muddassirjamalra
رکن
- شمولیت
- دسمبر 21، 2017
- پیغامات
- 55
- ری ایکشن اسکور
- 4
- پوائنٹ
- 30
[emoji257] *﷽*[emoji257] :
آل دیوبند کا جھوٹ اور دھوکہ : الیاس گھمن دیوبندی کے جواب میں :
[emoji1543][emoji257] *قسط دوم*[emoji257]
تحریر و تحقیق : *مدثر جمال راز السلَفی البانہالی*
احناف ڈیجیٹل ویب سائٹ پر موجود ترک رفع یدین کے مسلہ پر الیاس گھمن دیوبندی کی تحریر کا رد مضبوط دلائل سے پیشخدمت ہے :
الیاس گھمن دیوبندی نے لکھا : روی الامام الحافظ المحدث أبو جعفر أحمد بن محمد بن سلامة الطحاوي: قال حدثنا ابن ابی داؤد قال حدثنا *نعیم بن حماد* قال ثنا الفضل بن موسی قال ثنا *ابن ابی لیلی* عن نافع عن ابن عمروعن الحکم عن مقسم عن ابن عباس رضی اللہ عنہما عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال ترفع الایدی فی سبع مواطن فی افتتاح الصلوۃ وعند البیت وعلی الصفا والمروۃ وبعرفات وبمزدلفۃ عندالجمرتین۔ وبہ قال حدثنا فہد ثنا الحمانی قال المحاربی عن ابن ابی لیلی عن نافع عن ابن عمر عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم مثلہ، (سنن الطحاوی ج1 ص416باب رفع الیدین عند رؤیۃ البیت، المعجم الکبیر للطبرانی5ص428 رقم الحدیث 11904، صحیح ابن خزیمۃ ج4 ص209 رقم 2703 باب کراہیۃ رفع الیدین عند رؤیۃ البیت)
[emoji257] *جواب* [emoji1543] یہ روایت مردود و باطل ہے *اس روایت کی سند میں چونکہ محمد بن عبدالرحمٰن ابن ابی لیلی جمہور محدثین کے نزدیک شدید مجروح ہے* اسکا جواب جھوٹ اور مغالطے کے طور پر دیتے ہوئے الیاس گھمن دیوبندی نے لکھا " امام ابن ابی لیلی کی جمہور ائمہ نے تعدیل وتو ثیق کی ہے " اور پھر چند اقوال نقل کرکے یہ دھوکہ دینے کی کوشش کی کہ یہ راوی جمہور کے نزدیک ثقہ ہے "
*پہلے گھمن دیوبندی کے اکابرین سے ہی دیکھ لیں پھر فیصلہ کریں کہ کون جھوٹا ہے*
[emoji1543] *انور شاہ کشمیری دیوبندی حنفی نے کہا " فھو ضعیف عندی کما ذھب الیہ الجمھور " فیض الباری 3/168 . وہ میرے نزدیک ضعیف ہے جیسا کہ اسے جمہور ضعیف قرار دیا*
[emoji1543] *محمد یوسف بنوری دیوبندی حنفی نے کہا " الجمھور علی تضعیفہ " معارف السنن 5/590 . جمہور نے اسکی تضعیف کی ہے*[emoji257]
اب قارئین فیصلہ کریں کہ الیاس گھمن کذاب ہے یا پر پھر انور شاہ کشمیری دیوبندی اور محمد یوسف بنوری دیوبندی کذابین ہیں ۔
دیوبندی فکر نہ یہاں پر شاہ صاحب اور بنوری صاحب نے جھوٹ نہیں بولا بلکہ الیاس گھمن نے جھوٹ بول کر اپنے کذاب ہونے کا ثبوت دیا ہے
ہم قارئین کے سامنے ابن ابی لیلی کے بارے میں محدثین کے دونوں طرف کے اقوال رکھ رہے ہیں اب قارئین خود ہی فیصلہ کریں کہ جمہور کس طرف ہیں اب پہلے توثیق پیشخدمت ہے :
1) امام ترمزی رحمہ الله نے انکی حدیث کی تصحیح و تحسین کی ۰
2) امام یعقوب الفسوی رحمہ الله نے کہا "ثقۃ عدل"
3) امام العجلی رحمہ الله نے کہا"صدوق ثقۃ"۰
[emoji777] امام ذھبی رحمہ الله نے کہا : " حديثه في وزن الحسن "( تذکرۃ الحفاظ ج1ص128) ۔
*جبکہ اسکے برخلاف ایک دوسری جگہ ابن ابی لیلی کو امام ذھبی رحمہ الله نے ضعفاء میں ذکر کرکے کہا " صدوق امام *سیئ الحفظ* " المغنی فی الضعفاء 2/227 ت 5723 ، دیوان الضعفاء ت 3821 و میذان الاعتدال 3/613 .
