے لفظ کفر کا اور منکر ہو گئے مسلمان ہو کر اور قصد کیا تھا اس چیز کا جو ان کو نہ ملی اور یہ سب کچھ اسی کا بدلہ تھا کہ دولت مند کر دیا ان کو اللہ نے اور اس کے رسول نے اپنے فضل سے سو اگر توبہ کر لیں تو بھلا ہے ان کے حق میں اور اگر نہ مانیں گے تو عذاب دے گا ان کو اللہ عذاب دردناک دنیا اور آخرت میں اور نہیں ان کا روئے زمین پر کوئی حمایتی اور نہ مددگار
۷۵. اور بعضے ان میں وہ ہیں کہ عہد کیا تھا اللہ سے اگر دیوے ہم کو اپنے فضل سے تو ہم ضرور خیرات کریں اور ہو رہیں ہم نیکی والوں میں
۷۶. پھر جب دیا ان کو اپنے فضل سے تو اس میں بخل کیا اور پھر گئے ٹلا کر
۷۷. پھر اس کا اثر رکھ دیا نفاق ان کے دلوں میں جس دن تک کہ وہ اس سے ملیں گے اس وجہ سے کہ انہوں نے خلاف کیا اللہ سے جو وعدہ اس سے کیا تھا، اور اس وجہ سے کہ بولتے تھے جھوٹ
۷۸. کیا وہ جان نہیں چکے کہ اللہ جانتا ہے ان کا بھید اور ان کا مشورہ اور یہ کہ اللہ خوب جانتا ہے سب چھپی باتوں کو
۷۹. وہ لوگ جو طعن کرتے ہیں ان مسلمانوں پر جو دل کھول کر خیرات کرتے ہیں اور ان پر جو نہیں رکھتے مگر اپنی محنت کا پھر ان پر ٹھٹھے کرتے ہیں اللہ نے اُن سے ٹھٹھا کیا ہے اور ان کے لیے عذاب دردناک ہے
۸۰. تو ان کے لیے بخشش مانگ یا نہ مانگ اگر ان کے لیے ستر بار بخشش مانگے تو بھی ہرگز نہ بخشے گا ان کو اللہ یہ اس واسطے کہ وہ منکر ہوئے اللہ سے اور اس کے رسول سے اور اللہ راستہ نہیں دیتا نافرمان لوگوں کو
۸۱. خوش ہو گئے پیچھے رہنے والے اپنے بیٹھ رہنے سے جدا ہو کر رسول اللہ سے اور گھبرائے اس سے کہ لڑیں اپنے مال سے اور جان سے اللہ کی راہ میں اور بولے کہ مت کوچ کرو گرمی میں تو کہہ دوزخ کی آگ سخت گرم ہے اگر ان کو سمجھ ہوتی
۸۲. سو وہ ہنس لیویں تھوڑا اور روویں بہت سا بدلہ اس کا جو وہ کماتے تھے
۸۳. سو اگر پھر لے جائے تجھ کو اللہ کسی فرقہ کی طرف ان میں سے پھر اجازت چاہیں تجھ سے نکلنے کی تو تو کہہ دینا کہ تم ہرگز نہ نکلو گے میرے ساتھ کبھی اور نہ لڑو گے میرے ساتھ ہو کر کسی دشمن سے تم کو پسند آیا بیٹھ رہنا پہلی بار سو بیٹھے رہو پیچھے رہنے والوں کے ساتھ
۸۴. اور نماز نہ پڑھ ان میں سے کسی پر جو مر جائے اور کبھی نہ کھڑا ہو اس کی قبر پر وہ منکر ہوئے اللہ سے اور اس کے رسول سے اور وہ مر گئے نافرمان
۸۵. اور تعجب نہ کر ان کے مال اور اولاد سے اللہ تو یہی چاہتا ہے کہ عذاب میں رکھے ان کو ان چیزوں کے باعث دنیا میں اور نکلے ان کی جان اور وہ اس وقت تک کافر ہی رہیں
۸۶. اور جب نازل ہوتی ہے کوئی سورت کہ ایمان لاؤ اللہ پر اور لڑائی کرو اس کے رسول کے ساتھ ہو کر جو تجھ سے رخصت مانگتے ہیں مقدور والے ان کے اور کہتے ہیں ہم کو چھوڑ دے کہ رہ جائیں ساتھ بیٹھنے والوں کے
۸۷. خوش ہوئے کہ رہ جائیں پیچھے رہنے والی عورتوں کے ساتھ اور مہر کر دی گئی ان کے دل پر سو وہ نہیں سمجھتے
۸۸. لیکن رسول اور جو لوگ ایمان لائے ہیں ساتھ اس کے وہ لڑے ہیں اپنے مال اور جان سے اور انہی کے لیے ہیں خوبیاں اور وہی ہیں مراد کو پہنچنے والے
۸۹. تیار کر رکھے ہیں اللہ نے ان کے واسطے باغ کہ بہتی ہیں نیچے ان کے نہریں رہا کریں ان میں یہی ہے بڑی کامیابی
