• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ترجمہ قرآن مجید - مولانا محمود الحسن

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ مریم
شروع اللہ کے نام سے جو بے حد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. کھیعص
۲. یہ مذکور ہے تیرے رب کی رحمت کا اپنے بندہ زکریا پر
۳. جب پکارا اس نے اپنے رب کو چھپی آواز سے
۴. بولا اے میرے رب بوڑھی ہو گئیں میری ہڈیاں اور شعلہ نکلا سر سے بڑھاپے کا اور تجھ سے مانگ کر اے رب میں کبھی محروم نہیں رہا
۵. اور میں ڈرتا ہوں بھائی بندوں سے اپنے پیچھے اور عورت میری بانجھ ہے سو بخش تو مجھ کو اپنے پاس سے ایک کام اٹھانے والا
۶. جو میری جگہ بیٹھے اور یعقوب کی اولاد کی اور کر اس کو اے رب من مانتا
۷. اے زکریا ہم تجھ کو خوشخبری سناتے ہیں ایک لڑکے کی جس کا نام ہے یحییٰ نہیں کیا ہم نے پہلے اس نام کا کوئی
۸. بولا اے رب کہاں سے ہو گا مجھ کو لڑکا اور میری عورت بانجھ ہے اور میں بوڑھا ہو گیا یہاں تک کہ اکڑ گیا
۹. کہا یونہی ہو گا فرما دیا تیرے رب نے وہ مجھ پر آسان ہے اور تجھ کو پیدا کیا میں نے پہلے سے اور نہ تھا تو کوئی چیز
۱۰. بولا اے رب ٹھہرا دے میرے لیے کوئی نشانی فرمایا تیری نشانی یہ کہ بات نہ کرے تو لوگوں سے تین رات تک صحیح تندرست
۱۱. پھر نکلا اپنے لوگوں کے پاس حجرہ سے تو اشارہ سے کہا ان کو کہ یاد کرو صبح اور شام
۱۲. اے یحییٰ اٹھا لے کتاب زور سے اور دیا ہم نے اس کو حکم کرنا لڑکپن میں
۱۳. اور شوق دیا اپنی طرف سے اور ستھرائی اور تھا پرہیزگار
۱۴. اور نیکی کرنے والا اپنے ماں باپ سے اور نہ تھا زبردست خود سر
۱۵. اور سلام ہے اس پر جس دن پیدا ہوا اور جس دن مرے اور جس دن اٹھ کھڑا ہو زندہ ہو کر
۱۶. اور مذکور کر کتاب میں مریم کا جب جدا ہوئی اپنے لوگوں سے ایک شرقی مکان میں
۱۷. پھر پکڑ لیا ان سے ورے ایک پردہ پھر بھیجا ہم نے اس کے پاس اپنا فرشتہ پھر بن کر آیا اس کے آگے آدمی پورا
۱۸. بولی مجھ کو رحمان کی پناہ تجھ سے اگر ہے تو ڈر رکھنے والا
۱۹. بولا میں تو بھیجا ہوا ہوں تیرے رب کا کہ دے جاؤں تجھ کو ایک لڑکا ستھرا
۲۰. بولی کہاں سے ہو گا میرے لڑکا اور چھوا نہیں مجھ کو آدمی نے اور میں بدکار کبھی نہیں تھی
۲۱. بولا یونہی ہے فرما دیا تیرے رب نے وہ مجھ پر آسان ہے اور اس کو ہم کیا چاہتے ہیں لوگوں کے لیے نشانی اور مہربانی اپنی طرف سے اور ہے یہ کام مقرر ہو چکا
۲۲. پھر پیٹ میں لیا اس کو پھر یکسو ہوئی اس کو لے کر ایک بعید مکان میں
۲۳. پھر لے آیا اس کو درد زہ ایک کھجور کی جڑ میں بولی کسی طرح میں مر چکتی اس سے پہلے اور ہو جاتی بھولی بسری
۲۴. پس آواز دی اس کو اس کے نیچے سے کہ غمگین مت ہو کر دیا تیرے رب نے تیرے نیچے ایک چشمہ
۲۵. اور ہلا اپنی طرف کھجور کی جڑ اس سے گریں گی تجھ پر پکی کھجوریں
۲۶. اب کھا اور پی اور آنکھ ٹھنڈی رکھ پھر اگر تو دیکھے کوئی آدمی تو کہیو میں نے مانا ہے رحمان کا روزہ سو بات نہ کروں گی آج کسی آدمی سے
۲۷. پھر لائی اس کو اپنے لوگوں کے پاس گود میں وہ اس کو کہنے لگے اے مریم تو نے کی یہ چیز طوفان کی
۲۸. اے بہن ہارون کی نہ تھا تیرا باپ برا آدمی اور نہ تھی تیری ماں بدکار
۲۹. پھر ہاتھ سے بتلایا اس لڑکے کو بولے ہم کیونکر بات کریں اس شخص سے کہ وہ ہے گود میں لڑکا
۳۰. وہ بولا میں بندہ ہوں اللہ کا مجھ کو اس نے کتاب دی ہے اور مجھ کو اس نے نبی کیا
۳۱. اور بنایا مجھ کو برکت والا جس جگہ میں ہوں اور تاکید کی مجھ کو نماز کی اور زکوٰۃ کی جب تک میں رہوں زندہ
۳۲. اور سلوک کرنے والا اپنی ماں سے اور نہیں بنایا مجھ کو زبردست بدبخت
۳۳. اور سلام ہے مجھ پر جس دن میں پیدا ہوا اور جس دن مروں اور جس دن اٹھ کھڑا ہوں زندہ ہو کر
۳۴. یہ ہے عیسیٰ مریم کا بیٹا سچی بات جس میں لوگ جھگڑتے ہیں
۳۵. اللہ ایسا نہیں کہ رکھے اولاد وہ پاک ذات ہے جب ٹھہرا لیتا ہے کسی کام کا کرنا سو یہی کہتا ہے اس کو کہ ہو وہ ہو جاتا ہے
۳۶. اور کہا بے شک اللہ ہے رب میرا اور رب تمہارا سو اس کی بندگی کرو یہ ہے راہ سیدھی
۳۷. پھر جُدی جُدی راہ اختیار کی فرقوں نے ان میں سے سو خرابی ہے منکروں کو جس وقت دیکھیں گے ایک دن بڑا
۳۸. کیا خوب سنتے اور دیکھتے ہوں گے جس دن آئیں گے ہمارے پاس پر بے انصاف آج کے دن صریح بہک رہے ہیں
۳۹. اور ڈر سنا دے ان کو اس پچھتاوے کے دن کا جب فیصل ہو چکے گا کام اور وہ بھول رہے ہیں اور وہ یقین نہیں لاتے
۴۰. ہم وارث ہوں گے زمین کے اور جو کوئی ہے زمین پر اور وہ ہماری طرف پھر آئیں گے
۴۱. اور مذکور کر کتاب میں ابراہیم کا بے شک تھا وہ سچا نبی
۴۲. جب کہا اپنے باپ کو اے باپ میرے کیوں پوجتا ہے اس کو جو نہ سنے اور نہ دیکھے اور نہ کام آئے تیرے کچھ
۴۳. اے باپ میرے مجھ کو آئی ہے خبر ایک چیز کی جو تجھ کو نہیں آئی سو میری راہ چل دکھلا دوں تجھ کو راہ سیدھی
۴۴. اے باپ میرے مت پُوج شیطان کو بے شک شیطان ہے رحمان کا نافرمان
۴۵. اے باپ میرے ڈرتا ہوں کہیں آ لگے تجھ کو ایک آفت رحمان سے پھر تو ہو جائے شیطان کا ساتھی
۴۶. وہ بولا کیا تو پھرا ہوا ہے میرے ٹھاکروں سے اے ابراہیم اگر تو باز نہ آئے گا تو تجھ کو سنگسار کروں گا اور دور ہو جا میرے پاس سے ایک مدت
۴۷. کہا تیری سلامتی رہے میں گناہ بخشواؤں گا تیرے اپنے رب سے بے شک وہ ہے مجھ پر مہربان
۴۸. اور چھوڑتا ہوں تم کو اور جن کو تم پُوجتے ہو اللہ کے سواء اور میں بندگی کروں گا اپنے رب کی امید ہے کہ نہ رہوں گا اپنے رب کی بندگی کر کے محروم
۴۹. پھر جب جُدا ہوا ان سے اور جن کو وہ پوجتے تھے اللہ کے سواء بخشا ہم نے اس کو اسحاق اور یعقوب اور دونوں کو نبی کیا
۵۰. اور دیا ہم نے ان کو اپنی رحمت سے اور کیا ان کے واسطے سچا بول اونچا
۵۱. اور مذکور کر کتاب میں موسیٰ کا بے شک وہ تھا چنا ہوا اور تھا رسول نبی
۵۲. اور پکارا ہم نے اس کو داہنی طرف سے طور پہاڑ کی اور نزدیک بُلایا اس کو بھید کہنے کو
۵۳. اور بخشا ہم نے اس کو اپنی مہربانی سے بھائی اس کا ہارون نبی
۵۴. اور مذکور کر کتاب میں اسماعیل کا وہ تھا وعدہ کا سچا اور تھا رسول نبی
۵۵. اور حکم کرتا تھا اپنے گھر والوں کو نماز کا اور زکوٰۃ کا اور تھا اپنے رب کے یہاں پسندیدہ
۵۶. اور مذکور کر کتاب میں ادریس کا وہ تھا سچا نبی
۵۷. اور اٹھا لیا ہم نے اس کو ایک اونچے مکان پر
۵۸. یہ وہ لوگ ہیں جن پر انعام کیا اللہ نے پیغمبروں میں آدم کی اولاد میں اور ان میں جن کو سوار کر لیا ہم نے نوح کے ساتھ اور ابراہیم کی اولاد میں اور اسرائیل کی اور ان میں جن کو ہم نے ہدایت کی اور پسند کیا جب ان کو سنائے آیتیں رحمان کی گرتے سجدہ میں اور روتے ہوئے
۵۹. پھر ان کی جگہ آئے نا خلف کھو بیٹھے نماز اور پیچھے پڑ گئے مزوں کے سو آگے دیکھ لیں گے گمراہی کو
۶۰. مگر جس نے توبہ کی اور یقین لایا اور کی نیکی سو وہ لوگ جائیں گے بہشت میں اور ان کا حق ضائع نہ ہو گا کچھ
۶۱. باغوں میں بسنے کے جن کا وعدہ کیا ہے رحمان نے اپنی بندوں سے ان کے بن دیکھے بے شک ہے اس کے وعدہ پر پہنچنا
۶۲. نہ سنیں گے وہاں بَک بک سوائے سلام اور ان کے لئے ہے ان کی روزی وہاں صبح اور شام
۶۳. یہ وہ بہشت ہے جو میراث دیں گے ہم اپنے بندوں میں جو کوئی ہو گا پرہیزگار
۶۴. اور ہم نہیں اترتے مگر حکم سے تیرے رب کے اسی کا ہے جو ہمارے آگے ہے اور جو ہمارے پیچھے اور جو اس کے بیچ میں ہے اور تیرا رب نہیں ہے بھولنے والا
۶۵. رب آسمانوں کا اور زمین کا اور جو ان کے بیچ ہے سو اسی کی بندگی کر اور قائم رہ اس کی بندگی پر کسی کو پہچانتا ہے تو اس کے نام کا
۶۶. اور کہتا ہے آدمی کیا جب میں مر جاؤں تو پھر نکلوں گا زندہ ہو کر
۶۷. کیا یاد نہیں رکھتا آدمی کہ ہم نے اس کو بنایا ہے پہلے سے اور وہ کچھ چیز نہ تھا
۶۸. سو قسم ہے تیرے رب کی ہم گھیر بلائیں گے ان کو اور شیطانوں کو پھر سامنے لائیں گے گرد دوزخ کے گھٹنوں پر گرے ہوئے
۶۹. پھر جُدا کر لیں گے ہم ہر ایک فرقہ میں سے جونسا ان میں سے سخت رکھتا تھا رحمان سے اکڑ
۷۰. پھر ہم کو خوب معلوم ہے جو بہت قابل ہیں اس میں داخل ہونے کے
۷۱. اور کوئی نہیں تم میں جو نہ پہنچے گا اس پر ہو چکا یہ وعدہ تیرے رب پر لازم مقرر
۷۲. پھر بچائینگے ہم ان کو جو ڈرتے رہے اور چھوڑ دیں گے گناہ گاروں کو اس میں اوندھے گرے ہوئے
۷۳. اور جب سنائے ان کو ہماری آیتیں کھلی ہوئی کہتے ہیں جو لوگ کہ منکر ہیں ایمان والوں کو دونوں فرقوں میں کس کا مکان بہتر ہے اور کس کی اچھی لگتی ہے مجلس
۷۴. اور کتنی ہلاک کر چکے ہم پہلے ان سے جماعتیں وہ ان سے بہتر تھے سامان میں اور نُمود میں
۷۵. تو کہہ جو رہا بھٹکتا سو چاہیے اس کو کھینچ لے جائے رحمان لمبا یہاں تک کہ جب دیکھیں گے جو وعدہ ہوا تھا ان سے یا آفت اور یا قیامت سو تب معلوم کر لیں گے کس کا برا ہے مکان اور کس کی فوج کمزور ہے
۷۶. اور بڑھاتا جاتا ہے اللہ سوجھنے والوں کو (سوجھے ہوؤں کو سجھائے ہوؤں کو) سُوجھ اور باقی رہنے والی نیکیاں بہتر رکھتی ہیں تیرے رب کے یہاں بدلہ اور بہتر پھر جانے کو جگہ
۷۷. بھلا تو نے دیکھا اس کو جو منکر ہوا ہماری آیتوں سے اور کہا مجھ کو مل کر رہے گا مال اور اولاد
۷۸. کیا جھانک آیا ہے غیب کو یا لے رکھا ہے رحمان سے عہد
۷۹. یہ نہیں ہم لکھ رکھیں گے جو وہ کہتا ہے اور بڑھاتے جائیں گے اس کو عذاب میں لمبا
۸۰. اور ہم لے لیں گے اس کے مرنے پر جو کچھ وہ بتلا رہا ہے اور آئے گا ہمارے پاس اکیلا
۸۱. اور پکڑ رکھا ہے لوگوں نے اللہ کے سوا اوروں کو معبود تاکہ وہ ہوں ان کے لیے مدد
۸۲. ہرگز نہیں وہ منکر ہوں گے ان کی بندگی سے اور ہو جائیں گے ان کے مخالف
۸۳. تو نے نہیں دیکھا کہ ہم نے چھوڑ رکھے ہیں شیطان منکروں پر اچھالتے ہیں ان کو ابھار کر
۸۴. سو تو جلدی نہ کر ان پر ہم تو پوری کرتے ہیں ان کی گنتی
۸۵. جس دن ہم اکٹھا کر لائیں گے پرہیزگاروں کو رحمان کے پاس مہمان بلائے ہوئے
۸۶. اور ہانک لے جائیں گے گناہ گاروں کو دوزخ کی طرف پیاسے
۸۷. نہیں اختیار رکھتے لوگ سفارش کا مگر جس نے لے لیا رحمان سے وعدہ
۸۸. اور لوگ کہتے ہیں رحمان رکھتا ہے اولاد
۸۹. بے شک تم آ پھنسے ہو بھاری چیز میں
۹۰. ابھی آسمان پھٹ پڑیں اس بات سے اور ٹکڑے ہو زمین اور گر پڑیں پہاڑ ڈھے کر
۹۱. اس پر کہ پکارتے ہیں رحمان کے نام پر اولاد
۹۲. اور نہیں پھبتا رحمان کو کہ رکھے اولاد
۹۳. کوئی نہیں آسمانوں اور زمین میں جو نہ آئے رحمان کا بندہ ہو کر
۹۴. اس کے پاس ان کی شمار ہے اور گن رکھی ہے ان کی گنتی
۹۵. اور ہر ایک ان میں آئے گا اس کے سامنے قیامت کے دن اکیلا
۹۶. البتہ جو یقین لائے ہیں اور کی ہیں انہوں نے نیکیاں ان کو دے گا رحمان محبت
۹۷. سو ہم نے آسان کر دیا یہ قرآن تیری زبان میں اسی واسطے کہ خوشخبری سنا دے تو ڈرنے والوں کو اور ڈرا دے جھگڑالو لوگوں کو
۹۸. اور بہت ہلاک کر چکے ہم ان سے پہلے جماعتیں آہٹ پاتا ہے تو ان میں کسی کی یا سنتا ہے ان کی بھنک
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ طہ
شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے بڑا مہربان اور نہایت رحم کرنے والا ہے
۱. طہ
۲. اس واسطے نہیں اتارا ہم نے تجھ پر قرآن کہ تو محنت میں پڑے
۳. مگر نصیحت کے واسطے اس کی جو ڈرتا ہے
۴. اتارا ہوا ہے اس کا جس نے بنائی زمین اور آسمان اونچے
۵. وہ بڑا مہربان عرش پر قائم ہوا
۶. اسی کا ہے جو کچھ ہے آسمانوں اور زمین میں اور ان دونوں کے درمیان اور نیچے گیلی زمین کے
۷. اور اگر تو بات کہے پکار کر تو اس کو تو خبر ہے چھپی ہوئی بات کی اور اس سے بھی چھپی ہوئی کی
۸. اللہ ہے جس کے سوا بندگی نہیں کسی کی اسی کے ہیں سب نام خاصے
۹. اور پہنچی ہے تجھ کو بات موسیٰ کی
۱۰. جب اس نے دیکھی ایک آگ تو کہا اپنے گھر والوں کو ٹھہرو میں نے دیکھی ہے ایک آگ شاید لے آؤں تمہارے پاس اس میں سے سلگا کر یا پاؤں آگ پر پہنچ کر راستہ کا پتہ
۱۱. پھر جب پہنچا آگ کے پاس آواز آئی اے موسیٰ
۱۲. میں ہوں تیرا رب سو اتار ڈال اپنی جوتیاں تو ہے پاک میدان طویٰ میں
۱۳. اور میں نے تجھ کو پسند کیا ہے سو تو سنتا رہ جو حکم ہو
۱۴. میں جو ہوں اللہ ہوں کسی کی بندگی نہیں سوا میرے سو میری بندگی کر اور نماز قائم رکھ میری یادگاری کو
۱۵. قیامت بے شک آنے والی ہے میں مخفی رکھنا چاہتا ہوں اس کو تاکہ بدلہ ملے ہر شخص کو جو اس نے کمایا ہے
۱۶. سو کہیں تجھ کو نہ روک دے اس سے وہ شخص جو یقین نہیں رکھتا اس کا اور پیچھے پڑ رہا ہے اپنے مزوں کے پھر تو بھی ٹپکا جائے
۱۷. اور یہ کیا ہے تیرے داہنے ہاتھ میں اے موسیٰ
۱۸. بولا یہ میری لاٹھی ہے اس پر ٹیک لگاتا ہوں اور پتے جھاڑتا ہوں اس سے اپنی بکریوں پر اور میرے اس میں چند کام ہیں اور بھی
۱۹. فرمایا ڈال دے اس کو اے موسیٰ
۲۰. تو اس کو ڈال دیا پھر اسی وقت وہ تو سانپ ہو گیا دوڑتا ہوا
۲۱. فرمایا پکڑ لے اس کو اور مت ڈر ہم ابھی پھیر دیں گے اس کو پہلی حالت پر
۲۲. اور ملا لے اپنا ہاتھ اپنی بغل سے کہ نکلے سفید ہو کر بلا عیب یہ نشانی دوسری
۲۳. تاکہ دکھاتے جائیں ہم تجھ کو اپنی نشانیاں بڑی
۲۴. جا طرف فرعون کے کہ اس نے بہت سر اٹھایا
۲۵. بولا اے رب کشادہ کر میرا سینہ
۲۶. اور آسان کر میرا کام
۲۷. اور کھول دے گرہ میری زبان سے
۲۸. کہ سمجھیں میری بات
۲۹. اور دے مجھ کو ایک کام بٹانے والا میرے گھر کا
۳۰. ہارون میرا بھائی
۳۱. اس سے مضبوط کر میری کمر
۳۲. اور شریک کر اس کو میرے کام میں
۳۳. کہ تیری پاک ذات کا بیان کریں ہم بہت سا
۳۴. اور یاد کریں ہم تجھ کو بہت سا
۳۵. تو تو ہے ہم کو خوب دیکھتا
۳۶. فرمایا ملا تجھ کو تیرا سوال اے موسیٰ
۳۷. اور احسان کیا تھا ہم نے تجھ پر ایک بار اور بھی
۳۸. جب حکم بھیجا ہم نے تری ماں کو جو آگے سناتے ہیں
۳۹. کہ ڈال اس کو صندوق میں پھر اس کو ڈال دے دریا میں پھر دریا اس کو لے ڈالے کنارے پر اٹھا لے اس کو ایک دشمن میرا اور اس کا اور ڈال دی میں نے تجھ پر محبت اپنی طرف سے اور تاکہ پرورش پائے تو میری آنکھ کے سامنے
۴۰. جب چلنے لگی تیری بہن اور کہنے لگی میں بتاؤں تم کو ایسا شخص جو اس کو پا لے پھر پہنچا دیا ہم نے تجھ کو تیری ماں کے پاس کہ ٹھنڈی رہے اس کی آنکھ اور غم نہ کھائے اور تو نے مار ڈالا ایک شخص کو پھر بچا دیا ہم نے تجھ کو اس غم سے اور جانچا ہم نے تجھ کو ایک ذرا جانچنا پھر ٹھہرا رہا تو کئی برس مدین والوں میں پھر آیا تو تقدیر سے اے موسیٰ
۴۱. اور بنایا میں نے تجھ کو خاص اپنے واسطے
۴۲. جا تو اور تیرا بھائی میری نشانیاں لے کر اور سستی نہ کریو میری یاد میں
۴۳. جاؤ طرف فرعون کے اس نے بہت سر اٹھایا
۴۴. سو کہو اس سے بات نرم شاید وہ سوچے یا ڈرے
۴۵. بولے اے رب ہمارے ہم ڈرتے ہیں کہ بھبک پڑے ہم پر یا جوش میں آ جائے
۴۶. فرمایا نہ ڈرو میں ساتھ ہوں تمہارے سنتا ہوں اور دیکھتا ہوں
۴۷. سو جاؤ اس کے پاس اور کہو ہم دونوں بھیجے ہوئے ہیں تیرے رب کے سو بھیج دے ہمارے ساتھ بنی اسرائیل کو اور مت ستا ان کو ہم آئے ہیں تیرے پاس نشانی لے کر تیرے رب کی
۴۸. اور سلامتی ہو اس کی جو مان لے راہ کی بات ہم کو حکم ملا ہے کہ عذاب اس پر جو جھٹلائے اور منہ پھیر لے
۴۹. بولا پھر کون ہے رب تم دونوں کا اے موسیٰ
۵۰. کہا رب ہمارا وہ ہے جس نے دی ہر چیز کو اس کی صورت پھر راہ سجھائی
۵۱. بولا پھر کیا حقیقت ہے ان پہلی جماعتوں کی
۵۲. کہا ان کی خبر میرے رب کے پاس لکھی ہوئی ہے نہ بہکتا ہے میرا رب اور نہ بھولتا ہے
۵۳. وہ ہے جس نے بنا دیا تمہارے واسطے زمین کو بچھونا اور چلائیں تمہارے لئے اس میں راہیں اور اتارا آسمان سے پانی پھر نکالی ہم نے اس سے طرح طرح کی سبزی
۵۴. کھاؤ اور چراؤ اپنے چوپایوں کو البتہ اس میں نشانیاں ہیں عقل رکھنے والوں کو
۵۵. اسی زمین سے ہم نے تم کو بنایا اور اسی میں تم کو پھر پہنچا دیتے ہیں اور اسی سے نکالیں گے تم کو دوسری بار
۵۶. اور ہم نے فرعون کو دکھلا دیں اپنی سب نشانیاں پھر اس نے جھٹلایا اور نہ مانا
۵۷. بولا کیا تو آیا ہے ہم کو نکالنے ہمارے ملک سے اپنے جادو کے زور سے اے موسیٰ
۵۸. سو ہم بھی لائیں گے تیرے مقابلہ میں ایک ایسا ہی جادو سو ٹھہرا لے ہمارے اور اپنے بیچ میں ایک وعدہ نہ ہم خلاف کریں اس کا اور نہ تو ایک میدان صاف میں
۵۹. کہا وعدہ تمہارا ہے جشن کا دن اور یہ کہ جمع ہوں لوگ دن چڑھے
۶۰. پھر الٹا پھرا فرعون پھر جمع کئے اپنے سارے داؤ پھر آیا
۶۱. کہا ان کو موسیٰ نے کم بختی تمہاری جھوٹ نہ بولو اللہ پر پھر غارت کر دے تم کو کسی آفت سے اور مراد کو نہیں پہنچا جس نے جھوٹ باندھا
۶۲. پھر جھگڑے اپنے کام پر آپس میں اور چھپ کر کیا مشورہ
۶۳. بولے مقرر یہ دونوں جادوگر ہیں چاہتے ہیں کہ نکال دیں تم کو تمہارے ملک سے اپنے جادو کے زور سے اور موقوف کرا دیں تمہارے اچھے خاصے چلن کو
۶۴. سو مقرر کر لو اپنی تدبیر پھر آؤ قطار باندھ کر اور جیت گیا آج جو غالب رہا
۶۵. بولے اے موسیٰ یا تو تو ڈال اور یا ہم ہوں پہلے ڈالنے والے
