عابدالرحمٰن
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 18، 2012
- پیغامات
- 1,124
- ری ایکشن اسکور
- 3,234
- پوائنٹ
- 240
اٰمین ثم اٰمین
کامل علم نہ ہونے کی وجہ سے ہی تو تقلید کی جاتی ہے، اسی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے فرمایا فسئلو اھل الذکر ان کنتم لاتعلمون اس وجہ سے کہ اعلم مجتہد ہوتا ہے اس کو تقلید کرنا ضروری نہیں ۔ابن قیم کہتے ہیں کہ مقلد جاہل ہوتاہے اس کے عالم نہ ہونے پراجماع ہے
قرطبی کا حوالہ بڑامزیدار ہے۔اوریہ بتاتاہے کہ غیرمقلدین کے نزدیک علمی امانت ودیانت کی کتنی کمی ہے۔آئے ذرااس حوالہ کا پوسٹ مارٹم کرلیں۔
امام قرطبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں
"یعنی تقلید نہ تو علم کا راستہ ہےاور نہ ہی اصول و فروع میں علم کی طرف رہنمائی کرتی ہے اور جو علماء تقلید کو واجب سمجھتے ہیں ہمارے خیال میں وہ قطعی طور پرعقل سے عاری ہیں(تفسیر القرطبی ۲/۲۱۲)
السلام علیکم۔۔۔کامل علم نہ ہونے کی وجہ
یہ کچھ پرانی بات نہیں ہو گئی؟کامل علم نہ ہونے کی وجہ سے ہی تو تقلید کی جاتی ہے، اسی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے فرمایا فسئلو اھل الذکر ان کنتم لاتعلمون اس وجہ سے کہ اعلم مجتہد ہوتا ہے اس کو تقلید کرنا ضروری نہیں ۔
السلام علیکمالسلام علیکم۔۔۔
کیسے ہیں عابد بھائی۔۔۔
اُمید ہے خیریت سے ہونگے۔۔۔
والسلام علیکم۔
السلام علیکمیہ کچھ پرانی بات نہیں ہو گئی؟
کامل علم نہ ہونے کے باوجود عقائد فقط کتاب و سنت سے مدد لے کر سنوارے جا سکتے ہیں۔ اور آپ خود اعلم مجتہد بن جاتے ہیں۔ یہ بات تو آپ اور جمشید صاحب تسلیم کر چکے ہیں۔
اور کہیں کم تر فروعی مسائل میں تقلید فرض، واجب، یا ضروری قرار پا جاتی ہے۔ عجیب
فسئلو اھل الذکر ان کنتم لاتعلموناگر اس کی دوا سے مریض مرجائے تو قتل کا مرتکب ہوگا دنیا وی قانون میں بھی اور اسلامی قانون میں بھی ،ایک بات
دوسری بات کبھی بھی ڈاکٹر یا حکیم اپناعلاج خود نہیں کرتا دوسرے سے مشورہ لیتا ہے یہی حال تقلید کا ہے
لگتا ہے عابد بھائی کو کرکٹ کا ذوق بھی ہےالسلام علیکم
جی بھائی جان
اللہ کا شکر ہے
آپ کی گگلی سے ڈر لگتا ہے
میرا ایک مشورہ ہے آپ عبارت لکھنے کے بعد یہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مت کیاکرو
اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس کے بعد اور کوئی جملہ چھپا ہے جس کا ذکر مناسب نہیں یہ نشان صرف اسی وجہ سے ہوتا ہے
چونکہ آپ نے دخول انجام دے ہی دیا تو ہماری بیاض بھی سُن لیں۔۔۔حرب بن شداد بھائی
السلام علیکم
اول تو مجھے اس تھریڈ میں حصہ نہیں لینا تھا کیوں کہ بڑوں کے درمیاں مخل ہونا عقل مندی نہیں۔۔
جب معاملات سمجھ سے بالاتر ہوں؟۔ جہاں تک بات ہے دعوٰی کی تو اس لفظ کی جگہ لکھنا چاہئے تھا “تسلیم“ تو جملہ یوں بننے گا کے جب آپ تسلیم کرچکے ہیں عدم تقلید کو تو پھر یہ کیوں فرماتے ہیں کہ اُس نے یہ کہا اُس نے یہ کہا؟۔ اب یہاں پر دو گروپ ہیں فلاں وفلاں۔جناب والا میری سمجھ سے یہ بات بالا تر ہے کہ دعویٰ توعدم تقلید کا لیکن فرماتے یہ ہیں کہ اس نے یہ کہا اِس نے یہ کہا۔