لہذا یہ دونوں اقول تعارض کی وجہ سے ساقط ہیں ۰
[emoji777] حافظ ھیثمی نے ایک جگہ ابن ابی لیلی کے بارے میں کہا " حدیثہ حسن ان شاء الله "
*جبکہ اسکے برخلاف ایک دوسری جگہ امام ھیثمی رحمہ الله نے ابن ابی لیلی کے بارے میں کہا " وھو ضعیف لسوء حفظہ "* مجمع الزوائد ج 1 ح 1372 حدیث 2593 .
*اور کہا " وھو سیئ الحفظ "* مجمع الزوائد ج 2 ص 272 ح 2595 .
[emoji837] لہذا یہ دونوں اقول بھی تعارض کی وجہ سے ساقط ہیں ۰
اگر امام ذھبی و حافظ ھیثمی رحمھم الله کو اگر موثوقین میں شمار کر بھی لیا جائے تو کل ملا کر 5 حوالے بنتے ہیں بعص آئیمہ نے بھی اسے صدوق قرار دیا ہے لیکن اس سے راوی کا ضبط لازم نہیں آتا *اسی لیے جنہوں نے صدوق کہا انہوں نے بھی جرح کر رکھی ہے* میرے علم کے مطابق یہ کُل توثیق ہے جو ابن ابی لیلی کی ہوئی ہے اب جمہور کی جرح پیشخدمت ہے
پہلے علمائے احناف کی گواہی :
1) خلیل احمد سہارنپوری دیوبندی حنفی نے کہا *" کثیر الوھم "* بزل المجھود 3/37 .
*سرفراز خان صفدر دیوبندی نے لکھا " کثیر الغلط کثیر الوھم ہونا جرح مفسر ہے "* اور ایسے راوی کی حدیث مردود روایتوں میں شامل ہے " احسن الکلام ۲/۸۲ ۰
اور لکھا " فاحش الغلط اور *کثیر الوھم وغیرہ کی جرح مفسر ہے* "
احسن الکلام ۲/۱۲۷ ۰
آل دیوبند کے اس پہلے ہی گھریلو حوالے سے ہی یہ ثابت ہوگیا کہ ابن ابی لیلی کی روایات مردود روایتوں میں شامل ہے ۰
2) *طحاوی حنفی نے کہا " مضطرب الحفظ جداََ "*
مشکل الآثار 3/226 .
3) نیموی حنفی نے کہا " لیس بالقوی " آثار السنن حاشیہ حدیث 42 .
4) ابن الترکمانی حنفی نے کہا " متکلم فیہ " الجوھر النقی 7/347 .
5) زیلعی حنفی نے کہا " ضعیف " نصب الرایہ 1/318 .
6) انور شاہ کشمیری دیوبندی حنفی نے کہا " فھو ضعیف عندی کما ذھب الیہ الجمھور " فیض الباری 3/168 . وہ میرے نزدیک ضعیف ہے جیسا کہ اسے جمہور ضعیف قرار دیا .
7) محمد یوسف بنوری دیوبندی حنفی نے کہا " الجمھور علی تضعیفہ " معارف السنن 5/590 . جمہور نے اسکی تضعیف کی ہے .
5 محدثین کی توثیق کے مقابلے میں یہ آل دیوبند کے گھر سے ہی 7 حوالے ہیں یہی سے ثابت ہوجاتا ہے کہ جمہور نے ابن ابی لیلی پر جرح کر رکھی ہے اور ثابت ہوجاتا الیاس گھمن دیوبندی نے جھوٹ بولا ہے
*اب آئیمہ محدثین جرح و تعدیل رحمھم الله سے محمد بن عبدالرحمٰن بن ابی لیلی پر جرح کے اقوال پیشخدمت ہیں* :
1) امام دارقطنی رحمہ الله نے کہا *" ردئ الحفظ کثیر الوھم "*
بد حافظہ والا کثرت سے وہم کا شکار تھا . سنن دارقطنی 2/263 .
اور کہا " *ضعیف الحدیث سیئ الحفظ* " السنن 1/241 .
مزید کہا " کان سیئ الحفظ " کتاب العلل للدارقطنی 3/277 ح 403 .
2) امام بیھقی رحمہ الله نے کہا *" کثیر الوھم "* السنن الکبری 1/24 .
اور کہا " *ضعیف فی الروایۃ لسوء حفظہ و کثرۃ خطائه* " السنن الکبری 5/334 .
3) امام ابن حبان رحمه الله نے کہا *" ردئ الحفظ کثیر الوھم فاحش الخطاء ، یروی الشیئ علی التوھم ویحدث علی الحسبان وکثیر المناکیر فی روایته فاستحق الترک ترکه ، احمد بن حنبل و یحیی بن معین *"
المجروحین لابن حبان 2/244 .
