Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
سورۃ مریم
شروع اللہ کے نام سے جو بے حد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. کھیعص
۲. یہ مذکور ہے تیرے رب کی رحمت کا اپنے بندہ زکریا پر
۳. جب پکارا اس نے اپنے رب کو چھپی آواز سے
۴. بولا اے میرے رب بوڑھی ہو گئیں میری ہڈیاں اور شعلہ نکلا سر سے بڑھاپے کا اور تجھ سے مانگ کر اے رب میں کبھی محروم نہیں رہا
۵. اور میں ڈرتا ہوں بھائی بندوں سے اپنے پیچھے اور عورت میری بانجھ ہے سو بخش تو مجھ کو اپنے پاس سے ایک کام اٹھانے والا
۶. جو میری جگہ بیٹھے اور یعقوب کی اولاد کی اور کر اس کو اے رب من مانتا
۷. اے زکریا ہم تجھ کو خوشخبری سناتے ہیں ایک لڑکے کی جس کا نام ہے یحییٰ نہیں کیا ہم نے پہلے اس نام کا کوئی
۸. بولا اے رب کہاں سے ہو گا مجھ کو لڑکا اور میری عورت بانجھ ہے اور میں بوڑھا ہو گیا یہاں تک کہ اکڑ گیا
۹. کہا یونہی ہو گا فرما دیا تیرے رب نے وہ مجھ پر آسان ہے اور تجھ کو پیدا کیا میں نے پہلے سے اور نہ تھا تو کوئی چیز
۱۰. بولا اے رب ٹھہرا دے میرے لیے کوئی نشانی فرمایا تیری نشانی یہ کہ بات نہ کرے تو لوگوں سے تین رات تک صحیح تندرست
۱۱. پھر نکلا اپنے لوگوں کے پاس حجرہ سے تو اشارہ سے کہا ان کو کہ یاد کرو صبح اور شام
۱۲. اے یحییٰ اٹھا لے کتاب زور سے اور دیا ہم نے اس کو حکم کرنا لڑکپن میں
۱۳. اور شوق دیا اپنی طرف سے اور ستھرائی اور تھا پرہیزگار
۱۴. اور نیکی کرنے والا اپنے ماں باپ سے اور نہ تھا زبردست خود سر
۱۵. اور سلام ہے اس پر جس دن پیدا ہوا اور جس دن مرے اور جس دن اٹھ کھڑا ہو زندہ ہو کر
۱۶. اور مذکور کر کتاب میں مریم کا جب جدا ہوئی اپنے لوگوں سے ایک شرقی مکان میں
۱۷. پھر پکڑ لیا ان سے ورے ایک پردہ پھر بھیجا ہم نے اس کے پاس اپنا فرشتہ پھر بن کر آیا اس کے آگے آدمی پورا
۱۸. بولی مجھ کو رحمان کی پناہ تجھ سے اگر ہے تو ڈر رکھنے والا
۱۹. بولا میں تو بھیجا ہوا ہوں تیرے رب کا کہ دے جاؤں تجھ کو ایک لڑکا ستھرا
۲۰. بولی کہاں سے ہو گا میرے لڑکا اور چھوا نہیں مجھ کو آدمی نے اور میں بدکار کبھی نہیں تھی
۲۱. بولا یونہی ہے فرما دیا تیرے رب نے وہ مجھ پر آسان ہے اور اس کو ہم کیا چاہتے ہیں لوگوں کے لیے نشانی اور مہربانی اپنی طرف سے اور ہے یہ کام مقرر ہو چکا
۲۲. پھر پیٹ میں لیا اس کو پھر یکسو ہوئی اس کو لے کر ایک بعید مکان میں
۲۳. پھر لے آیا اس کو درد زہ ایک کھجور کی جڑ میں بولی کسی طرح میں مر چکتی اس سے پہلے اور ہو جاتی بھولی بسری
۲۴. پس آواز دی اس کو اس کے نیچے سے کہ غمگین مت ہو کر دیا تیرے رب نے تیرے نیچے ایک چشمہ