۶۶. کہا نہیں تم ڈالو پھر تب ہی ان کی رسیاں اور لاٹھیاں اس کے خیال میں آئیں ان کے جادو سے کہ دوڑ رہی ہیں
۶۷. پھر پانے لگا اپنے جی میں ڈر موسیٰ
۶۸. ہم نے کہا تو مت ڈر مقرر تو ہی رہے گا غالب
۶۹. اور ڈال جو تیرے داہنے ہاتھ میں ہے کہ نگل جائے جو کچھ انہوں نے بنایا انکا بنایا ہوا تو فریب ہے جادوگر کا اور بھلا نہیں ہوتا جادوگر کا جہاں ہو
۷۰. پھر گر پڑے جادوگر سجدہ میں بولے ہم یقین لائے رب پر ہارون اور موسیٰ کے
۷۱. بولا فرعون تم نے اس کو مان لیا میں نے ابھی حکم نہ دیا تھا وہ ہی تمہارا بڑا ہے جس نے تم کو سکھایا جادو سو اب میں کٹواؤں گا تمہارے ہاتھ اور دوسری طرف کے پاؤں اور سولی دوں گا تم کو کھجور کے تنہ پر اور جان لو گے ہم میں کس کا عذاب سخت ہے اور دیر تک رہنے والا
۷۲. وہ بولے ہم تجھ کو زیادہ نہ سمجھیں گے اس چیز سے جو پہنچی ہم کو صاف دلیل اور اس سے جس نے ہم کو پیدا کیا سو تو کر گزر جو تجھ کو کرنا ہے تو یہی کرے گا اس دنیا کی زندگی میں
۷۳. ہم یقین لائے ہیں اپنے رب پر تاکہ بخشے ہم کو ہمارے گناہ اور جو تو نے زبردستی کروایا ہم سے یہ جادو اور اللہ بہتر ہے اور سدا باقی رہنے والا
۷۴. بات یہی ہے کہ جو کوئی آیا اپنے رب کے پاس گناہ لے کر سو اس کے واسطے دوزخ ہے مرے اس میں نہ جیئے
۷۵. اور جو آیا اس کے پاس ایمان لے کر نیکیاں کر کے سو ان لوگوں کے لئے ہیں درجے بلند
۷۶. باغ ہیں بسنے کے بہتی ہیں ان کے نیچے نہریں ہمیشہ رہا کریں گے ان میں اور یہ بدلہ ہے اس کا جو پاک ہوا
۷۷. اور ہم نے حکم بھیجا موسیٰ کو کہ لے نکل میرے بندوں کو رات سے پھر ڈال دے ان کے لئے سمندر میں راستہ سوکھا نہ خطرہ کر آ پکڑنے کا اور نہ ڈر ڈوبنے سے
۷۸. پھر پیچھا کیا ان کا فرعون نے اپنے لشکروں کو لے کر پھر ڈھانپ لیا انکو پانی نے جیسا کہ ڈھانپ لیا
۷۹. اور بہکایا فرعون نے اپنی قوم کو اور نہ سمجھایا
۸۰. اے اولاد اسرائیل چھڑا لیا ہم نے تم کو تمہارے دشمن سے اور وعدہ ٹھہرایا تم سے داہنی طرف پہاڑ کی اور اتارا تم پر من اور سلویٰ
۸۱. کھاؤ سھتری چیزیں جو روزی دی ہم نے تم کو اور نہ کرو اس میں زیادتی پھر تو اترے گا تم پر میرا غصہ اور جس پر اترا میرا غصہ سو وہ پٹکا گیا
۸۲. اور میری بڑی بخشش ہے اس پر جو توبہ کرے اور یقین لائے اور کرے بھلا کام پھر راہ پر رہے
۸۳. اور کیوں جلدی کی تو نے اپنی قوم سے اے موسیٰ
۸۴. بولا وہ یہ آ رہے ہیں میرے پیچھے اور میں جلدی آیا تیری طرف اے میرے رب تاکہ تو راضی ہو
۸۵. فرمایا ہم نے تو بچلا دیا تیری قوم کو تیرے پیچھے اور بہکایا ان کو سامری نے
۸۶. پھر الٹا پھرا موسیٰ اپنی قوم کے پاس غصہ میں بھرا پچھتاتا ہوا کہا اے قوم کیا تم سے وعدہ نہ کیا تھا تمہارے رب نے اچھا وعدہ کیا طویل ہو گئی تم پر مدت یا چاہا تم نے کہ اترے تم پر غضب تمہارے رب کا اس لئے خلاف کیا تم نے میرا وعدہ
۸۷. بولے ہم نے خلاف نہیں کیا تیرا وعدہ اپنے اختیار سے لیکن اٹھوایا ہم نے بھاری بوجھ قوم فرعون کے زیور کا سو ہم نے اس کو پھینک دیا پھر اس طرح ڈھالا سامری نے
۸۸. پھر بنا نکالا ان کے واسطے ایک بچھڑا ایک دھڑ جس میں آواز گائے کی پھر کہنے لگے یہ معبود ہے تمہارا اور معبود ہے موسیٰ کا سو وہ بھول گیا
۸۹. بھلا یہ لوگ نہیں دیکھتے کہ وہ جواب تک نہیں دیتا ان کو کسی بات کا اور اختیار نہیں رکھتا ان کے برے کا اور بھلے کا
۹۰. اور کہا تھا ان کو ہارون نے پہلے سے اے قوم بات یہی ہے کہ تم بہک گئے اس بچھڑے سے اور تمہارا رب تو رحمان ہے سو میری راہ چلو اور مانو بات میری
۹۱. بولے ہم برابر اسی پر لگے بیٹھے رہیں گے جب تک لوٹ کر آئے ہمارے پاس موسیٰ
۹۲. کہا موسیٰ علیہ السلام نے اے ہارون کس چیز نے روکا تجھ کو جب دیکھا تھا تو نے کہ وہ بہک گئے
۹۳. کہ تو میرے پیچھے نہ آیا کیا تو نے رد کیا میرا حکم
۹۴. وہ بولا اے میری ماں کے جنے نہ پکڑ میری داڑھی اور نہ سر میں ڈرا کہ تو کہے گا پھوٹ ڈال دی تو نے بنی اسرائیل میں اور یاد نہ رکھی میری بات
۹۵. کہا موسیٰ نے اب تیری کیا حقیقت ہے اے سامری
۹۶. بولا میں نے دیکھ لیا جو اوروں نے نہ دیکھا پھر بھر لی میں نے ایک مٹھی پاؤں کے نیچے سے اس بھیجے ہوئے کے پھر میں نے وہی ڈال دی اور یہی صلاح دی مجھ کو میرے جی نے
۹۷. کہا موسیٰ نے دور ہو تیرے لئے زندگی بھر تو اتنی سزا ہے کہ کہا کرے مت چھیڑو اور تیرے واسطے ایک وعدہ ہے وہ ہرگز تجھ سے خلاف نہ ہو گا اور دیکھ اپنے معبود کو جس پر تمام دن تو معتکف رہتا تھا ہم اس کو جلا دیں گے پھر بکھیر دیں گے دریا میں اڑا کر
۹۸. تمہارا معبود تو وہی اللہ ہے جس کے سوا کسی کی بندگی نہیں سب چیز سما گئی ہے اس کے علم میں
۹۹. یوں سناتے ہیں ہم تجھ کو ان کے احوال جو پہلے گزر چکے اور ہم نے دی تجھ کو اپنے پاس سے پڑھنے کی کتاب
۱۰۰. جو کوئی منہ پھیر لے اس سے سو وہ اٹھائے گا دن قیامت کے ایک بوجھ
۱۰۱. سدا رہیں گے اس میں اور برا ہے ان پر قیامت میں وہ بوجھ اٹھانے کا
۱۰۲. جس دن پھونکیں گے صور میں اور گھیر لائیں گے ہم گناہ گاروں کو اس دن نیلی آنکھیں
۱۰۳. چپکے چپکے کہتے ہوں گے آپس میں تم نہیں رہے مگر دس دن
۱۰۴. ہم کو خوب معلوم ہے جو کچھ کہتے ہیں جب بولے گا ان میں اچھی راہ روش والا تم نہیں رہے مگر ایک دن
۱۰۵. اور تجھ سے پوچھتے ہیں پہاڑوں کا حال سو تو کہہ ان کو بکھیر دے گا میرا رب اڑا کر
۱۰۶. پھر کر چھوڑے گا زمین کو صاف میدان
۱۰۷. نہ دیکھے گا تو اس میں موڑ اور نہ ٹیلا
۱۰۸. اس دن پیچھے دوڑیں گے پکارنے والے کے ٹیڑھی نہیں جس کی بات اور دب جائیں گی آوازیں رحمان کے ڈر سے پھر تو نہ سنے گا مگر کھس کھسی آواز
۱۰۹. اس دن کام نہ آئے گی سفارش مگر جس کو اجازت دی رحمان نے اور پسند کی اس کی بات
۱۱۰. وہ جانتا ہے جو کچھ ہے ان کے آگے اور پیچھے اور یہ قابو میں نہیں لا سکتے اس کو دریافت کر کے
۱۱۱. اور رگڑتے ہیں منہ آگے اس جیسے ہمیشہ رہنے والے کے اور خراب ہوا جس نے بوجھ اٹھایا ظلم کا
۱۱۲. اور جو کوئی کرے کچھ بھلائیاں اور وہ ایمان بھی رکھتا ہو سو اس کو ڈر نہیں بے انصافی کا اور نہ نقصان پہنچنے کا
۱۱۳. اور اسی طرح اتارا ہم نے قرآن عربی زبان کا اور پھیر پھیر کر سنائی ہم نے اس میں ڈرانے کی باتیں تاکہ وہ پرہیز کریں یا ڈالے ان کے دل میں سوچ
۱۱۴. سو بلند درجہ اللہ کا اس سچے بادشاہ کا اور تو جلدی نہ کر قرآن کے لینے میں جب تک پورا نہ ہو چکے اس کا اترنا اور کہہ اے رب زیادہ کر میری سمجھ
۱۱۵. اور ہم نے تاکید کر دی تھی آدم کو اس سے پہلے پھر بھول گیا اور نہ پائی ہم نے اس میں کچھ ہمت
۱۱۶. اور جب کہا ہم نے فرشتوں کو سجدہ کرو آدم کو تو سجدہ میں گر پڑے مگر نہ مانا ابلیس نے
۱۱۷. پھر کہہ دیا ہم نے اے آدم یہ دشمن تیرا ہے اور تیرے جوڑے کا سو نکلوا نہ دے تم کو بہشت سے پھر تو پڑ جائے تکلیف میں
۱۱۸. تجھ کو یہ ملا ہے کہ نہ بھوکا ہو تو اس میں اور نہ ننگا
۱۱۹. اور یہ کہ نہ پیاس کھینچے تو اس میں اور نہ دھوپ
۱۲۰. پھر جی میں ڈالا اس کے شیطان نے کہا اے آدم میں بتاؤں تجھ کو درخت سدا زندہ رہنے کا اور بادشاہی جو پرانی نہ ہو
۱۲۱. پھر دونوں نے کھا لیا اس میں سے پھر کھل گئیں ان پر ان کی بری چیزیں اور لگے گانٹھنے اپنے اوپر پتے بہشت کے اور حکم ٹالا آدم نے اپنے رب کا پھر راہ سے بہکا
۱۲۲. پھر نواز دیا اس کے رب نے پھر متوجہ ہوا اس پر اور راہ پر لایا
۱۲۳. فرمایا اترو یہاں سے دونوں اکھٹے رہو ایک دوسرے کے دشمن پھر اگر پہنچے تم کو میری طرف سے ہدایت پھر جو چلا میری بتلائی راہ پر سو نہ وہ بہکے گا اور نہ وہ تکلیف میں پڑے گا
۱۲۴. اور جس نے منہ پھیرا میری یاد سے تو اس کو ملنی ہے گزران تنگی کی اور لائیں گے ہم اس کو دن قیامت کے اندھا
۱۲۵. وہ کہے گا اے رب کیوں اٹھا لایا تو مجھ کو اندھا اور میں تو تھا دیکھنے والا
۱۲۶. فرمایا نہیں پہنچی تھیں تجھ کو ہماری آیتیں پھر تو نے ان کو بھلا دیا اور اسی طرح آج تجھ کو بھلا دیں گے
۱۲۷. اور اسی طرح بدلہ دیں گے ہم اس کو جو حد سے نکلا اور یقین نہ لایا اپنے رب کی باتوں پر اور آخرت کا عذاب سخت ہے اور بہت باقی رہنے والا
۱۲۸. سو کیا ان کو سمجھ نہ آئی اس بات سے کہ کتنی غارت کر دیں ہم نے ان سے پہلی جماعتیں یہ لوگ پھرتے ہیں ان کی جگہوں میں اس میں خوب نشانیاں ہیں عقل رکھنے والوں کو
۱۲۹. اور اگر نہ ہوتی ایک بات کہ نکل چکی تیرے رب کی طرف سے تو ضرور ہو جاتی مٹھ بھیڑ(گھمسان) اور اگر نہ ہوتا وعدہ مقرر کیا گیا
۱۳۰. سو تو سہتا رہ جو وہ کہیں اور پڑھتا رہ خوبیاں اپنے رب کی سورج نکلنے سے پہلے اور غروب ہونے سے پہلے اور کچھ گھڑیوں میں رات کی پڑھا کر اور دن کی حدوں پر شاید (تاکہ) تو راضی ہو
۱۳۱. اور مت پسار اپنی آنکھیں اس چیز پر جو فائدہ اٹھانے کو دی ہم نے ان طرح طرح کے لوگوں کو رونق دنیا کی زندگی کی ان کے جانچنے کو اور تیرے رب کی دی ہوئی روزی بہتر ہے اور بہت باقی رہنے والی
۱۳۲. اور حکم کر اپنے گھر والوں کو نماز کا اور خود بھی قائم رہ اس پر ہم نہیں مانگتے تجھ سے روزی ہم روزی دیتے ہیں تجھ کو انجام بھلا ہے پرہیز گاری کا
۱۳۳. اور لوگ کہتے ہیں یہ کیوں نہیں لے آتا ہمارے پاس کوئی نشانی اپنے رب سے کیا پہنچ نہیں چکی ان کو نشانی اگلی کتابوں میں کی
۱۳۴. اور اگر ہم ہلاک کر دیتے ان کو کسی آفت میں اس سے پہلے تو کہتے اے رب کیوں نہ بھیجا ہم تک کسی کو پیغام دے کر کہ ہم چلتے تیری کتاب پر ذلیل اور رسوا ہونے سے پہلے
۱۳۵. تو کہہ ہر کوئی راہ دیکھتا ہے سو تم بھی راہ دیکھو آئندہ جان لو گے کون ہیں سیدھی راہ والے اور کس نے راہ پائی
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الأنبیاء
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. نزدیک آگیا لوگوں کے ان کے حساب کا وقت اور وہ بے خبر ٹلا رہے ہیں
۲. کوئی نصیحت نہیں پہنچتی ان کو ان کے رب سے نئی مگر اس کو سنتے ہیں کھیل میں لگے ہوئے
۳. کھیل میں پڑے ہیں دل ان کے اور چھپا کر مصلحت کی بے انصافوں نے یہ شخص کون ہے ایک آدمی ہے تم ہی جیسا پھر کیوں پھنستے ہو اس کے جادو میں آنکھوں دیکھتے
۴. اس نے کہا میرے رب کو خبر ہے بات کی آسمان میں ہو یا زمین میں اور وہ ہے سننے والا جاننے والا
۵. اس کو چھوڑ کر کہتے ہیں بیہودہ خواب ہیں نہیں، جھوٹ باندھ لیا ہے نہیں، شعر کہتا ہے پھر چاہیے لے آئے ہمارے پاس کوئی نشانی، جیسے پیغام لے کر آئے ہیں پہلے
۶. نہیں مانا ان سے پہلے کسی بستی نے جن کو غارت کر دیا ہم نے کیا اب یہ مان لیں گے
۷. اور پیغام نہیں بھیجا ہم نے تجھ سے پہلے مگر یہی مردوں کے ہاتھ وحی بھیجتے تھے ہم ان کو سو پوچھ لو یاد رکھنے والوں سے اگر تم نہیں جانتے
۸. اور نہیں بنائے تھے ہم نے ان کے ایسے بدن کہ وہ کھانا نہ کھائیں اور نہ تھے وہ ہمیشہ رہ جانے والے
۹. پھر سچا کر دیا ہم نے ان سے وعدہ سو بچا دیا ان کو اور جس کو ہم نے چاہا اور غارت کر دیا حد سے نکلنے والوں کو
۱۰. ہم نے اتاری ہے تمہاری طرف کتاب کہ اس میں تمہارا ذکر ہے کیا تم سمجھتے نہیں
۱۱. اور کتنی پیس ڈالیں ہم نے بستیاں جو تھیں گنہ گار اور اٹھا کھڑے کیے ان کے پیچھے اور لوگ
۱۲. پھر جب آہٹ پائی انہوں نے ہماری آفت کی، تب لگے وہاں سے ایڑ کرنے
۱۳. ایڑ مت کرو اور لوٹ جاؤ جہاں تم نے عیش کیا تھا اور اپنے گھروں میں شاید کوئی تم کو پوچھے
۱۴. کہنے لگے ہائے خرابی ہماری ہم تھے بے شک گنہگار
۱۵. پھر برابر یہی رہی ان کی فریاد یہاں تک کہ ڈھیر کر دیے گئے کاٹ کر بجھے پڑے ہوئے
۱۶. اور ہم نے نہیں بنایا آسمان اور زمین کو اور جو کچھ ان کے بیچ میں ہے کھیلتے ہوئے
۱۷. اگر ہم چاہتے کہ بنا لیں کچھ کھلونا تو بنا لیتے ہم اپنے پاس سے اگر ہم کو کرنا ہوتا
۱۸. یوں نہیں پر ہم پھینک مارتے ہیں سچ کو جھوٹ پر پھر وہ اس کا سر پھوڑ ڈالتا ہے پھر وہ جاتا رہتا ہے اور تمہارے لیے خرابی ہے اُن باتوں سے جو تم بتلاتے ہو
۱۹. اور اسی کا ہے جو کوئی ہے آسمان اور زمین میں اور جواس کے نزدیک رہتے ہیں سرکشی نہیں کرتے اس کی عبادت سے اور نہیں کرتے کاہلی
۲۰. یاد کرتے ہیں رات اور دن نہیں تھکتے
۲۱. کیا ٹھہرائے ہیں انہوں نے اور معبود زمین میں کے کہ وہ جِلا اٹھائیں گے ان کو
۲۲. اگر ہوتے ان دونوں میں اور معبود سوائے اللہ کے تو دونوں خراب ہو جاتے سو پاک ہے اللہ عرش کا مالک ان باتوں سے جو یہ بتلاتے ہیں
۲۳. اس سے پوچھا نہ جائے گا جو وہ کرے اور ان سے پوچھا جائے
۲۴. کیا ٹھہرائے ہیں انہوں نے اس سے ورے اور معبود تو کہہ لاؤ اپنی سند یہی بات ہے میرے ساتھ والوں کی اور یہی بات ہے مجھ سے پہلوں کی کوئی نہیں، پر وہ بہت لوگ نہیں سمجھتے سچی بات سو ٹلا رہے ہیں
۲۵. اور نہیں بھیجا ہم نے تجھ سے پہلے کوئی رسول مگر اس کو یہی حکم بھیجا کہ بات یوں ہے کہ کسی کی بندگی نہیں سوائے میرے سو میری بندگی کرو
۲۶. اور کہتے ہیں رحمان نے کر لیا کسی کو بیٹا وہ ہرگز اس لائق نہیں لیکن وہ بندے ہیں جن کو عزت دی ہے
۲۷. اس سے بڑھ کر نہیں بول سکتے اور وہ اسی کے حکم پر کام کرتے ہیں
۲۸. اس کو معلوم ہے جو ان کے آگے ہے اور پیچھے اور وہ سفارش نہیں کرتے مگر اس کی جس سے اللہ راضی ہو اور وہ اس کی ہیبت سے ڈرتے ہیں
۲۹. اور جو کوئی ان میں کہے کہ میری بندگی ہے اس سے ورے ، سو اس کو ہم بدلہ دیں گے دوزخ یونہی ہم بدلہ دیتے ہیں بے انصافوں کو
۳۰. اور کیا نہیں دیکھا ان منکروں نے کہ آسمان اور زمین منہ بند تھے پھر ہم نے ان کو کھول دیا اور بنائی ہم نے پانی سے ہر ایک چیز جس میں جان ہے پھر کیا یقین نہیں کرتے
۳۱. اور رکھ دیے ہم نے زمین میں بھاری بوجھ کبھی ان کو لے کر جھک پڑے اور رکھیں اس میں کشادہ راہیں تاکہ وہ راہ پائیں
۳۲. اور بنایا ہم نے آسمان کو چھت محفوظ اور وہ آسمان کی نشانیوں کو دھیان میں نہیں لاتے
۳۳. اور وہ ہی ہے جس نے بنائے رات اور دن اور سورج اور چاند سب اپنے اپنے گھر میں پھرتے ہیں
۳۴. اور نہیں دیا ہم نے تجھ سے پہلے کسی آدمی کو ہمیشہ کے لیے زندہ رہنا پھر کیا اگر تو مر گیا تو وہ رہ جائیں گے
۳۵. ہر جی کو چکھنی ہے موت اور ہم تم کو جانچتے ہیں برائی سے اور بھلائی سے آزمانے کو اور ہماری طرف پھر کر آ جاؤ گے
۳۶. اور جہاں تجھ کو دیکھا منکروں نے تو کوئی کام نہیں ان کو تجھ سے مگر ٹھٹھا کرنا کیا یہی شخص ہے جو نام لیتا ہے تمہارے معبودوں کا اور وہ رحمان کے نام سے منکر ہیں
۳۷. بنا ہے آدمی جلدی کا اب دکھلاتا ہے تم کو اپنی نشانیاں، سو مجھ سے جلدی مت کرو
۳۸. اور کہتے ہیں کب ہو گا یہ وعدہ اگر تم سچے ہو
۳۹. اگر جان لیں یہ منکر اس وقت کو کہ نہ روک سکیں گے اپنے منہ سے آگ اور نہ اپنی پیٹھ سے اور نہ ان کو مدد پہنچے گی
۴۰. کچھ نہیں وہ آئے گی ان پر ناگہاں پھر ان کے ہوش کھو دے گی پھر نہ پھیر سکیں گے اس کو اور نہ ان کو فرصت ملے گی
۴۱. اور ٹھٹھے ہو چکے ہیں رسولوں سے تجھ سے پہلے پھر الٹ پڑی ٹھٹھا کرنے والوں پر ان میں سے وہ چیز جس کا ٹھٹھا کرتے تھے
۴۲. تو کہہ کون نگہبانی کرتا ہے تمہاری رات میں اور دن میں رحمان سے کوئی نہیں وہ اپنے رب کے ذکر سے منہ پھیرتے ہیں
۴۳. یا ان کے واسطے کوئی معبود ہیں کہ ان کو بچاتے ہیں ہمارے سوا وہ اپنی بھی مدد نہیں کر سکتے اور نہ ان کی ہماری طرف سے رفاقت ہو
۴۴. کوئی نہیں پر ہم نے عیش دیا ان کو اور ان کے باپ داؤد کو یہاں تک کہ بڑھ گئی ان پر زندگی پھر کیا نہیں دیکھتے کہ ہم چلے آتے ہیں زمین کو گھٹاتے اس کے کناروں سے اب کیا وہ جیتنے والے ہیں
۴۵. تو کہہ میں جو تم کو ڈراتا ہوں سو حکم کے موافق اور سنتے نہیں بہرے پکارنے کو جب کوئی ان کو ڈر کی بات سنائے
۴۶. اور کہیں پہنچ جائے ان تک ایک بھاپ تیرے رب کے عذاب کی تو ضرور کہنے لگیں ہائے کم بختی ہماری بے شک ہم تھے گنہ گار
۴۷. اور رکھیں گے ہم ترازوئیں انصاف کی قیامت کے دن پھر ظلم نہ ہو گا کسی جی پر ایک ذرہ اور اگر ہو گا برابر رائی کے دانہ کے تو ہم لے آئیں گے اس کو اور ہم کافی ہیں حساب کرنے کو
۴۸. اور ہم نے دی تھی موسیٰ اور ہارون علیہما السلام کو قضیئے چکانے والی کتاب اور روشنی اور نصیحت ڈرنے والوں کو
۴۹. جو ڈرتے ہیں اپنے رب سے بن دیکھے اور وہ قیامت کا خطرہ رکھتے ہیں
۵۰. اور یہ ایک نصیحت ہے برکت کی جو ہم نے اتاری سو کیا تم اس کو نہیں مانتے
۵۱. اور آگے دی تھی ہم نے ابراہیم کو اس کی نیک راہ اور ہم رکھتے ہیں اس کی خبر
۵۲. جب کہا اس نے اپنے باپ کو اور اپنی قوم کو یہ کیسی مورتیں ہیں جن پر تم مجاور بنے بیٹھے ہو
۵۳. بولے ہم نے پایا اپنے باپ دادوں کو انہی کی پوجا کرتے
۵۴. بولا مقرر رہے تم اور تمہارے باپ دادے صریح گمراہی میں
۵۵. بولے تو ہمارے پاس لایا ہے سچی بات یا تو کھلاڑیاں کرتا ہے
۵۶. بولا نہیں رب تمہارا وہی ہے رب آسمان اور زمین کا جس نے ان کو بنایا اور میں اسی بات کا قائل ہوں
۵۷. اور قسم اللہ کی میں علاج کروں گا تمہارے بتوں کا جب تم جا چکو گے پیٹھ پھیر کر
۵۸. پھر کر ڈالا ان کو ٹکڑے ٹکڑے مگر ایک بڑا ان کا کہ شاید اُس کی طرف رجوع کریں
۵۹. کہنے لگے کس نے کیا یہ کام ہمارے معبودوں کے ساتھ وہ تو کوئی بے انصاف ہے