۹۰. اور آئے بہانے کرنے والے گنوار تاکہ ان کو رخصت مل جائے اور بیٹھ رہے جنہوں نے جھوٹ بولا تھا اللہ سے اور اس کے رسول سے ، اب پہنچے گا ان کو جو کافر ہیں ان میں عذاب دردناک
۹۱. نہیں ہے ضعیفوں پر اور نہ مریضوں پر اور نہ ان لوگوں پر جن کے پاس نہیں ہے خرچ کرنے کو کچھ گناہ جب کہ دل سے صاف ہوں اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ نہیں ہے نیکی والوں پر الزام کی کوئی راہ اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۹۲. اور نہ ان لوگوں پر کہ جب تیرے پاس آئے تو ان کو تو سواری دے تو نے کہا میرے پاس کوئی چیز نہیں کہ تم کو اس پر سوار کر دوں تو اُلٹے پھرے اور ان کی آنکھوں سے بہتے تھے آنسو اس غم میں کہ نہیں پاتے وہ چیز جو خرچ کریں
۹۳. راہ الزام کی تو ان پر ہے جو رخصت مانگتے ہیں تجھ سے ، اور وہ مال دار ہیں خوش ہوئے اس بات سے کہ رہ جائیں ساتھ پیچھے رہنے والیوں کے اور مہر کر دی اللہ نے ان کے دلوں پر سو وہ نہیں جانتے
۹۴. بہانے لائیں گے تمہارے پاس جب تم پھر کر جاؤ گے ان کی طرف تو کہہ بہانے مت بناؤ ہم ہرگز نہ مانیں گے تمہاری بات ہم کو بتا چکا ہے اللہ تمہارے احوال اور ابھی دیکھے گا اللہ تمہارے کام اور اس کا رسول پھر تم لوٹائے جاؤ گے طرف اس جاننے والے چھپے اور کھلے کی سو وہ بتائے گا تم کو جو تم کر رہے تھے
۹۵. اب قسمیں کھائیں گے اللہ کی تمہارے سامنے جب تم پھر کر جاؤ گے اُن کی طرف تاکہ تم ان سے درگزر کرو تو سو تم درگزر کرو ان سے بے شک وہ لوگ پلید ہیں اور ان کا ٹھکانا دوزخ ہے بدلہ ان کے کاموں کا
۹۶. وہ لوگ قسمیں کھائیں گے تمہارے سامنے تاکہ تم ان سے راضی ہو جاؤ سو اگر تم راضی ہو گئے ان سے تو اللہ راضی نہیں ہوتا نافرمان لوگوں سے
۹۷. گنوار(دیہاتی) بہت سخت ہیں کفر میں اور نفاق میں اور اسی لائق ہیں کہ نہ سیکھیں وہ قاعدے جو نازل کیے اللہ نے اپنے رسول پر اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
۹۸. اور بعضے گنوار ایسے ہیں کہ شمار کرتے ہیں اپنے خرچ کرنے کو تاوان اور انتظار کرتے ہیں تم پر زمانہ کی گردشوں کا ان ہی پر آئے گردش بری اور اللہ سننے والا جاننے والا ہے
۹۹. اور بعضے گنوار وہ ہیں کہ ایمان لاتے ہیں اللہ پر اور قیامت کے دن پر اور شمار کرتے ہیں اپنے خرچ کرنے کو نزدیک ہونا اللہ سے اور دعا لینی رسول کی سنتا ہے وہ ان کے حق میں نزدیکی ہے داخل کرے گا ان کو اللہ اپنی رحمت میں بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۱۰۰. اور جو لوگ قدیم ہیں سب سے پہلی ہجرت کرنے والے اور مدد کرنے والے اور جو اُن کے پیرو ہوئے نیکی کے ساتھ اللہ راضی ہوا اُن سے اور وہ راضی ہوئے اس سے اور تیار کر رکھے ہیں واسطے ان کے باغ کہ بہتی ہیں نیچے ان کے نہریں رہا کریں انہی میں ہمیشہ یہی ہے بڑی کامیابی
۱۰۱. اور بعضے تمہارے گرد کے گنوار منافق ہیں اور بعضے لوگ مدینہ والے اڑ رہے ہیں نفاق پر تو ان کو نہیں جانتا ہم کو وہ معلوم ہیں ان کو ہم عذاب دیں گے دوبارہ پھر وہ لوٹائے جائیں گے بڑے عذاب کی طرف