4) امام احمد رحمہ الله نے کہا " *کان سیئ الحفظ مضطرب الحدیث وکان فقہ ابن ابی لیلی احب الینا من حدیثہ ، حدیثہ فیہ اضطراب* " الجرح و التعدیل 7/323 سندہ صحیح .
5) امام جوزجانی رحمہ الله نے کہا " *واھی الحدیث سیئ الحفظ "* احوال الرجال ترجمۃ 86 .
6) امام منذری رحمہ الله نے کہا " ثقۃ *ردئ الحفظ کثیراََ "*
الترغیب 5/525 .
7) امام ابوحاتم الرازی رحمہ الله نے کہا " محلہ الصدق *کان سیئ الحفظ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کثیرۃ الخطاء یکتب حدیثہ ولا یحتج به* "
الجرح التعدیل 7/ 231 سندہ ۰
سرفراز خان صفدر دیوبندی نے لکھا " *کثیر الغلط کثیر الوھم ہونا جرح مفسر ہے اور ایسے راوی کی حدیث مردود روایتوں میں شامل ہے* " احسن الکلام ۲/۸۲
اور لکھا " فاحش الغلط اور *کثیر الوھم وغیرہ کی جرح مفسر ہے* " احسن الکلام ۲/۱۲۷ ۰
مزید لکھا " اصول حدیث میں اس امر کی صراحت ہے کہ *کثیر الغلط ، کثیر الوھم ہونا جرح مفسر ہے اور ایسے راوی کی حدیث مردود روایتوں میں شامل ہوتی ہے* "
احسن الکلام ۲/۹۵ دوسرا نسخہ ۲/۸۵ ۰
آل دیوبند کے اس گھریلو حوالے سے ہی یہ ثابت ہوجاتا ہے کہ ابن ابی لیلی کی روایات مردود روایتوں میں شامل ہے ۰
8) امام شعبہ رحمہ الله نے کہا " ما رایتُ احدا اسوء احفظا من ابن ابی لیلی " میں نے ابن ابی لیلی سے خراب حافظہ والا کوئی نہیں دیکھا .
9) امام ذائدہ بن قدامه رحمه الله " کان لا یروی عن ابن ابی لیلی وکان *قد ترک حدیثه* " الجرح التعدیل 7/ 231 ، 232 اسنادھما صحیح .
10) امام محمد بن اسحاق السعدی رحمہ الله نے کہا " یستحق ان یترک حدیثه "
المجروحین لابن حبان 2/244 دوسرا نسخہ محققہ 2/251 .
11) سیدنا امام المحدثین محمد بن اسماعیل البخاری رحمه الله نے کہا " ھو صدوق ، ولا اروی عنہ لانہ لا یدری صحیح حدیثہ من سقیمہ، وکل من کان مثل ھذا فلا اروی عنہ شیئاََ " سنن ترمزی ، حدیث 364 و 1715 .
12) امام ابوزرعۃ الرازی رحمہ الله نے کہا " ھو صالح لیس باقوی مایکون "
13) امام یحیی بن سعید رحمہ الله نے بھی ضعیف قرار دیا .
الجرح التعدیل 7/ 231 ، 232 اسنادھما صحیح .
14) امام نسائی رحمہ الله نے کہا " لیس بالقوی فی الحدیث "
کتاب الضعفاء ت 525 .
15) امام ابن عدی رحمہ الله نے کہا " مع *سوء حفظہ* یکتب حدیثه " الکامل 6/2195 .
16) امام ابن شاھین رحمہ الله ذکرہ فی کتاب اسماء الضعفاء و الکذابین ص 169 ت 580 .
17) امام العقیلی رحمہ الله ذکرہ فی کتاب الضعفاء ۰
18) امام ابن الجوزی رحمہ الله ذکرہ فی کتاب الضعفاء .
19) امام بوصیری رحمہ الله نے کہا " ضعیف " اتحاف الخیرۃ المھرۃ 1/478 ح 892 .
اور کہا " ضعفہ الجمھور " زوائد ابن ماجہ ص 181 ح 284 .
20) حافظ ابن حجر رحمہ الله نے کہا " صدوق *سیئ الحفظ* " تقریب التھذیب ترجمہ 6081 .
اور کہا " ضعیف " فتح الباری 4/214 .
21) امام ابن معین رحمہ الله نے کہا " ضعیف " تاریخ عثمان بن سعید الدارمی ص 57 ت 72 .
اور کہا " لیس بذاک " الجرح التعدیل 7/ 231 سندہ صحیح ۰
22) امام نووی رحمہ الله نے کہا " ضعیف " المجموع شرح مھذب 4/286 المکتبۃ الارشاد .
23) امام ابن حزم رحمہ الله نے کہا " سیئ الحفظ " المحلی 7/123 .