۶۰. وہ بولے ہم نے سنا ہے ایک جوان بتوں کو کچھ کہا کرتا ہے ، اس کو کہتے ہیں ابراہیم
۶۱. وہ بولے اس کو لے آؤ لوگوں کے سامنے شاید وہ دیکھیں
۶۲. بولے کیا تو نے کیا ہے یہ ہمارے معبودوں کے ساتھ اے ابراہیم
۶۳. بولا نہیں پریہ کیا ہے ان کے اس بڑے نے سو ان سے پوچھ لو اگر وہ بولتے ہیں
۶۴. پھر سوچے اپنے جی میں پھر بولے لوگوں تم ہی بے انصاف ہو
۶۵. پھر اوندھے ہو گئے سر جھکا کر تو تو جانتا ہے جیسا یہ بولتے ہیں
۶۶. بولا کیا پھر تم پوجتے ہو اللہ سے ورے ایسے کو جو تمہارا کچھ بھلا کرے نہ برا
۶۷. بیزار ہوں میں تم سے اور جن کو تم پوجتے ہو اللہ کے سوائے کیا تم کو سمجھ نہیں
۶۸. بولے اس کو جلاؤ اور مدد کرو اپنے معبودوں کی اگر کچھ کرتے ہو
۶۹. ہم نے کہا اے آگ ٹھنڈک ہو جا اور آرام ابراہیم پر
۷۰. اور چاہنے لگے اس کا برا پھر انہی کو ہم نے ڈالا نقصان میں
۷۱. اور بچا نکالا ہم نے اس کو اور لوط علیہ السلام کو اس زمین کی طرف جس میں برکت رکھی ہے ہم نے جہاں کے واسطے
۷۲. اور بخشا ہم نے اُس کو اسحاق اور یعقوب دیا انعام میں اور سب کو نیک بخت کیا
۷۳. اور ان کو کیا ہم نے پیشوا راہ بتلاتے تھے ہمارے حکم سے اور کہلا بھیجا ہم نے ان کو کرنا نیکیوں کا اور قائم رکھنی نماز اور دینی زکوٰۃ اور وہ تھے ہماری بندگی میں لگے ہوئے
۷۴. اور لوط کو دیا ہم نے حکم اور سمجھ اور بچا نکالا اس کو اس بستی سے جو کرتے تھے گندے کام وہ تھے لوگ بڑے نافرمان
۷۵. اور اس کو لے لیا ہم نے اپنی رحمت میں وہ ہے نیک بختوں میں
۷۶. اور نوح کو جب اس نے پکارا اس سے پہلے پھر قبول کر لی ہم نے اس کی دعا سو بچا دیا اس کو اور اس کے گھر والوں کو بڑی گھبراہٹ سے
۷۷. اور مدد کی اس کی ان لوگوں پر جو جھٹلاتے تھے ہماری آیتیں وہ تھے برے لوگ پھر ڈبا دیا ہم نے اُن سب کو
۷۸. اور داؤد علیہ السلام اور سلیمان علیہ السلام کو جب لگے فیصل کرنے کھیتی کا جھگڑا جب روند گئیں اس کو رات میں ایک قوم کی بکریاں، اور سامنے تھا ہمارے ان کا فیصلہ
۷۹. پھر سمجھا دیا ہم نے وہ فیصلہ سلیمان کو اور دونوں کو دیا تھا ہم نے حکم اور سمجھ اور تابع کیے ہم نے داؤد کے ساتھ پہاڑ، تسبیح پڑھا کرتے اور اڑتے جانور اور یہ سب کچھ ہم نے کیا
۸۰. اور اس کو سکھلایا ہم نے بنایا ایک تمہارا لباس کہ بچاؤ ہو تم کو تمہاری لڑائی میں سو کچھ تم شکر کرتے ہو
۸۱. اور سلیمان کے تابع کی ہوا زور سے چلنے والی کہ چلتی اس کے حکم سے اس زمین کی طرف جہاں برکت دی ہے ہم نے اور ہم کو سب چیز کی خبر ہے
۸۲. اور تابع کیے کتنے شیطان جو غوطہ لگاتے اس کے واسطے اور بہت سے کام بناتے اس کے سوا اور ہم نے ان کو تھام رکھا تھا
۸۳. اور ایوب کو جس وقت پکارا اس نے اپنے رب کو کہ مجھ پر پڑی ہے تکلیف اور تو ہے سب رحم والوں سے رحم والا
۸۴. پھر ہم نے سن لی اس کی فریاد سو دور کر دی جو اس پر تھی تکلیف اور عطا کیے اُس کو اس کے گھر والے اور اتنے ہی اور ان کے ساتھ رحمت اپنی طرف سے اور نصیحت بندگی کرنے والوں کو
۸۵. اور اسماعیل اور ادریس اور ذوالکفل کو یہ سب ہیں صبر والے
۸۶. اور لے لیا ہم نے ان کو اپنی رحمت میں وہ ہیں نیک بختوں میں
۸۷. اور مچھلی والے کو جب چلا گیا غصہ ہو کر پھر سمجھا کہ ہم نہ پکڑ سکیں گے اس کو پھر پکارا ان اندھیروں میں کہ کوئی حاکم نہیں سوائے تیرے تو بے عیب ہے میں تھا گنہگاروں سے
۸۸. پھر سن لی ہم نے اس کی فریاد، اور بچا دیا اس کو اس گھٹنے سے ، اور یونہی ہم بچا دیتے ہیں ایمان والوں کو
۸۹. اور زکریا کو علیہ السلام جب پکارا اس نے اپنے رب کو، اے رب نہ چھوڑ مجھ کو اکیلا اور تو ہے سب سے بہتر وارث
۹۰. پھر ہم نے سن لی اس کی دعا اور بخشا اس کو یحییٰ اور اچھا کر دیا اس کی عورت کو وہ لوگ دوڑتے تھے بھلائیوں پر اور پکارتے تھے ہم کو توقع سے اور ڈر سے اور تھے ہمارے آگے عاجز
۹۱. اور وہ عورت جس نے قابو میں رکھی اپنی شہوت پھر پھونک دی ہم نے اس عورت میں اپنی روح اور کیا اس کو اس کے بیٹے کو نشانی جہان والوں کے واسطے
۹۲. یہ لوگ ہیں تمہارے دین کے سب ایک دین پر اور میں ہوں رب تمہارا سو میری بندگی کرو
۹۳. اور ٹکڑے ٹکڑے بانٹ لیا لوگوں نے آپس میں اپنا کام سب ہمارے پاس پھر آئیں گے
۹۴. سو جو کوئی کرے کچھ نیک کام اور وہ رکھتا ہو ایمان سو اکارت نہ کریں گے اس کی سعی کو اور ہم اس کو لکھ لیتے ہیں
۹۵. اور مقرر ہو چکا ہر بستی پر جس کو غارت کر دیا ہم نے کہ وہ پھر کر نہیں آئیں گے
۹۶. یہاں تک کہ جب کھول دیے جائیں یاجوج و ماجوج اور وہ ہر اوچان سے پھسلتے چلے آئیں
۹۷. اور نزدیک آ لگے سچا وعدہ پھر اس دم اوپر لگی رہ جائیں منکروں کی آنکھیں ہائے کم بختی ہماری ہم بے خبر رہے اس سے نہیں، پر ہم تھے گناہ گار
۹۸. تم اور جو کچھ تم پوجتے ہو اللہ کے سوا ایندھن ہے دوزخ کا تم کو اس پر پہنچنا ہے
۹۹. اگر ہوتے یہ بت معبود تو نہ پہنچتے اس پر اور سارے اس میں سدا پڑے رہیں گے
۱۰۰. ان کو وہاں چلانا ہے اور وہ اس میں کچھ نہ سنیں گے
۱۰۱. جن کے لیے پہلے سے ٹھہر چکی ہماری طرف سے نیکی وہ اس سے دور رہیں گے
۱۰۲. نہیں سنیں گے اس کی آہٹ اور وہ اپنے جی کے مزوں میں سدا رہیں گے
۱۰۳. نہ غم ہو گا ان کو اس بڑی گھبراہٹ میں اور لینے آئیں گے ان کو فرشتے آج دن تمہارا ہے جس کا تم سے وعدہ کیا گیا تھا
۱۰۴. جس دن ہم لپیٹ لیویں آسمان کو جیسے لپیٹتے ہیں طومار میں کاغذ جیسا سرے سے بنایا تھا ہم نے پہلی بار، پھر اس کو دوہرائیں گے ، وعدہ ضرور ہو چکا ہے ہم پر، ہم کو پورا کرنا ہے
۱۰۵. اور ہم نے لکھ دیا ہے زبور میں نصیحت کے پیچھے کہ آخر زمین پر مالک ہوں گے میرے نیک بندے
۱۰۶. اس میں مطلب کو پہنچتے ہیں لوگ بندگی والے
۱۰۷. اور تجھ کو جو ہم نے بھیجا سو مہربانی کر جہان کے لوگوں پر
۱۰۸. تو کہہ مجھ کو تو حکم یہی آیا ہے کہ معبود تمہارا ایک معبود ہے پھر کیا ہو تم حکم برداری کرنے والے
۱۰۹. پھر اگر وہ منہ موڑیں تو تو کہہ دے میں نے خبر دی تم کو دونوں طرف برابر اور میں نہیں جانتا نزدیک ہے یا دور ہے جو تم سے وعدہ ہوا
۱۱۰. وہ رب جانتا ہے جو بات پکار کر کرو اور جانتا ہے جو تم چھپاتے ہو
۱۱۱. اور میں نہیں جانتا شاید تاخیر میں تم کو جانچنا ہے اور فائدہ دینا ہے ایک وقت تک
۱۱۲. رسول نے کہا اے رب فیصلہ کر انصاف کا اور رب ہمارا رحمان ہے اسی سے مدد مانگتے ہیں ان باتوں پر جو تم بتلاتے ہو
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الحج
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. لوگو ڈرو اپنے رب سے بے شک بھونچال قیامت کا ایک بڑی چیز ہے
۲. جس دن اس کو دیکھو گے بھول جائے گی ہر دودھ پلانے والی اپنے دودھ پلائے کو، اور ڈال دے گی ہر پیٹ والی اپنا پیٹ اور تو دیکھے لوگوں پر نشہ اور ان پر نشہ نہیں پر آفت اللہ کی سخت ہے
۳. اور بعضے لوگ وہ ہیں جو جھگڑتے ہیں اللہ کی بات میں بے خبری سے اور پیروی کرتا ہے ہر شیطان سرکش کی
۴. جس کے حق میں لکھ دیا گیا ہے کہ جو کوئی اس کا رفیق ہو سو وہ اس کو بہکائے اور لے جائے عذاب میں دوزخ کے
۵. اے لوگوں اگر تم کو دھوکا ہے جی اٹھنے میں تو ہم نے تم کو بنایا مٹی سے پھر قطرہ سے پھر جمے ہوئے خون سے پھر گوشت کی بوٹی نقشہ بنی ہوئی سے اور بدون نقشہ بنی ہوئی سے اس واسطے کہ تم کو کھول کر سنا دیں اور ٹھہرا رکھتے ہیں ہم پیٹ میں جو کچھ چاہیں ایک وقت معین تک پھر تم کو نکالتے ہیں لڑکا پھر جب تک کہ پہنچو اپنی جوانی کے زور کو اور کوئی تم میں سے قبضہ کر لیا جاتا ہے اور کوئی تم میں سے پھر چلایا جاتا ہے نکمی عمر تک تاکہ سمجھنے کے پیچھے کچھ نہ سمجھنے لگے اور تو دیکھتا ہے زمین خراب پڑی ہوئی، پھر جہاں ہم نے اتارا اس پر پانی تازی ہو گئی اور ابھری اور اگائیں ہر قسم قسم رونق کی چیزیں
۶. یہ سب کچھ اس واسطے کہ اللہ وہی ہے محقق اور وہ جلاتا ہے مردوں کو اور وہ ہر چیز کر سکتا ہے
۷. اور یہ کہ قیامت آنی ہے اس میں دھوکا نہیں اور یہ کہ اللہ اٹھائے گا قبروں میں پڑے ہوؤں کو
۸. اور بعض شخص وہ ہے جو جھگڑتا ہے اللہ کی بات میں بغیر جانے اور بغیر دلیل اور بدون روشن کتاب کے
۹. اپنی کروٹ موڑ کر تاکہ بہکائے اللہ کی راہ سے اس کے لیے دنیا میں رسوائی ہے اور چکھائیں گے ہم اس کو قیامت کے دن جلن کی مار
۱۰. یہ اس کی وجہ سے جو آگے بھیج چکے تیرے دو ہاتھ اور اس وجہ سے کہ اللہ نہیں ظلم کرتا بندوں پر
۱۱. اور بعضا شخص وہ ہے کہ بندگی کرتا ہے اللہ کی کنارے پر پھر اگر پہنچی اس کو بھلائی تو قائم ہو گیا اس عبادت پر، اور اگر پہنچ گئی اس کو جانچ پھر گیا الٹا اپنے منہ پر گنوائی دنیا اور آخرت یہی ہے ٹوٹا صریح
۱۲. پکارتا ہے اللہ کے سواء ایسی چیز کو کہ نہ اس کا نقصان کرے اور نہ اس کا فائدہ کرے ، یہی ہے دور جا پڑنا گمراہ ہو کر
۱۳. پکارے جاتا ہے اس کو جس کا ضرر پہلے پہنچے نفع سے بے شک برا دوست ہے اور برا رفیق
۱۴. اللہ داخل کرے گا ان کو جو ایمان لائے اور کیں بھلائیاں باغوں میں بہتی ہیں نیچے ان کے نہریں اللہ کرتا ہے جو چاہے
۱۵. جس کو یہ خیال ہو کہ ہرگز نہ مدد کرے گا اس کی اللہ دنیا میں اور آخرت میں تو تان لے ایک رسی آسمان کو پھر کاٹ ڈالے اب دیکھے کچھ جاتا رہا اس کی اس تدبیر سے اس کا غصہ
۱۶. اور یوں اتارا ہم نے یہ قرآن کھلی باتیں اور یہ ہے کہ اللہ سجھا دیتا ہے جس کو چاہے
۱۷. جو لوگ مسلمان ہیں اور جو یہود ہیں اور صائبین اور نصاریٰ اور مجوس اور شرک کرتے ہیں مقرر اللہ فیصلہ کرے گا ان میں قیامت کے دن اللہ کے سامنے ہے ہر چیز
۱۸. تو نے نہیں دیکھا کہ اللہ کو سجدہ کرتا ہے جو کوئی آسمان میں ہے اور جو کوئی زمین میں ہے اور سورج اور چاند اور تارے اور پہاڑ اور درخت اور جانور اور بہت آدمی اور بہت ہیں کہ ان پر ٹھہر چکا عذاب اور جس کو اللہ ذلیل کرے اسے کوئی نہیں عزت دینے والا اللہ کرتا ہے جو چاہے
۱۹. یہ دو مدعی ہیں جھگڑے ہیں اپنے رب پر سو جو منکر ہوئے ان کے واسطے بیونتے ہیں کپڑے آگ کے ڈالتے ہیں ان کے سر پر جلتا پانی،
۲۰. گل کر نکل جاتا ہے اس سے جو کچھ ان کے پیٹ میں ہے اور کھال بھی
۲۱. اور ان کے واسطے ہتھوڑے ہیں لوہے کے
۲۲. جب چاہیں کہ نکل پڑیں دوزخ سے گھٹنے کے مارے پھر ڈال دیے جائیں اس کے اندر اور چکھتے رہو جلنے کا عذاب
۲۳. بے شک اللہ داخل کرے گا ان کو جو یقین لائے اور کیں بھلائیاں باغوں میں بہتی ہیں ان کے نیچے نہریں گہنا پہنائیں گے ان کو وہاں کنگن سونے کے اور موتی اور ان کی پوشاک ہے وہاں ریشم کی
۲۴. اور راہ پائی انہوں نے ستھری بات کی اور پائی اس تعریفوں والے کی راہ
۲۵. جو لوگ منکر ہوئے اور روکتے ہیں اللہ کی راہ سے اور مسجد حرام سے جو ہم نے بنائی سب لوگوں کے واسطے برابر ہے اس میں رہنے والا اور باہر سے آنے والا اور جو اس میں چاہے ٹیڑھی راہ شرارت سے اسے ہم چکھائیں گے ایک عذاب دردناک
۲۶. اور جب ٹھیک کر دی ہم نے ابراہیم کو جگہ اس گھر کی کہ شریک نہ کرنا میرے ساتھ کسی کو اور پاک رکھ میرا گھر طواف کرنے والوں کے واسطے اور کھڑے رہنے والوں کے اور رکوع و سجدہ والوں کے
۲۷. اور پکار دے لوگوں میں حج کے واسطے کہ آئیں تیری طرف پیروں چل کر اور سوار ہو کر دبلے دبلے اونٹوں پر چلے آئیں راہوں دور سے
۲۸. تاکہ پہنچیں اپنے فائدے کی جگہوں پر اور پڑھیں اللہ کا نام کئی دن جو معلوم ہیں ذبح پر چوپایوں مواشی کے جو اللہ نے دیے ہیں ان کو سو کھاؤ اس میں سے اور کھلاؤ برے حال کے محتاج کو
۲۹. پھر چاہیے کہ ختم کر دیں اپنا میل کچیل اور پوری کریں اپنی منتیں اور طواف کریں اس قدیم گھر کا
۳۰. یہ سن چکے اور جو کوئی بڑائی رکھے اللہ کی حرمتوں کی سو وہ بہتر ہے اس کے لیے اپنے رب کے پاس اور حلال ہیں تم کو چوپائے مگر جو تم کو سناتے ہیں سو بچتے رہو بتوں کی گندگی سے اور بچتے رہو جھوٹی بات سے
۳۱. ایک اللہ کی طرف کے ہو کر نہ کہ اس کے ساتھ شریک بنا کر اور جس نے شریک بنایا اللہ کا، سو جیسے گر پڑا آسمان سے پھر اچکتے ہیں اس کو اڑنے والے مردار خوار، یا جا ڈالا اس کو ہوا نے کسی دوسرے مکان میں
۳۲. یہ سن چکے اور جو کوئی ادب رکھے اللہ کے نام لگی چیزوں کا، سو وہ دل کی پرہیز گاری کی بات ہے
۳۳. تمہارے واسطے چوپایوں میں فائدے ہیں ایک مقرر وعدہ تک پھر ان کو پہنچنا اس قدیم گھر تک
۳۴. اور ہر امت کے واسطے ہم نے مقرر کر دی ہے قربانی کہ یاد کریں اللہ کے نام ذبح پر چوپایوں کے جو ان کو (اللہ نے دیے ) سو اللہ تمہارا ایک اللہ ہے سو اسی کے حکم میں رہو اور بشارت سنا دے عاجزی کرنے والوں کو
۳۵. وہ کہ جب نام لیجیے اللہ کا ڈر جائیں ان کے دل اور سہنے والے اس کو جو ان پر پڑے اور قائم رکھنے والے نماز کے اور ہمارا دیا ہوا کچھ خرچ کرتے رہتے ہیں
۳۶. اور کعبہ کے چڑھانے کے اونٹ ٹھہرائے ہیں ہم نے تمہارے واسطے نشانی اللہ کے نام کی تمہارے واسطے اس میں بھلائی سو پڑھو ان پر نام اللہ کا قطار باندھ کر پھر جب گر پڑے اُن کی کروٹ، تو کھاؤ اس میں سے اور کھلاؤ صبر سے بیٹھے کو اور بے قراری کرتے کو اسی طرح تمہارے بس میں کر دیا ہم نے ان جانوروں کو تاکہ تم احسان مانو
۳۷. اللہ کو نہیں پہنچتا ان کا گوشت اور نہ ان کا لہو لیکن اس کو پہنچتا ہے تمہارے دل کا ادب اسی طرح ان کو بس میں کر دیا تمہارے کہ اللہ کی بڑائی پڑھو اس بات پر کہ تم کو راہ سجھائی اور بشارت سنا دے نیکی والوں کو
۳۸. اللہ دشمنوں کو ہٹا دے گا ایمان والوں سے اللہ کو خوش نہیں آتا کوئی دغا باز ناشکر
۳۹. حکم ہوا ان لوگوں کو جن سے کافر لڑتے ہیں اس واسطے کہ ان پر ظلم ہوا اور اللہ ان کی مدد کرنے پر قادر ہے
۴۰. وہ لوگ جن کو نکالا ان کے گھروں سے اور دعویٰ کچھ نہیں سوائے اس کے کہ وہ کہتے ہیں ہمارا رب اللہ ہے اور اگر نہ ہٹایا کرتا اللہ لوگوں کو ایک کو دوسرے سے تو ڈھائے جاتے تکیے اور مدرسے اور عبادت خانے اور مسجدیں جن میں نام پڑھا جاتا ہے اللہ کا بہت اور اللہ مقرر مدد کرے گا اس کی جو مدد کرے گا اس کی بے شک اللہ زبردست ہے زور والا
۴۱. وہ لوگ کہ اگر ہم ان کو قدرت دیں ملک میں تو وہ قائم رکھیں نماز اور دیں زکوٰۃ اور حکم کریں بھلے کام کا اور منع کریں برائی سے اور اللہ کے اختیار میں ہے آخر ہر کام
۴۲. اور اگر تجھ کو جھٹلائیں تو ان سے پہلے جھٹلا چکی ہے نوح کی قوم اور عاد اور ثمود
۴۳. اور ابراہیم کی قوم اور لوط کی قوم
۴۴. اور مدین کے لوگ اور موسیٰ کو جھٹلایا پھر میں نے ڈھیل دی منکروں کو پھر پکڑ لیا ان کو تو کیسا ہوا میرا انکار
۴۵. سو کتنی بستیاں ہم نے غارت کر ڈالیں اور وہ گناہ گار تھیں اب وہ گری پڑتی ہیں اپنی چھتوں پر اور کتنے کنوئیں نکمے پڑے اور کتنے محل گچکاری کے
۴۶. کیا سیر نہیں کی ملک کی جو ان کے دل ہوتے جن سے سمجھتے یا کان ہوتے جن سے سنتے سو کچھ آنکھیں اندھی نہیں ہوتیں پر اندھے ہو جاتے ہیں دل جو سینوں میں ہیں
۴۷. اور تجھ سے جلدی مانگتے ہیں عذاب اور اللہ ہرگز نہ ٹالے گا اپنا وعدہ اور ایک دن تیرے رب کے یہاں ہزار برس کے برابر ہوتا ہے جو تم گنتے ہو
۴۸. اور کتنی بستیاں ہیں کہ میں نے ان کو ڈھیل دی اور وہ گناہ گار تھیں پھر میں نے ان کو پکڑا اور میری طرف پھر کر آنا ہے
۴۹. تو کہہ اے لوگوں میں تو ڈر سنا دینے والا ہوں تم کو کھول کر
۵۰. سو جو لوگ یقین لائے اور کیں بھلائیاں ان کے گناہ بخش دیتے ہیں اور ان کو روزی ہے عزت کی
۵۱. اور جو دوڑے ہماری آیتوں کے ہرانے کو وہی ہیں دوزخ کے رہنے والے
۵۲. اور جو رسول بھیجا ہم نے تجھ سے پہلے یا نبی سو جب لگا خیال باندھنے شیطان نے ملا دیا اس کے خیال میں پھر اللہ مٹا دیتا ہے شیطان کا ملایا ہوا پھر پکی کر دیتا ہے اپنی باتیں اور اللہ سب خبر رکھتا ہے حکمتوں والا
۵۳. اس واسطے کہ جو کچھ شیطان نے ملایا اس سے جانچے ان کو کہ جن کے دل میں روگ ہیں اور جن کے دل سخت ہیں اور گنہ گار تو ہیں مخالفت میں دور جا پڑے
۵۴. اور اس واسطے کہ معلوم کر لیں وہ لوگ جن کو سمجھ ملی ہے کہ یہ تحقیق ہے تیرے رب کی طرف سے پھر اس پر یقین لائیں نرم ہو جائیں اس کے آگے ان کے دل اور اللہ سمجھانے والا ہے یقین لانے والوں کو راہ سیدھی
۵۵. اور منکروں کو ہمیشہ رہے گا اس میں دھوکا جب تک کہ آ پہنچے ان پر قیامت بے خبری میں یا آ پہنچے ان پر آفت ایسے دن کی جس میں راہ نہیں خلاصی کی
۵۶. راج اس دن اللہ کا ہے ان میں فیصلہ کرے گا سو جو یقین لائے اور کہیں بھلائیاں نعمت کے باغوں میں ہیں
۵۷. اور جو منکر ہوئے اور جھٹلائیں ہماری باتیں سو ان کے لیے ہے ذلت کا عذاب
۵۸. اور جو لوگ گھر چھوڑ آئے اللہ کی راہ میں پھر مارے گئے یا مر گئے البتہ ان کو دے گا اللہ روزی خاصی اور اللہ ہے سب سے بہتر روزی دینے والا
۵۹. البتہ پہنچائے گا ان کو ایک جگہ جس کو پسند کریں گے اور اللہ سب کچھ جانتا ہے تحمل والا
۶۰. یہ سن چکے اور جس نے بدلہ لیا جیسا کہ اس کو دکھ دیا تھا پھر اس پر کوئی زیادتی کرے تو البتہ اس کی مدد کرے گا اللہ بے شک اللہ درگزر کرنے والا بخشنے والا ہے
۶۱. یہ اس واسطے کہ اللہ لے لیتا ہے رات کو دن میں اور دن کو رات میں اور اللہ سنتا دیکھتا ہے