۱۰۲. اور بعضے لوگ ہیں اقرار کیا انہوں نے اپنے گناہوں کا ملایا انہوں نے ایک کام نیک اور دوسرا بد قریب ہے کہ اللہ معاف کرے ان کو بے شک اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۱۰۳. لے ان کے مال میں سے زکوٰۃ کہ پاک کرے تو ان کو اور بابرکت کرے تو ان کو اس کی وجہ سے اور دعا دے ان کو بے شک تیری دعا ان کے لیے تسکین ہے اور اللہ سب کچھ سنتا جانتا ہے
۱۰۴. کیا وہ جان نہیں چکے کہ اللہ آپ قبول کرتا ہے توبہ اپنے بندوں سے اور لیتا ہے زکوٰتیں اور یہ کہ اللہ ہی توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے
۱۰۵. اور کہہ کہ عمل کیے جاؤ پھر آگے دیکھ لے گا اللہ تمہارے کام کو اور اس کا رسول اور مسلمان اور تم جلد لوٹائے جاؤ گے اس کے پاس جو تمام چھپی اور کھلی چیزوں سے واقف ہے ، پھر وہ جتا دے گا تم کو جو کچھ تم کرتے تھے
۱۰۶. اور بعضے اور لوگ ہیں کہ ان کا کام ڈھیل میں ہے حکم پر اللہ کے یا وہ ان کو عذاب دے اور یا ان کو معاف کرے اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
۱۰۷. اور جنہوں نے بنائی ہے ایک مسجد ضد پر اور کفر پر اور پھوٹ ڈالنے کو مسلمانوں میں اور گھات لگانے کو اُس شخص کی جو لڑ رہا ہے اللہ سے اور اس کے رسول سے پہلے سے اور وہ قسمیں کھائیں گے کہ ہم نے تو بھلائی ہی چاہی تھی اور اللہ گواہ ہے کہ وہ جھوٹے ہیں
۱۰۸. تو نہ کھڑا ہو اس میں کبھی البتہ وہ مسجد جس کی بنیاد دھری گئی پرہیز گاری پر اول دن سے وہ لائق ہے کہ تو کھڑا ہو اس میں اس میں ایسے لوگ ہیں جو دوست رکھتے ہیں پاک رہنے کو اور اللہ دوست رکھتا ہے پاک رہنے والوں کو
۱۰۹. بھلا جس نے بنیاد رکھی اپنی عمارت کی اللہ سے ڈرنے پر اور اس کی رضامندی پر وہ بہتر یا جس نے بنیاد رکھی اپنی عمارت کی کنارہ پر ایک کھائی کے جو گرنے کو ہے پھر اس کو لے کر ڈھے پڑا دوزخ کی آگ میں اور اللہ راہ نہیں دیتا ظالم لوگوں کو
۱۱۰. ہمیشہ رہے گا اس عمارت سے جو انہوں نے بنائی تھی شبہ ان کے دلوں میں مگر جب ٹکڑے ہو جائیں ان کے دل کے اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
۱۱۱. اللہ نے خرید لی مسلمانوں سے ان کی جان اور ان کا مال اس قیمت پر کہ ان کے لیے جنت ہے لڑتے ہیں اللہ کی راہ میں پھر مارتے ہیں اور مرتے ہیں وعدہ ہو چکا اس کے ذمہ پر سچا تورات اور انجیل اور قرآن میں اور کون ہے قول کا پورا اللہ سے زیادہ سو خوشیاں کرو اس معاملہ پر جو تم نے کیا ہے اس سے اور یہی ہے بڑی کامیابی
۱۱۲. وہ توبہ کرنے والے ہیں بندگی کرنے والے شکر کرنے والے بے تعلق رہنے والے رکوع کرنے والے سجدہ کرنے والے حکم کرنے والے نیک بات کا اور منع کرنے والے بری بات سے اور حفاظت کرنے والے ان حدود کے جو باندھی اللہ نے اور خوشخبری سنا دے ایمان والوں کو
۱۱۳. لائق نہیں نبی کو اور مسلمانوں کو کہ بخشش چاہیں مشرکوں کی اور اگرچہ وہ ہوں قرابت والے جب کہ کھل چکا ان پر کہ وہ ہیں دوزخ والے
۱۱۴. اور بخشش مانگنا ابراہیم کا اپنے باپ کے واسطے سو نہ تھا مگر وعدہ کے سبب کہ وعدہ کر چکا تھا اس سے پھر جب کھل گیا ابراہیم پر کہ وہ دشمن ہے اللہ کا تو اُس سے بیزار ہو گیا بے شک ابراہیم بڑا نرم دل تھا تحمل کرنے والا
