• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ترک رفع الیدین کی موضوع حدیث

شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
لمبی چوڑی تحریر کا مقصد ہی یہ ہوتا ہے کہ بات کو الجھا دیا جائے کہ قاری راہِ حق کا تعین ہی نا کرپائے۔
اسے ہی دھوکہ فریب اور دجل کہتے ہیں جس میں تم لوگ ماہر ہو۔
یہ تم اپنی ہی کہی بات کو دوبارہ کہا ، بہتر تو یہ تھا کہ صبر کرتے اور "فریب اور دجل" کو ثابت کرتے! محض قیاس کر لیا اور ان قیاسات پر اصول قائم کر رھے ھو ، کسی کی بات مکمل سننے کی تاب پیدا کرو ۔ یہ علم الکلام نہیں ، جہاں تفصیل ضروری ھے وہاں تفصیل پیش کیجائیگی ۔ محض تمھاری خوشی کی خاطر آدھی ادھوری بات ہیں کی جانی ھے ۔ الجھے ھوئے کو کیا الجھانا ؟ اگر بات مکمل ھونے سے قبل کوئی نتیجہ نکال بیٹھے ھو تو بذات خود یہی الجھاوا ھے ۔ قارئین کی آراء ندارد ولکن اہل قریہ قارئین کے قلوب کا حال جان بیٹھے؟ کیا کہتے ہیں بزرگ کشف القلوب !
 
شمولیت
ستمبر 15، 2018
پیغامات
164
ری ایکشن اسکور
43
پوائنٹ
54
لمبی چوڑی تحریر کا مقصد ہی یہ ہوتا ہے کہ بات کو الجھا دیا جائے کہ قاری راہِ حق کا تعین ہی نا کرپائے۔
اسے ہی دھوکہ فریب اور دجل کہتے ہیں جس میں تم لوگ ماہر ہو۔


جناب آپ پریشان کیوں ہوتے ہیں ؟ ان سے غلطی ہوئی مجھے پہچاننے میں لیکن یہ بات یہ یاد رکھ لیں

کہ جناب ابن ابی داود کی ایک ایک سطر کا جواب مجھ پر قرض ہے جس میں انہوں نے اصول حدیث کا خون کیا
میں انتظار میں ہوں کہ یہ کب اپنا مضمون ختم کریں پھر ہم اپنا جلوہ دیکھائیں اور انکو بتائیں کہ تحقیق کس بلا کا نام ہے
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
جناب آپ پریشان کیوں ہوتے ہیں ؟ ان سے غلطی ہوئی مجھے پہچاننے میں لیکن یہ بات یہ یاد رکھ لیں

کہ جناب ابن ابی داود کی ایک ایک سطر کا جواب مجھ پر قرض ہے جس میں انہوں نے اصول حدیث کا خون کیا
میں انتظار میں ہوں کہ یہ کب اپنا مضمون ختم کریں پھر ہم اپنا جلوہ دیکھائیں اور انکو بتائیں کہ تحقیق کس بلا کا نام ہے
بہت خوب ۔ پہچان واقعی تحریر سے ھونی ھے ۔ کافی سنجیدگی سے لی پریشانی کی فکر ۔ ھم سب ہی جلوہ اور تحقیق (بھلے ہی بلا ھو) کا انتظار کرینگے ۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
حنفیوں کی تحقیقی بی بی کوچ کرچکی ہیں :)، رہی بات جلوہ دکھانے کی تو موصوف کو یہ نہیں معلوم کہ وہ دیوبند ہیں :) بھائی جان
دونوں کا بیان یکساں ، تشویش اور قیاسات بھی یکساں ، ۔نتائج اخذ کرنے میں عجلت بھی یکساں ۔ آئی ڈیز مختلف، اکسانے والا انداز یکساں ۔ دعوی کرنے والا انداز بھی ، شدتیں بھی یکساں ۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,410
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
۴.امام ابن الفاس کہتے ہیں صدوق ہیں لیکن غلطیاں زیادہ کرتے ہیں (کثیر الوھم کی جرح انکے حافظے کے خراب ہونے کے بعد کی ہے )
آپ نے غالباْ ابن ابي حاتم کی جرح والتعديل کو مدنظر رکھ کر ابن الفلاس یعنی عمرو بن علي الفلاس کا کلام پیش کیا ہے؛
الجرح والتعديل لإبن ابي حاتم کی عبارت درج ذیل ہے:
نا عبد الرحمن نا محمد بن إبراهيم نا عمرو بن على بان محمد بن جابر الحنفي صدوق كثير الوهم.
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 219 جلد 07 الجرح والتعديل ۔ أبو محمد عبد الرحمن بن محمد بن إدريس بن المنذر التميمي، الحنظلي، الرازي ابن أبي حاتم (المتوفى: 327هـ) - طبعة مجلس دائرة المعارف العثمانية، بحيدر آباد الدكن، الهند - دار إحياء التراث العربي، بيروت
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 219 جلد 07 الجرح والتعديل ۔ أبو محمد عبد الرحمن بن محمد بن إدريس بن المنذر التميمي، الحنظلي، الرازي ابن أبي حاتم (المتوفى: 327هـ) - طبعة مجلس دائرة المعارف العثمانية، بحيدر آباد الدكن، الهند - تصوير دار الكتب العلمية