اس پوری لائن میں جو کام کی چیز ہے وہ میں نے مارک کردی ہے جس پر جواب دینا چاہئے اگر کوئی آپ کو گمراہ کہتا ہے تو اسوجہ سے نہیں کے آپ دوسروں کی تقلید کرتے ہیں بلکہ اُس کی وجہ یہ ہے کے آپ بلادلیل اپنے امام کے قول کو مان کر اُسے حکم شرعی سمجھ کر فورا عمل کرنے لگتے ہیں۔ جیسے وہ نعوذ باللہ من ذالک معصوم ہے۔ سمجھ میں آئی بات لہٰذا آپ کی اس بےتُکی بات کا جواب دینا کہ کون سی راہ مستقیم ہے کے آپ بھی اسی مرض میں مبتلا ہیں ضروری نہیں۔میرے بھائی اِدھر اُدھر جانے کی کیا ضرورت ہے مثلاً بقول آپ حضرات کے ہم لوگ گمراہ ہیں( نعوذ باللہ من ذالک ) اسوجہ سے کہ ہم دوسروں کی تقلید کرتے ہیں ، تو میرے بھائی یہ کون سا راہ مستقیم ہے کہ آپ بھی اسی مرض میں مبتلا ہیں ۔
سب سے پہلی بات جو میں کہنا ضروری سمجھتا ہوں وہ یہ کے آپ اپنی سوچ سے ہماری نمائندگی کرنے کے قطعی مجاز نہیں ہیں کیونکہ ہم اپنی اور اپنے عقائد کی رہنمائی کے بافضل تعالٰی خوب اہل ہیں لہٰذا یہ کہنا کے بغیر سوچے سمجھے یقین کرلیا یہ ابہام پیدا کرنے کی وجہ سمجھ نہیں آئی کیونکہ ہر انسان جس میں رائی برابر بھی عقل ہو وہ یقین اُسی بات پر کرے گا جو سوچ اور سمجھ کے معیار تک پہنچی تو ہو مگر شرف قبولیت اٰسی وقت پائے گی جب فلاں کی بات کے معیار کو ہم دلیل کی کسوٹی سے گذار کر اس کی تسلی نہ کرلیں۔ لہذا محمود و عیاض ہم دونوں میں ہی موجود ہیں۔ان باتوں سے کیا فائدہ کہ فلاں مقلدین کے بارے میں یہ کہتا ہے وغیرہ وغیرہ تو اس کا مظلب یہ ہوا کہ آپ نے فلاں کی بات پر بغیر سوچے سمجھے یقین کرلیا اور یہ بھی تقلید ہی ہے ، اول تو فلاں کی بات کو تسلیم کرنا خود یہ دلالت کرتا ہے کہ اس مخصوص اتہام میں آپ بھی ان ہی کی تقلید فرمارہے ہیں۔
یہ کوئی وجہ نہیں ہے جس کو آپ یا کوئی بھی عقلمند انسان دلیل کے طور پر لے اور حق کو رد کردے کیونکہ یہ ہی معیار آپ کے ساتھ بھی روا رکھا جاسکتا ہے اور میرے ساتھ بھی لہٰذا ایسی تاویلات سے ہمیں دور رہنا چاہئے۔اب ہم اگر یہ کہیں کہ فلاں صاحب کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ’’ ہیں تو ٹھیک ٹھاک مگر عقل میں کمزور ہیں ، یا مزاج میں شدّت ہے یا شکی المزاج ہیں ‘‘،
عابد بھائی کہنے والوں نے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم، اُم عائشہ رضی اللہ عنہ، اہل بیت یہاں تک کے خلفاء راشدین کو نہیں بخشاء اور خود کو مسلمان کہتے ہیں۔تو شیخ بخاری کی اہمیت کو وہ کیا سمجھیں گے لیکن افسوس اس بات پر ہوا کے آپ بھی اُن لوگوں کو بطور مثال استعمال کررہے ہیں وہ بھی صرف تقلید کو جائز قرار دلوانے کے واسطے، افسوس اس لئے کیا کیونکہ یہ بات آپ اور ہم دونوں جانتے ہیں کے ہوا دکھائی نہیں دیتی مگر جب وہ چلتی ہے تو ہم خود اُس کی سمت کا تعین کرتے ہیں کے وہ کہاں سے آرہی ہے اُمیدہے میری اس نصیحت کو آپ سمجھ گئے ہونگے۔اور کہنے والے تو یہ بھی کہہ دیتے ہیں کہ بخاری شریف میں بھی دس احادیث مبارکہ ضعیف ہیں (ذرا بھاری بات ہے) یا بخاری صاحب جیسی شخصیت کسی کی ذاتیات پر تنقید یا تبصرہ کرنے لگے یا کوئی اور بھی ہوسکتے ہیں
عابد بھائی جن لوگوں کا خود کا وقار مجروح ہو اپنے اخلاق سے وہ کیا جانیں لفظ علمی وقار کی اہمیت اور افادیت کو یہ تو آپ جیسے بھلے مانس انسان ہی سمجھ سکتے ہیں۔ جو اس درد وکرب کو محسوس کررہے ہیں۔ لیکن دیکھیں میں نے آپ سے عجیب میں شمار ہونے کی دلیل نہیں مانگی اور آپ کی بات مان لی اس کا مطلب یہ نہیں ہے کے میں مقلد ہوگیا (ابتسامہ)۔یہ علمی وقار کے خلاف ہے اور یہ’’ عجب‘‘ میں شمار ہوتا ہے ۔ بہر حال بات لمبی نہیں کرنی،