۲۵. اور ہلا اپنی طرف کھجور کی جڑ اس سے گریں گی تجھ پر پکی کھجوریں
۲۶. اب کھا اور پی اور آنکھ ٹھنڈی رکھ پھر اگر تو دیکھے کوئی آدمی تو کہیو میں نے مانا ہے رحمان کا روزہ سو بات نہ کروں گی آج کسی آدمی سے
۲۷. پھر لائی اس کو اپنے لوگوں کے پاس گود میں وہ اس کو کہنے لگے اے مریم تو نے کی یہ چیز طوفان کی
۲۸. اے بہن ہارون کی نہ تھا تیرا باپ برا آدمی اور نہ تھی تیری ماں بدکار
۲۹. پھر ہاتھ سے بتلایا اس لڑکے کو بولے ہم کیونکر بات کریں اس شخص سے کہ وہ ہے گود میں لڑکا
۳۰. وہ بولا میں بندہ ہوں اللہ کا مجھ کو اس نے کتاب دی ہے اور مجھ کو اس نے نبی کیا
۳۱. اور بنایا مجھ کو برکت والا جس جگہ میں ہوں اور تاکید کی مجھ کو نماز کی اور زکوٰۃ کی جب تک میں رہوں زندہ
۳۲. اور سلوک کرنے والا اپنی ماں سے اور نہیں بنایا مجھ کو زبردست بدبخت
۳۳. اور سلام ہے مجھ پر جس دن میں پیدا ہوا اور جس دن مروں اور جس دن اٹھ کھڑا ہوں زندہ ہو کر
۳۴. یہ ہے عیسیٰ مریم کا بیٹا سچی بات جس میں لوگ جھگڑتے ہیں
۳۵. اللہ ایسا نہیں کہ رکھے اولاد وہ پاک ذات ہے جب ٹھہرا لیتا ہے کسی کام کا کرنا سو یہی کہتا ہے اس کو کہ ہو وہ ہو جاتا ہے
۳۶. اور کہا بے شک اللہ ہے رب میرا اور رب تمہارا سو اس کی بندگی کرو یہ ہے راہ سیدھی
۳۷. پھر جُدی جُدی راہ اختیار کی فرقوں نے ان میں سے سو خرابی ہے منکروں کو جس وقت دیکھیں گے ایک دن بڑا
۳۸. کیا خوب سنتے اور دیکھتے ہوں گے جس دن آئیں گے ہمارے پاس پر بے انصاف آج کے دن صریح بہک رہے ہیں
۳۹. اور ڈر سنا دے ان کو اس پچھتاوے کے دن کا جب فیصل ہو چکے گا کام اور وہ بھول رہے ہیں اور وہ یقین نہیں لاتے
۴۰. ہم وارث ہوں گے زمین کے اور جو کوئی ہے زمین پر اور وہ ہماری طرف پھر آئیں گے
۴۱. اور مذکور کر کتاب میں ابراہیم کا بے شک تھا وہ سچا نبی
۴۲. جب کہا اپنے باپ کو اے باپ میرے کیوں پوجتا ہے اس کو جو نہ سنے اور نہ دیکھے اور نہ کام آئے تیرے کچھ
۴۳. اے باپ میرے مجھ کو آئی ہے خبر ایک چیز کی جو تجھ کو نہیں آئی سو میری راہ چل دکھلا دوں تجھ کو راہ سیدھی
۴۴. اے باپ میرے مت پُوج شیطان کو بے شک شیطان ہے رحمان کا نافرمان
۴۵. اے باپ میرے ڈرتا ہوں کہیں آ لگے تجھ کو ایک آفت رحمان سے پھر تو ہو جائے شیطان کا ساتھی
۴۶. وہ بولا کیا تو پھرا ہوا ہے میرے ٹھاکروں سے اے ابراہیم اگر تو باز نہ آئے گا تو تجھ کو سنگسار کروں گا اور دور ہو جا میرے پاس سے ایک مدت
۴۷. کہا تیری سلامتی رہے میں گناہ بخشواؤں گا تیرے اپنے رب سے بے شک وہ ہے مجھ پر مہربان
۴۸. اور چھوڑتا ہوں تم کو اور جن کو تم پُوجتے ہو اللہ کے سواء اور میں بندگی کروں گا اپنے رب کی امید ہے کہ نہ رہوں گا اپنے رب کی بندگی کر کے محروم