پہلے تو ہم آپ کی اردو عبارت کا جائزہ لیں گے۔
آپ کی اردو عبارت یوں ہے:

''صدوق ہیں لیکن غلطیاں زیادہ کرتے ہیں (کثیر الوھم کی جرح انکے حافظے کے خراب ہونے کے بعد کی ہے )''
آپ کی اس اردو عبارت کا مستفاد یہ ہے کہ صدوق ہونے کے باوجود غلطیاں زیادہ کرتے ہیں۔ ایسا نہیں کہ ''صدوق تھے، پھر غلطیاں زیادہ کرنے لگے''!
اس معنی اور مفہوم پر ''ہیں''، '
'لیکن''، اور ''کرتے ہیں'' دال ہیں!
یہ بات درست ہے، جیسا کہ ہم پہلے ابن ابي حاتم کی عبارت سے بیان کر آئے ہیں:

ومنهم الصدوق الورع المغفل الغالب عليه الوهم والخطأ والسهو والغلط - فهذا يكتب من حديثه الترغيب والترهيب والزهد والآداب ولا يحتج بحديثه في الحلال والحرام.
ومنهم من قد الصق نفسه بهم ودلسها بينهم - ممن قد ظهر للنقاد العلماء بالرجال منهم الكذب، فهذا يترك حديثه ويطرح روايته ويسقط ولا يشتغل به.

