محمد طلحہ اہل حدیث
مبتدی
- شمولیت
- مارچ 04، 2019
- پیغامات
- 156
- ری ایکشن اسکور
- 0
- پوائنٹ
- 29
ان سب کا جواب بہت آسان ہےجس راوی کی توثیق یا جرح کی گئی اور جس نے توثیق یا جرح کی ان کا ہم وطن، ہمعصر و مصاحبت ثابت ہو تب ان کی بات مانتے ہو کہ ویسے ہی؟؟؟
کیا اس بات کی تحقیق کرتے ہو ؛
توثیق کرنے والے نے کس بنیاد پر توثیق کی؟
جارح نے کس بنیاد پر جرح کی اور اس پر ثبوت مہیا کیئے؟
اگر کسی راوی پر سیئ الحفظ کی جرح ہو؛
تو کیا اس پر ثبوت دیا گیا؟
کیا اس پر یہ جرح ہر ہر حدیث کے لئے ہوگی یا جن میں احتمال ہو صرف ان تک محدود؟
جن روایات کو مرفوع کیا گیا ہو ان کو کس مد میں رکھا جائے گا؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جھوٹی بات منصوب کرنا جہنم کو اپنے اوپر واجب کرنا ہے۔
اگر کسی راوی پر کذاب ہونے کا الزام ہو تو؛
تو کیا اس پر ثبوت دیا گیا؟
کیا اس پر یہ جرح ہر ہر حدیث کے لئے ہوگی یا جن میں احتمال ہو صرف ان تک محدود؟
جس حدیث میں کذاب راوی ہو، اور اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل یا حکم بتایا گیا ہو، اس کو کوئی محدث لکھ کر کہے کہ اس میں فلاں راوی کذاب ہے تو اس محدث کو کیسا کہا جائے گا؟
جارح کی بنیاد راوی کی مرویات ہوتی ہیں۔
مرویات کا استقراء کر کے ہی علماء محدثین یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ فلاں راوی سیء الحفظ ہے یا کثیر الخطا یا ثقہ یا کذاب متروک وغیرہ وغیرہ
یہ بات تق عام فہم طالب علم بھی جانتا ہے
Sent from my SM-J510F using Tapatalk