۴۹. پھر جب جُدا ہوا ان سے اور جن کو وہ پوجتے تھے اللہ کے سواء بخشا ہم نے اس کو اسحاق اور یعقوب اور دونوں کو نبی کیا
۵۰. اور دیا ہم نے ان کو اپنی رحمت سے اور کیا ان کے واسطے سچا بول اونچا
۵۱. اور مذکور کر کتاب میں موسیٰ کا بے شک وہ تھا چنا ہوا اور تھا رسول نبی
۵۲. اور پکارا ہم نے اس کو داہنی طرف سے طور پہاڑ کی اور نزدیک بُلایا اس کو بھید کہنے کو
۵۳. اور بخشا ہم نے اس کو اپنی مہربانی سے بھائی اس کا ہارون نبی
۵۴. اور مذکور کر کتاب میں اسماعیل کا وہ تھا وعدہ کا سچا اور تھا رسول نبی
۵۵. اور حکم کرتا تھا اپنے گھر والوں کو نماز کا اور زکوٰۃ کا اور تھا اپنے رب کے یہاں پسندیدہ
۵۶. اور مذکور کر کتاب میں ادریس کا وہ تھا سچا نبی
۵۷. اور اٹھا لیا ہم نے اس کو ایک اونچے مکان پر
۵۸. یہ وہ لوگ ہیں جن پر انعام کیا اللہ نے پیغمبروں میں آدم کی اولاد میں اور ان میں جن کو سوار کر لیا ہم نے نوح کے ساتھ اور ابراہیم کی اولاد میں اور اسرائیل کی اور ان میں جن کو ہم نے ہدایت کی اور پسند کیا جب ان کو سنائے آیتیں رحمان کی گرتے سجدہ میں اور روتے ہوئے
۵۹. پھر ان کی جگہ آئے نا خلف کھو بیٹھے نماز اور پیچھے پڑ گئے مزوں کے سو آگے دیکھ لیں گے گمراہی کو
۶۰. مگر جس نے توبہ کی اور یقین لایا اور کی نیکی سو وہ لوگ جائیں گے بہشت میں اور ان کا حق ضائع نہ ہو گا کچھ
۶۱. باغوں میں بسنے کے جن کا وعدہ کیا ہے رحمان نے اپنی بندوں سے ان کے بن دیکھے بے شک ہے اس کے وعدہ پر پہنچنا
۶۲. نہ سنیں گے وہاں بَک بک سوائے سلام اور ان کے لئے ہے ان کی روزی وہاں صبح اور شام
۶۳. یہ وہ بہشت ہے جو میراث دیں گے ہم اپنے بندوں میں جو کوئی ہو گا پرہیزگار
۶۴. اور ہم نہیں اترتے مگر حکم سے تیرے رب کے اسی کا ہے جو ہمارے آگے ہے اور جو ہمارے پیچھے اور جو اس کے بیچ میں ہے اور تیرا رب نہیں ہے بھولنے والا
۶۵. رب آسمانوں کا اور زمین کا اور جو ان کے بیچ ہے سو اسی کی بندگی کر اور قائم رہ اس کی بندگی پر کسی کو پہچانتا ہے تو اس کے نام کا
۶۶. اور کہتا ہے آدمی کیا جب میں مر جاؤں تو پھر نکلوں گا زندہ ہو کر
۶۷. کیا یاد نہیں رکھتا آدمی کہ ہم نے اس کو بنایا ہے پہلے سے اور وہ کچھ چیز نہ تھا
۶۸. سو قسم ہے تیرے رب کی ہم گھیر بلائیں گے ان کو اور شیطانوں کو پھر سامنے لائیں گے گرد دوزخ کے گھٹنوں پر گرے ہوئے
۶۹. پھر جُدا کر لیں گے ہم ہر ایک فرقہ میں سے جونسا ان میں سے سخت رکھتا تھا رحمان سے اکڑ
۷۰. پھر ہم کو خوب معلوم ہے جو بہت قابل ہیں اس میں داخل ہونے کے
۷۱. اور کوئی نہیں تم میں جو نہ پہنچے گا اس پر ہو چکا یہ وعدہ تیرے رب پر لازم مقرر
