قادری رانا
رکن
- شمولیت
- جون 20، 2014
- پیغامات
- 676
- ری ایکشن اسکور
- 55
- پوائنٹ
- 93
شرک کی تعریف یہ ہے کہ شرک تب ہوگا جب کسی کو اللہ کے سوا واجب الوجود مانا جائے یا مستحق العبادت مانا جائے۔
یہ معیار الوہیت ہیں۔اس پر اعتراض کرتے ہوئے جناب عمر صدیق اور مبشر ربانی صاحب فرماتے ہیں کہ اس اصول پر تو مکے کے مشرک بھی مشرک نہیں رہتے کیوں کہ وہ بھی اپنے بتوں کو قدیم واجب الوجود نہیں مانتے تھے کیوں اپنے ہاتھ سے جو ان کو بناتے تھے۔
جواب اس کا یہ ہے کہ تعریف میں لفظ یا ہے۔اسے کا مطلب ہے دونوں یا دونوں میں سے ایک کام بھی پایا جائے تو شرک ثابت ہوگا۔دیکھو ایک آدمی کہے کہ اگر کوئی جماع کرے یا کھانا کھائے تو روزہ ٹوٹ جائے تو اس کا مطلب ہے کہ اگر دونوں میں سے ایک بھی کام کرے گا تو روزہ ٹوٹ جائے گا ایسے ہی اگر کوئی کسی کو واجب وجود مانے اور مستحق العبادت نہ جانے پھر بھی مشرک اور کسی کو واجب الوجود تو نہ مانے مگر مستحق العبادت جانے پھر بھی مشرک اور مشرکین کمہ اپنے بتوں کی عبادت کرتے تھے۔لہذا مشرک تھے۔
یہ معیار الوہیت ہیں۔اس پر اعتراض کرتے ہوئے جناب عمر صدیق اور مبشر ربانی صاحب فرماتے ہیں کہ اس اصول پر تو مکے کے مشرک بھی مشرک نہیں رہتے کیوں کہ وہ بھی اپنے بتوں کو قدیم واجب الوجود نہیں مانتے تھے کیوں اپنے ہاتھ سے جو ان کو بناتے تھے۔
جواب اس کا یہ ہے کہ تعریف میں لفظ یا ہے۔اسے کا مطلب ہے دونوں یا دونوں میں سے ایک کام بھی پایا جائے تو شرک ثابت ہوگا۔دیکھو ایک آدمی کہے کہ اگر کوئی جماع کرے یا کھانا کھائے تو روزہ ٹوٹ جائے تو اس کا مطلب ہے کہ اگر دونوں میں سے ایک بھی کام کرے گا تو روزہ ٹوٹ جائے گا ایسے ہی اگر کوئی کسی کو واجب وجود مانے اور مستحق العبادت نہ جانے پھر بھی مشرک اور کسی کو واجب الوجود تو نہ مانے مگر مستحق العبادت جانے پھر بھی مشرک اور مشرکین کمہ اپنے بتوں کی عبادت کرتے تھے۔لہذا مشرک تھے۔