۱۱۵. اور اللہ ایسا نہیں کہ گمراہ کرے کسی قوم کو جب کہ ان کو راہ پر لا چکا جب تک کھول نہ دے ان پر جس سے ان کو بچنا چاہیے بے شک اللہ ہر چیز سے واقف ہے
۱۱۶. اللہ ہی کی سلطنت ہے آسمانوں اور زمین میں جلاتا ہے اور مارتا ہے اور تمہارا کوئی نہیں اللہ کے سوا حمایتی اور نہ مددگار
۱۱۷. اللہ مہربان ہوا نبی پر اور مہاجرین اور انصار پر جو ساتھ رہے نبی کے مشکل کی گھڑی میں بعد اس کے کہ قریب تھا کہ دل پھر جائیں بعضوں کے ان میں سے پھر مہربان ہوا ان پر بے شک وہ ان پر مہربان ہے رحم کرنے والا
۱۱۸. اور ان تین شخصوں پر جن کو پیچھے رکھا تھا یہاں تک کہ جب تنگ ہو گئی ان پر زمین باوجود کشادہ ہونے کے اور تنگ ہو گئیں ان پر ان کی جانیں اور سمجھ گئے کہ کہیں پناہ نہیں اللہ سے مگر اسی کی طرف پھر مہربان ہوا ان پر تاکہ وہ پھر آئیں بے شک اللہ ہی ہے مہربان رحم والا
۱۱۹. اے ایمان والو ڈرتے رہو اللہ سے اور رہو ساتھ سچوں کے
۱۲۰. نہ چاہیے مدینہ والوں کو اور ان کے گرد کے گنواروں کو کہ پیچھے رہ جائیں رسول اللہ کے ساتھ سے اور نہ یہ کہ اپنی جان کو چاہیں زیادہ رسول کی جان سے یہ اس واسطے کہ جہاد کرنے والے نہیں پہنچتی ان کو پیاس اور نہ محنت اور نہ بھوک اللہ کی راہ میں اور نہیں قدم رکھتے کہیں جس سے کہ خفا ہوں کافر اور نہ چھینتے ہیں دشمن سے کوئی چیز مگر لکھا جاتا ہے اُن کے بدلے نیک عمل بے شک اللہ نہیں ضائع کرتا حق نیکی کرنے والوں کا
۱۲۱. اور نہ خرچ کرتے ہیں کوئی خرچ چھوٹا اور نہ بڑا اور نہ طے کرتے ہیں کوئی میدان مگر لکھ لیا جاتا ہے ان کے واسطے تاکہ بدلا دے ان کو اللہ بہتر اس کام کا جو کرتے تھے
۱۲۲. اور ایسے تو نہیں مسلمان کہ کوچ کریں سارے سو کیوں نہ نکلا ہر فرقہ میں سے ان کا ایک حصہ تاکہ سمجھ پیدا کریں دین میں اور تاکہ خبر پہنچائیں اپنی قوم کو جب کہ لوٹ کر آئیں اُن کی طرف تاکہ وہ بچتے رہیں
۱۲۳. اے ایمان والو لڑتے جاؤ اپنے نزدیک کے کافروں سے اور چاہیے کہ ان پر معلوم ہو تمہارے اندر سختی اور جانو کہ اللہ ساتھ ہے ڈر والوں کے
۱۲۴. اور جب نازل ہوتی ہے کوئی سورت تو بعضے ان میں کہتے ہیں کس کا تم میں سے زیادہ کر دیا اس سورت نے ایمان سو جو لوگ ایمان رکھتے ہیں ان کا زیادہ کر دیا اس سورت نے ایمان، اور وہ خوش وقت ہوتے ہیں
۱۲۵. اور جن کے دل میں مرض ہے سو ان کے لیے بڑھا دی گندگی پر گندگی اور وہ مرنے تک کافر ہی رہے
۱۲۶. کیا نہیں دیکھتے کہ وہ آزمائے جاتے ہیں ہر برس میں ایک بار یا دو بار پھر بھی توبہ نہیں کرتے اور نہ وہ نصیحت پکڑتے ہیں
۱۲۷. اور جب نازل ہوتی ہے کوئی سورت تو دیکھنے لگتا ہے ان میں ایک دوسرے کی طرف، کہ کیا دیکھتا ہے تم کو کوئی مسلمان؟ پھر چل دیتے ہیں پھیر دیے ہیں اللہ نے دل ان کے اس واسطے کہ وہ لوگ ہیں کہ سمجھ نہیں رکھتے
۱۲۸. آیا ہے تمہارے پاس رسول تم میں سے بھاری ہے اس پر جو تم کو تکلیف پہنچے حریص ہے تمہاری بھلائی پر ایمان والوں پر نہایت شفیق مہربان ہے
۱۲۹. پھر بھی اگر منہ پھیریں تو کہہ دے کہ کافی ہے مجھ کو اللہ کسی کی بندگی نہیں اس کے سوا اسی پر میں نے بھروسہ کیا اور وہی مالک ہے عرش عظیم کا