۷۲. پھر بچائینگے ہم ان کو جو ڈرتے رہے اور چھوڑ دیں گے گناہ گاروں کو اس میں اوندھے گرے ہوئے
۷۳. اور جب سنائے ان کو ہماری آیتیں کھلی ہوئی کہتے ہیں جو لوگ کہ منکر ہیں ایمان والوں کو دونوں فرقوں میں کس کا مکان بہتر ہے اور کس کی اچھی لگتی ہے مجلس
۷۴. اور کتنی ہلاک کر چکے ہم پہلے ان سے جماعتیں وہ ان سے بہتر تھے سامان میں اور نُمود میں
۷۵. تو کہہ جو رہا بھٹکتا سو چاہیے اس کو کھینچ لے جائے رحمان لمبا یہاں تک کہ جب دیکھیں گے جو وعدہ ہوا تھا ان سے یا آفت اور یا قیامت سو تب معلوم کر لیں گے کس کا برا ہے مکان اور کس کی فوج کمزور ہے
۷۶. اور بڑھاتا جاتا ہے اللہ سوجھنے والوں کو (سوجھے ہوؤں کو سجھائے ہوؤں کو) سُوجھ اور باقی رہنے والی نیکیاں بہتر رکھتی ہیں تیرے رب کے یہاں بدلہ اور بہتر پھر جانے کو جگہ
۷۷. بھلا تو نے دیکھا اس کو جو منکر ہوا ہماری آیتوں سے اور کہا مجھ کو مل کر رہے گا مال اور اولاد
۷۸. کیا جھانک آیا ہے غیب کو یا لے رکھا ہے رحمان سے عہد
۷۹. یہ نہیں ہم لکھ رکھیں گے جو وہ کہتا ہے اور بڑھاتے جائیں گے اس کو عذاب میں لمبا
۸۰. اور ہم لے لیں گے اس کے مرنے پر جو کچھ وہ بتلا رہا ہے اور آئے گا ہمارے پاس اکیلا
۸۱. اور پکڑ رکھا ہے لوگوں نے اللہ کے سوا اوروں کو معبود تاکہ وہ ہوں ان کے لیے مدد
۸۲. ہرگز نہیں وہ منکر ہوں گے ان کی بندگی سے اور ہو جائیں گے ان کے مخالف
۸۳. تو نے نہیں دیکھا کہ ہم نے چھوڑ رکھے ہیں شیطان منکروں پر اچھالتے ہیں ان کو ابھار کر
۸۴. سو تو جلدی نہ کر ان پر ہم تو پوری کرتے ہیں ان کی گنتی
۸۵. جس دن ہم اکٹھا کر لائیں گے پرہیزگاروں کو رحمان کے پاس مہمان بلائے ہوئے
۸۶. اور ہانک لے جائیں گے گناہ گاروں کو دوزخ کی طرف پیاسے
۸۷. نہیں اختیار رکھتے لوگ سفارش کا مگر جس نے لے لیا رحمان سے وعدہ
۸۸. اور لوگ کہتے ہیں رحمان رکھتا ہے اولاد
۸۹. بے شک تم آ پھنسے ہو بھاری چیز میں
۹۰. ابھی آسمان پھٹ پڑیں اس بات سے اور ٹکڑے ہو زمین اور گر پڑیں پہاڑ ڈھے کر
۹۱. اس پر کہ پکارتے ہیں رحمان کے نام پر اولاد
۹۲. اور نہیں پھبتا رحمان کو کہ رکھے اولاد
۹۳. کوئی نہیں آسمانوں اور زمین میں جو نہ آئے رحمان کا بندہ ہو کر
۹۴. اس کے پاس ان کی شمار ہے اور گن رکھی ہے ان کی گنتی
۹۵. اور ہر ایک ان میں آئے گا اس کے سامنے قیامت کے دن اکیلا
۹۶. البتہ جو یقین لائے ہیں اور کی ہیں انہوں نے نیکیاں ان کو دے گا رحمان محبت
۹۷. سو ہم نے آسان کر دیا یہ قرآن تیری زبان میں اسی واسطے کہ خوشخبری سنا دے تو ڈرنے والوں کو اور ڈرا دے جھگڑالو لوگوں کو
۹۸. اور بہت ہلاک کر چکے ہم ان سے پہلے جماعتیں آہٹ پاتا ہے تو ان میں کسی کی یا سنتا ہے ان کی بھنک
