ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
عیسائیت کی تردید
اہل عرب میں سے جو لوگ یہ کہتے تھے ،کہ ملائکہ اللہ کی بیٹیاں ہیں۔ان کی اور ان کے اس قول کی نفی،کہ اللہ تعالیٰ نے جنوں کے قبیلے میں شادی کی اور اس شادی سے ملائکہ پیداہوئے ،اس امر سے کی کہ اللہ تعالیٰ کے لیے بیوی اور جزوکا ہونا محال ہے ۔کیونکہ وہ ''صمد'' ہے۔اور اللہ تعالیٰ نے فرمایاہے:وَلَمْ تَکُنْ لَّہٗ صَاحِبَۃٌ۔
اور اس کی کوئی بیوی نہیں۔
اور جیسا کہ پہلے بیان ہو چکا ہے ،ولات کے لیے دواصلوں کا ہونا ضروری ہے ۔اور اس باب میں اعیان (اجسام) کا تولد ،جنھیں جوہر کہا جاتا ہے اور اعراض وصفات کا تولد برابر ہے بلکہ اعیان کا تولد تو اس وقت تک ہو ہی نہیں سکتا ،جب تک والد سے ایک حصہ علیحدہ نہ ہو۔سوجب اللہ تعالیٰ کے لیے بیوی کا ہونا ممتنع ہے تو اس کے لیے اولاد کا ہو نا بھ ممتنع ہے اور یہ سب جانتے ہیں کہ اس کی کوئی بیوی نہیں ہے نہ ملائکہ میں سے نہ جنوں میں سے ۔اور نہ انسانوں میں سے ۔ان لوگوں میں سے کسی نے یہ نہیں کہا ،کہ اللہ کی بیوی ہے ،اس لیے یہ امران کے خلاف حجت ہے ۔
اور بعض کفار عرب سے جو عقیدہ مروی ہے کہ ''اللہ تعالیٰ نے جنوں کے قبیلے میں شادی کی''اول تو یہ روایت ہی محل نظر ہے اور اگر ایسا کہا بھی گیا ہے تو اس کا انتقام بہت سے وجوہ سے معلوم ہو چکا ہے۔ نصاریٰ کا مسیح علیہ السلام کو اور یہود کا عزیر علیہ السلام کو اللہ کا بیٹا کہنا بھی اسی طرح وجوہ کثیرہ سے باطل قرار دیا جا چکا ہے ۔سو اللہ تعالیٰ نے ان کی نفی دو صورتوں سے کی ہے ۔