رانا ابوبکر
تکنیکی ناظم
- شمولیت
- مارچ 24، 2011
- پیغامات
- 2,075
- ری ایکشن اسکور
- 3,040
- پوائنٹ
- 432
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید کہتا ہے کہ تصویر کا رکھنا او ر اتارناف جائز ہے۔ بشرط یہ کہ تصویر کی پشت پر ہاتھ پھرایا نہ جائئے۔ جائز ہے ایسی تصویر جو آج ہر جگہ فوٹو نظر آرہی ہے۔اُتار لینا جائز ہے۔بکر بحوالہ قرآن وحدیث کہتا ہے۔ اسلام میں خوا ہ کیسی ہی تصویر ہو جاندار کی اتارنا اور تصویر کا مکان میں رکھنا جائز نہیں۔بلکہ مطلقاً حرام اور ممنوع ہے۔ زید بحوالہ قرآن وحدیث ایک نظیر پیش کرتا ہے۔کہ شریعت میں تا کیدی امر ہونے پر بھی ہمارے پیشوا بڑے بڑے علماء دین جیسے کہ شوکت علی صاحب۔مولنا ابو الکلام آذاد۔مولانا محمد علی صاحب اور خواجہ حسن نظامی صاحب۔وغیرہوغیرہ کیوں اپنی تصویر لیتے ہیں۔کیا ان کو خدا کا خوف نہیں۔یا ان کے لئے جائز ہے۔ہمارے لئے ممنوع ہے۔