شروع اللہ کے نام سے جو بے حد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. کھیعص
۲. یہ مذکور ہے تیرے رب کی رحمت کا اپنے بندہ زکریا پر
۳. جب پکارا اس نے اپنے رب کو چھپی آواز سے
۴. بولا اے میرے رب بوڑھی ہو گئیں میری ہڈیاں اور شعلہ نکلا سر سے بڑھاپے کا اور تجھ سے مانگ کر اے رب میں کبھی محروم نہیں رہا
۵. اور میں ڈرتا ہوں بھائی بندوں سے اپنے پیچھے اور عورت میری بانجھ ہے سو بخش تو مجھ کو اپنے پاس سے ایک کام اٹھانے والا
۶. جو میری جگہ بیٹھے اور یعقوب کی اولاد کی اور کر اس کو اے رب من مانتا
۷. اے زکریا ہم تجھ کو خوشخبری سناتے ہیں ایک لڑکے کی جس کا نام ہے یحییٰ نہیں کیا ہم نے پہلے اس نام کا کوئی
۸. بولا اے رب کہاں سے ہو گا مجھ کو لڑکا اور میری عورت بانجھ ہے اور میں بوڑھا ہو گیا یہاں تک کہ اکڑ گیا
۹. کہا یونہی ہو گا فرما دیا تیرے رب نے وہ مجھ پر آسان ہے اور تجھ کو پیدا کیا میں نے پہلے سے اور نہ تھا تو کوئی چیز
۱۰. بولا اے رب ٹھہرا دے میرے لیے کوئی نشانی فرمایا تیری نشانی یہ کہ بات نہ کرے تو لوگوں سے تین رات تک صحیح تندرست
۱۱. پھر نکلا اپنے لوگوں کے پاس حجرہ سے تو اشارہ سے کہا ان کو کہ یاد کرو صبح اور شام
۱۲. اے یحییٰ اٹھا لے کتاب زور سے اور دیا ہم نے اس کو حکم کرنا لڑکپن میں
۱۳. اور شوق دیا اپنی طرف سے اور ستھرائی اور تھا پرہیزگار
۱۴. اور نیکی کرنے والا اپنے ماں باپ سے اور نہ تھا زبردست خود سر
۱۵. اور سلام ہے اس پر جس دن پیدا ہوا اور جس دن مرے اور جس دن اٹھ کھڑا ہو زندہ ہو کر
۱۶. اور مذکور کر کتاب میں مریم کا جب جدا ہوئی اپنے لوگوں سے ایک شرقی مکان میں
۱۷. پھر پکڑ لیا ان سے ورے ایک پردہ پھر بھیجا ہم نے اس کے پاس اپنا فرشتہ پھر بن کر آیا اس کے آگے آدمی پورا
۱۸. بولی مجھ کو رحمان کی پناہ تجھ سے اگر ہے تو ڈر رکھنے والا
۱۹. بولا میں تو بھیجا ہوا ہوں تیرے رب کا کہ دے جاؤں تجھ کو ایک لڑکا ستھرا
۲۰. بولی کہاں سے ہو گا میرے لڑکا اور چھوا نہیں مجھ کو آدمی نے اور میں بدکار کبھی نہیں تھی
۲۱. بولا یونہی ہے فرما دیا تیرے رب نے وہ مجھ پر آسان ہے اور اس کو ہم کیا چاہتے ہیں لوگوں کے لیے نشانی اور مہربانی اپنی طرف سے اور ہے یہ کام مقرر ہو چکا
۲۲. پھر پیٹ میں لیا اس کو پھر یکسو ہوئی اس کو لے کر ایک بعید مکان میں
۲۳. پھر لے آیا اس کو درد زہ ایک کھجور کی جڑ میں بولی کسی طرح میں مر چکتی اس سے پہلے اور ہو جاتی بھولی بسری
۲۴. پس آواز دی اس کو اس کے نیچے سے کہ غمگین مت ہو کر دیا تیرے رب نے تیرے نیچے ایک چشمہ
۲۵. اور ہلا اپنی طرف کھجور کی جڑ اس سے گریں گی تجھ پر پکی کھجوریں
