محمد طارق عبداللہ
سینئر رکن
- شمولیت
- ستمبر 21، 2015
- پیغامات
- 2,697
- ری ایکشن اسکور
- 762
- پوائنٹ
- 290
جزاك الله خيرا
جناب میں آپکو سمجھا نہیں سکا.مسند احمد میں بھی یہی حدیث ہے۔
حدثنا يزيد، أخبرنا محمد بن إسحاق، عن عمرو بن شعيب، عن أبيه، عن جده، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يعلمنا كلمات نقولهن عند النوم من الفزع: " بسم الله، أعوذ بكلمات الله التامة ، من غضبه وعقابه، وشر عباده، ومن همزات الشياطين، وأن يحضرون " قال: فكان عبد الله بن عمرو: " يعلمها من بلغ من ولده أن يقولها عند نومه، ومن كان منهم صغيرا لا يعقل أن يحفظها كتبها له فعلقها في عنقه " (مسند أحمد: ٦٦٩٦)
اس روایت کے الفاظ سے یہ بات واضح ہے کہ یہ کلمات چھوٹے بچوں کی گردن میں محض اس لئے لگائے جاتے تھے کہ وہ اسے یاد کرلیں، نہ کہ تعویذ کے طور پر۔
تو اس طرح کہیں نہ۔ آپ نے صرف تعویذ کا ذکر کیا تھا اور اس پر کئی احادیث پیش کی جاسکتی ہیں۔جناب میں آپکو سمجھا نہیں سکا.
اسکا متن پتا نہیں انگلش میں ھے:
It was narrated that ‘Uqbah ibn ‘Aamir said: I heard the Messenger of Allaah (peace and blessings of Allaah be upon him) say: “Whoever wears an amulet, may Allaah not fulfil his need, and whoever wears a sea-shell, may Allaah not give him peace.”
(Narrated by Ahmad, 16951)
This hadeeth was classed asda’eefby Shaykh al-Albaani inDa’eef al-Jaami’, 5703.
شکرا جزیلا. جزاک اللہ خیر.تو اس طرح کہیں نہ۔ آپ نے صرف تعویذ کا ذکر کیا تھا اور اس پر کئی احادیث پیش کی جاسکتی ہیں۔
جی ان الفاظ کے ساتھ یہ حدیث ضعیف ہے کیونکہ خالد بن عبید المعافری مجہول ہے۔ البتہ عقبہ بن عامر سے یہ حدیث درج ذیل الفاظ کے ساتھ صحیح وثابت ہے:
من علق تميمة فقد أشرك
(سلسلۃ الصحیحۃ: 492)۔
ہر طباعت کا حدیث نمبر ایک جیسا نہیں ہوتا۔شکرا جزیلا. جزاک اللہ خیر.
محترم میں نے حدیث نمبر لکھا تھا شاید آپ نے نہیں دھیان دیا.
تھوڑی وضاحت اور مل جاۓ تو بڑی مہربانی ھوگی. اردو انگلش یا عربی کسی میں بھی ھو آپ بس لنک تک رہنمائ کر دیں کافی ھوگا.
کفایت اللہ بھائ محمد اسحاق بن یسار کی روایت فاتحہ خلف الامام والی سنن ابی داؤد میں بھی موجود ہےجزاکم اللہ خیر.
اللہ آپکے علم میں اضافہ فرماۓ
کفایت اللہ بھائ محمد اسحاق بن یسار کی روایت فاتحہ خلف الامام والی سنن ابی داؤد میں بھی موجود ہےجزاکم اللہ خیر.
اللہ آپکے علم میں اضافہ فرماۓ