عبيدالرحمن شفيق
رکن
- شمولیت
- اپریل 26، 2013
- پیغامات
- 17
- ری ایکشن اسکور
- 8
- پوائنٹ
- 48
نام:
عبیدالرحمن بن حافظ امجد اقبال بن محمد شفیق
پیدائش:
دو شنبہ ۹اگست،۱۹۹۳کو لاہور میں شادمان کے مقام پر پیدا ہوا
کنیت:
ابو المرجان
نسبت:
والد صاحب کی دادا جان سے والہانہ محبت کی بنا پر ان کے حکم پر شفیق نسبت رکھی
قلمی نام:
علی حسن ترابی
خاندان:
جٹ برادری میں گھمن فیملی سے تعلق ہے، والدمحترم قرآن مجید حفظ کرنے کے ساتھ پنجاب یونیوڑسٹی سے ایل،ایل،بی اور ایم، ایس ،سی پولیٹیکل سائنس کرنے کےبعد لاہور کے سرکاری ادارے واسا ،ایل،ڈی،اےمیں بطور سینئر فیلڈ انسپکٹراپنے فرائض انجام دے رہے ہیں،بعض مخلص احباب کی ترغیب پردین کی طرف رجحان ہوا ، ذاتی مطالعے اور گاہے بگاہے مختلف علماءسے استفادہ کی بناءپرخیرکا کافی ذخیرہ اپنے دامن میں رکھتے ہیں،اور اس کے ساتھ ساتھ مستقل جمعہ بھی پڑھا رہے ہیں ۔۔۔وللہ المنۃ
سکونت:
آبائی علاقہ ضلع سیالکوٹ میں واقع شہر ڈسکہ ہے،لیکن والد محترم پڑھائی کی غرض لاہور آئے اس کے بعد یہاں ہی سیٹل ہوگئے اور اب لاہور کے مشہور علاقہ چوبرجی میں رہائش پذیرہیں
تعلیم:
ابتدا ئی تعلیم اور حفظ قرآن کے بعد ۲۰۰۷میں معھد القران الکریم سے ایک سالہ تجوید کا کورس مکمل کرنے بعد ۲۰۰۸میں لاہور کی معروف درسگاہ جامعہ لاہور الاسلامیہ (جامعہ رحمانیہ)میں مرحلہ ثانیہ ثانوی میں داخلہ لیا اور شعبہ کلیۃ القران الکریم کا انتخاب کیا،تین سال بعد ۲۰۱۰میں مرحلہ رابعۃ ثانوی تک تعلیم مکمل کی اس اثنا ءمیں قراءت سبعۃ و عشرۃ اور علوم اسلامیۃکے ساتھ ساتھ وفاق المدارس السلفیۃ سے شھادۃ الثانویہ الخاصہ اور لاہور بورڈ سے فرسٹ ائیر کا امتحان پاس کیا ،
اس کےبعد ۲۰۱۰کے اواخر میں اعلی تعلیم کی غرض سے جامعہ لاہور الاسلا میہ اور لاہور سے تعلیمی سفر کا رخ فیصل آباد کاکی طرف کیا اورانٹری ٹیسٹ میں کامیابی کے بعد تخصص کے لیے مرکز التربیہ الاسلامیہ میں داخلہ لیا اب فی الحال مرکز کے آخری سال میں تھیسیز) (thesisورک بعنوان مسئلہ سزائے موت، شرعی اساس ۔۔۔۔۔اورشبہات عصر حاضر کا تنقیدی مطالعہ(قدیم او ر جدید آراء کے تناظر میں)کر رہا ہوں ،اور اس کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم جاری رکھتے ہوئے بی ،اے کے امتحان کی تیاری کر رہا ہوں۔
مرکز التربیۃ الاسلامیۃ کا مختصر تعارف:
التربیۃ انٹر نیشنل ٹرسٹ کے زیر اہتمام یہ ادارہ۱۹۹۵ میں قائم ہوا ،عرصہ ۱۸سال سے دینی مدارس اور جامعات سے فارغ التحصیل طلبہ کے لیے تخصص (Specialization) کا اہتمام کر رہا ہے ،جس میں حدیث واصول حدیث ،فقہ واصول فقہ اور دیگراہم علوم اسلامیہ کی دقیق ابحاث پر خصوصی مہارت کے لیے ملک کے نامور علماءاور مایہ ناز شخصیات کا انتخاب کیا گیا ہے جن میں فضیلۃ الشیخ حافظ مسعود عالم حفظہ اللہ ،محدث العصر مولانا ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ،فضیلۃ الشیخ حافظ محمد شریف حفظہ اللہ اورڈاکٹرمنیر اظہر حفظہ اللہ سر فہرست ہیں۔
کورس کا دورانیہ ۳ سال ہوتا ہے جس کے آخری سال میں ایک تحقیقی بحث لکھنا بھی شامل ہے،نئی کلاس کااجراءہر ۳ سال بعد منعقد ہونے والےایک انٹری ٹیسٹ کی بنیاد پر ہوتا جس میں ملک بھر سے بیسیوں طلبہ شرکت کرتے ہیں،مرحلہ وار انٹری ٹیسٹ،انٹرویو ،اور ۱ ہفتہ کے کلاس سیشن کے بعد فقط سرفہرست۲۰ سے ۲۲ طلبہ کو قبول کیا جاتا ہے،
علمی سرگرمیاں:
حصول علم کے ساتھ ساتھ ''الاحیاء'' ادارہ علم وادب کی ریسرچ ٹیم اورمجلہ الاحیاءکی مجلس مشاورت کارکن ہونے کا بھی شرف حاصل ہے