24 ) امام البزار رحمه الله نے کہا " لیس بالحافظ "
کشف الاستار 1/251 ح 519 .
25) امام ذھبی رحمہ الله نے ضعفاء میں ذکر کرکے کہا " صدوق امام *سیئ الحفظ* " المغنی فی الضعفاء 2/227 ت 5723 میذان الاعتدال 3/613 .
26) امام ھیثمی رحمہ الله نے کہا " وھو ضعیف لسوء حفظہ " مجمع الزوائد ج 1 ح 1372 و حدیث 2593 .
کشف الاستار 1/251 ح 519 .
27) امام محمد بن طاھر ابن القیسرانی رحمه الله نے کہا " ومحمد ھذا اجمعوا علی ضعفه "
تزکرۃ الحفاظ لابن القیسرانی ص 21 ح 31 و ص 37 ح 67 و ص 226 ح 545 ، 575 .
" اجمعوا علی ضعفه "
تذکرۃ الموضوعات 24 ، 90 .
28) امام ترمزی رحمه الله نے کہا " قد تکلم بعض اھل العلم فی ابن ابی لیلی من قبل حفظہ "
سنن ترمزی حدیث 364 .
29) امام ابن جریر الطبری رحمه الله نے کہا " لایحتج به "
30) امام ابو احمد الحاکم الکبیر رحمه الله نے کہا " عامۃ احادیث مقلوبۃ "
31) امام الساجی رحمه الله نے کہا " کان سیئ الحفظ ۔۔۔۔ فاما فی الحدیث فلم یکن بحجۃ "
32) امام ابن خزیمه رحمه الله نے کہا " لیس بالحافظ واِن کان فقیھاََ عالماََ "
33) امام علی بن عبدالله المدینی رحمه الله نے کہا " کان سیئ الحفظ واھی الحدیث "
تھزیب التھزیب 5/707 .
34) امام ابن کثیر رحمه الله نے کہا " و ابن ابی لیلی ھذا غیر قوی " البدایۃ و النھایۃ 5/152 .
35) امام ابن الملقن رحمه الله نے کہا " قد اتفق اھل الحدیث علی ترک الاحتجاج بروایاته "
بدر المنیر 3/497 .
*اس تحقیق سے معلوم ہوا کہ ترک رفع یدین پر پیش کی جانے والی یہ روایت بھی باطل و مردود ہے کیونکہ محمد بن عبدالرحمٰن بن ابی لیلی الکوفی حافظے کی شدید خرابی کی وجہ سے روایتِ حدیث میں مجروح و مردود ہے لہذا بقول سرفراز خان اسکی روایتیں مردود قسم کی روایتوں میں شامل ہے جیسا کہ آل دیوبند کے گھر کی گواہی ہم نے پیش کی *" سرفراز خان صفدر دیوبندی نے لکھا " کثیر الغلط کثیر الوھم ہونا جرح مفسر ہے "* اور ایسے راوی کی حدیث مردود روایتوں میں شامل ہے "*
احسن الکلام 2/82 ۰
اس روایت کی سند میں نعیم بن حماد بھی موجود ہیں جنہیں آل دیوبند ثقہ ماننے کے لیے تیار نہیں
بلکہ ابن ابی لیلی کی روایات کا وجود اور عدم وجود برابر ہے ۰
ایسی مردود سند والی روایت کے بارے میں کذاب الیاس گھمن دیوبندی نے لکھ دیا کہ " یہ حدیث حسن درجہ کی ہے اور حجت ہے " لعنۃ الله علی الکاذبین آمین
ایسی گِری ہوئی ذلیل حرکت کذاب الیاس گھمن دیوبندی کو ہی مبارک ہو جب کوئی صحیح روایت نہ ملی تو مردود روایات کو ہی صحیح کہکر عوام کو گمراہ کرنے میں لگ گئے ۰
مزید یہ کہ اس حدیث کی سند میں امام نعیم بن حماد رحمہ الله ہیں جنہیں آل دیوبند خود ہی جھوٹا کہتی ہے لیکن جب اپنا مطلب نکلے تو اسی جھوٹے کی روایت صحیح بن جاتی ہے ۰
الله تعالی آل دیوبند کے دجل و فریب اور شر سے امت مسلمہ کو محفوظ رکھے آمین اللھم آمین
اگر کوئی اعتراض کرے کہ الیاس گھمن کو کذاب کیوں لکھا گیا ہے تو عرض ہے کہ ہم اسے اس پوسٹ میں مضبوط دلائل سے کذاب ثابت کرچکے ہیں اور جس آدمی کا کذب و دجل ثابت ہوجائے تو اسکے بارے میں مطلع کرنا ضروری ہوجاتا ہے تاکہ عوام مزید گمراہ نہ ہو ۔
