- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
وَاسْتَبَقَا الْبَابَ وَقَدَّتْ قَمِيصَهُ مِن دُبُرٍ وَأَلْفَيَا سَيِّدَهَا لَدَى الْبَابِ ۚ قَالَتْ مَا جَزَاءُ مَنْ أَرَادَ بِأَهْلِكَ سُوءًا إِلَّا أَن يُسْجَنَ أَوْ عَذَابٌ أَلِيمٌ ﴿٢٥﴾
دونوں دروازے کی طرف دوڑے (١) اور اس عورت نے یوسف کا کرتا پیچھے کی طرف سے کھینچ کر پھاڑ ڈالا اور دروازے کے پاس اس کا شوہر دونوں کو مل گیا، تو کہنے لگی جو شخص تیری بیوی کے ساتھ برا ارادہ کرے بس اس کی سزا یہی ہے کہ اسے قید کر دیا جائے یا اور کوئی دردناک سزادی جائے۔ (٢)
٢٥۔١ جب حضرت یوسف عليہ السلام نے دیکھا کہ وہ عورت برائی کے ارتکاب پر مصر ہے، تو وہ باہر نکلنے کے لیے دروازے کی طرف دوڑے، یوسف عليہ السلام کے پیچھے انہیں پکڑنے کے لیے عورت بھی دوڑی۔ یوں دونوں دروازے کی طرف لپکے اور دوڑے۔
٢٥۔٢ یعنی خاوند کو دیکھتے ہی خود معصوم بن گئی اور مجرم تمام تر یوسف عليہ السلام کو قرار دے کر ان کے لیے سزا بھی تجویز کر دی۔ حالانکہ صورت حال اس کے برعکس تھی، مجرم خود تھی جب کہ حضرت یوسف عليہ السلام بالکل بے گناہ اور برائی سے بچنے کے خواہش مند اور اس کے لیے کوشاں تھے۔
دونوں دروازے کی طرف دوڑے (١) اور اس عورت نے یوسف کا کرتا پیچھے کی طرف سے کھینچ کر پھاڑ ڈالا اور دروازے کے پاس اس کا شوہر دونوں کو مل گیا، تو کہنے لگی جو شخص تیری بیوی کے ساتھ برا ارادہ کرے بس اس کی سزا یہی ہے کہ اسے قید کر دیا جائے یا اور کوئی دردناک سزادی جائے۔ (٢)
٢٥۔١ جب حضرت یوسف عليہ السلام نے دیکھا کہ وہ عورت برائی کے ارتکاب پر مصر ہے، تو وہ باہر نکلنے کے لیے دروازے کی طرف دوڑے، یوسف عليہ السلام کے پیچھے انہیں پکڑنے کے لیے عورت بھی دوڑی۔ یوں دونوں دروازے کی طرف لپکے اور دوڑے۔
٢٥۔٢ یعنی خاوند کو دیکھتے ہی خود معصوم بن گئی اور مجرم تمام تر یوسف عليہ السلام کو قرار دے کر ان کے لیے سزا بھی تجویز کر دی۔ حالانکہ صورت حال اس کے برعکس تھی، مجرم خود تھی جب کہ حضرت یوسف عليہ السلام بالکل بے گناہ اور برائی سے بچنے کے خواہش مند اور اس کے لیے کوشاں تھے۔