عبیدالرحمن بن حافظ امجد اقبال بن محمد شفیق
پیدائش:
دو شنبہ ۹اگست،۱۹۹۳کو لاہور میں شادمان کے مقام پر پیدا ہوا
کنیت:
ابو المرجان
نسبت:
والد صاحب کی دادا جان سے والہانہ محبت کی بنا پر ان کے حکم پر شفیق نسبت رکھی
قلمی نام:
علی حسن ترابی
خاندان:
جٹ برادری میں گھمن فیملی سے تعلق ہے، والدمحترم قرآن مجید حفظ کرنے کے ساتھ پنجاب یونیوڑسٹی سے ایل،ایل،بی اور ایم، ایس ،سی پولیٹیکل سائنس کرنے کےبعد لاہور کے سرکاری ادارے واسا ،ایل،ڈی،اےمیں بطور سینئر فیلڈ انسپکٹراپنے فرائض انجام دے رہے ہیں،بعض مخلص احباب کی ترغیب پردین کی طرف رجحان ہوا ، ذاتی مطالعے اور گاہے بگاہے مختلف علماءسے استفادہ کی بناءپرخیرکا کافی ذخیرہ اپنے دامن میں رکھتے ہیں،اور اس کے ساتھ ساتھ مستقل جمعہ بھی پڑھا رہے ہیں ۔۔۔وللہ المنۃ
سکونت:
آبائی علاقہ ضلع سیالکوٹ میں واقع شہر ڈسکہ ہے،لیکن والد محترم پڑھائی کی غرض لاہور آئے اس کے بعد یہاں ہی سیٹل ہوگئے اور اب لاہور کے مشہور علاقہ چوبرجی میں رہائش پذیرہیں
تعلیم:
ابتدا ئی تعلیم اور حفظ قرآن کے بعد ۲۰۰۷میں معھد القران الکریم سے ایک سالہ تجوید کا کورس مکمل کرنے بعد ۲۰۰۸میں لاہور کی معروف درسگاہ جامعہ لاہور الاسلامیہ (جامعہ رحمانیہ)میں مرحلہ ثانیہ ثانوی میں داخلہ لیا اور شعبہ کلیۃ القران الکریم کا انتخاب کیا،تین سال بعد ۲۰۱۰میں مرحلہ رابعۃ ثانوی تک تعلیم مکمل کی اس اثنا ءمیں قراءت سبعۃ و عشرۃ اور علوم اسلامیۃکے ساتھ ساتھ وفاق المدارس السلفیۃ سے شھادۃ الثانویہ الخاصہ اور لاہور بورڈ سے فرسٹ ائیر کا امتحان پاس کیا ،
اس کےبعد ۲۰۱۰کے اواخر میں اعلی تعلیم کی غرض سے جامعہ لاہور الاسلا میہ اور لاہور سے تعلیمی سفر کا رخ فیصل آباد کاکی طرف کیا اورانٹری ٹیسٹ میں کامیابی کے بعد تخصص کے لیے مرکز التربیہ الاسلامیہ میں داخلہ لیا اب فی الحال مرکز کے آخری سال میں تھیسیز) (thesisورک بعنوان مسئلہ سزائے موت، شرعی اساس ۔۔۔۔۔اورشبہات عصر حاضر کا تنقیدی مطالعہ(قدیم او ر جدید آراء کے تناظر میں)کر رہا ہوں ،اور اس کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم جاری رکھتے ہوئے بی ،اے کے امتحان کی تیاری کر رہا ہوں۔
مرکز التربیۃ الاسلامیۃ کا مختصر تعارف:
التربیۃ انٹر نیشنل ٹرسٹ کے زیر اہتمام یہ ادارہ۱۹۹۵ میں قائم ہوا ،عرصہ ۱۸سال سے دینی مدارس اور جامعات سے فارغ التحصیل طلبہ کے لیے تخصص (Specialization) کا اہتمام کر رہا ہے ،جس میں حدیث واصول حدیث ،فقہ واصول فقہ اور دیگراہم علوم اسلامیہ کی دقیق ابحاث پر خصوصی مہارت کے لیے ملک کے نامور علماءاور مایہ ناز شخصیات کا انتخاب کیا گیا ہے جن میں فضیلۃ الشیخ حافظ مسعود عالم حفظہ اللہ ،محدث العصر مولانا ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ،فضیلۃ الشیخ حافظ محمد شریف حفظہ اللہ اورڈاکٹرمنیر اظہر حفظہ اللہ سر فہرست ہیں۔
کورس کا دورانیہ ۳ سال ہوتا ہے جس کے آخری سال میں ایک تحقیقی بحث لکھنا بھی شامل ہے،نئی کلاس کااجراءہر ۳ سال بعد منعقد ہونے والےایک انٹری ٹیسٹ کی بنیاد پر ہوتا جس میں ملک بھر سے بیسیوں طلبہ شرکت کرتے ہیں،مرحلہ وار انٹری ٹیسٹ،انٹرویو ،اور ۱ ہفتہ کے کلاس سیشن کے بعد فقط سرفہرست۲۰ سے ۲۲ طلبہ کو قبول کیا جاتا ہے،
علمی سرگرمیاں:
حصول علم کے ساتھ ساتھ ''الاحیاء'' ادارہ علم وادب کی ریسرچ ٹیم اورمجلہ الاحیاءکی مجلس مشاورت کارکن ہونے کا بھی شرف حاصل ہے