۲۶. اب کھا اور پی اور آنکھ ٹھنڈی رکھ پھر اگر تو دیکھے کوئی آدمی تو کہیو میں نے مانا ہے رحمان کا روزہ سو بات نہ کروں گی آج کسی آدمی سے
۲۷. پھر لائی اس کو اپنے لوگوں کے پاس گود میں وہ اس کو کہنے لگے اے مریم تو نے کی یہ چیز طوفان کی
۲۸. اے بہن ہارون کی نہ تھا تیرا باپ برا آدمی اور نہ تھی تیری ماں بدکار
۲۹. پھر ہاتھ سے بتلایا اس لڑکے کو بولے ہم کیونکر بات کریں اس شخص سے کہ وہ ہے گود میں لڑکا
۳۰. وہ بولا میں بندہ ہوں اللہ کا مجھ کو اس نے کتاب دی ہے اور مجھ کو اس نے نبی کیا
۳۱. اور بنایا مجھ کو برکت والا جس جگہ میں ہوں اور تاکید کی مجھ کو نماز کی اور زکوٰۃ کی جب تک میں رہوں زندہ
۳۲. اور سلوک کرنے والا اپنی ماں سے اور نہیں بنایا مجھ کو زبردست بدبخت
۳۳. اور سلام ہے مجھ پر جس دن میں پیدا ہوا اور جس دن مروں اور جس دن اٹھ کھڑا ہوں زندہ ہو کر
۳۴. یہ ہے عیسیٰ مریم کا بیٹا سچی بات جس میں لوگ جھگڑتے ہیں
۳۵. اللہ ایسا نہیں کہ رکھے اولاد وہ پاک ذات ہے جب ٹھہرا لیتا ہے کسی کام کا کرنا سو یہی کہتا ہے اس کو کہ ہو وہ ہو جاتا ہے
۳۶. اور کہا بے شک اللہ ہے رب میرا اور رب تمہارا سو اس کی بندگی کرو یہ ہے راہ سیدھی
۳۷. پھر جُدی جُدی راہ اختیار کی فرقوں نے ان میں سے سو خرابی ہے منکروں کو جس وقت دیکھیں گے ایک دن بڑا
۳۸. کیا خوب سنتے اور دیکھتے ہوں گے جس دن آئیں گے ہمارے پاس پر بے انصاف آج کے دن صریح بہک رہے ہیں
۳۹. اور ڈر سنا دے ان کو اس پچھتاوے کے دن کا جب فیصل ہو چکے گا کام اور وہ بھول رہے ہیں اور وہ یقین نہیں لاتے
۴۰. ہم وارث ہوں گے زمین کے اور جو کوئی ہے زمین پر اور وہ ہماری طرف پھر آئیں گے
۴۱. اور مذکور کر کتاب میں ابراہیم کا بے شک تھا وہ سچا نبی
۴۲. جب کہا اپنے باپ کو اے باپ میرے کیوں پوجتا ہے اس کو جو نہ سنے اور نہ دیکھے اور نہ کام آئے تیرے کچھ
۴۳. اے باپ میرے مجھ کو آئی ہے خبر ایک چیز کی جو تجھ کو نہیں آئی سو میری راہ چل دکھلا دوں تجھ کو راہ سیدھی
۴۴. اے باپ میرے مت پُوج شیطان کو بے شک شیطان ہے رحمان کا نافرمان
۴۵. اے باپ میرے ڈرتا ہوں کہیں آ لگے تجھ کو ایک آفت رحمان سے پھر تو ہو جائے شیطان کا ساتھی
۴۶. وہ بولا کیا تو پھرا ہوا ہے میرے ٹھاکروں سے اے ابراہیم اگر تو باز نہ آئے گا تو تجھ کو سنگسار کروں گا اور دور ہو جا میرے پاس سے ایک مدت
۴۷. کہا تیری سلامتی رہے میں گناہ بخشواؤں گا تیرے اپنے رب سے بے شک وہ ہے مجھ پر مہربان
۴۸. اور چھوڑتا ہوں تم کو اور جن کو تم پُوجتے ہو اللہ کے سواء اور میں بندگی کروں گا اپنے رب کی امید ہے کہ نہ رہوں گا اپنے رب کی بندگی کر کے محروم