ملاحظہ فرمائیں: صفحه 6 ۔ 7 جلد 01 الجرح والتعديل ۔ أبو محمد عبد الرحمن بن محمد بن إدريس بن المنذر التميمي، الحنظلي، الرازي ابن أبي حاتم (المتوفى: 327هـ) - طبعة مجلس دائرة المعارف العثمانية، بحيدر آباد الدكن، الهند - دار إحياء التراث العربي، بيروت
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 6 ۔ 7 جلد 01 الجرح والتعديل ۔ أبو محمد عبد الرحمن بن محمد بن إدريس بن المنذر التميمي، الحنظلي، الرازي ابن أبي حاتم (المتوفى: 327هـ) - طبعة مجلس دائرة المعارف العثمانية، بحيدر آباد الدكن، الهند - تصوير دار الكتب العلمية
اور صدوق کے اس مصداق سے توثیق ثابت نہیں ہوتی، بلکہ مجروح قرار پاتا ہے!
اور یہاں صراحت سے
كثير الوهم کہا گیا ہے!
لہذا
عمرو بن علي الفلاس کے کلام سے توثیق نہیں، تضعیف ثابت ہوتی ہے!
عمرو بن علي الفلاس کے کلام کے اتنے حصے سے بھی یہ ثابت ہوتا ہے کہ محمد بن جابر الیمامی ''الصدوق الورع المغفل الغالب عليه الوهم'' ہیں، ''الصدوق في روايته'' نہیں!
آپ کا قوسین میں یہ کہنا کہ ''
(کثیر الوھم کی جرح انکے حافظے کے خراب ہونے کے بعد کی ہے )''، اس کی کوئی دلیل وقرینہ بھی ہے؟ کہ ابن فلاس کی كثیر الوهم کی جرح انکے حافظے کے خراب ہونے کے بعد پر مخصوص کی ہے!
ہمیں تو اس کی کوئی دلیل و قرینہ نہیں معلوم، اور نہ اس عبارت میں ایسی کوئی بات ہے، کہ
عمرو بن علي الفلاس نے محمد بن جابر اليمامی کے حافظے کی خرابی سے پہلے صدوق، اور حافظے کی خرابی کے بعد كثير الوهم کہا ہو!
بلکہ ہمیں اس کے برعکس کا ثبوت ملتا ہے!
دیکھیں؛
ابن حجر العسقلاني نے بھی
تهذيب التهذيب میں ان الفاظ کے ساتھ نقل کیا ہے:
وقال عمرو بن علي صدوق كثير الوهم متروك الحديث
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 512 جلد 05 تهذيب التهذيب - أبو الفضل أحمد بن علي بن محمد بن أحمد بن حجر العسقلاني (المتوفى: 852هـ) - وزارة الأوقاف السعودية، ودار الكتب العلمية، بيروت
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 527 ۔ 528 جلد 03 تهذيب التهذيب - أبو الفضل أحمد بن علي بن محمد بن أحمد بن حجر العسقلاني (المتوفى: 852هـ) - مؤسسة الرسالة
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 89 جلد 09 تهذيب التهذيب - أبو الفضل أحمد بن علي بن محمد بن أحمد بن حجر العسقلاني (المتوفى: 852هـ) - مطبعة دائرة المعارف النظامية، الهند
یہاں سرخ ملون الفاظ متروك الحديث بھی شامل ہے:
اور بدر الدين العيني الحنفي نے بھی
شرح سنن أبي داود میں متروك الحديث کے الفاظ کے ساتھ نقل کیا ہے:
وقال عمرو بن علي: صدوق كثير الوهم، متروك الحديث.
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 429 جلد 01 شرح سنن أبي داود - أبو محمد محمود بن أحمد بن موسى بن أحمد بن حسين الغيتابى الحنفى بدر الدين العينى (المتوفى: 855هـ) - مكتبة الرشد، الرياض
ابن عدي الجرجاني نے عمرو بن علي الفلاس کا کلام الكامل في ضعفاء الرجال میں اس طرح نقل کیا ہے:
حَدَّثَنَا مُحَمد بن علي، حَدَّثَنا عثمان بن سَعِيد، قلتُ ليحيى بن مَعِين: فمحمد بن جابر اليمامي ما حاله قَال: ليسَ بِشَيْءٍ، وَقَالَ عَمْرو بْنُ علي: مُحَمد بن جابر الحنفي يمامي صدوق، كثير الوهم متروك الحديث.
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 329 جلد 07 الكامل في ضعفاء الرجال ۔ أبو أحمد بن عدي الجرجاني (المتوفى: 365هـ) – دار الكتب العلمية، بيروت
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 2158 جلد 06 الكامل في ضعفاء الرجال ۔ أبو أحمد بن عدي الجرجاني (المتوفى: 365هـ) – دار الفكر، بيروت
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 123 جلد 09 الكامل في ضعفاء الرجال ۔ أبو أحمد بن عدي الجرجاني (المتوفى: 365هـ) – مكتبة الرشد، الرياض
ابن عدي الجرجاني فرماتے ہیں کہ ہمیں محمد بن علی نے بیان کیا، کہا ہمیں عثمان بن سعید نے بیان کیا، کہا کہ میں نے يحیی بن معین سے کہا: کہ محمد بن الیمامی کا کیسا حال تھا؟ يحیی بن معین نے کہا، (ليسَ بِشَيْءٍ) وہ کچھ بھی نہیں، اور عمرو بن علي الفلاس نے کہا ہے، محمد بن جابر الیمامی صدوق كثير الوهم متروك الحديث ۔
دیکھیں!
عمرو بن علي الفلاس نے تو محمد بن جابر الیمامی کو صدوق ہونے کے ساتھ، نہ صرف کثیر الوہم کہا ہے بلکہ متروک الحدیث بھی کہا ہے!
اس سے معلوم ہوا کہ
عمرو بن علي الفلاس کا محمد بن جابر الیمامی کو صدوق کہنا ان صدوق الوراع کے لئے ہے، نہ کہ صدوق الرواية ہونے کے لئے! کہ محمد بن جابر الیمامی کو کثیر الوھم اور متروک الحدیث قرار دیا ہے!
لہٰذا
عمرو بن علي الفلاس سے محمد بن جابر الیمامی کی توثیق نہیں، بلکہ تضعیف ثابت ہوتی ہے!
عمرو بن علي الفلاس کلام سے نظیر پیش کرتے ہیں:
أيوب بن عتبة کے ترجمہ میں ابن حجر عسقلانی فرماتے ہیں:
أيوب بن عتبة أبو يحيى قاضي اليمامة
۔۔۔۔
وقال ابن المديني والجوزجاني وابن عمار
وعمرو بن على ومسلم: "ضعيف" زاد عمرو: "وكان سيء الحفظ وهو من أهل الصدق"
صفحه 408 جلد 01