۶۲. یہ اس واسطے کہ اللہ وہی ہے صحیح اور جس کو پکارتے ہیں اس کے سوا وہی ہے غلط اور اللہ وہی ہے سب سے اوپر بڑا
۶۳. تو نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے اتارا آسمان سے پانی پھر زمین ہو جاتی ہے سرسبز بے شک اللہ جانتا ہے چھپی تدبیریں خبردار ہے
۶۴. اسی کا ہے جو کچھ ہے آسمان اور زمین میں اور اللہ وہی ہے بے پروا تعریفوں والا
۶۵. تو نے نہ دیکھا کہ اللہ نے بس میں کر دیا تمہارے جو کچھ ہے زمین میں اور کشتی کو جو چلتی ہے دریا میں اس کے حکم سے اور تھام رکھتا ہے آسمان کو اس سے کہ گر پڑے زمین پر مگر اس کے حکم سے بے شک اللہ لوگوں پر نرمی کرنے والا مہربان ہے
۶۶. اور اسی نے تم کو جلایا پھر مارتا ہے پھر زندہ کرے گا بے شک انسان ناشکرا ہے
۶۷. ہر امت کے لیے ہم نے مقرر کر دی ایک راہ بندگی کی کہ وہ اسی طرح کرتے ہیں بندگی، سو چاہیے تجھ سے جھگڑا نہ کریں اس کام میں اور تو بلائے جا اپنے رب کی طرف بے شک تو ہے سیدھی راہ پر سوجھ والا
۶۸. اور اگر تجھ سے جھگڑنے لگیں تو تو کہہ اللہ بہتر جانتا ہے جو تم کرتے ہو
۶۹. اللہ فیصلہ کرے گا تم میں قیامت کے دن جس چیز میں تمہاری راہ جدا جدا تھی
۷۰. کیا تجھ کو معلوم نہیں کہ اللہ جانتا ہے جو کچھ ہے آسمان اور زمین میں یہ سب لکھا ہوا ہے کتاب میں یہ اللہ پر آسان ہے
۷۱. اور پوجتے ہیں اللہ کے سوا اس چیز کو جس کی سند نہیں اتاری اس نے اور جس کی ان کو خبر نہیں اور بے انصافوں کا کوئی نہیں مددگار
۷۲. اور جب سنائے ان کو ہماری آیتیں صاف تو پہچانے تو منکروں کے منہ کی بری شکل نزدیک ہوتے ہیں کہ حملہ کر پڑیں ان پر جو پڑھتے ہیں ان کے پاس ہماری آیتیں تو کہہ میں تم کو بتلاؤں ایک چیز اس سے بدتر وہ آگ ہے اس کا وعدہ کر دیا ہے اللہ نے منکروں کو اور وہ بہت بری ہے پھر جانے کی جگہ
۷۳. اے لوگوں ایک مثل کہی ہے سو اس پر کان رکھو جن کو تم پوجتے ہو اللہ کے سوائے ہرگز نہ بنا سکیں گے ایک مکھی اگرچہ سارے جمع ہو جائیں اور اگر کچھ چھین لے ان سے مکھی چھڑا نہ سکیں وہ اس سے بودا ہے چاہنے والا اور جن کو چاہتا ہے
۷۴. اللہ کی قدر نہیں سمجھے جیسی اس کی قدر ہے بے شک اللہ زور آور ہے زبردست
۷۵. اللہ چھانٹ لیتا ہے فرشتوں میں پیغام پہنچانے والے اور آدمیوں میں اللہ سنتا دیکھتا ہے
۷۶. جانتا ہے جو کچھ ان کے آگے ہے اور جو کچھ ان کے پیچھے اور اللہ تک پہنچ ہے ہر کام کی
۷۷. اے ایمان والو رکوع کرو اور سجدہ کرو اور بندگی کرو اپنے رب کی اور بھلائی کرو تاکہ تمہارا بھلا ہو
۷۸. اور محنت کرو اللہ کے واسطے جیسی کہ چاہیے اس کے واسطے محنت اس نے تم کو پسند کیا اور نہیں رکھی تم پر دین میں کچھ مشکل دین تمہارے باپ ابراہیم کا اسی نے نام رکھا تمہارا مسلمان پہلے سے اور اس قرآن میں تاکہ رسول ہو بتانے والا تم پر اور تم ہو بتانے والے لوگوں پر سو قائم رکھو نماز اور دیتے رہو زکوٰۃ اور مضبوط پکڑو اللہ کو وہ تمہارا مالک ہے سو خوب مالک ہے اور خوب مددگار
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ المؤمنون
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. کام نکال لے گئے ایمان والے
۲. جو اپنی نماز میں جھکنے والے ہیں
۳. اور جو نکمی بات پر دھیان نہیں کرتے
۴. اور جو زکوٰۃ دیا کرتے ہیں
۵. اور جو اپنی شہوت کی جگہ کو تھامتے ہیں
۶. مگر اپنی عورتوں پر یا اپنے ہاتھ کے مال باندیوں پر سو ان پر نہیں کچھ الزام
۷. پھر جو کوئی ڈھونڈے اس کے سوا سو وہی ہیں حد سے بڑھنے والے
۸. اور جو اپنی امانتوں سے اور اپنے قرار سے خبردار ہیں
۹. اور جو اپنی نمازوں کی خبر رکھتے ہیں
۱۰. وہ ہی ہیں میراث لینے والے
۱۱. جو میراث پائیں گے باغ ٹھنڈی چھاؤں کے وہ اسی میں ہمیشہ رہیں گے
۱۲. اور ہم نے بنایا آدمی کو چنی ہوئی مٹی سے
۱۳. پھر ہم نے رکھا اس کو پانی کی بوند کر کے ایک جمے ہوئے ٹھکانہ میں
۱۴. پھر بنایا اس بوند سے لہو جما ہوا پھر بنائی اس لہو جمے ہوئے سے گوشت کی بوٹی پھر بنائیں اس بوٹی سے ہڈیاں پھر پہنایا اُن ہڈیوں پر گوشت پھر اٹھا کھڑا کیا اس کو ایک نئی صورت میں سو بڑی برکت اللہ کی جو سب سے بہتر بنانے والا ہے
۱۵. پھر تم اس کے بعد مرو گے
۱۶. پھر تم قیامت کے دن کھڑے کیے جاؤ گے
۱۷. اور ہم نے بنائے ہیں تمہارے اوپر سات راستے اور ہم نہیں ہیں خلق سے بے خبر
۱۸. اور اتارا ہم نے آسمان سے پانی ناپ کر پھر اس کو ٹھہرا دیا زمین میں اور ہم اس کو لے جائیں تو لے جا سکتے ہیں
۱۹. پھر اگا دیے تمہارے واسطے اس سے باغ کھجور اور انگور کے تمہارے واسطے ان میں میوے ہیں بہت اور انہی میں سے کھاتے ہو
۲۰. اور وہ درخت جو نکلتا ہے سینا پہاڑ سے لے اگتا ہے تیل اور روٹی ڈبونا کھانے والوں کے واسطے
۲۱. اور تمہارے لیے چوپایوں میں دھیان کرنے کی بات ہے پلاتے ہیں ہم تم کو اُن کے پیٹ کی چیز سے اور تمہارے لیے ان میں بہت فائدے ہیں اور بعضوں کو کھاتے ہو
۲۲. اور ان پر اور کشتیوں پر لدے پھرتے ہو
۲۳. اور ہم نے بھیجا نوح کو اس کی قوم کے پاس تو اس نے کہا اے قوم بندگی کرو اللہ کی تمہارا کوئی حاکم نہیں اس کے سوا کیا تم ڈرتے نہیں
۲۴. تب بولے سردار جو کافر تھے اس کی قوم میں یہ کیا ہے آدمی ہے جیسے تم چاہتا ہے کہ بڑائی کرے تم پر اور اگر اللہ چاہتا تو اتارتا فرشتے ہم نے یہ نہیں سنا اپنے اگلے باپ دادوں میں
۲۵. اور کچھ نہیں یہ ایک مرد ہے کہ اس کو سودا ہے سو راہ دیکھو اس کی ایک وقت تک
۲۶. بولا اے رب تو مدد کر میری کہ انہوں نے مجھ کو جھٹلایا
۲۷. پھر ہم نے حکم بھیجا اسکو کہ بنا کشتی ہماری آنکھوں کے سامنے اور ہمارے حکم سے پھر جب پہنچے ہمارا حکم اور ابلے تنور تو تو ڈال لے کشتی میں ہر چیز کا جوڑا دو دو (نر اور مادہ) اور اپنے گھر کے لوگ مگر جس کی قسمت میں پہلے سے ٹھہر چکی ہے بات اور مجھ سے بات نہ کر (نہ کہہ مجھ سے ) ان ظالموں کے واسطے بے شک ان کو ڈوبنا ہے
۲۸. پھر جب چڑھ چکے تو اور جو تیرے ساتھ ہے کشتی پر تو کہہ شکر اللہ کا جس نے چھڑایا ہم کو گناہ گار لوگوں سے
۲۹. اور کہہ اے رب اتار مجھ کو برکت کا اتارنا اور تو ہے بہتر اتارنے والا
۳۰. اس میں نشانیاں ہیں اور ہم ہیں جانچنے والے
۳۱. پھر پیدا کی ہم نے ان سے پیچھے ایک جماعت اور
۳۲. پھر بھیجا ہم نے ان میں ایک رسول ان میں کا کہ بندگی کرو اللہ کی کوئی نہیں تمہارا حاکم اس کے سوا پھر کیا تم ڈرتے نہیں
۳۳. اور بولے سردار اس کی قوم کے جو کافر تھے اور جھٹلاتے تھے آخرت کی ملاقات کو اور آرام دیا تھا ان کو ہم نے دنیا کی زندگی میں اور کچھ نہیں یہ ایک آدمی ہے جیسے تم، کھاتا ہے جس قسم سے تم کھاتے ہو اور پیتا ہے جس قسم سے تم پیتے ہو
۳۴. اور کہیں تم چلنے لگے کہنے پر ایک آدمی کے اپنے برابر کے تو تم بے شک خراب ہوئے
۳۵. کیا تم کو وعدہ دیتا ہے کہ جب تم مر جاؤ اور ہو جاؤ مٹی اور ہڈیاں تو تم کو نکلنا ہے
۳۶. کہاں ہوتا ہے جو تم سے وعدہ ہوتا ہے
۳۷. اور کچھ نہیں یہی جینا ہے ہمارا دنیا کا مرتے ہیں اور جیتے ہیں اور ہم کو پھر اٹھنا نہیں
۳۸. اور کچھ نہیں یہ ایک مرد ہے باندھ لایا ہے اللہ پر جھوٹ اور اس کو ہم نہیں ماننے والے
۳۹. بولا اے رب میری مدد کر کہ انہوں نے مجھ کو جھٹلایا
۴۰. اب تھوڑے دنوں میں صبح کو رہ جائیں گے پچھتانے
۴۱. پھر پکڑا ان کو چنگھاڑ نے تحقیق پھر کر دیا ہم نے ان کو کوڑا سو دور ہو جائیں گناہ گار لوگ
۴۲. پھر پیدا کیں ہم نے ان سے پیچھے جماعتیں
۴۳. اور نہ آگے جائے کوئی قوم اپنے وعدہ سے اور نہ پیچھے رہے
۴۴. پھر بھیجتے رہے ہم اپنے رسول لگاتار جہاں پہنچا کسی امت کے پاس ان کا رسول اس کو جھٹلا دیا پھر چلاتے گئے ہم ایک کے پیچھے دوسرے اور کر ڈالا ان کو کہانیاں سو دور ہو جائیں جو لوگ نہیں مانتے
۴۵. پھر بھیجا ہم نے موسیٰ اور اس کے بھائی ہارون کو اپنی نشانیاں دے کر اور کھلی سند
۴۶. فرعون اور اس کے سرداروں کے پاس، پھر لگے بڑائی کرنے اور وہ لوگ زور پر چڑھ رہے تھے
۴۷. سو بولے کیا ہم مانیں گے اپنے برابر کے دو آدمیوں کو اور ان کی قوم ہمارے تابعدار ہیں
۴۸. پھر جھٹلایا ان دونوں کو پھر ہو گئے غارت ہونے والوں میں
۴۹. اور ہم نے دی موسیٰ کو کتاب تاکہ وہ راہ پائیں
۵۰. اور بنایا ہم نے مریم کے بیٹے اور اس کی ماں کو ایک نشانی اور ان کو ٹھکانا دیا ایک ٹیلہ پر جہاں ٹھہرنے کا موقع تھا اور پانی نتھرا
۵۱. اے رسولو کھاؤ ستھری چیزیں اور کام کرو بھلا جو تم کرتے ہو میں جانتا ہوں
۵۲. اور یہ لوگ ہیں تمہارے دین کے سب ایک دین پر اور میں ہوں تمہارا رب سو مجھ سے ڈرتے رہو
۵۳. پھر پھوٹ ڈال کر کر لیا اپنا کام آپس میں ٹکڑے ٹکڑے ہر فرقہ جو ان کے پاس ہے اس پر ریجھ رہے ہیں
۵۴. سو چھوڑ دے ان کو ان کی بے ہوشی میں ڈوبے ایک وقت تک
۵۵. کیا وہ خیال کرتے ہیں کہ یہ جو ہم ان کو دیے جاتے ہیں مال اور اولاد
۵۶. سو دوڑ دوڑ کر پہنچا رہے ہیں ہم ان کو بھلائیاں یہ بات نہیں وہ سمجھتے نہیں
۵۷. البتہ جو لوگ اپنے رب کے خوف سے اندیشہ رکھتے ہیں
۵۸. اور جو لوگ اپنے رب کی باتوں پر یقین کرتے ہیں
۵۹. اور جو لوگ اپنے رب کے ساتھ کسی کو شریک نہیں مانتے
۶۰. اور جو لوگ کہ دیتے ہیں جو کچھ دیتے ہیں اور ان کے دل ڈر رہے ہیں اس لیے کہ ان کو اپنے رب کی طرف لوٹ کر جانا ہے
۶۱. وہ لوگ دوڑ دوڑ کر لیتے ہیں بھلائیاں اور وہ ان پر پہنچے سب سے آگے
۶۲. اور ہم کسی پر بوجھ نہیں ڈالتے مگر اس کی گنجائش کے موافق اور ہمارے پاس لکھا ہوا ہے جو بولتا ہے سچ اور ان پر ظلم نہ ہو گا
۶۳. کوئی نہیں ان کے دل بے ہوش ہیں اس طرف سے اور ان کو اور کام لگ رہے ہیں اس کے سوا کہ وہ ان کو کر رہے ہیں
۶۴. یہاں تک کہ جب پکڑیں گے ہم ان کے آسودہ لوگوں کو آفت میں تب ہی وہ لگیں گے چلانے
۶۵. مت چلاؤ آج کے دن تم ہم سے چھوٹ نہ سکو گے
۶۶. تم کو سنائی جاتی تھیں میری آیتیں تو تم ایڑیوں پر الٹے بھاگتے تھے اس سے تکبر کر کے
۶۷. ایک قصہ گو کو چھوڑ کر چلے گئے
۶۸. سو کیا انہوں نے دھیان نہیں کیا اس کلام میں یا آئی ہے ان کے پاس ایسی چیز جو نہ آئی تھی ان کے پہلے باپ دادوں کے پاس
۶۹. یا پہچانا نہیں انہوں نے اپنے پیغام لانے والے کو سو وہ اس کو اوپرا سمجھتے ہیں
۷۰. یا کہتے ہیں اس کو سودا ہے کوئی نہیں وہ تو لایا ہے ان کے پاس سچی بات اور ان بہتوں کو سچی بات بری لگتی ہے
۷۱. اور اگر سچا رب چلے ان کی خوشی پر تو خراب ہو جائیں آسمان اور زمین اور جو کوئی ان میں ہے کوئی نہیں ہم نے پہنچائی ہے ان کو ان کی نصیحت سو وہ اپنی نصیحت کو دھیان نہیں کرتے
۷۲. یا تو ان سے مانگتا ہے کچھ محصول سو محصول تیرے رب کا بہتر ہے اور وہ ہے بہتر روزی دینے والا
۷۳. اور تو تو بلاتا ہے ان کو سیدھی راہ پر
۷۴. اور جو لوگ نہیں مانتے آخرت کو راہ سے ٹیڑھے ہو گئے ہیں
۷۵. اور اگر ہم ان پر رحم کریں اور کھول دیں جو تکلیف پہنچی ان کو تو بھی برابر لگے رہیں گے اپنی شرارت میں بہکے ہوئے
۷۶. اور ہم نے پکڑا تھا ان کو آفت میں پھر نہ عاجزی کی اپنے رب کے آگے نہ گڑگڑائے
۷۷. یہاں تک کہ جب کھول دیں ہم ان پر دروازہ ایک سخت آفت کا تب اس میں ان کی آس ٹوٹے گی
۷۸. اور اسی نے بنا دیے تمہارے کان اور آنکھیں اور دل تم بہت تھوڑا حق مانتے ہو
۷۹. اور اسی نے تم کو پھیلا رکھا ہے زمین میں اور اسی کی طرف جمع ہو کر جاؤ گے
۸۰. اور وہی ہے جلاتا اور مارتا اور اسی کا کام ہے بدلنا رات اور دن کا سو کیا تم کو سمجھ نہیں
۸۱. کوئی بات نہیں یہ تو وہی کہہ رہے ہیں جیسا کہا کرتے تھے پہلے لوگ
۸۲. کہتے ہیں کیا جب ہم مر گئے اور ہو گئے مٹی اور ہڈیاں کیا ہم کو زندہ ہو کر اٹھنا ہے
۸۳. وعدہ دیا جاتا ہے ہم کو اور ہمارے باپ دادوں کو یہی پہلے سے اور کچھ بھی نہیں یہ نقلیں ہیں پہلوں کی
۸۴. تو کہہ کس کی ہے زمین اور جو کوئی اس میں ہے بتاؤ اگر تم جانتے ہو
۸۵. اب کہیں گے سب کچھ اللہ کا ہے تو کہہ پھر تم سوچتے نہیں
۸۶. تو کہہ کون ہے مالک ساتوں آسمان کا اور مالک اس بڑے تخت کا
۸۷. اب بتائیں گے اللہ کو تو کہہ پھر تم ڈرتے نہیں
۸۸. تو کہہ کس کے ہاتھ میں ہے حکومت ہر چیز کی اور وہ بچا لیتا ہے اور اس سے کوئی بچا نہیں سکتا بتاؤ اگر تم جانتے ہو
۸۹. اب بتائیں گے اللہ کو تو کہہ پھر کہاں سے تم پر جادو آ پڑتا ہے
۹۰. کوئی نہیں ہم نے ان کو پہنچایا سچ اور وہ البتہ جھوٹے ہیں
۹۱. اللہ نے کوئی بیٹا نہیں کیا اور نہ اس کے ساتھ کسی کا حکم چلے یوں ہوتا تو لے جاتا ہر حکم والا اپنی بنائی چیز کو اور چڑھائی کرتا ایک پر ایک اللہ نرالا ہے ان کی بتلائی باتوں سے
۹۲. جاننے والا چھپے اور کھلے کا وہ بہت اوپر ہے اس سے جس کو شریک بتلاتے ہیں
۹۳. تو کہہ اے رب اگر تو دکھانے لگے مجھ کو جو ان سے وعدہ ہوا ہے
۹۴. تو اے رب مجھ کو نہ کریو ان گناہ گار لوگوں میں
۹۵. اور ہم کو قدرت ہے کہ تجھ کو دکھلا دیں جو ان سے وعدہ کر دیا ہے
۹۶. بری بات کے جواب میں وہ کہہ جو بہتر ہے ہم خوب جانتے ہیں جو یہ بتاتے ہیں
۹۷. اور کہہ اے رب میں تیری پناہ چاہتا ہوں شیطان کی چھیڑ سے
۹۸. اور پناہ تیری چاہتا ہوں اے رب اس سے کہ میرے پاس آئیں
۹۹. یہاں تک کہ جب پہنچے ان میں کسی کو موت کہے گا اے رب مجھ کو پھر بھیج دو
۱۰۰. شاید کچھ میں بھلا کام کر لوں اس میں جو پیچھے چھوڑ آیا ہرگز نہیں یہ ایک بات ہے کہ وہی کہتا ہے اور ان کے پیچھے پردہ ہے اس دن تک کہ اٹھائے جائیں
۱۰۱. پھر جب پھونک ماریں صور میں تو نہ قرابتیں ہیں اُن میں اس دن اور نہ ایک دوسرے کو پوچھے
۱۰۲. سو جس کی بھاری ہوئی تول تو وہی لوگ کام لے نکلے
۱۰۳. اور جس کی ہلکی نکلی تول سو وہی لوگ ہیں جو ہار بیٹھے اپنی جان دوزخ ہی میں رہا کریں گے
۱۰۴. جھلس دے گی ان کے منہ کو آگ اور وہ اس میں بد شکل ہو رہے ہوں گے
۱۰۵. کیا تم کو سنائی نہ تھیں ہماری آیتیں پھر تم ان کو جھٹلاتے تھے
۱۰۶. بولے اے رب زور کیا ہم پر ہماری کم بختی نے اور رہے ہم لوگ بہکے ہوئے
۱۰۷. اے ہمارے رب نکال لے ہم کو اس میں سے اگر ہم پھر کریں تو ہم گناہ گار
۱۰۸. فرمایا پڑے رہو پھٹکارے ہوئے اس میں اور مجھ سے نہ بولو
۱۰۹. ایک فرقہ تھا میرے بندوں میں جو کہتے تھے اے رب ہمارے ہم یقین لائے ، سو معاف کر ہم کو اور رحم کر ہم پر، اور تو سب رحم والوں سے بہتر ہے
۱۱۰. پھر تم نے ان کو ٹھٹھوں میں پکڑا یہاں تک کہ بھول گئے ان کے پیچھے میری یاد اور تم ان سے ہنستے رہے
۱۱۱. میں نے آج دیا ان کو بدلہ ان کے صبر کرنے کا کہ وہی ہیں مراد کو پہنچنے والے
۱۱۲. فرمایا تم کتنی دیر رہے زمین میں برسوں کی گنتی سے
۱۱۳. بولے ہم رہے ایک دن یا کچھ دن سے کم تو پوچھ لے گنتی والوں سے
۱۱۴. فرمایا تم اس میں بہت نہیں تھوڑا ہی رہے ہو اگر تم جانتے ہوتے
۱۱۵. سو کیا تم خیال رکھتے ہو کہ ہم نے تم کو بنایا کھیلنے کو اور تم ہمارے پاس پھر کر نہ آؤ گے
۱۱۶. سو بہت اوپر ہے اللہ وہ بادشاہ سچا کوئی حاکم نہیں اس کے سوائے مالک اس عزت کے تخت کا
۱۱۷. اور جو کوئی پکارے اللہ کے ساتھ دوسرا حاکم جس کی سند نہیں اس کے پاس، سو اس کا حساب ہے اس کے رب کے نزدیک بے شک بھلا نہ ہو گا منکروں کا
۱۱۸. اور تو کہہ اے رب معاف کر اور رحم کر اور تو ہے بہتر سب رحم والوں سے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ النور
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. یہ ایک سورت ہے کہ ہم نے اتاری اور ذمہ پر لازم کی اور اتاریں اس میں باتیں صاف تاکہ تم یاد رکھو
۲. بدکاری کرنے والی عورت اور مرد سو مارو ہر ایک کو دونوں میں سے سو سو درے اور نہ آوے تم کو ان پر ترس اللہ کے حکم چلانے میں اگر تم یقین رکھتے ہو اللہ پر اور پچھلے دن پر اور دیکھیں ان کا مارنا کچھ لوگ مسلمان
۳. بدکار مرد نہیں نکاح کرتا مگر عورت بدکار سے یا شرک والی سے اور بدکار عورت سے نکاح نہیں کرتا مگر بدکار مرد یا مشرک اور یہ حرام ہوا ہے ایمان والوں پر
۴. اور جو لوگ عیب لگاتے ہیں حفاظت والیوں کو پھر نہ لائیں چار مرد شاہد تو مارو ان کو اسی درے اور نہ مانو ان کی کوئی گواہی کبھی اور وہ ہی لوگ ہیں نافرمان
۵. مگر جنہوں نے توبہ کر لی اس کے پیچھے اور سنور گئے تو اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۶. اور جو لوگ عیب لگائیں اپنی جوروؤں کو اور شاہد نہ ہوں ان کے پاس سوائے ان کی جان کے تو ایسے شخص کی گواہی کی یہ صورت ہے کہ چار بار گواہی دے اللہ کی قسم کھا کر کہ مقرر وہ شخص سچا ہے
۷. اور پانچویں بار یہ کہ اللہ کی پھٹکار ہو اس شخص پر اگر ہو وہ جھوٹا
۸. اور عورت سے ٹل جائے گی مار یوں کہ وہ گواہی دے چار گواہی اللہ کی قسم کھا کر کہ مقرر وہ شخص جھوٹا ہے
۹. اور پانچویں یہ کہ اللہ کا غضب آئے اس عورت پر اگر وہ شخص سچا ہے
۱۰. اور اگر نہ ہوتا اللہ کا فضل تمہارے اوپر اور اس کی رحمت اور یہ کہ اللہ معاف کرنے والا ہے حکمتیں جاننے والا تو کیا کچھ نہ ہوتا
۱۱. جو لوگ لائے ہیں یہ طوفان تمہیں میں ایک جماعت ہیں تم اس کو نہ سمجھو برا اپنے حق میں بلکہ یہ بہتر ہے تمہارے حق میں ہر آدمی کے لیے ان میں سے وہ ہے جتنا اس نے گناہ کمایا اور جس نے اٹھایا ہے اس کا بڑا بوجھ اس کے واسطے بڑا عذاب ہے