کوئی کرےیانہ کرےلیکن میں آپ کے جذبات کی قدر کرتا ہوں۔ لیکن عابد بھائی شخصیات کی بات دلائل سے مانا شخصیت پرستی نہیں۔ شخصیت پرستی بلادلیل بات پر سرخم تسلیم کرنا کہلاتی ہے جو سبب اختلاف ہے۔ اور ایک بات آپ یہ بتائیں کے کتنے ایسے افراد ہیں جو خودکو ان ناموں سے منسوب کررہے ہوتے ہیں؟۔ اگر کوئی عامی امام احمد بن حنبل سے مسئلہ لے تو کیا وہ حنبلی ہوجائے گا؟ حالانکہ امام احمد بن حنبل خود مسئلہ قرآن وحدیث کے دلائل سے پیش کررہے ہیں چلیں اگر میں آپ کے ایک بات سے اتفاق کر بھی لوں کے اجتہاد کیا گیا لیکن کیا اجتہاد کے غلط ہونے کے امکان کو رد کیا جاسکتا ہے؟ اب جو بات آپ نے کی قرآن وحدیث چلیں! تو یہ بتائیں یہ قرآن وحدیث ہم تک کیسے پہنچا افراد کی مرہون منت لیکن ہم مسلمانوں میں بھی فرد کی دو قسمیں ہیں ایک شیخ عبدالوہاب رحمۃ اللہ علیہ اور دوسرے خمینی جیسے۔ لہذا توازن کس نے پیدا کرنا ہے میری اپنی ذات نے کیونکہ دین، شریعت کسی کی میراث نہیں ہے یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت اور آسمانی احکامات ہیں۔۔میرا کہنے کا صرف یہ مقصد ہے کہ آپ حضرات کا جو یہ دعویٰ ہے کہ’’ ہم صرف کتاب وسنت‘‘ پر عمل کرتے ہیں تو شخصیات پر جانا فضول ہے ۔ نہ کسی شیخ بن باز کی بات مانو اور نہ امام بخاری اور نہ امام مسلم کی کیونکہ احادیث صرف ان ہی میں محدود ہوکر نہیں رہ گئیں راہ اعتدال اور تعصب سے ورے بات یہ ہے کہ جو احادیث امام ابوحنیفہ سےمروی ہیں اگرچہ وہ دس ہی سہی، بیان کرنا چاہئے۔اس کے بر عکس ہم لوگوں کی بات سنئے ہم ابن قیم ہوں یا ابن تیمیہ یا کوئی اور اچھی بات ہر ایک سے لیتے ہیں اور کسی کو گمراہ یا مشرک نہیں کہتے ،حقیقت یہ ہے کہ امام صاحب نے کبھی بھی یہ نہیں کہا کہ قبر پرستی کرو سنت نمازیں چھوڑدو انہوں نے تو معمولی سے معمولی ( حالانکہ کو ئی سنت معمولی نہی ہوتی) سنت پر بھی عمل کیا ہے اور ترغیب بھی دی ہے پھر کیسے ان کو گمراہ یا ضال کہا جا سکتا ہے۔
ایک خلاصہ کلام ہماری طرف سے۔۔۔نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بار کہا تھا کے اگر میری اُمت میں میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو وہ عمر ہوتے۔۔۔ یہ وہی عمر رضی اللہ عنہ تھے جب تورات کے نسخے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم غصہ میں آکر اُن سے فرماتے ہیں کے عمر اگر آج موسٰی بھی دنیا میں آجائیں تو اس وقت تک جنت میں داخل نہیں ہونگے جب تک میری لائی ہوئی شریعت پر عمل نہ کریں۔۔۔
عابد بھائی میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کے آپ اس طرح بھی مخاطب ہوسکتے ہیں اب چونکہ آپ ہوہی گئے ہیں تو اپنے صحیح ہونے کا تاثر مت دیں اجتہاد کی چھری سے بسم اللہ پڑھ کر کتُا آپ کو ذبح کرنے کی اجازت قطعی طور پر نہیں دی جاسکتی۔ہم غلط ہیں یا صحیح اس کو چھوڑو اور کون کیا کہہ رہا ہے اس پر مت جاؤ آپ صحیح ہیں تو صرف اور صرف کتاب و سنت کی با ت کریں ان باتوں سے کو ئی فائدہ نہیں کہ فلاں نے یہ کہا اور فلاں نے یہ،