ملاحظہ فرمائیں: صفحه 384 جلد 01 تهذيب التهذيب - أبو الفضل أحمد بن علي بن محمد بن أحمد بن حجر العسقلاني (المتوفى: 852هـ) - وزارة الأوقاف السعودية، ودار الكتب العلمية، بيروت
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 205 جلد 01 تهذيب التهذيب - أبو الفضل أحمد بن علي بن محمد بن أحمد بن حجر العسقلاني (المتوفى: 852هـ) - مؤسسة الرسالة
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 408 جلد 01 تهذيب التهذيب - أبو الفضل أحمد بن علي بن محمد بن أحمد بن حجر العسقلاني (المتوفى: 852هـ) - مطبعة دائرة المعارف النظامية، الهند
یہی بات بدر الدین عینی حنفی نے بھی نقل کی ہے:
وقال على بن المدينى، وإبراهيم بن يعقوب الجوزجانى، وعمرو بن على، ومحمد بن عبد الله بن عمار الموصلى، ومسلم بن الحجاج: ضعيف. زاد عمرو: وكان سيىء الحفظ، وهو من أهل الصدق.
صفحه 84 جلد 01

ملاحظہ فرمائیں: صفحه 84 جلد 01 مغاني الأخيار في شرح أسامي رجال معاني الآثار - أبو محمد محمود بن أحمد بن موسى بن أحمد بن حسين الغيتابى الحنفى بدر الدين العينى (المتوفى: 855هـ) - دار الكتب العلمية، بيروت
یعنی عمرو بن علي الفلاس نے أيوب بن عتبة کے متعلق فرمایا:
ضعيف، وكان سيىء الحفظ، وهو من أهل الصدق
اسی طرح خطیب بغدادی نے نقل کیا ہے:
أخبرنا محمد بن الحسين القطان، قال: أخبرنا عثمان بن أحمد الدقاق، قال: حدثنا سهل بن أحمد الواسطي، قال: حدثنا أبو حفص عمرو بن علي، قال: أيوب بن عتبة ضعيف، وكان سيئ الحفظ، وهو من أهل الصدق.
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 450 جلد 07 تاريخ بغداد (تاريخ مدينة السلام) - أبو محمد محمود بن أحمد بن موسى بن أحمد بن حسين الغيتابى الحنفى بدر الدين العينى (المتوفى: 855هـ) - دار الغرب الإسلامي، بيروت
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 04 جلد 07 تاريخ بغداد (تاريخ مدينة السلام) - أبو محمد محمود بن أحمد بن موسى بن أحمد بن حسين الغيتابى الحنفى بدر الدين العينى (المتوفى: 855هـ) - دار الكتب العلمية، بيروت
اس پر کیا کہیئے گا!
کہ
عمرو بن علي الفلاس نے أيوب بن عتبة پہلے سئ الفظ کی وجہ سے ضعیف کہا، اور بعد میں اسے صدوق قرار دیا!
یا پہلے وہ صدوق تھا اور بعد میں سیئ الحفظ کی وجہ سے ضعیف ہو گیا!
ایسی باتیں وہی کر سکتا ہے، جو علم الحدیث اور علم الجرح والتعدیل سے جاہل ہو!
کہ اسے سيئ الحفظ اور مختلط کے فرق کی ہی فہم نہیں!
کیونکہ
عمرو بن علي الفلاس نے ایوب بن عتبة کو سیئ الحفظ ہونے کے بابت ضعیف قرار دیتے ہوئے اسے اہل صدق میں شامل قرار ہے!
اس ''صدوق'' سے توثیق لازم نہیں آتی! بلکہ محض اتنا بیان ہوتا ہے کہ راوی بذات خود جھوٹا نہیں، یعنی دانستہ غلط روایت نہیں کرتا، اپنے حافظہ و ضبط کی کمزوری اور وہم کے سبب غلطیوں کا مرتکب ہوتا ہے!