*مدثر جمال زار السلَفی البانہالی*
Sent from my vivo 1726 using Tapatalk
آل دیوبند کا جھوٹ اور دھوکہ : الیاس گھمن دیوبندی کے جواب میں :
[emoji1543][emoji257] *قسط دوم*[emoji257]
تحریر و تحقیق : *مدثر جمال راز السلَفی البانہالی*
احناف ڈیجیٹل ویب سائٹ پر موجود ترک رفع یدین کے مسلہ پر الیاس گھمن دیوبندی کی تحریر کا رد مضبوط دلائل سے پیشخدمت ہے :
الیاس گھمن دیوبندی نے لکھا : روی الامام الحافظ المحدث أبو جعفر أحمد بن محمد بن سلامة الطحاوي: قال حدثنا ابن ابی داؤد قال حدثنا *نعیم بن حماد* قال ثنا الفضل بن موسی قال ثنا *ابن ابی لیلی* عن نافع عن ابن عمروعن الحکم عن مقسم عن ابن عباس رضی اللہ عنہما عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال ترفع الایدی فی سبع مواطن فی افتتاح الصلوۃ وعند البیت وعلی الصفا والمروۃ وبعرفات وبمزدلفۃ عندالجمرتین۔ وبہ قال حدثنا فہد ثنا الحمانی قال المحاربی عن ابن ابی لیلی عن نافع عن ابن عمر عن النبی صلی اللہ علیہ وسلم مثلہ، (سنن الطحاوی ج1 ص416باب رفع الیدین عند رؤیۃ البیت، المعجم الکبیر للطبرانی5ص428 رقم الحدیث 11904، صحیح ابن خزیمۃ ج4 ص209 رقم 2703 باب کراہیۃ رفع الیدین عند رؤیۃ البیت)
[emoji257] *جواب* [emoji1543] یہ روایت مردود و باطل ہے *اس روایت کی سند میں چونکہ محمد بن عبدالرحمٰن ابن ابی لیلی جمہور محدثین کے نزدیک شدید مجروح ہے* اسکا جواب جھوٹ اور مغالطے کے طور پر دیتے ہوئے الیاس گھمن دیوبندی نے لکھا " امام ابن ابی لیلی کی جمہور ائمہ نے تعدیل وتو ثیق کی ہے " اور پھر چند اقوال نقل کرکے یہ دھوکہ دینے کی کوشش کی کہ یہ راوی جمہور کے نزدیک ثقہ ہے "
*پہلے گھمن دیوبندی کے اکابرین سے ہی دیکھ لیں پھر فیصلہ کریں کہ کون جھوٹا ہے*
[emoji1543] *انور شاہ کشمیری دیوبندی حنفی نے کہا " فھو ضعیف عندی کما ذھب الیہ الجمھور " فیض الباری 3/168 . وہ میرے نزدیک ضعیف ہے جیسا کہ اسے جمہور ضعیف قرار دیا*
[emoji1543] *محمد یوسف بنوری دیوبندی حنفی نے کہا " الجمھور علی تضعیفہ " معارف السنن 5/590 . جمہور نے اسکی تضعیف کی ہے*[emoji257]
اب قارئین فیصلہ کریں کہ الیاس گھمن کذاب ہے یا پر پھر انور شاہ کشمیری دیوبندی اور محمد یوسف بنوری دیوبندی کذابین ہیں ۔
دیوبندی فکر نہ یہاں پر شاہ صاحب اور بنوری صاحب نے جھوٹ نہیں بولا بلکہ الیاس گھمن نے جھوٹ بول کر اپنے کذاب ہونے کا ثبوت دیا ہے
ہم قارئین کے سامنے ابن ابی لیلی کے بارے میں محدثین کے دونوں طرف کے اقوال رکھ رہے ہیں اب قارئین خود ہی فیصلہ کریں کہ جمہور کس طرف ہیں اب پہلے توثیق پیشخدمت ہے :
1) امام ترمزی رحمہ الله نے انکی حدیث کی تصحیح و تحسین کی ۰
2) امام یعقوب الفسوی رحمہ الله نے کہا "ثقۃ عدل"
3) امام العجلی رحمہ الله نے کہا"صدوق ثقۃ"۰
[emoji777] امام ذھبی رحمہ الله نے کہا : " حديثه في وزن الحسن "( تذکرۃ الحفاظ ج1ص128) ۔
*جبکہ اسکے برخلاف ایک دوسری جگہ ابن ابی لیلی کو امام ذھبی رحمہ الله نے ضعفاء میں ذکر کرکے کہا " صدوق امام *سیئ الحفظ* " المغنی فی الضعفاء 2/227 ت 5723 ، دیوان الضعفاء ت 3821 و میذان الاعتدال 3/613 .