۱۲. کیوں نہ جب تم نے اس کو سنا تھا خیال کیا ہوتا ایمان والے مردوں پر اور ایمان والی عورتوں نے اپنے لوگوں پر بھلا خیال اور کہا ہوتا یہ صریح طوفان ہے
۱۳. کیوں نہ لائے وہ اس بات پر چار شاہد پھر جب نہ لائے شاہد تو وہ لوگ اللہ کے یہاں وہی ہیں جھوٹے
۱۴. اور اگر نہ ہوتا اللہ کا فضل تم پر اور اس کی رحمت دنیا اور آخرت میں تو تم پر پڑتی اس چرچا کرنے میں کوئی آفت بڑی
۱۵. جب لینے لگے تم اس کو اپنی زبانوں پر اور بولنے لگے اپنے منہ سے جس چیز کی تم کو خبر نہیں اور تم سمجھتے ہو اس کو ہلکی بات اور یہ اللہ کے یہاں بہت بڑی ہے
۱۶. اور کیوں نہ جب تم نے اس کو سنا تھا کہا ہوتا ہم کو نہیں لائق کہ منہ پر لائیں یہ بات اللہ تو پاک ہے یہ تو بڑا بہتان ہے
۱۷. اللہ تم کو سمجھاتا ہے کہ پھر نہ کرو ایسا کام کبھی اگر تم ایمان رکھتے ہو
۱۸. اور کھولتا ہے اللہ تمہارے واسطے پتے کی باتیں اور اللہ سب جانتا ہے حکمت والا ہے
۱۹. جو لوگ چاہتے ہیں کہ چرچا ہو بدکاری کا ایمان والوں میں ان کے لیے عذاب ہے دردناک دنیا اور آخرت میں اور اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے
۲۰. اور اگر نہ ہوتا اللہ کا فضل تم پر اور اس کی رحمت اور یہ کہ اللہ نرمی کرنے والا ہے مہربان تو کیا کچھ نہ ہوتا
۲۱. اے ایمان والو نہ چلو قدموں پر شیطان کے اور جو کوئی چلے گا قدموں پر شیطان کے سو وہ تو یہی بتلائے گا بے حیائی اور بری بات اور اگر نہ ہوتا اللہ کا فضل تم پر اور اس کی رحمت تو نہ سنورتا تم میں ایک شخص بھی کبھی و لیکن اللہ سنوارتا ہے جس کو چاہے اور اللہ سب کچھ سنتا جانتا ہے
۲۲. اور قسم نہ کھائیں بڑے درجہ والے تم میں سے ، اور کشائش والے اس پر کہ دیں قرابتیوں کو اور محتاجوں کو اور وطن چھوڑنے والوں کو اللہ کی راہ میں اور چاہیے کہ معاف کریں اور درگزر کریں کیا تم نہیں چاہتے کہ اللہ تم کو معاف کرے اور اللہ بخشنے والا ہے مہربان
۲۳. جو لوگ عیب لگاتے ہیں حفاظت والیوں بے خبر ایمان والیوں کو ان کو پھٹکار ہے دنیا میں اور آخرت میں اور ان کے لیے ہے بڑا عذاب
۲۴. جس دن کہ ظاہر کر دیں گی ان کی زبانیں اور ہاتھ اور پاؤں جو کچھ وہ کرتے تھے
۲۵. اس دن پوری دے گا ان کو اللہ ان کی سزا جو چاہے اور جان لیں گے کہ اللہ وہی ہے سچا کھولنے والا
۲۶. گندیاں ہیں گندوں کے واسطے اور گندے واسطے گندیوں کے اور ستھریاں ہیں ستھروں کے واسطے اور ستھرے واسطے ستھریوں کے وہ لوگ بے تعلق ہیں ان باتوں سے جو یہ کہتے ہیں ان کے واسطے بخشش ہے اور روزی ہے عزت کی
۲۷. اے ایمان والو مت جایا کرو کسی گھر میں اپنے گھروں کے سوائے جب تک بول چال نہ کر لو، اور سلام کر لو ان گھر والوں پر یہ بہتر ہے تمہارے حق میں تاکہ تم یاد رکھو
۲۸. پھر اگر نہ پاؤ اس میں کسی کو تو اس میں نہ جاؤ جب تک کہ اجازت نہ ملے تم کو اور اگر تم کو جواب ملے کہ پھر جاؤ تو پھر جاؤ اس میں خوب ستھرائی ہے تمہارے لیے اور اللہ جو تم کرتے ہو اس کو جانتا ہے
۲۹. نہیں گناہ تم پر اس میں کہ جاؤ ان گھروں میں جہاں کوئی نہیں بستا اس میں کچھ چیز ہو تمہاری اور اللہ کو معلوم ہے جو تم ظاہر کرتے ہو اور جو چھپاتے ہو
۳۰. کہہ دے ایمان والوں کو نیچی رکھیں ذرا اپنی آنکھیں اور تھامتے رہیں اپنے ستر کو اس میں خوب ستھرائی ہے ان کے لیے بے شک اللہ کو خبر ہے جو کچھ کرتے ہیں
۳۱. "اور کہہ دے ایمان والیوں کو نیچی رکھیں ذرا اپنی آنکھیں اور تھامتی رہیں اپنے ستر کو اور نہ دکھلائیں اپنا سنگار مگر جو کھلی چیز ہے اس میں سے اور ڈال لیں اپنی اوڑھنی اپنے گریبان پر اور نہ کھولیں اپنا سنگار مگر اپنے خاوند کے آگے یا اپنے باپ کے یا اپنے خاوند کے باپ کے یا اپنے بیٹے کے یا اپنے خاوند کے بیٹے کے یا اپنے بھائی کے یا اپنے بھتیجوں کے یا اپنے بھانجوں کے یا اپنی عورتوں کے یا اپنے ہاتھ کے مال کے یا کاروبار کرنے والوں کے جو مرد کہ کچھ غرض نہیں رکھتے یا لڑکوں کے جنہوں نے ابھی نہیں پہچانا عورتوں کے بھید کو اور نہ ماریں زمین پر اپنے پاؤں کو کہ جانا جائے جو چھپاتی ہیں اپنا سنگار اور توبہ کرو اللہ کے آگے سب مل کر اے ایمان والو تاکہ تم بھلائی پاؤ "
۳۲. اور نکاح کر دو رانڈوں کا اپنے اندر اور جو نیک ہوں تمہارے غلام اور لونڈیاں اگر وہ ہوں گے مفلس اللہ ان کو غنی کر دے گا اپنے فضل سے اور اللہ کشائش والا ہے سب کچھ جانتا ہے
۳۳. " اور اپنے آپ کو تھامتے رہیں جن کو نہیں ملتا سامان نکاح کا جب تک مقدور دے ان کو اللہ اپنے فضل سے اور جو لوگ چاہیں لکھت آزادی کی مال دے کر ان میں سے کہ جو تمہارے ہاتھ کے مال ہیں تو ان کو لکھ کر دے دو اگر سمجھو ان میں کچھ نیکی اور دو ان کو اللہ کے مال سے جو اس نے تم کو دیا ہے اور نہ زبردستی کرو اپنی چھوکریوں پر بدکاری کے واسطے اگر وہ چاہیں قید سے رہنا
۳۴. کہ تم کمانا چاہو اسباب دنیا کی زندگانی کا اور جو کوئی ان پر زبردستی کرے گا تو اللہ ان کی بے بسی کے پیچھے بخشنے والا مہربان ہے "
۳۵. اور ہم نے اتاریں تمہاری طرف آیتیں کھلی ہوئی اور کچھ حال ان کا جو ہو چکے تم سے پہلے اور نصیحت ڈرنے والوں کو
۳۶. "اللہ روشنی ہے آسمانوں کی اور زمین کی مثال اس کی روشنی کی جیسے ایک طاق اس میں ہو ایک چراغ وہ چراغ دھرا ہو ایک شیشہ میں وہ شیشہ ہے جیسے ایک تارہ چمکتا ہوا تیل جلتا ہے اس میں ایک برکت کے درخت کا وہ زیتون ہے نہ مشرق کی طرف ہے اور نہ مغرب کی طرف قریب ہے اس کا تیل کہ روشن ہو جائے اگرچہ نہ لگی ہو اس میں آگ روشنی پر روشنی اللہ راہ دکھلا دیتا ہے اپنی روشنی کو جس کو چاہے اور بیان کرتا ہے اللہ مثالیں لوگوں کے واسطے اور اللہ سب چیز کو جانتا ہے "
۳۷. اُن گھروں میں کہ اللہ نے حکم دیا ان کو بلند کرنے کا اور وہاں اس کا نام پڑھنے کا یاد کرتے ہیں اس کی وہاں صبح اور شام وہ مرد کہ نہیں غافل ہوتے سودا کرنے میں اور نہ بیچنے میں اللہ کی یاد سے اور نماز قائم رکھنے سے اور زکوٰۃ دینے سے ڈرتے رہتے ہیں اس دن سے جس میں الٹ جائیں گے دل اور آنکھیں
۳۸. تاکہ بدلہ نہ دے ان کو اللہ ان کے بہتر سے بہتر کاموں کا اور زیادتی دے ان کو اپنے فضل سے اور اللہ روزی دیتا ہے جس کو چاہے بے شمار
۳۹. اور جو لوگ منکر ہیں ان کے کام جیسے ریت جنگل میں پیاسا جانے اس کو پانی یہاں تک کہ جب پہنچا اس پر اس کو کچھ نہ پایا اور اللہ کو پایا اپنے پاس پھر اس کو پورا پہنچا دیا اس کا لکھا، اور اللہ جلد لینے والا ہے حساب
۴۰. یا جیسے اندھیرے گہرے دریا میں چڑھی آتی ہے اس پر ایک لہر اس پر ایک اور لہر اس کے اوپر بادل اندھیرے ہیں ایک پر ایک جب نکالے اپنا ہاتھ لگتا نہیں کہ اس کو وہ سوجھے اور جس کو اللہ نے نہ دی روشنی اس کے واسطے کہیں نہیں روشنی
۴۱. کیا تو نے نہ دیکھا کہ اللہ کی یاد کرتے ہیں جو کوئی ہیں آسمان و زمین میں اور اڑتے جانور پر کھولے ہوئے ہر ایک نے جان رکھی ہے اپنی طرح کی بندگی اور یاد اور اللہ کو معلوم ہے جو کچھ کرتے ہیں
۴۲. اور اللہ کی حکومت ہے آسمان اور زمین میں اور اللہ ہی تک پھر جانا ہے
۴۳. تو نے نہ دیکھا کہ اللہ ہانک لاتا ہے بادل کو پھر ان کو ملا دیتا ہے پھر ان کو رکھتا ہے تہ بتہ پھر تو دیکھے مینہ نکلتا ہے اس کے بیچ سے اور اتارتا ہے آسمان سے اس میں جو پہاڑ ہیں اولوں کے پھر وہ ڈالتا ہے جس پر چاہے اور بچا دیتا ہے جس سے چاہے ابھی اس کی بجلی کی کوند لے جائے آنکھوں کو
۴۴. اللہ بدلتا ہے رات اور دن کو اس میں دھیان کرنے کی جگہ ہے آنکھ والوں کو
۴۵. اور اللہ نے بنایا ہر پھرنے والے کو ایک پانی سے پھر کوئی ہے کہ چلتا ہے اپنے پیٹ پر اور کوئی ہے کہ چلتا ہے دو پاؤں پر اور کوئی ہے کہ چلتا ہے چار پر بناتا ہے اللہ جو چاہتا ہے بے شک اللہ ہر چیز کر سکتا ہے
۴۶. ہم نے اتاریں آیتیں کھول کھول کر بتلانے والی اور اللہ چلائے جس کو چاہے سیدھی راہ پر
۴۷. اور لوگ کہتے ہیں ہم نے مانا اللہ کو اور رسول کو اور حکم میں آ گئے پھر جاتا ہے ایک فرقہ ان میں سے اس کے پیچھے اور وہ لوگ نہیں ماننے والے
۴۸. اور جب ان کو بلائے اللہ اور رسول کی طرف کہ ان میں قضیہ چکائے تب ہی ایک فرقہ کے لوگ ان میں منہ موڑتے ہیں
۴۹. اور اگر ان کو کچھ پہنچتا ہو تو چلے آئیں اس کی طرف قبول کر کر
۵۰. کیا ان کے دلوں میں روگ ہے یا دھوکے میں پڑے ہوئے ہیں، یا ڈرتے ہیں کہ بے انصافی کرے گا ان پر اللہ اور اس کا رسول کچھ نہیں وہ ہی لوگ بے انصاف ہیں
۵۱. ایمان والوں کی بات یہی تھی کہ جب بلائے ان کو اللہ اور رسول کی طرف فیصلہ کرنے کو ان میں تو کہیں ہم نے سن لیا اور حکم مان لیا اور وہ لوگ کہ انہی کا بھلا ہے
۵۲. اور جو کوئی حکم پر چلے اللہ کے اور اس کے رسول کے اور ڈرتا ہے اللہ سے اور بچ کر چلے اس سے سو وہ ہی لوگ ہیں مراد کو پہنچنے والے
۵۳. اور قسمیں کھاتے ہیں اللہ کی اپنی تاکید کی قسمیں کہ اگر تو حکم کرے تو سب کچھ چھوڑ کر نکل جائیں، تو کہہ قسمیں نہ کھاؤ حکم برداری چاہیے جو دستور ہے البتہ اللہ کو خبر ہے جو تم کرتے ہو
۵۴. تو کہہ حکم مانو اللہ کا اور حکم مانو رسول کا پھر اگر تم منہ پھیرو گے تو اس کا ذمہ ہے جو بوجھ اس پر رکھا اور تمہارا ذمہ ہے جو بوجھ تم پر رکھا اور اگر اس کا کہا مانو تو راہ پاؤ اور پیغام لانے والے کا ذمہ نہیں مگر پہنچا دینا کھول کر
۵۵. وعدہ کر لیا اللہ نے ان لوگوں سے جو تم میں ایمان لائے ہیں اور کیے ہیں انہوں نے نیک کام، البتہ پیچھے حاکم کر دے گا ان کو ملک میں جیسا حاکم کیا تھا ان سے اگلوں کو اور جما دے گا ان کے لیے دین ان کا جو پسند کر دیا ان کے واسطے اور دے گا ان کو ان کے ڈر کے بدلے میں امن میری بندگی کریں گے شریک نہ کریں گے میرا کسی کو اور جو کوئی ناشکری کرے گا اس کے پیچھے سو وہ ہی لوگ ہیں نافرمان
۵۶. اور قائم رکھو نماز اور دیتے رہو زکوٰۃ اور حکم پر چلو رسول کے تاکہ تم پر رحم ہو
۵۷. نہ خیال کر کہ یہ جو کافر ہیں تھکا دیں گے بھاگ کر ملک میں اور ان کا ٹھکانا آگ ہے اور وہ بری جگہ ہے پھر جانے کی
۵۸. اے ایمان والو اجازت لے کر آئیں تم سے جو تمہارے ہاتھ کے مال ہیں اور جو کہ نہیں پہنچے تم میں عقل کی حد کو تین بار فجر کی نماز سے پہلے اور جب اتار رکھتے ہو اپنے کپڑے دوپہر میں اور عشاء کی نماز سے پیچھے یہ تین وقت بدن کھلنے کے ہیں تمہارے کچھ تنگی نہیں تم پر اور نہ ان پر ان وقتوں کے پیچھے پھرا ہی کرتے ہو ایک دوسرے کے پاس یوں کھولتا ہے اللہ، تمہارے آگے باتیں اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
۵۹. اور جب پہنچیں لڑکے تم میں کے عقل کی حد کو تو ان کو ویسی ہی اجازت لینی چاہیے جیسے لیتے رہے ہیں ان سے اگلے یوں کھول کر سناتا ہے اللہ تم کو اپنی باتیں اور اللہ سب کچھ جاننے والا حکمت والا ہے
۶۰. اور جو بیٹھ رہی ہیں گھروں میں تمہاری عورتوں میں سے جن کو توقع نہیں رہی نکاح کی ان پر گناہ نہیں کہ اتار رکھیں اپنے کپڑے یہ نہیں کہ دکھاتی پھریں اپنا سنگار اور اس سے بھی بچیں تو بہتر ہے ان کے لیے اور اللہ سب باتیں سنتا جانتا ہے
۶۱. نہیں ہے اندھے پر کچھ تکلیف اور نہ لنگڑے پر تکلیف اور نہ بیمار پر تکلیف اور نہیں تکلیف تم لوگوں پر کہ کھاؤ اپنے گھروں سے یا اپنے باپ کے گھر سے یا اپنی ماں کے گھر سے یا اپنے بھائی کے گھر سے یا اپنی بہن کے گھر سے یا اپنے چچا کے گھر سے یا اپنی پھوپھی کے گھر سے یا اپنے ماموں کے گھر سے یا اپنی خالہ کے گھر سے یا جس گھر کی کنجیوں کے تم مالک ہو یا اپنے دوست کے گھر سے نہیں گناہ تم پر کہ کھاؤ آپس میں مل کر یا جدا ہو کر پھر جب کبھی جانے لگو گھروں میں تو سلام کہو اپنے لوگوں پر نیک دعا ہے اللہ کے یہاں سے برکت والی ستھری یوں کھولتا ہے اللہ تمہارے آگے اپنی باتیں تاکہ سمجھ لو
۶۲. ایمان والے وہ ہیں جو یقین لائے ہیں اللہ پر اور اس کے رسول پر اور جب ہوتے ہیں اس کے ساتھ کسی جمع ہونے کے کام میں تو چلے نہیں جاتے جب تک اس سے اجازت نہ لے لیں جو لوگ تجھ سے اجازت لیتے ہیں وہ ہی ہیں جو مانتے ہیں اللہ کو اور اس کے رسول کو پھر جب اجازت مانگیں تجھ سے اپنے کسی کام کے لیے تو اجازت دے جس کو ان میں سے تو چاہے اور معافی مانگ ان کے واسطے اللہ سے ، اللہ بخشنے والا مہربان ہے
۶۳. مت کر لو بلانا رسول کا اپنے اندر برابر اس کے جو بلاتا ہے تم میں ایک دوسرے کو اللہ جانتا ہے ان لوگوں کو تم میں سے جو سٹک جاتے ہیں آنکھ بچا کر سو ڈرتے رہیں وہ لوگ جو خلاف کرتے ہیں اس کے حکم کا اس سے کہ آ پڑے ان پر کچھ خرابی یا پہنچے ان کو عذاب دردناک
۶۴. سنتے ہو اللہ ہی کا ہے جو کچھ ہے آسمانوں اور زمین میں اس کو معلوم ہے جس حال پر تم ہو اور جس دن پھیرے جائیں گے اس کی طرف تو بتائے گا ان کو جو کچھ انہوں نے کیا، اور اللہ ہر ایک چیز کو جانتا ہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الفرقان
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. بڑی برکت ہے اس کی جس نے اتاری فیصلہ کی کتاب اپنے بندہ پر تاکہ رہے جہان والوں کے لیے ڈرانے والا
۲. وہ کہ جس کی ہے سلطنت آسمان اور زمین میں اور نہیں پکڑا اس نے بیٹا اور نہیں کوئی اس کا ساجھی سلطنت میں اور بنائی ہر چیز پھر ٹھیک کیا اس کو ناپ کر
۳. اور لوگوں نے پکڑ رکھے ہیں اس سے ورے کتنے حاکم جو نہیں بناتے کچھ چیز اور وہ خود بنائے گئے ہیں اور نہیں مالک اپنے حق میں برے کے اور نہ بھلے کے اور نہیں مالک مرنے کے اور نہ جینے کے اور نہ جی اٹھنے کے
۴. اور کہنے لگے جو منکر ہیں اور کچھ نہیں ہے یہ مگر طوفان باندھ لایا ہے اور ساتھ دیا ہے اس کا اس میں اور لوگوں نے سو آ گئے بے انصافی اور جھوٹ پر
۵. اور کہنے لگے یہ نقلیں ہیں پہلوں کی جن کو اس نے لکھ رکھا ہے ، سو وہ ہی لکھوائی جاتی ہیں اس کے پاس صبح اور شام
۶. تو کہہ اس کو اتارا ہے اس نے جو جانتا ہے چھپے ہوئے بھید آسمانوں میں اور زمین میں بے شک وہ بخشنے والا مہربان ہے
۷. اور کہنے لگے یہ کیسا رسول ہے کھاتا ہے کھانا اور پھرتا ہے بازاروں میں کیوں نہ اترا اس کی طرف کوئی فرشتہ کہ رہتا اس کے ساتھ ڈرانے کو
۸. یا آ پڑتا اس کے پاس خزانہ یا ہو جاتا اس کے لیے ایک باغ کہ کھایا کرتا اس میں سے اور کہنے لگے بے انصاف تم پیروی کرتے ہو اس ایک مرد جادو مارے کی
۹. دیکھ کیسی بٹھلاتے ہیں تجھ پر مثلیں سو بہک گئے اب پا نہیں سکتے راستہ
۱۰. بڑی برکت ہے اس کی جو چاہے تو کر دے تیرے واسطے اس سے بہتر باغ کہ نیچے بہتی ہیں ان کے نہریں اور کر دے تیرے واسطے محل
۱۱. کچھ نہیں وہ جھٹلاتے ہیں قیامت کو اور ہم نے تیار کی ہے اس کے واسطے کہ جھٹلایا ہے قیامت کو آگ
۱۲. جب وہ دیکھے گی ان کو دور کی جگہ سے سنیں گے اس کا جھنجھلانا اور چلانا
۱۳. اور جب ڈالے جائیں گے اس کے اندر ایک جگہ تنگ میں ایک زنجیر میں کئی کئی بندھے ہوئے پکاریں گے اُس جگہ موت کو
۱۴. مت پکارو آج ایک مرنے کو اور پکارو بہت سے مرنے کو
۱۵. تو کہہ بھلا یہ چیز بہتر ہے یا باغ ہمیشہ رہنے کا جس کا وعدہ ہو چکا پرہیزگاروں سے وہ ہو گا ان کا بدلہ اور پھر جانے کی جگہ
۱۶. ان کے واسطے وہاں ہے جو وہ چاہیں رہا کریں ہمیشہ ہو چکا تیرے رب کے ذمہ وعدہ مانگا ملتا
۱۷. اور جس دن جمع کر بلائے گا ان کو اور جن کو وہ پوجتے ہیں اللہ کے سوائے پھر ان سے کہے گا کیا تم نے بہکایا میرے ان بندوں کو یا وہ آپ بہکے راہ سے
۱۸. بولیں گے تو پاک ہے ہم سے بن نہ آتا تھا کہ پکڑ لیں کسی کو تیرے بغیر رفیق لیکن تو ان کو فائدہ پہنچاتا رہا اور ان کے باپ دادوں کو یہاں تک کہ بھلا بیٹھے تیری یاد اور یہ تھے لوگ تباہ ہونے والے
۱۹. سو وہ تو جھٹلا چکے تم کو تمہاری بات میں اب نہ تم لوٹا سکتے ہو اور نہ مدد کر سکتے ہو اور جو کوئی تم میں گناہ گار ہے اس کو ہم چکھائیں گے بڑا عذاب
۲۰. اور جتنے بھیجے ہم نے تجھ سے پہلے رسول سب کھاتے تھے کھانا اور پھرتے تھے بازاروں میں اور ہم نے رکھا ہے تم میں ایک دوسرے کے جانچنے کو دیکھیں ثابت بھی رہتے ہو اور تیرا رب سب کچھ دیکھتا ہے
۲۱. اور بولے وہ لوگ جو امید نہیں رکھتے کہ ہم سے ملیں گے کیوں نہ اترے ہم پر فرشتے یا ہم دیکھ لیتے اپنے رب کو بہت بڑائی رکھتے ہیں اپنے جی میں اور سر چڑھ رہے ہیں بڑی شرارت میں
۲۲. جس دن دیکھیں گے فرشتوں کو کچھ خوشخبری نہیں اس دن گناہ گاروں کو اور کہیں گے کہیں روک دی جائے کوئی آڑ
۲۳. اور ہم پہنچے ان کے کاموں پر جو انہوں نے کیے تھے پھر ہم نے کر ڈالا اس کو خاک اڑتی ہوئی
۲۴. بہشت کے لوگوں کا اس دن خوب ہے ٹھکانا اور خوب ہے جگہ دوپہر کے آرام کی
۲۵. اور جس دن پھٹ جائے آسمان بادل سے اور اتارے جائیں فرشتے تار لگا کر
۲۶. بادشاہی اس دن سچی ہے رحمان کی اور ہے وہ دن منکروں پر مشکل
۲۷. اور جس دن کاٹ کاٹ کھائے گا گناہ گار اپنے ہاتھوں کو کہے گا اے کاش کہ میں نے پکڑا ہوتا رسول کے ساتھ راستہ
۲۸. اے خرابی میری کاش کہ نہ پکڑا ہوتا میں نے فلانے کو دوست
۲۹. اس نے تو بہکا دیا مجھ کو نصیحت سے مجھ تک پہنچ چکنے کے پیچھے اور ہے شیطان آدمی کو وقت پر دغا دینے والا