عمرو بن علي الفلاس سے ہی اس کی ایک اور نظیر ملاحظہ فرمائیں:
أَيُّوبُ بْنُ خُوطٍ أَبُو أُمَيَّةَ الْبَصْرِيُّ کے ترجمہ میں عمرو بن علي الفلاس کا درج ذیل قول منقول ہے:
قال عمرو بن علي كان أيوب أميا لا يكتب وهو متروك الحديث ولم يكن من أهل الكذب كان كثير الغلط كثير الوهم.
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 246 جلد 01 الجرح والتعديل ۔ أبو محمد عبد الرحمن بن محمد بن إدريس بن المنذر التميمي، الحنظلي، الرازي ابن أبي حاتم (المتوفى: 327هـ) - طبعة مجلس دائرة المعارف العثمانية، بحيدر آباد الدكن، الهند - دار إحياء التراث العربي، بيروت
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 6 ۔ 7 جلد 01 الجرح والتعديل ۔ أبو محمد عبد الرحمن بن محمد بن إدريس بن المنذر التميمي، الحنظلي، الرازي ابن أبي حاتم (المتوفى: 327هـ) - طبعة مجلس دائرة المعارف العثمانية، بحيدر آباد الدكن، الهند - تصوير دار الكتب العلمية

وَقَالَ عَمْرو بْنُ عَلِيٍّ أَيُّوبُ بْنُ خُوطٍ، يُكَنَّى أَبَا أُمَيَّةَ كَانَ خَرَّازًا فِي دَارِ عَمْرو وَكَانَ أُمِّيًّا لا يَكْتُبُ فَوَضَعَ كِتَابًا فَكَتَبَهُ عَلَى مَا يُرِيدُ فَكَانَ يُعَامِلُ بِهِ النَّاسَ
وَلَمْ يَكُنْ مِنْ أَهْلِ الْكَذِبِ كَانَ كَثِيرَ الْغَلَطِ كَثِيرَ الْوَهْمِ يَقُولُ بِالْقَدَرِ مَتْرُوكُ الْحَدِيثِ.

ملاحظہ فرمائیں: صفحه 07 جلد 02 الكامل في ضعفاء الرجال ۔ أبو أحمد بن عدي الجرجاني (المتوفى: 365هـ) – دار الكتب العلمية، بيروت
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 341 جلد 01 الكامل في ضعفاء الرجال ۔ أبو أحمد بن عدي الجرجاني (المتوفى: 365هـ) – دار الفكر، بيروت
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 197 جلد 02 الكامل في ضعفاء الرجال ۔ أبو أحمد بن عدي الجرجاني (المتوفى: 365هـ) – مكتبة الرشد، الرياض


وقال عمرو بن علي: "كان أميا لا يكتب وهو
متروك الحديث ولم يكن من أهل الكذب كان كثير الغلط والوهم"

ملاحظہ فرمائیں: صفحه 379 جلد 01 تهذيب التهذيب - أبو الفضل أحمد بن علي بن محمد بن أحمد بن حجر العسقلاني (المتوفى: 852هـ) - وزارة الأوقاف السعودية، ودار الكتب العلمية، بيروت
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 527 ۔ 203 جلد 01 تهذيب التهذيب - أبو الفضل أحمد بن علي بن محمد بن أحمد بن حجر العسقلاني (المتوفى: 852هـ) - مؤسسة الرسالة
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 402 جلد 01 تهذيب التهذيب - أبو الفضل أحمد بن علي بن محمد بن أحمد بن حجر العسقلاني (المتوفى: 852هـ) - مطبعة دائرة المعارف النظامية، الهند


وقال عمرو بن علي كان أميالا يكتب
وهو متروك الحديث ولم يكن من أهل الكذب كان كثير الغلط والوهم.

ملاحظہ فرمائیں: صفحه 239 جلد 02 لسان الميزان ۔ أبو الفضل أحمد بن علي بن محمد بن أحمد بن حجر العسقلاني (المتوفى: 852هـ) ۔ دار البشائر الإسلامية، بيروت
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 479 جلد 01 لسان الميزان ۔ أبو الفضل أحمد بن علي بن محمد بن أحمد بن حجر العسقلاني (المتوفى: 852هـ) ۔ دائرة المعرف النظامية، بحيدرآباد دكن