لہذا یہ دونوں اقول تعارض کی وجہ سے ساقط ہیں ۰
[emoji777] حافظ ھیثمی نے ایک جگہ ابن ابی لیلی کے بارے میں کہا " حدیثہ حسن ان شاء الله "
*جبکہ اسکے برخلاف ایک دوسری جگہ امام ھیثمی رحمہ الله نے ابن ابی لیلی کے بارے میں کہا " وھو ضعیف لسوء حفظہ "* مجمع الزوائد ج 1 ح 1372 حدیث 2593 .
*اور کہا " وھو سیئ الحفظ "* مجمع الزوائد ج 2 ص 272 ح 2595 .
[emoji837] لہذا یہ دونوں اقول بھی تعارض کی وجہ سے ساقط ہیں ۰
اگر امام ذھبی و حافظ ھیثمی رحمھم الله کو اگر موثوقین میں شمار کر بھی لیا جائے تو کل ملا کر 5 حوالے بنتے ہیں بعص آئیمہ نے بھی اسے صدوق قرار دیا ہے لیکن اس سے راوی کا ضبط لازم نہیں آتا *اسی لیے جنہوں نے صدوق کہا انہوں نے بھی جرح کر رکھی ہے* میرے علم کے مطابق یہ کُل توثیق ہے جو ابن ابی لیلی کی ہوئی ہے اب جمہور کی جرح پیشخدمت ہے
پہلے علمائے احناف کی گواہی :
1) خلیل احمد سہارنپوری دیوبندی حنفی نے کہا *" کثیر الوھم "* بزل المجھود 3/37 .
*سرفراز خان صفدر دیوبندی نے لکھا " کثیر الغلط کثیر الوھم ہونا جرح مفسر ہے "* اور ایسے راوی کی حدیث مردود روایتوں میں شامل ہے " احسن الکلام ۲/۸۲ ۰
اور لکھا " فاحش الغلط اور *کثیر الوھم وغیرہ کی جرح مفسر ہے* "
احسن الکلام ۲/۱۲۷ ۰
آل دیوبند کے اس پہلے ہی گھریلو حوالے سے ہی یہ ثابت ہوگیا کہ ابن ابی لیلی کی روایات مردود روایتوں میں شامل ہے ۰
2) *طحاوی حنفی نے کہا " مضطرب الحفظ جداََ "*
مشکل الآثار 3/226 .
3) نیموی حنفی نے کہا " لیس بالقوی " آثار السنن حاشیہ حدیث 42 .
4) ابن الترکمانی حنفی نے کہا " متکلم فیہ " الجوھر النقی 7/347 .
5) زیلعی حنفی نے کہا " ضعیف " نصب الرایہ 1/318 .
6) انور شاہ کشمیری دیوبندی حنفی نے کہا " فھو ضعیف عندی کما ذھب الیہ الجمھور " فیض الباری 3/168 . وہ میرے نزدیک ضعیف ہے جیسا کہ اسے جمہور ضعیف قرار دیا .
7) محمد یوسف بنوری دیوبندی حنفی نے کہا " الجمھور علی تضعیفہ " معارف السنن 5/590 . جمہور نے اسکی تضعیف کی ہے .
5 محدثین کی توثیق کے مقابلے میں یہ آل دیوبند کے گھر سے ہی 7 حوالے ہیں یہی سے ثابت ہوجاتا ہے کہ جمہور نے ابن ابی لیلی پر جرح کر رکھی ہے اور ثابت ہوجاتا الیاس گھمن دیوبندی نے جھوٹ بولا ہے
*اب آئیمہ محدثین جرح و تعدیل رحمھم الله سے محمد بن عبدالرحمٰن بن ابی لیلی پر جرح کے اقوال پیشخدمت ہیں* :
1) امام دارقطنی رحمہ الله نے کہا *" ردئ الحفظ کثیر الوھم "*
بد حافظہ والا کثرت سے وہم کا شکار تھا . سنن دارقطنی 2/263 .
اور کہا " *ضعیف الحدیث سیئ الحفظ* " السنن 1/241 .
مزید کہا " کان سیئ الحفظ " کتاب العلل للدارقطنی 3/277 ح 403 .
2) امام بیھقی رحمہ الله نے کہا *" کثیر الوھم "* السنن الکبری 1/24 .
اور کہا " *ضعیف فی الروایۃ لسوء حفظہ و کثرۃ خطائه* " السنن الکبری 5/334 .
3) امام ابن حبان رحمه الله نے کہا *" ردئ الحفظ کثیر الوھم فاحش الخطاء ، یروی الشیئ علی التوھم ویحدث علی الحسبان وکثیر المناکیر فی روایته فاستحق الترک ترکه ، احمد بن حنبل و یحیی بن معین *"
المجروحین لابن حبان 2/244 .