۳۰. اور کہا رسول نے اے میرے رب میری قوم نے ٹھہرایا ہے اس قرآن کو جَھک جَھک
۳۱. اور اسی طرح رکھے ہیں ہم نے ہر نبی کے لیے دشمن گناہ گاروں میں سے اور کافی ہے تیرا رب راہ دکھلانے کو اور مدد کرنے کو
۳۲. اور کہنے لگے وہ لوگ جو منکر ہیں کیوں نہ اترا اس پر قرآن سارا ایک جگہ ہو کر اسی طرح اتارا تاکہ ثابت رکھیں ہم اس سے تیرا دل اور پڑھ سنایا ہم نے اس کو ٹھہر ٹھہر کر
۳۳. اور نہیں لاتے تیرے پاس کوئی مثل کہ ہم نہیں پہنچا دیتے تجھ کو ٹھیک بات اور اس سے بہتر کھول کر
۳۴. جو لوگ کہ گھیر کر لائے جائیں گے اوندھے پڑے ہوئے اپنے منہ پر دوزخ کی طرف انہی کا برا درجہ ہے اور بہت بہکے ہوئے ہیں راہ سے
۳۵. اور ہم نے دی موسیٰ کو کتاب اور کر دیا ہم نے اس کے ساتھ اس کا بھائی ہارون کام بٹانے والا
۳۶. پھر کہا ہم نے تم دونوں جاؤ ان لوگوں کے پاس جنہوں نے جھٹلا یا ہماری باتوں کو پھر دے مارا ہم نے اُن کو اکھاڑ کر
۳۷. اور نوح کی قوم کو جب انہوں نے جھٹلایا پیغام لانے والوں کو ہم نے ان کو ڈبا دیا اور کیا ان کو لوگوں کے حق میں نشانی، اور تیار کر رکھا ہے ہم نے گناہ گاروں کے واسطے عذاب دردناک
۳۸. اور عاد کو اور ثمود کو اور کنوئیں والوں کو اور اس کے بیچ میں بہت سی جماعتوں کو
۳۹. اور سب کو کہہ سنائیں ہم نے مثالیں اور سب کو کھو دیا ہم نے غارت کر کر
۴۰. اور یہ لوگ ہو آئے ہیں اس بستی کے پاس جن پر برسا برا برساؤ کیا دیکھتے نہ تھے اس کو نہیں پر امید نہیں رکھتے جی اٹھنے کی
۴۱. اور جہاں تجھ کو دیکھیں کچھ کام نہیں ان کو تجھ سے مگر ٹھٹھے کرنے کیا یہی ہے جس کو بھیجا اللہ نے پیغام دے کر
۴۲. یہ تو ہم کو بچلا ہی دیتا ہمارے معبودوں سے اگر ہم نہ جمے رہتے اُن پر اور آگے جان لیں گے جس وقت دیکھیں گے عذاب کہ کون بہت بچلا ہوا ہے راہ سے
۴۳. بھلا دیکھ تو اس شخص کو جس نے پوجنا اختیار کیا اپنی خواہش کا کہیں تو لے سکتا ہے اس کا ذمہ
۴۴. یا تو خیال رکھتا ہے کہ بہت سے ان میں سنتے یا سمجھتے ہیں اور کچھ نہیں وہ برابر ہیں چوپایوں کے بلکہ وہ زیادہ بہکے ہوئے ہیں راہ سے
۴۵. تو نے نہیں دیکھا اپنے رب کی طرف کیسے دراز کیا سایہ کو اور اگر چاہتا تو اس کو ٹھہرا رکھتا پھر ہم نے مقرر کیا سورج کو اس کا راہ بتلانے والا
۴۶. پھر کھینچ لیا ہم نے اس کو اپنی طرف سہج سہج سمیٹ کر
۴۷. اور وہی ہے جس نے بنا دیا تمہارے واسطے رات کو اوڑھنا اور نیند کو آرام اور دن کو بنا دیا اٹھ نکلنے کے لیے
۴۸. اور وہی ہے جس نے چلائیں ہوائیں خوشخبری لانے والیاں اس کی رحمت سے آگے اور اتارا ہم نے آسمان سے پانی پاکی حاصل کرنے کا
۴۹. کہ زندہ کر دیں اس سے مرے ہوئے دیس کو اور پلائیں اس کو اپنے پیدا کیے ہوئے بہت سے چوپایوں اور آدمیوں کو
۵۰. اور طرح طرح سے تقسیم کیا ہم نے اس کو ان کے بیچ میں تاکہ دھیان رکھیں پھر بھی نہیں رہتے بہت لوگ بدون ناشکری کیے
۵۱. اور اگر ہم چاہتے تو اٹھاتے ہر بستی میں کوئی ڈرانے والا
۵۲. سو تو کہنا مت مان منکروں کا اور مقابلہ کر ان کا اس کے ساتھ بڑے زور سے
۵۳. اور وہی ہے جس نے ملے ہوئے چلائے دو دریا یہ میٹھا ہے پیاس بجھانے والا اور یہ کھاری ہے کڑوا اور رکھا ان دونوں کے بیچ پردہ اور آڑ روکی ہوئی
۵۴. اور وہی ہے جس نے بنایا پانی سے آدمی پھر ٹھہرایا اس کے لیے جد اور سسرال اور تیرا رب سب کچھ کر سکتا ہے
۵۵. اور پوجتے ہیں اللہ کو چھوڑ کر وہ چیز جو نہ بھلا کر سکے ان کا نہ برا اور ہے کافر اپنے رب کی طرف سے پیٹھ پھیر رہا
۵۶. اور تجھ کو ہم نے بھیجا یہی خوشی اور ڈر سنانے کے لیے
۵۷. تو کہہ میں نہیں مانگتا تم سے اس پر کچھ مزدوری مگر جو کوئی چاہے کہ پکڑ لے اپنے رب کی طرف راہ
۵۸. اور بھروسہ کر اوپر اس زندہ کے جو نہیں مرتا اور یاد کر اس کی خوبیاں اور وہ کافی ہے اپنے بندوں کے گناہوں سے خبردار
۵۹. جس نے بنائے آسمان اور زمین اور جو کچھ ان کے بیچ میں ہے چھ دن میں پھر قائم ہوا عرش پر وہ بڑی رحمت والا سو پوچھ اس سے جو اس کی خبر رکھتا ہو
۶۰. اور جب کہیے ان سے سجدہ کرو رحمان کو کہیں رحمان کیا ہے کیا سجدہ کرنے لگیں ہم جس کو تو فرمائے اور بڑھ جاتا ہے ان کا بدکنا
۶۱. بڑی برکت ہے اس کی جس نے بنائے آسمان میں برج اور رکھا اس میں چراغ
۶۲. اور چاند اجالا کرنے اور وہی ہے جس نے بنائے رات اور دن بدلتے سدلتے اس شخص کے واسطے کہ چاہے دھیان رکھنا یا چاہے شکر کرنا
۶۳. اور بندے رحمان کے وہ ہیں جو چلتے ہیں زمین پر دبے پاؤں اور جب بات کرنے لگیں ان سے بے سمجھ لوگ تو کہیں صاحب سلامت
۶۴. اور وہ لوگ جو رات کاٹتے ہیں اپنے رب کے آگے سجدہ میں اور کھڑے
۶۵. اور وہ لوگ کہ کہتے ہیں اے رب ہٹا ہم سے دوزخ کا عذاب بے شک اس کا عذاب چمٹنے والا ہے
۶۶. وہ بری جگہ ہے ٹھہرنے کی اور بری جگہ رہنے کی
۶۷. اور وہ لوگ کہ جب خرچ کرنے لگیں نہ بے جا اڑائیں اور نہ تنگی کریں اور ہے اس کے بیچ ایک سیدھی گزران
۶۸. اور وہ لوگ کہ نہیں پکارتے اللہ کے ساتھ دوسرے حاکم کو اور نہیں خون کرتے جان کا جو منع کر دی اللہ نے مگر جہاں چاہیے اور بدکاری نہیں کرتے اور جو کوئی کرے یہ کام وہ جا پڑا گناہ میں
۶۹. دونا ہو گا اس کو عذاب قیامت کے دن اور پڑا رہے گا اس میں خوار ہو کر
۷۰. مگر جس نے توبہ کی اور یقین لایا اور کیا کچھ کام نیک سو ان کو بدل دے گا اللہ برائیوں کی جگہ بھلائیاں اور ہے بخشنے والا مہربان
۷۱. اور جو کوئی توبہ کرے اور کرے کام نیک سو وہ پھر آتا ہے اللہ کی طرف پھر آنے کی جگہ
۷۲. اور جو لوگ شامل نہیں ہوتے جھوٹے کام میں اور جب گزرتے ہیں کھیل کی باتوں پر نکل جائیں بزرگانہ
۷۳. اور وہ لوگ کہ جب ان کو سمجھائے اُن کے رب کی باتیں نہ پڑیں ان پر بہرے اندھے ہو کر
۷۴. اور وہ لوگ جو کہتے ہیں اے رب دے ہم کو ہماری عورتوں کی طرف سے اور اولاد کی طرف سے آنکھ کی ٹھنڈک اور کر ہم کو پرہیزگاروں کا پیشوا
۷۵. ان کو بدلہ ملے گا کوٹھوں کے جھروکے اس لیے کہ وہ ثابت قدم رہے اور لینے آئیں گے ان کو وہاں دعا اور سلام کہتے ہوئے
۷۶. سدا رہا کریں ان میں خوب جگہ ہے ٹھہرنے کی اور خوب جگہ رہنے کی
۷۷. تو کہہ پروا نہیں رکھتا میرا رب تمہاری اگر تم اس کو نہ پکارا کرو سو تم تو جھٹلا چکے اب آگے کو ہونی ہے مٹھ بھیڑ
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الشعراء
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. طٰسم
۲. یہ آیتیں ہیں کھلی کتاب کی
۳. شاید تو گھونٹ مارے اپنی جان اس بات پر کہ وہ یقین نہیں کرتے
۴. اگر ہم چاہیں اتاریں ان پر آسمان سے ایک نشانی پھر رہ جائیں ان کی گردنیں اس کے آگے نیچی
۵. اور نہیں پہنچتی ان کے پاس کوئی نصیحت رحمان سے نئی جس سے منہ نہیں موڑتے
۶. سو یہ تو جھٹلا چکے اب پہنچے گی ان پر حقیقت اس بات کی جس پر ٹھٹھے کرتے تھے
۷. کیا نہیں دیکھتے وہ زمین کو کتنی اگائیں ہم نے اس میں ہر ایک قسم کی خاصی چیزیں
۸. اس میں البتہ نشانی ہے اور ان میں بہت لوگ نہیں ماننے والے
۹. اور تیرا رب وہی ہے زبردست رحم والا
۱۰. اور جب پکارا تیرے رب نے موسیٰ کو کہ جا اس قوم گناہ گار کے پاس
۱۱. قوم فرعون کے پاس کیا وہ ڈرتے نہیں
۱۲. بولا اے رب میں ڈرتا ہوں کہ مجھ کو جھٹلائیں
۱۳. اور رک جاتا ہے میرا جی اور نہیں چلتی ہے میری زبان سو پیغام دے ہارون کو
۱۴. اور ان کو مجھ پر ہے ایک گناہ کا دعویٰ سو ڈرتا ہوں کہ مجھ کو مار ڈالیں
۱۵. فرمایا کبھی نہیں تم دونوں جاؤ لے کر ہماری نشانیاں ہم ساتھ تمہارے سنتے ہیں
۱۶. سو جاؤ فرعون کے پاس اور کہو ہم پیغام لے کر آئے ہیں پروردگار عالم کا
۱۷. یہ کہ بھیج دے ہمارے ساتھ بنی اسرائیل کو
۱۸. بولا کیا نہیں پالا ہم نے تجھ کو اپنے اندر لڑکا سا اور رہا تو ہم میں اپنی عمر میں کئی برس تک
۱۹. اور کر گیا تو اپنی وہ کرتوت جو کر گیا اور تو ہی ناشکر
۲۰. کہا کیا تو تھا میں نے وہ کام اور میں تھا چوکنے والا
۲۱. پھر بھاگا میں تم سے جب تمہارا ڈر دیکھا پھر بخشا مجھ کو میرے رب نے حکم اور ٹھہرایا مجھ کو پیغام پہنچانے والا
۲۲. اور کیا وہ احسان ہے جو تو مجھ پر رکھتا ہے کہ غلام بنایا تو نے بنی اسرائیل کو
۲۳. بولا فرعون کیا معنی پروردگارِ عالم کا
۲۴. کہا پروردگار آسمان اور زمین کا اور جو کچھ ان کے بیچ میں ہے اگر تم یقین کرو
۲۵. بولا اپنے گرد والوں سے کیا تم نہیں سنتے ہو
۲۶. کہا پروردگار تمہارا اور پروردگار تمہارے اگلے باپ دادوں کا
۲۷. بولا تمہارا پیغام لانے والا جو تمہاری طرف بھیجا گیا ضرور باؤلا ہے
۲۸. کہا پروردگار مشرق کا اور مغرب کا اور کچھ ان کے بیچ ہے اگر تم سمجھ رکھتے ہو
۲۹. بولا اگر تو نے ٹھہرایا کوئی اور حاکم میرے سوا تو مقرر ڈالوں گا تجھ کو قید میں
۳۰. کہا اور اگر لے کر آیا ہوں تیرے پاس ایک چیز کھول دینے والے
۳۱. بولا تو وہ چیز لا اگر تو سچ کہتا ہے
۳۲. پھر ڈال دیا اپنا عصا، سو اسی وقت وہ اژدہا ہو گیا صریح
۳۳. اور اندر سے نکالا اپنا ہاتھ، سو اسی وقت وہ سفید تھا دیکھنے والوں کے سامنے ،
۳۴. بولا اپنے گرد کے سرداروں سے یہ تو کوئی جادوگر ہے پڑھا ہوا
۳۵. چاہتا ہے کہ نکال دے تم کو تمہارے دیس سے اپنے جادو کے زور سے ، سو اب کیا حکم دیتے ہو
۳۶. بولے ڈھیل دے اس کو اور اس کے بھائی کو اور بھیج دے شہروں میں نقیب
۳۷. لے آئیں تیرے پاس جو بڑا جادوگر ہو پڑھا ہوا
۳۸. پھر اکٹھے جادوگر وعدہ پر ایک مقرر دن کے
۳۹. اور کہہ دیا لوگوں کو کیا تم بھی اکٹھے ہو گے
۴۰. شاید ہم راہ قبول کر لیں جادوگروں کی اگر ہو ان کو غلبہ
۴۱. پھر جب آئے جادوگر کہنے لگے فرعون سے بھلا کچھ ہمارا حق بھی ہے اگر ہو ہم کو غلبہ
۴۲. بولا البتہ اور تم اس وقت مقربوں میں ہو گے
۴۳. کہا ان کو موسیٰ نے ڈالو جو تم ڈالتے ہو
۴۴. پھر ڈالیں انہوں نے اپنی رسیاں اور لاٹھیاں اور بولے فرعون کے اقبال سے ہماری ہی فتح ہے
۴۵. پھر ڈالا موسیٰ نے اپنا عصا تبھی وہ نگلنے لگا جو سانگ انہوں نے بنایا تھا
۴۶. پھر اوندھے گرے جادوگر سجدہ میں بولے
۴۷. ہم نے مان لیا جہان کے رب کو
۴۸. جو رب ہے موسیٰ اور ہارون کا
۴۹. بولا تم نے اس کو مان لیا ابھی میں نے حکم نہیں دیا تم کو مقرر وہ تمہارا بڑا ہے جس نے تم کو سکھلایا جادو سو اب معلوم کر لو گے البتہ کاٹوں گا تمہارے ہاتھ اور دوسری طرف کے پاؤں اور سولی پر چڑھاؤں گا تم سب کو
۵۰. بولے کچھ ڈر نہیں ہم کو اپنے رب کی طرف پھر جانا ہے
۵۱. ہم غرض رکھتے ہیں کہ بخش دے ہم کو رب ہمارا تقصیریں ہماری اس واسطے کہ ہم ہوئے پہلے قبول کرنے والے
۵۲. اور حکم بھیجا ہم نے موسیٰ کو کہ رات کو لے نکل میرے بندوں کو البتہ تمہارا پیچھا کریں گے
۵۳. پھر بھیجے فرعون نے شہروں میں نقیب
۵۴. یہ لوگ جو ہیں سو ایک جماعت ہے تھوڑی سی
۵۵. اور وہ مقرر ہم سے دل جلے ہوئے ہیں
۵۶. اور ہم سارے ان سے خطرہ رکھتے ہیں
۵۷. پھر نکال باہر کیا ہم نے ان کو باغوں اور چشموں سے
۵۸. اور خزانوں اور عمدہ مکانوں سے
۵۹. اسی طرح اور ہاتھ لگا دیں ہم نے یہ چیزیں بنی اسرائیل کے
۶۰. پھر پیچھے پڑے ان کے سورج نکلنے کے وقت
۶۱. پھر جب مقابل ہوئیں دونوں فوجیں کہنے لگے موسیٰ کے لوگ ہم تو پکڑے گئے
۶۲. کہا ہرگز نہیں میرے ساتھ ہے میرا رب وہ مجھ کو راہ بتلائے گا
۶۳. پھر حکم بھیجا ہم نے موسیٰ کو کہ مار اپنے عصا سے دریا کو پھر دریا پھٹ گیا تو ہو گئی ہر پھانک جیسے بڑا پہاڑ
۶۴. اور پاس پہنچا دیا ہم نے اسی جگہ دوسروں کو
۶۵. اور بچا دیا ہم نے موسیٰ کو اور جو لوگ تھے اس کے ساتھ سب کو
۶۶. پھر ڈبا دیا ہم نے ان دوسروں کو
۶۷. اس چیز میں ایک نشانی ہے اور نہیں تھے بہت لوگ ان میں ماننے والے
۶۸. اور تیرا رب وہی ہے زبردست رحم والا
۶۹. اور سنا دے ان کو خبر ابراہیم کی
۷۰. جب کہا اپنے باپ کو اور اس کی قوم کو تم کس کو پوجتے ہو
۷۱. وہ بولے ہم پوجتے ہیں مورتوں کو پھر سارے دن انہی کے پاس لگے بیٹھے رہتے ہیں
۷۲. کہا کچھ سنتے ہیں تمہارا کیا جب تم پکارتے ہو
۷۳. یا کچھ بھلا کرتے ہیں تمہارا یا برا
۷۴. بولے نہیں پر ہم نے پایا اپنے باپ دادوں کو یہی کام کرتے
۷۵. کہا بھلا دیکھتے ہو جن کو پوجتے رہے ہو
۷۶. تم اور تمہارے باپ دادے اگلے
۷۷. سو وہ میرے غنیم ہیں مگر جہان کا رب
۷۸. جس نے مجھ کو بنایا سو وہی مجھ کو راہ دکھلاتا ہے
۷۹. اور وہ جو مجھ کو کھلاتا ہے اور پلاتا ہے
۸۰. اور جب میں بیمار ہوں تو وہی شفا دیتا ہے
۸۱. اور وہ جو مجھ کو مارے گا پھر جلائے گا
۸۲. اور وہ جو مجھ کو توقع ہے کہ بخشے میری تقصیر انصاف کے دن
۸۳. اے میرے رب دے مجھ کو حکم اور ملا مجھ کو نیکوں میں
۸۴. اور رکھ میرا بول سچا پچھلوں میں
۸۵. اور کر مجھ کو وارثوں میں نعمت کے باغ کے
۸۶. اور معاف کر میرے باپ کو وہ تھا راہ بھولے ہوؤں میں
۸۷. اور رسوا نہ کر مجھ کو جس دن سب جی کر اٹھیں
۸۸. جس دن نہ کام آئے کوئی مال اور نہ بیٹے
۸۹. مگر جو کوئی آیا اللہ کے پاس لے کر دل چنگا
۹۰. اور پاس لائیں بہشت کو واسطے ڈر والوں کے
۹۱. اور نکالیں دوزخ کو سامنے بے راہوں کے
۹۲. اور کہیں ان کو کہاں ہیں جن کو تم پوجتے تھے
۹۳. اللہ کے سوائے کیا کچھ مدد کرتے ہیں تمہاری یا بدلہ لے سکتے ہیں
۹۴. پھر اوندھے ڈالیں اس میں ان کو اور سب بے راہوں کو
۹۵. اور ابلیس کے لشکر کو سبھوں کو
۹۶. کہیں گے جب وہ وہاں باہم جھگڑنے لگیں
۹۷. قسم اللہ کی ہم تھے صریح غلطی میں
۹۸. جب ہم تم کو برابر کرتے تھے پروردگارِ عالم کے
۹۹. اور ہم کو راہ سے بہکایا سو ان گناہ گاروں نے
۱۰۰. پھر کوئی نہیں ہماری سفارش کرنے والے
۱۰۱. اور نہ کوئی دوست محبت کرنے والا
۱۰۲. سو کسی طرح ہم کو پھر جانا ملے تو ہم ہوں ایمان والوں میں
۱۰۳. اس بات میں نشانی ہے اور بہت لوگ ان میں نہیں ماننے والے
۱۰۴. اور تیرا رب وہی ہے زبردست رحم والا
۱۰۵. جھٹلایا نوح کی قوم نے پیغام لانے والوں کو
۱۰۶. جب کہا ان کو ان کے بھائی نوح نے کیا تم کو ڈر نہیں
۱۰۷. میں تمہارے واسطے پیغام لانے والا ہوں
۱۰۸. معتبر سو ڈرو اللہ سے اور میرا کہا مانو
۱۰۹. اور مانگتا نہیں میں تم سے اس پر کچھ بدلہ میرا بدلہ ہے اسی پروردگار عالم پر
۱۱۰. سو ڈرو اللہ سے اور میرا کہا مانو
۱۱۱. بولے کیا ہم تجھ کو مان لیں اور تیرے ساتھ ہو رہے ہیں کمینے
۱۱۲. کہا مجھ کو کیا جاننا ہے اس کا جو کام وہ کر رہے ہیں
۱۱۳. اُن کا حساب پوچھنا میرے رب کا ہی کام ہے اگر تم سمجھ رکھتے ہو
۱۱۴. اور میں ہانکنے والا نہیں ایمان لانے والوں کو
۱۱۵. میں تو بس یہی ڈر سنا دینے والا ہوں کھول کر
۱۱۶. بولے اگر تو نہ چھوڑے گا اے نوح تو ضرور سنگسار کر دیا جائے گا
۱۱۷. کہا اے رب میری قوم نے تو مجھ کو جھٹلایا
۱۱۸. سو فیصلہ کر دے میرے ان کے بیچ میں کس طرح کا فیصلہ اور بچا لے مجھ کو اور جو میرے ساتھ ہیں ایمان والے
۱۱۹. پھر بچا دیا ہم نے اس کو اور جو اس کے ساتھ تھے اس لدی ہوئی کشتی میں
۱۲۰. پھر ڈبا دیا ہم نے اس کے پیچھے ان باقی رہے ہوؤں کو
۱۲۱. البتہ اس بات میں نشانی ہے اور ان میں بہت لوگ نہیں ہیں ماننے والے ،
۱۲۲. اور تیرا رب وہی ہے زبردست رحم والا
۱۲۳. جھٹلایا عاد نے پیغام لانے والوں کو
۱۲۴. جب کہا ان کو ان کے بھائی ہود نے کیا تم کو ڈر نہیں
۱۲۵. میں تمہارے پاس پیغام لانے والا معتبر ہوں
۱۲۶. سو ڈرو اللہ سے اور میرا کہا مانو
۱۲۷. اور نہیں مانگتا میں تم سے اس پر کچھ بدلہ میرا بدلہ ہے اسی جہان کے مالک پر
۱۲۸. کیا بناتے ہو ہر اونچی زمین پر ایک نشان کھیلنے کو
۱۲۹. اور بناتے ہو کاریگریاں شاید تم ہمیشہ رہو گے
۱۳۰. اور جب ہاتھ ڈالتے ہو تو پنجہ مارتے ہو ظلم سے
۱۳۱. سو ڈرو اللہ سے اور میرا کہا مانو
۱۳۲. اور ڈرو اس سے جس نے تم کو پہنچائیں وہ چیزیں جو تم جانتے ہو
۱۳۳. پہنچائے تم کو چوپائے اور بیٹے
۱۳۴. اور باغ اور چشمے
۱۳۵. میں ڈرتا ہوں تم پر ایک بڑے دن کی آفت سے
۱۳۶. بولے ہم کو برابر ہے تو نصیحت کرے یا نہ بنے تو نصیحت کرنے والا
۱۳۷. اور کچھ نہیں یہ باتیں عادت ہے اگلے لوگوں کی
۱۳۸. اور ہم پر آفت نہیں آنے والی
۱۳۹. پھر اس کو جھٹلانے لگے تو ہم نے ان کو غارت کر دیا اس بات میں البتہ نشانی ہے اور ان میں بہت لوگ نہیں ماننے والے
۱۴۰. اور تیرا رب وہی ہے زبردست رحم والا
۱۴۱. جھٹلایا ثمود نے پیغام لانے والوں کو
۱۴۲. جب کہا ان کو ان کے بھائی صالح نے کیا تم ڈرتے نہیں
۱۴۳. میں تمہارے پاس پیغام لانے والا ہوں معتبر
۱۴۴. سو ڈرو اللہ سے اور میرا کہا مانو
۱۴۵. اور نہیں مانگتا میں تم سے اس پر کچھ بدلہ میرا بدلہ ہے اسی جہان کے پالنے والے پر
۱۴۶. کیا چھوڑے رکھیں گے تم کو یہاں کی چیزوں میں بے کھٹکے ،
۱۴۷. باغوں میں اور چشموں میں
۱۴۸. اور کھیتوں میں اور کھجوروں میں جن کا گابھا ملائم ہے
۱۴۹. اور تراشتے ہو پہاڑوں کے گھر تکلف کے
۱۵۰. سو ڈرو اللہ سے اور میرا کہا مانو
۱۵۱. اور نہ مانو حکم بیباک لوگوں کا
۱۵۲. جو خرابی کرتے ہیں ملک میں اور اصلاح نہیں کرتے
۱۵۳. بولے تجھ پر تو کسی نے جادو کیا ہے
۱۵۴. تو بھی ایک آدمی ہے جیسے ہم سولے آ کچھ نشانی اگر تو سچا ہے