عمرو بن علي الفلاس
کے اس قول کو ابن عدي الجرجاني نے اختیار کیا ہے:
وَهو عِنْدِي كَمَا ذَكَرَهُ عَمْرو بْنُ عَلِيٍّ إِنَّهُ كَثِيرُ الْغَلَطِ والوهم وليس من أهل الكذب.
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 10 جلد 02 الكامل في ضعفاء الرجال ۔ أبو أحمد بن عدي الجرجاني (المتوفى: 365هـ) – دار الكتب العلمية، بيروت
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 343 جلد 01 الكامل في ضعفاء الرجال ۔ أبو أحمد بن عدي الجرجاني (المتوفى: 365هـ) – دار الفكر، بيروت
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 201 جلد 02 الكامل في ضعفاء الرجال ۔ أبو أحمد بن عدي الجرجاني (المتوفى: 365هـ) – مكتبة الرشد، الرياض

تو یہاں کیا فرمائیے گا! کہ وَلَمْ يَكُنْ مِنْ أَهْلِ الْكَذِبِ سے أَيُّوبُ بْنُ خُوطٍ أَبُو أُمَيَّةَ الْبَصْرِيُّ کی توثیق کی گئی ہے!
قطعی نہیں!
یہاں صرف اتنا بتلایا گیا ہے، کہ وہ في نفسه جھوٹ بولنے والوں میں سے نہیں! یعنی جھوٹا نہیں! یعنی
'' أهل الصدق'' سے ہے ''أَهْلِ الْكَذِبِ'' سے نہیں!
لیکن متروک الحدیث ہے!
کیونکہ کسی کی توثیق کےلئے محض اس کا جھوٹا نہ ہونا، یعنی محض سچا ہونا ہی کفایت نہیں کرتا!
لہذا
عمرو بن علي الفلاس سے محمد بن جابرالیمامی کی توثیق نہیں، بلکہ تضعیف ثابت ہوتی ہے، اور وہ بھی متروک الحدیث کی!
(جاری ہے)
 
Last edited:
شمولیت
ستمبر 15، 2018
پیغامات
164
ری ایکشن اسکور
43
پوائنٹ
54
بہہہہہ کتنا جاری رکھنا ہے ؟؟؟؟ میں نے پہلے کہا تھا اصول جرح وتعدیل سے جہالت اور تعصب اور بد دیانتی پر مبنی تحریر کو تحقیق کا نام دے کر جو صفحے کالے کر رہے ہیں بعد میں آپکو خود افسوس ہوگا ۔۔۔۔۔۔۔۔

کیونکہ آپکی یہ تحریر صرف یہاں تک محدود نہیں رہے گی یہ فیسبک پر اور مکمل کتابی شکل میں شائع ہوگی اور لوگ جانے گیں کہ محدث فورم پر کیسے کیسے لوگ تحقیق کے نام پر جو گل کھلا کر اپنی عوام کو الو بناتے ہیں


جی جاری رکھیں شوق سے ہم پڑھ رہے ہیں اور ہنس بھی رے ہیں
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
760
پوائنٹ
290
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

لطف اندوز ھوتے رھو ، کم از کم اپنے قول کا پاس تو رکھو ۔

نہیں مجھے کوئی مسلہ نہیں اگر آپ اتنے دن لے رہے ہیں تو کوشش کریں ایک ہی بار سارا لکھ کر پوسٹ کیجیے گا تاکہ آپکی تحریر کا رد بھی ایک ہی بار میں کیا جا سکے
باقی آپکی مرضی ہے

اور آپ اپنی کہی ہوئی اس بات کو یاد رکھیے گا کہ حدیث کی تصحیح و تحسین اور حدیث کو باطل فقط کسی جرح مبہم کی بنیاد پر نہیں کیا جاتا اس کے لیے بنیادی اصول جرح و تعدیل ہی مقدم ہوتا ہے
جی جزاک اللہ جاری رکھیں
ہم آپکی تحریر سے لطف اندوز ہو رہے ہیں :)
واقعی مرضی @ابن داود کی، تحریر مکمل ھونے تک
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,718
ری ایکشن اسکور
426
پوائنٹ
197
بہہہہہ کتنا جاری رکھنا ہے
جی جاری رکھیں شوق سے ہم پڑھ رہے ہیں اور ہنس بھی رے ہیں
نہیں مجھے کوئی مسلہ نہیں اگر آپ اتنے دن لے رہے ہیں تو کوشش کریں ایک ہی بار سارا لکھ کر پوسٹ کیجیے گا تاکہ آپکی تحریر کا رد بھی ایک ہی بار میں کیا جا سکے
ارے محکک جی کونسا نشہ کرتے ہو؟
کم از کم اپنے قول کا پاس تو رکھو ۔
چائنہ کے فیس بکی محککین کا یہی حال یے!!!
 
Top