4) امام احمد رحمہ الله نے کہا " *کان سیئ الحفظ مضطرب الحدیث وکان فقہ ابن ابی لیلی احب الینا من حدیثہ ، حدیثہ فیہ اضطراب* " الجرح و التعدیل 7/323 سندہ صحیح .
5) امام جوزجانی رحمہ الله نے کہا " *واھی الحدیث سیئ الحفظ "* احوال الرجال ترجمۃ 86 .
6) امام منذری رحمہ الله نے کہا " ثقۃ *ردئ الحفظ کثیراََ "*
الترغیب 5/525 .
7) امام ابوحاتم الرازی رحمہ الله نے کہا " محلہ الصدق *کان سیئ الحفظ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کثیرۃ الخطاء یکتب حدیثہ ولا یحتج به* "
الجرح التعدیل 7/ 231 سندہ ۰
سرفراز خان صفدر دیوبندی نے لکھا " *کثیر الغلط کثیر الوھم ہونا جرح مفسر ہے اور ایسے راوی کی حدیث مردود روایتوں میں شامل ہے* " احسن الکلام ۲/۸۲
اور لکھا " فاحش الغلط اور *کثیر الوھم وغیرہ کی جرح مفسر ہے* " احسن الکلام ۲/۱۲۷ ۰
مزید لکھا " اصول حدیث میں اس امر کی صراحت ہے کہ *کثیر الغلط ، کثیر الوھم ہونا جرح مفسر ہے اور ایسے راوی کی حدیث مردود روایتوں میں شامل ہوتی ہے* "
احسن الکلام ۲/۹۵ دوسرا نسخہ ۲/۸۵ ۰
آل دیوبند کے اس گھریلو حوالے سے ہی یہ ثابت ہوجاتا ہے کہ ابن ابی لیلی کی روایات مردود روایتوں میں شامل ہے ۰
8) امام شعبہ رحمہ الله نے کہا " ما رایتُ احدا اسوء احفظا من ابن ابی لیلی " میں نے ابن ابی لیلی سے خراب حافظہ والا کوئی نہیں دیکھا .
9) امام ذائدہ بن قدامه رحمه الله " کان لا یروی عن ابن ابی لیلی وکان *قد ترک حدیثه* " الجرح التعدیل 7/ 231 ، 232 اسنادھما صحیح .
10) امام محمد بن اسحاق السعدی رحمہ الله نے کہا " یستحق ان یترک حدیثه "
المجروحین لابن حبان 2/244 دوسرا نسخہ محققہ 2/251 .
11) سیدنا امام المحدثین محمد بن اسماعیل البخاری رحمه الله نے کہا " ھو صدوق ، ولا اروی عنہ لانہ لا یدری صحیح حدیثہ من سقیمہ، وکل من کان مثل ھذا فلا اروی عنہ شیئاََ " سنن ترمزی ، حدیث 364 و 1715 .
12) امام ابوزرعۃ الرازی رحمہ الله نے کہا " ھو صالح لیس باقوی مایکون "
13) امام یحیی بن سعید رحمہ الله نے بھی ضعیف قرار دیا .
الجرح التعدیل 7/ 231 ، 232 اسنادھما صحیح .
14) امام نسائی رحمہ الله نے کہا " لیس بالقوی فی الحدیث "
کتاب الضعفاء ت 525 .
15) امام ابن عدی رحمہ الله نے کہا " مع *سوء حفظہ* یکتب حدیثه " الکامل 6/2195 .
16) امام ابن شاھین رحمہ الله ذکرہ فی کتاب اسماء الضعفاء و الکذابین ص 169 ت 580 .
17) امام العقیلی رحمہ الله ذکرہ فی کتاب الضعفاء ۰
18) امام ابن الجوزی رحمہ الله ذکرہ فی کتاب الضعفاء .
19) امام بوصیری رحمہ الله نے کہا " ضعیف " اتحاف الخیرۃ المھرۃ 1/478 ح 892 .
اور کہا " ضعفہ الجمھور " زوائد ابن ماجہ ص 181 ح 284 .
20) حافظ ابن حجر رحمہ الله نے کہا " صدوق *سیئ الحفظ* " تقریب التھذیب ترجمہ 6081 .
اور کہا " ضعیف " فتح الباری 4/214 .
21) امام ابن معین رحمہ الله نے کہا " ضعیف " تاریخ عثمان بن سعید الدارمی ص 57 ت 72 .
اور کہا " لیس بذاک " الجرح التعدیل 7/ 231 سندہ صحیح ۰
22) امام نووی رحمہ الله نے کہا " ضعیف " المجموع شرح مھذب 4/286 المکتبۃ الارشاد .
23) امام ابن حزم رحمہ الله نے کہا " سیئ الحفظ " المحلی 7/123 .
24 ) امام البزار رحمه الله نے کہا " لیس بالحافظ "
کشف الاستار 1/251 ح 519 .