۱۵۵. کہا یہ اونٹنی ہے اس کے لیے پانی پینے کی ایک باری اور تمہارے لیے باری ایک دن کی مقرر
۱۵۶. اور مت چھیڑیو اس کو بری طرح سے پھر پکڑ لے تم کو آفت ایک بڑے دن کی
۱۵۷. پھر کاٹ ڈالا اس اونٹنی کو پھر کل کو رہ گئے پچتاتے
۱۵۸. پھر آ پکڑا ان کو عذاب نے البتہ اس بات میں نشانی ہے اور اُن میں بہت لوگ نہیں ماننے والے
۱۵۹. اور تیرا رب وہی ہے زبردست رحم کرنے والا
۱۶۰. جھٹلایا لوط کی قوم نے پیغام لانے والوں کو
۱۶۱. جب کہا ان کو ان کے بھائی لوط نے کیا تم ڈرتے نہیں
۱۶۲. میں تمہارے لیے پیغام لانے والا ہوں معتبر
۱۶۳. سو ڈرو اللہ سے اور میرا کہا مانو
۱۶۴. اور مانگتا نہیں میں تم سے اس کا کچھ بدلہ میرا بدلہ ہے اسی پروردگار عالم پر
۱۶۵. کیا تم دوڑتے ہو جہان کے مردوں پر
۱۶۶. اور چھوڑتے ہو جو تمہارے واسطے بنا دی ہیں تمہارے رب نے تمہاری جو روئیں بلکہ تم لوگ ہو حد سے بڑھنے والے
۱۶۷. بولے اگر نہ چھوڑے گا تو اے لوط تو تُو نکال دیا جائے گا
۱۶۸. کہا میں تمہارے کام سے البتہ بیزار ہوں
۱۶۹. اے رب خلاص کر مجھ کو اور میرے گھر والوں کو ان کاموں سے جو یہ کرتے ہیں
۱۷۰. پھر بچا دیا ہم نے اس کو اور اس کے گھر والوں کو سب کو
۱۷۱. مگر ایک بڑھیا رہ گئی رہنے والوں میں
۱۷۲. پھر اٹھا مارا ہم نے ان دوسروں کو
۱۷۳. اور برسایا ان پر ایک برساؤ سو کیا برا برساؤ تھا ان ڈرائے ہوؤں کا
۱۷۴. البتہ اس بات میں نشانی ہے اور ان میں بہت لوگ نہیں تھے ماننے والے
۱۷۵. اور تیرا رب وہی ہے زبردست رحم والا
۱۷۶. جھٹلایا بن کے رہنے والوں نے پیغام لانے والوں کو
۱۷۷. جب کہا ان کو شعیب نے کیا تم ڈرتے نہیں
۱۷۸. میں تم کو پیغام پہنچانے والا ہوں معتبر
۱۷۹. سو ڈرو اللہ سے اور میرا کہا مانو
۱۸۰. اور نہیں مانگتا میں تم سے اس پر کچھ بدلہ میرا بدلہ ہے اسی پروردگار عالم پر
۱۸۱. پورا بھر کر دو ناپ اور مت ہو نقصان دینے والے
۱۸۲. اور تولو سیدھی ترازو سے
۱۸۳. اور مت گھٹا دو لوگوں کو ان کی چیزیں اور مت دوڑو ملک میں خرابی ڈالتے ہوئے
۱۸۴. اور ڈرو اس سے جس نے بنایا تم کو اور اگلی خلقت کو
۱۸۵. بولے تجھ پر تو کسی نے جادو کر دیا ہے
۱۸۶. اور تو بھی ایک آدمی ہے جیسے ہم اور ہمارے خیال میں تو تو جھوٹا ہے
۱۸۷. سو گرا دے ہم پر کوئی ٹکڑا آسمان کا اگر تو سچا ہے
۱۸۸. کہا میرا رب خوب جانتا ہے جو کچھ تم کرتے ہو
۱۸۹. پھر اس کو جھٹلایا پھر پکڑ لیا ان کو آفت نے سائبان والے دن کی بے شک وہ تھا عذاب بڑے دن کا
۱۹۰. البتہ اس بات میں نشانی ہے اور اُن میں بہت لوگ نہیں ماننے والے
۱۹۱. اور تیرا رب وہی ہے زبردست رحم والا
۱۹۲. اور یہ قرآن ہے اتارا ہوا پروردگارِ عالم کا
۱۹۳. لے کر اترا ہے اس کو فرشتہ معتبر
۱۹۴. تیرے دل پر کہ تو ہو ڈر سنا دینے والا
۱۹۵. کھلی عربی زبان میں
۱۹۶. اور یہ لکھا ہے پہلوں کی کتابوں میں
۱۹۷. کیا ان کے واسطے نشانی نہیں یہ بات کہ اس کی خبر رکھتے ہیں پڑھے لوگ بنی اسرائیل کے
۱۹۸. اور اگر اتارتے ہم یہ کتاب کسی اوپری زبان والے پر
۱۹۹. اور وہ اس کو پڑھ کر سناتا تو بھی اس پر یقین نہ لاتے
۲۰۰. اسی طرح گھسا دیا ہم نے اس انکار کو گناہ گاروں کے دل میں
۲۰۱. وہ نہ مانیں گے اس کو جب تک نہ دیکھ لیں گے عذاب دردناک
۲۰۲. پھر آئے ان پر اچانک اور ان کو خبر بھی نہ ہو
۲۰۳. پھر کہنے لگیں کچھ بھی ہم کو فرصت ملے گی
۲۰۴. کیا ہمارے عذاب کو جلد مانگتے ہیں
۲۰۵. بھلا دیکھ تو اگر فائدہ پہنچاتے رہیں ہم ان کو برسوں
۲۰۶. پھر پہنچے ان پر جس چیز کا ان سے وعدہ تھا
۲۰۷. تو کیا کام آئے گا ان کے جو کچھ فائدہ اٹھاتے رہے
۲۰۸. اور کوئی بستی نہیں غارت کی ہم نے جس کے لیے نہیں ہے ڈر سنا دینے والے
۲۰۹. یاد دلانے کو اور ہمارا کام نہیں ہے ظلم کرنا
۲۱۰. اور اس قرآن کو نہیں لے کر اترے شیطان
۲۱۱. اور نہ ان سے بن آئے اور نہ وہ کر سکیں
۲۱۲. اُن کو تو سننے کی جگہ سے دور کر دیا ہے
۲۱۳. سو تو مت پکار اللہ کے ساتھ دوسرا معبود پھر تو پڑے عذاب میں
۲۱۴. اور ڈر سنا دے اپنے قریب کے رشتہ داروں کو
۲۱۵. اور اپنے بازو نیچے رکھ ان کے واسطے جو تیرے ساتھ ہیں ایمان والے
۲۱۶. پھر اگر تیری نافرمانی کریں تو کہہ دے میں بیزار ہوں تمہارے کام سے
۲۱۷. اور بھروسہ کر اس زبردست رحم والے پر
۲۱۸. جو دیکھتا ہے تجھ کو جب تو اٹھتا ہے
۲۱۹. اور تیرا پھرنا نمازیوں میں
۲۲۰. بے شک وہی ہے سننے والا جاننے والا
۲۲۱. میں بتلاؤں تم کو کس پر اترتے ہیں شیطان
۲۲۲. اترتے ہیں ہر جھوٹے گناہ گار پر
۲۲۳. لا ڈالتے ہیں سنی ہوئی بات اور بہت ان میں جھوٹے ہیں
۲۲۴. شاعروں کی بات پر چلیں وہی جو بے راہ ہیں
۲۲۵. تو نے نہیں دیکھا کہ وہ ہر میدان میں سر مارتے پھرتے ہیں
۲۲۶. اور یہ کہ وہ کہتے ہیں جو نہیں کرتے
۲۲۷. مگر وہ لوگ جو یقین لائے اور کام کیے اچھے اور یاد کی اللہ کی بہت اور بدلہ لیا اس کے پیچھے کہ ان پر ظلم ہوا اور اب معلوم کر لیں گے ظلم کرنے والے کہ کس کروٹ الٹتے ہیں
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ النمل
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
طٰس آیتیں ہیں قرآن اور کھلی کتاب کی
۱. ہدایت اور خوشخبری ایمان والوں کے واسطے
۲. جو قائم رکھتے ہیں نماز کو اور دیتے ہیں زکوٰۃ اور ان کو آخرت پر یقین ہے
۳. جو لوگ نہیں مانتے آخرت کو اچھے دکھلائے ہم نے ان کی نظروں میں ان کے کام سو وہ بہکے پھرتے ہیں
۴. وہی ہیں جن کے واسطے بری طرح کا عذاب ہے اور آخرت میں وہی ہیں خراب
۵. اور تجھ کو تو قرآن پہنچتا ہے ایک حکمت والے خبردار کے پاس سے
۶. جب کہا موسیٰ نے اپنے گھر والوں کو میں نے دیکھی ہے ایک آگ اب لاتا ہوں تمہارے پاس وہاں سے کچھ خبر یا لاتا ہوں انگارا سلگا کر شاید تم سینکو
۷. پھر جب پہنچا اس کے پاس آواز ہوئی کہ برکت ہے اس پر جو کوئی کہ آگ میں ہے اور جو اس کے آس پاس ہے اور پاک ہے ذات اللہ کی جو رب سارے جہان کا
۸. اے موسیٰ وہ میں اللہ ہوں زبردست حکمتوں والا
۹. اور ڈال دے لاٹھی اپنی پھر جب دیکھا اس کو پھنپھناتے جیسے سانپ کی سٹک لوٹا پیٹھ پھیر کر اور مڑ کر نہ دیکھا اے موسیٰ مت ڈر میں جو ہوں تیرے پاس نہیں ڈرتے رسول
۱۰. مگر جس نے زیادتی کی پھر بدلے میں نیکی کی برائی کے پیچھے تو میں بخشنے والا مہربان ہوں
۱۱. اور ڈال دے ہاتھ اپنا اپنے گریبان میں کہ نکلے سفید ہو کر نہ کسی برائی سے یہ دونوں مل کر نو نشانیاں لے کر جا فرعون اور اس کی قوم کی طرف بے شک وہ تھے لوگ نافرمان
۱۲. پھر جب پہنچیں ان کے پاس ہماری نشانیاں سمجھانے کو بولے یہ جادو ہے صریح
۱۳. اور ان کا انکار کیا اور ان کا یقین کر چکے تھے اپنے جی میں بے انصافی اور غرور سے ، سو دیکھ لے کیسا ہوا انجام خرابی کرنے والوں کا
۱۴. اور ہم نے دیا داؤد اور سلیمان کو ایک علم اور بولے شکر اللہ کا جس نے ہم کو بزرگی دی اپنے بہت سے بندوں ایمان لوں پر
۱۵. اور قائم مقام ہوا سلیمان داؤد کا اور بولا اے لوگوں ہم کو سکھائی ہے بولی اڑتے جانوروں کی اور دیا ہم کو ہر چیز میں سے بے شک یہی ہے فضیلت صریح
۱۶. اور جمع کیے گئے سلیمان کے پاس اس کے لشکر جن اور انسان اور اڑتے جانور پھر ان کی جماعتیں بنائی جاتیں
۱۷. یہاں تک کہ پہنچے چیونٹیوں کے میدان پر کہا ایک چیونٹی نے اے چیونٹیو! گھس جاؤ اپنے گھروں میں نہ پیس ڈالے تم کو سلیمان اور اس کی فوجیں اور ان کو خبر بھی نہ ہو
۱۸. پھر مسکرا کر ہنس پڑا اس کی بات سے اور بولا اے میرے رب میری قسمت میں دے کہ شکر کروں تیرے احسان کا جو تو نے کیا مجھ پر اور میرے ماں باپ پر اور یہ کہ کروں کام نیک جو تو پسند کرے اور ملا لے مجھ کو اپنی رحمت سے اپنے نیک بندوں میں
۱۹. اور خبر لی اڑتے جانوروں کی تو کہا کیا ہے جو میں نہیں دیکھتا ہدہد کو یا ہے وہ غائب
۲۰. اس کو سزا دوں گا سخت سزا یا ذبح کر ڈالوں گایا لائے میرے پاس کوئی سند صریح
۲۱. پھر بہت دیر نہ کی کہ آ کر کہا میں لے آیا خبر ایک چیز کی کہ تجھ کو اس کی خبر نہ تھی اور آیا ہوں تیرے پاس سبا سے ایک خبر لے کر تحقیقی
۲۲. میں نے پایا ایک عورت کو جو ان پر بادشاہی کرتی ہے اور اس کو ہر ایک چیز ملی ہے اور اس کا ایک تخت ہے بڑا
۲۳. میں نے پایا کہ وہ اور اس کی قوم سجدہ کرتے ہیں سورج کو اللہ کے سوائے اور بھلے دکھلا رکھے ہیں ان کو شیطان نے اُن کے کام پھر روک دیا ہے ان کو راستہ سے سو وہ راہ نہیں پاتے
۲۴. کیوں نہ سجدہ کریں اللہ کو جو نکالتا ہے چھپی ہوئی چیز آسمانوں میں اور زمین میں اور جانتا ہے جو چھپاتے ہو اور جو ظاہر کرتے ہو
۲۵. اللہ ہے کسی کی بندگی نہیں اس کے سوا پروردگار تخت بڑے کا
۲۶. سلیمان نے کہا ہم اب دیکھتے ہیں تو نے سچ کہا یا تو جھوٹا ہے
۲۷. لے جا میرا یہ خط اور ڈال دے ان کی طرف پھر ان کے پاس سے ہٹ آ پھر دیکھ وہ کیا جواب دیتے ہیں
۲۸. کہنے لگی اے دربار والو میرے پاس ڈالا گیا ایک خط عزت کا
۲۹. وہ خط ہے سلیمان کی طرف سے اور وہ یہ ہے شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۳۰. کہ زور نہ کرو میرے مقابلہ میں اور چلے آؤ میرے سامنے حکم بردار ہو کر
۳۱. کہنے لگی اے دربار والو مشورہ دو مجھ کو میرے کام میں میں طے نہیں کرتی کوئی کام تمہارے حاضر ہونے تک
۳۲. وہ بولے ہم لوگ زور آور ہیں اور سخت لڑائی والے اور کام تیرے اختیار میں ہے سو تو دیکھ لے جو حکم کرے
۳۳. کہنے لگی بادشاہ جب گھستے ہیں کسی بستی میں اس کو خراب کر دیتے ہیں اور کر ڈالتے ہیں وہاں کے سرداروں کو بے عزت اور ایسا ہی کچھ کریں گے
۳۴. اور میں بھیجتی ہوں ان کی طرف کچھ تحفہ پھر دیکھتی ہوں کیا جواب لے کر پھرتے ہیں بھیجے ہوئے
۳۵. پھر جب پہنچا سلیمان کے پاس بولا کیا تم میری اعانت کرتے ہو مال سے ، سو جو اللہ نے مجھ کو دیا ہے بہتر ہے اس سے جو تم کو دیا ہے بلکہ تم ہی اپنے تحفہ سے خوش رہو
۳۶. پھر جا ان کے پاس اب ہم پہنچتے ہیں ان پر ساتھ لشکروں کے جن کا مقابلہ نہ ہو سکے ان سے اور نکال دیں گے ان کو وہاں سے بے عزت کر کر اور وہ خوار ہوں گے
۳۷. بولا اے دربار والو تم میں کوئی ہے کہ لے آوے میرے پاس اس کا تخت پہلے اس سے کہ وہ آئیں میرے پاس حکم بردار ہو کر
۳۸. "بولا ایک دیو جنوں میں سے میں لائے دیتا ہوں وہ تجھ کو پہلے اس سے کہ تو اٹھے اپنی جگہ سے اور میں اس پر زور آور ہوں
۳۹. معتبر "
۴۰. بولا وہ شخص جس کے پاس تھا ایک علم کتاب کا میں لائے دیتا ہوں تیرے پاس اس کو پہلے اس سے کہ پھر آئے تیری طرف تیری آنکھ پھر جب دیکھا اس کو دھرا ہوا اپنے پاس کہا یہ میرے رب کا فضل ہے میرے جانچنے کو کہ میں شکر کرتا ہوں یا ناشکری اور جو کوئی شکر کرے ، سو شکر کرے اپنے واسطے اور جو کوئی ناشکری کرے ، سو میرا رب بے پروا ہے کرم والا
۴۱. کہا روپ بدل دکھلاؤ اس عورت کے آگے اس کے تخت کا ہم دیکھیں سمجھ پاتی ہے یا ان لوگوں میں ہوتی ہے جن کو سمجھ نہیں
۴۲. پھر جب وہ آ پہنچی کسی نے کہا کیا ایسا ہی ہے تیرا تخت بولی گویا یہ وہی ہے اور ہم کو معلوم ہو چکا پہلے سے اور ہم ہو چکے حکم بردار
۴۳. اور روک دیا اس کو ان چیزوں سے جو پوجتی تھی اللہ کے سوا البتہ وہ تھی منکر لوگوں میں
۴۴. کسی نے کہا اس عورت کو اندر چل محل میں پھر جب دیکھا اس کو خیال کیا کہ وہ پانی ہے گہرا اور کھولیں اپنی پنڈلیاں کہا یہ تو ایک محل ہے جڑے ہوئے ہیں اس میں شیشے بولی اے رب میں نے برا کیا ہے اپنی جان کا اور میں حکم بردار ہوئی ساتھ سلیمان کے اللہ کے آگے جو رب ہے سارے جہان کا
۴۵. اور ہم نے بھیجا تھا ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح کو کہ بندگی کرو اللہ کی پھر وہ تو دو فرقے ہو کر لگے جھگڑنے
۴۶. کہا اے میری قوم کیوں جلدی مانگتے ہو برائی کو پہلے بھلائی سے کیوں نہیں گناہ بخشواتے اللہ سے شاید تم پر رحم ہو جائے
۴۷. بولے ہم نے منحوس قدم دیکھا تجھ کو اور تیرے ساتھ والوں کو کہا تمہاری بری قسمت اللہ کے پاس ہے کچھ نہیں تم لوگ جانچے جاتے ہو
۴۸. اور تھے اس شہر میں نو شخص کہ خرابی کرتے ملک میں اور اصلاح نہ کرتے
۴۹. بولے کہ آپس میں قسم کھاؤ اللہ کی کہ البتہ رات کو جا پڑیں ہم اس پر اور اس کے گھر پر پھر کہہ دیں گے اس کے دعویٰ کرنے والے کو ہم نے نہیں دیکھا جب تباہ ہوا اس کا گھر اور ہم بے شک سچ کہتے ہیں
۵۰. اور انہوں نے بنایا ایک فریب اور ہم نے ایک فریب اور ان کو خبر نہ ہوئی
۵۱. پھر دیکھ لے کیسا ہوا انجام ان کے فریب کا کہ ہلاک کر ڈالا ہم نے ان کو اور ان کی قوم کو سب کو
۵۲. سو یہ پڑے ہیں ان کے گھر ڈھیئے ہوئے سبب ان کے انکار کے البتہ اس میں نشانی ہے ان لوگوں کے لیے جو جانتے ہیں
۵۳. اور بچا دیا ہم نے اُن کو جو یقین لائے تھے اور بچتے رہے تھے
۵۴. اور لوط کو جب کہا اس نے اپنی قوم کو کیا تم کرتے ہو بے حیائی اور تم دیکھتے ہو
۵۵. کیا تم دوڑتے ہو مردوں پر للچا کر عورتوں کو چھوڑ کر کوئی نہیں تم لوگ بے سمجھ ہو
۵۶. پھر اور کچھ جواب نہ تھا اس کی قوم کا مگر یہی کہ کہتے تھے نکال دو لوط کے گھر کو اپنے شہر سے یہ لوگ ہیں ستھرے رہا چاہتے
۵۷. پھر بچا دیا ہم نے اس کو اور اس کے گھر والوں کو مگر اس کی عورت، مقرر کر دیا تھا ہم نے اس کو، رہ جانے والوں میں
۵۸. اور برسا دیا ہم نے ان پر برساؤ پھر کیا برا برساؤ تھا ان ڈرائے ہوؤں کا
۵۹. تو کہہ تعریف ہے اللہ کو اور سلام ہے اس کے بندوں پر جن کو اس نے پسند کیا بھلا اللہ بہتر ہے یا جن کو وہ شریک کرتے ہیں
۶۰. بھلا کس نے بنائے آسمان اور زمین اور اتار دیا تمہارے لیے آسمان سے پانی پھر اگائے ہم نے اس سے باغ رونق والے تمہارا کام نہ تھا کہ اگاتے ان کے درخت اب کوئی اور حاکم ہے اللہ کے ساتھ کوئی نہیں وہ لوگ راہ سے مڑتے ہیں
۶۱. بھلا کس نے بنایا زمین کو ٹھہرنے کے لائق اور بنائیں اس کے بیچ میں ندیاں اور رکھے اس کے ٹھہرانے کو بوجھ اور رکھا دو دریا میں پردہ اب کوئی اور حاکم ہے اللہ کے ساتھ کوئی نہیں بہتوں کو ان میں سمجھ نہیں
۶۲. بھلا کون پہنچتا ہے بے کس کی پکار کو جب اس کو پکارتا ہے اور دور کر دیتا ہے سختی اور کرتا ہے تم کو نائب اگلوں کا زمین پر اب کوئی حاکم ہے اللہ کے ساتھ تم بہت کم دھیان کرتے ہو
۶۳. " بھلا کون راہ بتاتا ہے تم کو اندھیروں میں جنگل کے اور دریا کے اور کون چلاتا ہے ہوائیں خوشخبری لانے والیاں اس کی رحمت سے پہلے
اب کوئی حاکم ہے اللہ کے ساتھ اللہ بہت اوپر ہے اس سے جس کو شریک بتلاتے ہیں "
۶۴. بھلا کون سرے سے بناتا ہے پھر اس کو دہرائے گا اور کون روزی دیتا ہے تم کو آسمان سے اور زمین سے اب کوئی حاکم ہے اللہ کے ساتھ تو کہہ لاؤ اپنی سند اگر تم سچے ہو
۶۵. تو کہہ خبر نہیں رکھتا جو کوئی ہے آسمان اور زمین میں چھپی ہوئی چیز کی مگر اللہ اور ان کو خبر نہیں کب جی اٹھیں گے
۶۶. بلکہ تھک کر گر گیا ان کا فکر آخرت کے بارہ میں بلکہ ان کو شبہ ہے اُس میں بلکہ وہ اس سے اندھے ہیں
۶۷. اور بولے وہ لوگ جو منکر ہیں کیا جب ہم ہو جائیں مٹی اور ہمارے باپ دادے ، کیا ہم کو زمین سے نکالیں گے
۶۸. وعدہ پہنچ چکا ہے اس کا ہم کو اور ہمارے باپ دادوں کو پہلے سے کچھ بھی نہیں یہ نقلیں ہیں اگلوں کی
۶۹. تو کہہ دے پھرو ملک میں تو دیکھو کیسا ہوا انجام کار گناہ گاروں کا
۷۰. اور غم نہ کر ان پر اور نہ خفا ہو ان کے فریب بنانے سے
۷۱. اور کہتے ہیں کب ہو گا یہ وعدہ اگر تم سچے ہو
۷۲. تو کہہ کیا بعید ہے جو تمہاری پیٹھ پر پہنچ چکی ہے بعضی وہ چیز جس کی جلدی کر رہے ہو
۷۳. اور تیرا رب تو فضل رکھتا ہے لوگوں پر ان میں بہت لوگ شکر نہیں کرتے
۷۴. اور تیرا رب جانتا ہے جو چھپ رہا ہے ان کے سینوں میں اور جو کچھ کہ ظاہر کرتے ہیں
۷۵. اور کوئی چیز نہیں جو غائب ہو آسمان اور زمین میں مگر موجود ہے کھلی کتاب میں
۷۶. یہ قرآن سناتا ہے بنی اسرائیل کو بہت چیزیں جس میں وہ جھگڑ رہے ہیں
۷۷. اور بے شک وہ ہدایت ہے اور رحمت ہے ایمان والوں کے واسطے
۷۸. تیرا رب ان میں فیصلہ کرے گا اپنی حکومت سے اور وہی ہے زبردست سب کچھ جاننے والا
۷۹. سو تو بھروسہ کر اللہ پر بے شک تو ہے صحیح کھلے راستہ پر
۸۰. البتہ تو نہیں سنا سکتا مردوں کو اور نہیں سنا سکتا بہروں کو اپنی پکار جب لوٹیں وہ پیٹھ پھیر کر
۸۱. اور نہ تو دکھلا سکے اندھوں کو جب وہ راہ سے بچلیں تو تو سناتا ہے اس کو جو یقین رکھتا ہو ہماری باتوں پر، سو وہ حکم بردار ہیں
۸۲. اور جب پڑ چکے گی ان پر بات نکالیں گے ہم ان کے آگے ایک جانور زمین سے ان سے باتیں کرے گا اس واسطے کہ لوگ ہماری نشانیوں کا یقین نہیں کرتے تھے
۸۳. اور جس دن گھیر بلائیں گے ہم ہر ایک فرقہ میں سے ایک جماعت جو جھٹلاتے تھے ہماری باتوں کو پھر ان کی جماعت بندی ہو گی
۸۴. یہاں تک کہ جب حاضر ہو جائیں فرمائے گا کیوں جھٹلایا تم نے میری باتوں کو اور نہ آ چکی تھی تمہاری سمجھ میں یا بولو کہ کیا کرتے تھے
۸۵. اور پڑ چکی ان پر بات اس واسطے کہ انہوں نے شرارت کی تھی اب وہ کچھ نہیں بول سکتے
۸۶. کیا نہیں دیکھتے کہ ہم نے بنائی رات کہ اس میں چین حاصل کریں اور دن بنایا دیکھنے کا البتہ اس میں نشانیاں ہیں ان لوگوں کے لیے جو یقین کرتے ہیں