۴۹. پھر جب جُدا ہوا ان سے اور جن کو وہ پوجتے تھے اللہ کے سواء بخشا ہم نے اس کو اسحاق اور یعقوب اور دونوں کو نبی کیا
۵۰. اور دیا ہم نے ان کو اپنی رحمت سے اور کیا ان کے واسطے سچا بول اونچا
۵۱. اور مذکور کر کتاب میں موسیٰ کا بے شک وہ تھا چنا ہوا اور تھا رسول نبی
۵۲. اور پکارا ہم نے اس کو داہنی طرف سے طور پہاڑ کی اور نزدیک بُلایا اس کو بھید کہنے کو
۵۳. اور بخشا ہم نے اس کو اپنی مہربانی سے بھائی اس کا ہارون نبی
۵۴. اور مذکور کر کتاب میں اسماعیل کا وہ تھا وعدہ کا سچا اور تھا رسول نبی
۵۵. اور حکم کرتا تھا اپنے گھر والوں کو نماز کا اور زکوٰۃ کا اور تھا اپنے رب کے یہاں پسندیدہ
۵۶. اور مذکور کر کتاب میں ادریس کا وہ تھا سچا نبی
۵۷. اور اٹھا لیا ہم نے اس کو ایک اونچے مکان پر
۵۸. یہ وہ لوگ ہیں جن پر انعام کیا اللہ نے پیغمبروں میں آدم کی اولاد میں اور ان میں جن کو سوار کر لیا ہم نے نوح کے ساتھ اور ابراہیم کی اولاد میں اور اسرائیل کی اور ان میں جن کو ہم نے ہدایت کی اور پسند کیا جب ان کو سنائے آیتیں رحمان کی گرتے سجدہ میں اور روتے ہوئے
۵۹. پھر ان کی جگہ آئے نا خلف کھو بیٹھے نماز اور پیچھے پڑ گئے مزوں کے سو آگے دیکھ لیں گے گمراہی کو
۶۰. مگر جس نے توبہ کی اور یقین لایا اور کی نیکی سو وہ لوگ جائیں گے بہشت میں اور ان کا حق ضائع نہ ہو گا کچھ
۶۱. باغوں میں بسنے کے جن کا وعدہ کیا ہے رحمان نے اپنی بندوں سے ان کے بن دیکھے بے شک ہے اس کے وعدہ پر پہنچنا
۶۲. نہ سنیں گے وہاں بَک بک سوائے سلام اور ان کے لئے ہے ان کی روزی وہاں صبح اور شام
۶۳. یہ وہ بہشت ہے جو میراث دیں گے ہم اپنے بندوں میں جو کوئی ہو گا پرہیزگار
۶۴. اور ہم نہیں اترتے مگر حکم سے تیرے رب کے اسی کا ہے جو ہمارے آگے ہے اور جو ہمارے پیچھے اور جو اس کے بیچ میں ہے اور تیرا رب نہیں ہے بھولنے والا
۶۵. رب آسمانوں کا اور زمین کا اور جو ان کے بیچ ہے سو اسی کی بندگی کر اور قائم رہ اس کی بندگی پر کسی کو پہچانتا ہے تو اس کے نام کا
۶۶. اور کہتا ہے آدمی کیا جب میں مر جاؤں تو پھر نکلوں گا زندہ ہو کر
۶۷. کیا یاد نہیں رکھتا آدمی کہ ہم نے اس کو بنایا ہے پہلے سے اور وہ کچھ چیز نہ تھا
۶۸. سو قسم ہے تیرے رب کی ہم گھیر بلائیں گے ان کو اور شیطانوں کو پھر سامنے لائیں گے گرد دوزخ کے گھٹنوں پر گرے ہوئے
۶۹. پھر جُدا کر لیں گے ہم ہر ایک فرقہ میں سے جونسا ان میں سے سخت رکھتا تھا رحمان سے اکڑ
۷۰. پھر ہم کو خوب معلوم ہے جو بہت قابل ہیں اس میں داخل ہونے کے
۷۱. اور کوئی نہیں تم میں جو نہ پہنچے گا اس پر ہو چکا یہ وعدہ تیرے رب پر لازم مقرر