25) امام ذھبی رحمہ الله نے ضعفاء میں ذکر کرکے کہا " صدوق امام *سیئ الحفظ* " المغنی فی الضعفاء 2/227 ت 5723 میذان الاعتدال 3/613 .
26) امام ھیثمی رحمہ الله نے کہا " وھو ضعیف لسوء حفظہ " مجمع الزوائد ج 1 ح 1372 و حدیث 2593 .
کشف الاستار 1/251 ح 519 .
27) امام محمد بن طاھر ابن القیسرانی رحمه الله نے کہا " ومحمد ھذا اجمعوا علی ضعفه "
تزکرۃ الحفاظ لابن القیسرانی ص 21 ح 31 و ص 37 ح 67 و ص 226 ح 545 ، 575 .
" اجمعوا علی ضعفه "
تذکرۃ الموضوعات 24 ، 90 .
28) امام ترمزی رحمه الله نے کہا " قد تکلم بعض اھل العلم فی ابن ابی لیلی من قبل حفظہ "
سنن ترمزی حدیث 364 .
29) امام ابن جریر الطبری رحمه الله نے کہا " لایحتج به "
30) امام ابو احمد الحاکم الکبیر رحمه الله نے کہا " عامۃ احادیث مقلوبۃ "
31) امام الساجی رحمه الله نے کہا " کان سیئ الحفظ ۔۔۔۔ فاما فی الحدیث فلم یکن بحجۃ "
32) امام ابن خزیمه رحمه الله نے کہا " لیس بالحافظ واِن کان فقیھاََ عالماََ "
33) امام علی بن عبدالله المدینی رحمه الله نے کہا " کان سیئ الحفظ واھی الحدیث "
تھزیب التھزیب 5/707 .
34) امام ابن کثیر رحمه الله نے کہا " و ابن ابی لیلی ھذا غیر قوی " البدایۃ و النھایۃ 5/152 .
35) امام ابن الملقن رحمه الله نے کہا " قد اتفق اھل الحدیث علی ترک الاحتجاج بروایاته "
بدر المنیر 3/497 .
*اس تحقیق سے معلوم ہوا کہ ترک رفع یدین پر پیش کی جانے والی یہ روایت بھی باطل و مردود ہے کیونکہ محمد بن عبدالرحمٰن بن ابی لیلی الکوفی حافظے کی شدید خرابی کی وجہ سے روایتِ حدیث میں مجروح و مردود ہے لہذا بقول سرفراز خان اسکی روایتیں مردود قسم کی روایتوں میں شامل ہے جیسا کہ آل دیوبند کے گھر کی گواہی ہم نے پیش کی *" سرفراز خان صفدر دیوبندی نے لکھا " کثیر الغلط کثیر الوھم ہونا جرح مفسر ہے "* اور ایسے راوی کی حدیث مردود روایتوں میں شامل ہے "*
احسن الکلام 2/82 ۰
اس روایت کی سند میں نعیم بن حماد بھی موجود ہیں جنہیں آل دیوبند ثقہ ماننے کے لیے تیار نہیں
بلکہ ابن ابی لیلی کی روایات کا وجود اور عدم وجود برابر ہے ۰
ایسی مردود سند والی روایت کے بارے میں کذاب الیاس گھمن دیوبندی نے لکھ دیا کہ " یہ حدیث حسن درجہ کی ہے اور حجت ہے " لعنۃ الله علی الکاذبین آمین
ایسی گِری ہوئی ذلیل حرکت کذاب الیاس گھمن دیوبندی کو ہی مبارک ہو جب کوئی صحیح روایت نہ ملی تو مردود روایات کو ہی صحیح کہکر عوام کو گمراہ کرنے میں لگ گئے ۰
مزید یہ کہ اس حدیث کی سند میں امام نعیم بن حماد رحمہ الله ہیں جنہیں آل دیوبند خود ہی جھوٹا کہتی ہے لیکن جب اپنا مطلب نکلے تو اسی جھوٹے کی روایت صحیح بن جاتی ہے ۰
الله تعالی آل دیوبند کے دجل و فریب اور شر سے امت مسلمہ کو محفوظ رکھے آمین اللھم آمین
اگر کوئی اعتراض کرے کہ الیاس گھمن کو کذاب کیوں لکھا گیا ہے تو عرض ہے کہ ہم اسے اس پوسٹ میں مضبوط دلائل سے کذاب ثابت کرچکے ہیں اور جس آدمی کا کذب و دجل ثابت ہوجائے تو اسکے بارے میں مطلع کرنا ضروری ہوجاتا ہے تاکہ عوام مزید گمراہ نہ ہو ۔
*مدثر جمال زار السلَفی البانہالی*
Sent from my vivo 1726 using Tapatalk