۸۷. اور جس دن پھونکی جائے گی صور تو گھبرا جائے جو کوئی ہے آسمان میں اور جو کوئی ہے زمین میں مگر جس کو اللہ چاہے اور سب چلے آئیں اس کے آگے عاجزی سے
۸۸. اور تو دیکھے پہاڑوں کو سمجھے کہ وہ جم رہے ہیں اور وہ چلیں گے جیسے چلے بادل کاری گری اللہ کی جس نے سادھا ہے ہر چیز کو اس کو خبر ہے جو کچھ تم کرتے ہو
۸۹. جو کوئی لے کر آیا بھلائی تو اس کو ملے اس سے بہت اور ان کو گھبراہٹ سے اس دن امن ہے
۹۰. اور جو کوئی لے کر آیا برائی سو اوندھے ڈالیں ان کے منہ آگ میں وہی بدلہ پاؤ گے جو کچھ تم کیا کرتے تھے
۹۱. مجھ کو یہی حکم ہے کہ بندگی کروں اس شہر کے مالک کی جس نے اس کو حرمت دی اور اسی کی ہے ہر ایک چیز اور مجھ کو حکم ہے کہ رہوں حکم برداروں میں
۹۲. اور یہ کہ سنا دوں قرآن پھر جو کوئی راہ پر آیا سو راہ پر آئے گا اپنے ہی بھلے کو اور جو کوئی بہکا رہا ہے تو کہہ دے میں تو یہی ہوں ڈر سنا دینے والا
۹۳. اور کہہ تعریف ہے سب اللہ کو آگے دکھائے گا تم کو اپنے نمونے تو ان کو پہچان لو گے اور تیرا رب بے خبر نہیں ان کاموں سے جو تم کرتے ہو
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ القصص
شروع اللہ کے نام سے جو بیحد مہربان نہایت رحم والا ہے
۱. ط س م
۲. یہ آیتیں ہیں کھلی کتاب کی
۳. ہم سناتے ہیں تجھ کو کچھ احوال موسیٰ اور فرعون کا تحقیقی ان لوگوں کے واسطے جو یقین کرتے ہیں
۴. "فرعون چڑھ رہا تھا ملک میں اور کر رکھا تھا وہاں کے لوگوں کو کئی فرقے کمزور کر رکھا تھا ایک فرقہ کو ان میں ذبح کرتا تھا ان کے بیٹوں کو اور زندہ رکھتا تھا اُن کی عورتوں کو بے شک وہ تھا خرابی ڈالنے والا "
۵. اور ہم چاہتے ہیں کہ احسان کریں ان لوگوں پر جو کمزور ہوئے پڑے تھے ملک میں اور کر دیں ان کو سردار اور کر دیں ان کو قائم مقام
۶. اور جما دیں ان کو ملک میں اور دکھا دیں فرعون اور ہامان کو اور ان کے لشکروں کو ان کے ہاتھ سے جس چیز کا ان کو خطرہ تھا
۷. اور ہم نے حکم بھیجا موسیٰ کی ماں کو کہ اس کو دودھ پلاتی رہ پھر جب تجھ کو ڈر ہو اس کا تو ڈال دے اس کو دریا میں اور نہ خطرہ کر اور نہ غمگین ہو ہم پھر پہنچا دیں گے اس کو تیری طرف اور کریں گے اس کو رسولوں سے
۸. پھر اٹھا لیا اس کو فرعون کے گھر والوں نے کہ ہو ان کا دشمن اور غم میں ڈالنے والا بے شک فرعون اور ہامان اور ان کے لشکر تھے چوکنے والے
۹. اور بولی فرعون کی عورت یہ تو آنکھوں کی ٹھنڈک ہے میرے اور تیرے لیے اس کو مت مارو، کچھ بعید نہیں جو ہمارے کام آئے یا ہم اس کو کر لیں بیٹا اور ان کو کچھ خبر نہ تھی
۱۰. اور صبح کو موسیٰ کی ماں کے دل میں قرار نہ رہا قریب تھی کہ ظاہر کر دے بے قراری کو اگر نہ ہم نے گرہ دی ہوتی اس کے دل پر اس واسطے کہ رہے یقین کرنے والوں میں
۱۱. اور کہہ دیا اس کی بہن کو پیچھے چلی جا پھر دیکھتی رہی اس کو اجنبی ہو کر اور ان کو خبر نہ ہوئی
۱۲. اور روک رکھا تھا ہم نے موسیٰ سے دائیوں کو پہلے سے پھر بولی میں بتلاؤں تم کو ایک گھر والے کہ اس کو پال دیں تمہارے لیے اور وہ اس کا بھلا چاہنے والے ہیں
۱۳. پھر ہم نے پہنچا دیا اس کو اس کی ماں کی طرف کہ ٹھنڈی رہے اس کی آنکھ اور غمگین نہ ہو اور جانے کہ اللہ کا وعدہ ٹھیک ہے پر بہت لوگ نہیں جانتے
۱۴. اور جب پہنچ گیا اپنے زور پر اور سنبھل گیا دی ہم نے اس کو حکمت اور سمجھ اور اسی طرح ہم بدلہ دیتے ہیں نیکی والوں کو
۱۵. اور آیا شہر کے اندر جس وقت بے خبر ہوئے تھے وہاں کے لوگ پھر پائے اس میں دو مرد لڑتے ہوئے یہ ایک اس کے رفیقوں میں اور یہ دوسرا اس کے دشمنوں میں پھر فریاد کی اس سے اس نے جو تھا اس کے رفیقوں میں اس کی جو تھا اس کے دشمنوں میں پھر مکا مارا اس کو موسیٰ نے پھر اس کو تمام کر دیا بولا یہ ہوا شیطان کے کام سے بے شک وہ دشمن ہے بہکانے والا صریح
۱۶. بولا اے میرے رب میں نے برا کیا اپنی جان کا، سو بخش مجھ کو پھر اس کو بخش دیا بے شک وہی ہے بخشنے والا مہربان
۱۷. بولا اے رب جیسا تو نے فضل کر دیا مجھ پر پھر میں کبھی نہ ہوں گا مددگار گنہگاروں کا
۱۸. پھر صبح کو اٹھا اس شہر میں ڈرتا ہوا انتظار کرتا ہوا پھر ناگہاں جس نے کل مدد مانگی تھی اس سے آج پھر فریاد کرتا ہے اس سے کہا موسیٰ نے بے شک تو بے راہ ہے صریح
۱۹. پھر جب چاہا کہ ہاتھ ڈالے اس پر جو دشمن تھا ان دونوں کا بول اٹھا اے موسیٰ کیا تو چاہتا ہے کہ خون کرے میرا جیسے خون کر چکا ہے کل ایک جان کا تیرا یہی جی چاہتا ہے کہ زبردستی کرتا پھرے ملک میں اور نہیں چاہتا کہ ہو صلح کرا دینے والا
۲۰. اور آیا شہر کے پرلے سرے سے ایک مرد دوڑتا ہوا کہا اے موسیٰ دربار والے مشورہ کرتے ہیں تجھ پر کہ تجھ کو مار ڈالیں سو نکل جا میں تیرا بھلا چاہنے والا ہوں
۲۱. پھر نکلا وہاں سے ڈرتا ہوا راہ دیکھتا بولا اے رب بچا لے مجھ کو اس قوم بے انصاف سے
۲۲. "اور جب منہ کیا مدین کی سیدھ پر بولا امید ہے کہ میرا رب لے جائے مجھ کو سیدھی راہ پر "
۲۳. اور جب پہنچا مدین کے پانی پر پایا وہاں ایک جماعت کو لوگوں کی پانی پلاتے ہوئے اور پایا ان سے ورے دو عورتوں کو کہ روکے ہوئے کھڑی تھیں اپنی بکریاں، بولا تمہارا کیا حال ہے بولیں ہم نہیں پلاتیں پانی چرواہوں کے پھیر لے جانے تک اور ہمارا باپ بوڑھا ہے بڑی عمر کا
۲۴. پھر اس نے پانی پلا دیا ان کے جانوروں کو پھر ہٹ کر آیا چھاؤں کی طرف، بولا اے رب تو جو چیز اتارے میری طرف اچھی میں اس کا محتاج ہوں
۲۵. پھر آئی اس کے پاس ان دونوں میں سے ایک چلتی تھی شرم سے بولی میرا باپ تجھ کو بلاتا ہے کہ بدلے میں دے حق اس کا کہ تو نے پانی پلا دیا ہمارے جانوروں کو پھر جب پہنچا اس کے پاس اور بیان کیا اس سے احوال کہا مت ڈر بچ آیا تو اس قوم بے انصاف سے
۲۶. بولی ان دونوں میں سے ایک اے باپ اس کو نوکر رکھ لے البتہ بہتر نوکر جس کو تو رکھنا چاہے وہ ہے جو زور آور ہو امانت دار
۲۷. کہا میں چاہتا ہوں کہ بیاہ دوں تجھ کو ایک بیٹی اپنی زن دونوں میں سے اس شرط پر کہ تو میری نوکری کرے آٹھ برس پھر اگر تو پورے کر دے دس برس تو وہ تیری طرف سے ہے اور میں نہیں چاہتا کہ تجھ پر تکلیف ڈالوں تو پائے گا مجھ کو اگر اللہ نے چاہا نیک بختوں سے
۲۸. بولا یہ وعدہ ہو چکا میرے اور تیرے بیچ جونسی مدت ان دونوں میں پوری کر دوں سو زیادتی نہ ہو مجھ پر اور اللہ پر بھروسہ اس چیز کا جو ہم کہتے ہیں
۲۹. پھر جب پوری کر چکا موسیٰ وہ مدت اور لے کر چلا اپنے گھر والوں کو دیکھی کوہ طور کی طرف سے ایک آگ کہا اپنے گھر والوں کو ٹھہرو میں نے دیکھی ہے ایک آگ شاید لے آؤں تمہارے پاس وہاں کی کچھ خبر یا انگارا آگ کا تاکہ تم تاپو
۳۰. پھر جب پہنچا اس کے پاس آواز ہوئی میدان کے داہنے کنارے سے برکت والے تختہ میں ایک درخت ہے کہ اے موسیٰ میں ہوں اللہ جہان کا رب
۳۱. اور یہ کہ ڈال دے اپنی لاٹھی پھر جب دیکھا اس کو پھنپھناتے جیسے سانپ کی سٹک الٹا پھرا منہ موڑ کر اور نہ دیکھا پیچھے پھر کر اے موسیٰ آگے آ اور مت ڈر تجھ کو کچھ خطرہ نہیں
۳۲. ڈال اپنا ہاتھ اپنے گریبان میں نکل آئے سفید ہو کر نہ کہ کسی برائی سے اور ملا لے اپنی طرف اپنا بازو ڈر سے سو یہ دو سندیں ہیں تیرے رب کی طرف سے فرعون اور اس کے سرداروں پر بے شک وہ تھے لوگ نافرمان
۳۳. بولا اے رب میں نے خون کیا ہے ان میں ایک جان کا سو ڈرتا ہوں کہ مجھ کو مار ڈالیں گے
۳۴. اور میرا بھائی ہارون اس کی زبان چلتی ہے مجھ سے زیادہ سو اس کو بھیج میرے ساتھ مدد کو کہ میری تصدیق کرے میں ڈرتا ہوں کہ مجھ کو جھوٹا کریں
۳۵. فرمایا ہم مضبوط کر دیں گے تیرے بازو کو تیرے بھائی سے اور دیں گے تم کو غلبہ پھر وہ نہ پہنچ سکیں گے تم تک ہماری نشانیوں سے تم اور جو تمہارے ساتھ ہو غالب رہو گے
۳۶. پھر جب پہنچا ان کے پاس موسیٰ لے کر ہماری نشانیاں کھلی ہوئی بولے اور کچھ نہیں یہ جادو ہے باندھا ہوا اور ہم نے سنا نہیں یہ اپنے اگلے باپ دادوں میں
۳۷. اور کہا موسیٰ نے میرا رب تو خوب جانتا ہے جو کوئی لایا ہے ہدایت کی بات اس کے پاس سے اور جس کو ملے گا آخرت کا گھر بے شک بھلا نہ ہو گا بے انصافوں کا
۳۸. اور بولا فرعون اے دربار والو مجھ کو تو معلوم نہیں تمہارا کوئی حاکم ہو میرے سوا سو آگ دے اے ہامان میرے واسطے گارے کو پھر بنا میرے واسطے ایک محل تاکہ میں جھانک کر دیکھ لوں موسیٰ کے رب کو اور میری اٹکل میں تو وہ جھوٹا ہے
۳۹. اور بڑائی کرنے لگے وہ اور اس کے لشکر ملک میں ناحق اور سمجھے کہ وہ ہماری طرف پھر کر نہ آئیں گے
۴۰. پھر پکڑا ہم نے اس کو اور اس کے لشکروں کو، پھر پھینک دیا ہم نے ان کو دریا میں سو دیکھ لے کیسا ہوا انجام گناہ گاروں کا
۴۱. اور کیا ہم نے ان پیشوا کہ بلاتے ہیں دوزخ کی طرف اور قیامت کے دن ان کو مدد نہ ملے گی
۴۲. اور پیچھے رکھ دی ہم نے ان پر اس دنیا میں پھٹکار اور قیامت کے دن ان پر برائی ہے
۴۳. اور دی ہم نے موسیٰ کو کتاب بعد اس کے کہ ہم غارت کر چکے پہلی جماعتوں کو سجھانے والی لوگوں کو اور راہ بتانے والی اور رحمت تاکہ وہ یاد رکھیں
۴۴. اور تو نہ تھا غرب کی طرف جب ہم نے بھیجا موسیٰ کو حکم اور نہ تھا دیکھنے والا
۴۵. لیکن ہم نے پیدا کیں کئی جماعتیں پھر دراز ہوئی ان پر مدت اور تو نہ رہتا تھا مدین والوں میں کہ ان کو سناتا ہماری آیتیں پر ہم رہے ہیں رسول بھیجتے
۴۶. اور تو نہ تھا طور کے کنارے جب ہم نے آواز دی لیکن یہ انعام ہے تیرے رب کا تاکہ تو ڈر سنا دے ان لوگوں کو جن کے پاس نہیں آیا کوئی ڈر سنانے والا تجھ سے پہلے تاکہ وہ یاد رکھیں
۴۷. اور اتنی بات کے لیے کبھی آن پڑے ان پر آفت ان کاموں کی وجہ سے جن کو بھیج چکے ہیں ان کے ہاتھ تو کہنے لگیں اے رب ہمارے کیوں نہ بھیج دیا ہمارے پاس کسی کو پیغام دے کر تو ہم چلتے تیری باتوں پر اور ہوتے ایمان والوں میں
۴۸. پھر جب پہنچی ان کو ٹھیک بات ہمارے پاس سے کہنے لگے کیوں نہ ملا اس رسول کو جیسا ملا تھا موسیٰ کو کیا ابھی منکر نہیں ہو چکے اس سے جو موسیٰ کو ملا تھا اس سے پہلے کہنے لگے دونوں جادو ہیں آپس میں موافق اور کہنے لگے ہم دونوں کو نہیں مانتے
۴۹. تو کہہ اب تم لاؤ کوئی کتاب اللہ کے پاس کی جو ان دونوں سے بہتر ہو کہ میں اس پر چلوں، اگر تم سچے ہو
۵۰. پھر اگر نہ کر لائیں تیرا کہا تو جان لے کہ وہ چلتے ہیں نِری اپنی خواہشوں اور اس سے گمراہ زیادہ کون جو چلے اپنی خواہش پر بدون راہ بتلائے اللہ کے بے شک اللہ راہ نہیں دیتا بے انصاف لوگوں کو
۵۱. اور ہم پے درپے بھیجتے رہے ہیں ان کو اپنے کلام تاکہ وہ دھیان میں لائیں
۵۲. جن کو ہم نے دی ہے کتاب اس سے پہلے وہ اس پر یقین کرتے ہیں
۵۳. اور جب ان کو سنائے تو کہیں ہم یقین لائے اس پر، یہی ہے ٹھیک ہمارے رب کا بھیجا ہوا، ہم ہیں اس سے پہلے کہ حکم بردار
۵۴. وہ لوگ پائیں گے اپنا ثواب دوہرا اس بات پر کہ قائم رہے اور بھلائی کرتے ہیں برائی کے جواب میں اور ہمارا دیا ہوا کچھ خرچ کرتے رہتے ہیں
۵۵. اور جب سنیں نکمی باتیں اس سے کنارہ کریں اور کہیں ہم کو ہمارے کام اور تم کو تمہارے کام سلامت رہو ہم کو نہیں چاہیں بے سمجھ لوگ
۵۶. تو راہ پر نہیں لاتا جس کو چاہے پر اللہ راہ پر لائے جس کو چاہے اور وہ ہی خوب جانتا ہے جو راہ پر آئیں گے
۵۷. اور کہنے لگے اگر ہم راہ پر آئیں تیرے ساتھ اچک لیے جائیں اپنے ملک سے کیا ہم نے جگہ نہیں دی ان کو حرمت والے پناہ کے مکان میں کھینچے لے آتے ہیں اس کی طرف میوے ہر چیز کے روزی ہماری طرف سے پر بہت ان میں سمجھ نہیں رکھتے
۵۸. اور کتنی غارت کر دیں ہم نے بستیاں جو اترا چلی تھیں اپنی گزران میں اب یہ ہیں ان کے گھر آباد نہیں ہوئے اُن کے پیچھے مگر تھوڑے اور ہم ہیں آخر کو سب کچھ لینے والے
۵۹. اور تیرا رب نہیں غارت کرنے والا بستیوں کو جب تک نہ بھیج لے ان کی بڑی بستی میں کسی کو پیغام دے کر جو سنائے ان کو ہماری باتیں اور ہم ہرگز نہیں غارت کرنے والے بستیوں کو، مگر جب کہ وہاں کے لوگ گناہ گار ہوں
۶۰. اور جو تم کو ملی ہے کوئی چیز سو فائدہ اٹھا لینا ہے دنیا کی زندگی میں اور یہاں کی رونق ہے اور جو اللہ کے پاس ہے سو بہتر ہے اور باقی رہنے والا، کیا تم کو سمجھ نہیں
۶۱. بھلا ایک شخص جس سے ہم نے وعدہ کیا ہے اچھا وعدہ سو وہ اس کو پانے والا ہے برابر ہے اس کے جس کو ہم نے فائدہ دیا دنیا کی زندگانی کا پھر وہ قیامت کے دن پکڑا ہوا آیا
۶۲. اور جس دن ان کو پکارے گا تو کہے گا کہاں ہیں میرے شریک جن کا تم دعویٰ کرتے تھے
۶۳. بولے جن پر ثابت ہو چکی بات اے رب یہ لوگ ہیں جن کو ہم نے بہکایا ان کو بہکایا جیسے ہم آپ بہکے ہم منکر ہوئے تیرے آگے وہ ہم کو نہ پوجتے تھے
۶۴. اور کہیں گے پکارو اپنے شریکوں کو پھر پکاریں گے ان کو تو وہ جواب نہ دیں گے ان کو اور دیکھیں گے عذاب کسی طرح وہ راہ پائے ہوئے ہوتے
۶۵. اور جس دن ان کو پکارے گا تو فرمائے گا کیا جواب دیا تھا تم نے پیغام پہنچانے والوں کو
۶۶. پھر بند ہو جائیں گی ان پر باتیں اس دن سو وہ آپس میں بھی نہ پوچھیں گے
۶۷. سو جس نے کہ توبہ کی اور یقین لایا اور عمل کیے اچھے سو امید ہے کہ ہو چھوٹنے والوں میں
۶۸. اور تیرا رب پیدا کرتا ہے جو چاہے اور پسند کرے جس کو چاہے ان کے ہاتھ میں نہیں پسند کرنا اللہ نرالا ہے اور بہت اوپر ہے اس چیز سے کہ شریک بتلاتے ہیں
۶۹. اور تیرا رب جانتا ہے جو چھپ رہا ہے ان کے سینوں میں اور جو کچھ کہ ظاہر میں کرتے ہیں
۷۰. اور وہی اللہ ہے کسی کی بندگی نہیں اس کے سوا اسی کی تعریف ہے دنیا اور آخرت میں اور اسی کے ہاتھ حکم ہے اور اسی کے پاس پھیرے جاؤ گے
۷۱. تو کہہ دیکھو تو اگر اللہ رکھ دے تم پر رات ہمیشہ کو قیامت کے دن تک کون حاکم ہے اللہ کے سوائے کہ لائے تم کو کہیں سے روشنی پھر کیا سنتے نہیں
۷۲. تو کہہ دیکھو تو اگر رکھ دے اللہ تم پر دن ہمیشہ کو قیامت کے دن تک کون حاکم ہے اللہ کے سوائے کہ لائے تم کو رات جس میں آرام کرو پھر کیا تم نہیں دیکھتے
۷۳. اور اپنی مہربانی سے بنا دئیے تمہارے واسطے رات اور دن کہ اس میں چین بھی کرو اور تلاش بھی کرو کچھ اس کا فضل اور تاکہ تم شکر کرو
۷۴. اور جس دن ان کو پکارے گا تو فرمائے گا کہاں ہیں میرے شریک جن کا دعویٰ تم کرتے تھے
۷۵. جدا کریں گے ہم ہر فرقہ میں سے ایک احوال بتلانے والا پھر کہیں گے لاؤ اپنی سند تب جان لیں گے کہ سچ بات ہے اللہ کی اور کھوئی جائیں گی اُن سے جو باتیں وہ جوڑتے تھے
۷۶. قارون جو تھا سو موسیٰ کی قوم سے پھر شرارت کرنے لگا ان پر اور ہم نے دیے تھے اس کو خزانے اتنے کہ اس کی کنجیاں اٹھانے سے تھک جاتے کئی مرد زور آور جب کہا اس کو اس کی قوم نے اِترا مت اللہ کو نہیں بھاتے اترانے والے
۷۷. اور جو تجھ کو اللہ نے دیا ہے اس سے کما لے پچھلا گھر اور نہ بھول اپنا حصہ دنیا سے اور بھلائی کر جیسے اللہ نے بھلائی کی تجھ سے اور مت چاہ خرابی ڈالنی ملک میں اللہ کو بھاتے نہیں خرابی ڈالنے والے
۷۸. بولا یہ مال تو مجھ کو ملا ہے ایک ہنر سے جو میرے پاس ہے کیا اس نے یہ نہ جانا کہ اللہ، غارت کر چکا ہے اس سے پہلے کتنی جماعتیں جو اس سے زیادہ رکھتی تھیں زور اور زیادہ رکھتی تھیں مال کی جمع اور پوچھے نہ جائیں گناہ گاروں سے ان کے گناہ
۷۹. پھر نکلا اپنی قوم کے سامنے اپنے ٹھاٹھ سے کہنے لگے جو لوگ طالب تھے دنیا کی زندگانی کے اے کاش ہم کو ملے جیسا کچھ ملا ہے قارون کو بے شک اس کی بڑی قسمت ہے
۸۰. اور بولے جن کو ملی تھی سمجھ اے خرابی تمہاری اللہ کا دیا ثواب بہتر ہے ان کے واسطے جو یقین لائے اور کام کیا بھلا اور یہ بات انہی کے دل میں پڑتی ہے جو سہنے والے ہیں
۸۱. پھر دھنسا دیا ہم نے اس کو اور اس کے گھر کو زمین میں پھر نہ ہوئی اس کی کوئی جماعت جو مدد کرتی اس کی اللہ کے سوائے اور نہ وہ خود مدد لا سکا
۸۲. اور فجر کو لگے کہنے جو کل شام آرزو کرتے تھے اس کا سا درجہ ارے خرابی یہ تو اللہ کھول دیتا ہے روزی جس کو چاہے اپنے بندوں میں اور تنگ کر دیتا ہے اگر نہ احسان کرتا ہم پر اللہ تو ہم کو بھی دھنسا دیتا اے خرابی یہ تو چھٹکارا نہیں پاتے منکر
۸۳. وہ گھر پچھلا ہے ہم دیں گے وہ ان لوگوں کو جو نہیں چاہتے اپنی بڑائی ملک میں اور نہ بگاڑ ڈالنا اور عاقبت بھلی ہے ڈرنے والوں کی
۸۴. جو لے کر آیا بھلائی اس کو ملنا ہے اس سے بہتر اور جو کوئی لے کر آیا برائی سو برائیاں کرنے والے ان کو وہی سزا ملے گی جو کچھ کرتے تھے
۸۵. جس نے حکم بھیجا تجھ پر قرآن کا وہ پھیر لانے والا ہے تجھ کو پہلی جگہ تو کہہ میرا رب جانتا ہے کون لایا ہے راہ کی سوجھ اور کون پڑا ہے صریح گمراہی میں
۸۶. اور تو توقع نہ رکھتا تھا کہ اتاری جائے تجھ پر کتاب مگر مہربانی سے تیرے رب کی سو تو مت ہو مددگار کافروں کا
۸۷. اور نہ ہو کہ تجھ کو روک دیں اللہ کے حکموں سے بعد اس کے اتر چکے تیری طرف اور بلا اپنے رب کی طرف اور مت ہو شریک والوں میں
۸۸. اور مت پکار اللہ کے سوائے دوسرا حاکم کسی کی بندگی نہیں اس کے سوائے ہر چیز فنا ہے مگر اس کا منہ اُسی کا حکم ہے اور اُسی کی طرف پھر جاؤ گے
 
Top