۷۲. پھر بچائینگے ہم ان کو جو ڈرتے رہے اور چھوڑ دیں گے گناہ گاروں کو اس میں اوندھے گرے ہوئے
۷۳. اور جب سنائے ان کو ہماری آیتیں کھلی ہوئی کہتے ہیں جو لوگ کہ منکر ہیں ایمان والوں کو دونوں فرقوں میں کس کا مکان بہتر ہے اور کس کی اچھی لگتی ہے مجلس
۷۴. اور کتنی ہلاک کر چکے ہم پہلے ان سے جماعتیں وہ ان سے بہتر تھے سامان میں اور نُمود میں
۷۵. تو کہہ جو رہا بھٹکتا سو چاہیے اس کو کھینچ لے جائے رحمان لمبا یہاں تک کہ جب دیکھیں گے جو وعدہ ہوا تھا ان سے یا آفت اور یا قیامت سو تب معلوم کر لیں گے کس کا برا ہے مکان اور کس کی فوج کمزور ہے
۷۶. اور بڑھاتا جاتا ہے اللہ سوجھنے والوں کو (سوجھے ہوؤں کو سجھائے ہوؤں کو) سُوجھ اور باقی رہنے والی نیکیاں بہتر رکھتی ہیں تیرے رب کے یہاں بدلہ اور بہتر پھر جانے کو جگہ
۷۷. بھلا تو نے دیکھا اس کو جو منکر ہوا ہماری آیتوں سے اور کہا مجھ کو مل کر رہے گا مال اور اولاد
۷۸. کیا جھانک آیا ہے غیب کو یا لے رکھا ہے رحمان سے عہد
۷۹. یہ نہیں ہم لکھ رکھیں گے جو وہ کہتا ہے اور بڑھاتے جائیں گے اس کو عذاب میں لمبا
۸۰. اور ہم لے لیں گے اس کے مرنے پر جو کچھ وہ بتلا رہا ہے اور آئے گا ہمارے پاس اکیلا
۸۱. اور پکڑ رکھا ہے لوگوں نے اللہ کے سوا اوروں کو معبود تاکہ وہ ہوں ان کے لیے مدد
۸۲. ہرگز نہیں وہ منکر ہوں گے ان کی بندگی سے اور ہو جائیں گے ان کے مخالف
۸۳. تو نے نہیں دیکھا کہ ہم نے چھوڑ رکھے ہیں شیطان منکروں پر اچھالتے ہیں ان کو ابھار کر
۸۴. سو تو جلدی نہ کر ان پر ہم تو پوری کرتے ہیں ان کی گنتی
۸۵. جس دن ہم اکٹھا کر لائیں گے پرہیزگاروں کو رحمان کے پاس مہمان بلائے ہوئے
۸۶. اور ہانک لے جائیں گے گناہ گاروں کو دوزخ کی طرف پیاسے
۸۷. نہیں اختیار رکھتے لوگ سفارش کا مگر جس نے لے لیا رحمان سے وعدہ
۸۸. اور لوگ کہتے ہیں رحمان رکھتا ہے اولاد
۸۹. بے شک تم آ پھنسے ہو بھاری چیز میں
۹۰. ابھی آسمان پھٹ پڑیں اس بات سے اور ٹکڑے ہو زمین اور گر پڑیں پہاڑ ڈھے کر
۹۱. اس پر کہ پکارتے ہیں رحمان کے نام پر اولاد
۹۲. اور نہیں پھبتا رحمان کو کہ رکھے اولاد
۹۳. کوئی نہیں آسمانوں اور زمین میں جو نہ آئے رحمان کا بندہ ہو کر
۹۴. اس کے پاس ان کی شمار ہے اور گن رکھی ہے ان کی گنتی
۹۵. اور ہر ایک ان میں آئے گا اس کے سامنے قیامت کے دن اکیلا
۹۶. البتہ جو یقین لائے ہیں اور کی ہیں انہوں نے نیکیاں ان کو دے گا رحمان محبت
۹۷. سو ہم نے آسان کر دیا یہ قرآن تیری زبان میں اسی واسطے کہ خوشخبری سنا دے تو ڈرنے والوں کو اور ڈرا دے جھگڑالو لوگوں کو
۹۸. اور بہت ہلاک کر چکے ہم ان سے پہلے جماعتیں آہٹ پاتا ہے تو ان میں کسی کی یا سنتا ہے ان کی بھنک