Zakir afridi
رکن
- شمولیت
- فروری 25، 2017
- پیغامات
- 17
- ری ایکشن اسکور
- 0
- پوائنٹ
- 53
“تقلید نا کرو حدیث پر عمل کرو”
اچھا! تقلید کسے کہتے ہیں؟
“کسی کے قول پر بلا دلیل محض اس کے اہل حق ہونے کے حسن ظن پر عمل کرنا”
درست ! اور حدیث کسے کہتے ہیں؟
”یہ حضورصلی الله علیہ وسلم کا فرمان هے ”
کیا آپ نے یہ فرمان حضورصلی الله علیہ وسلم سے خود سنا هے ؟
“نہیں”
کہاں سے سنا؟
“ محدثین نے روائت کیا اور اسے صحیح کہا”
آپ کے پاس ان محدثین کے قول کی صحت کی کوئی دلیل ہے ؟
“ان کے اہل حق ہونے کا حسن ظن ہے”
اوپر آپنے اسی کو تو تقلید کہا؟
“ہممم”
اچھا! کیا محدثین نے ان سب فلاں اور فلاں راویوں کودیکهاهے جنہوں نے حدیث کو روائت کیا؟
“نہیں”
ان کوازخود پرکها هے کہ وه عادل وثقہ هیں؟
“ نہیں”
پھر ان کو کیسے پتہ چلا کہ فلاں راوی ثقہ ہے اور فلاں روایت صحیح ہے؟
“اسماء الرجال والوں نے بتایا”
ان کے پاس ان اسماء الرجال والوں کے قول کی صحت کی کوئی دلیل ہے؟
“ان کے اہل حق ہونے کا حسن ظن ہے”
اوپر آپنے اسی کو تو تقلید کہا؟
“ہممم”
اچھا! اسماء الرجال کے ماہروں نے کہا هے اور لکها هے کہ فلاں اور فلاں راوی عادل وثقہ ومعتبرهیں؟
“جی ہاں”
یہ اسماء الرجال کا ماہر جوان راویوں کوثقہ کہہ رها هے کیا اس نےان تمام راویوں کودیکها هے ؟
“نہیں”
پھر اس کو کیسے پتہ؟ “
پہلوں نے ان کوپرکها اور بعد میں آنے والے ایک دوسرے کے قول پراعتماد کرتے رهے”
ان کے پاس پہلوں کے قول کی صحت کی کوئی دلیل تھی ؟
“ان کے اہل حق ہونے کے حسن ظن تھا”
اوپر آپنے اسی کو تو تقلید کہا؟
“ہممم”
تمام احادیث میں اسی طرح کا حسن ظن کرکے ان کوبیان کیا جاتا هے ، تو اس طرح ایک دوسرے کی تقلیدکرکے حضورصلی الله علیہ وسلم کی طرف کسی قول کی نسبت کرنا جائزهے ؟
“ہاں”
حدیث همارادین هے ، کیا کوئی هے جوحدیث پر بغیرتقلید کے عمل کا دعوی کرسکے ؟
“نہیں”
جب ائمہ فقہ کی تقلید ناجائزهے تو یہ تقلید کیوں جائز هوگئ؟
“ہممم”
خوب یاد رکهیں حدیث کے میدان میں تقلید کے بغیر کوئی شخص ایک قدم بهی نہیں چل سکتا، آپ محدثین کی تقلید کرتے ہیں وہ اسماء الرجال والوں کی وہ اپنے سے پہلوں کی۔ اور یوں تقلید درتقلید حدیث ہم تک پہنچتی ہے۔
“ہممم”
اچھا! تقلید کسے کہتے ہیں؟
“کسی کے قول پر بلا دلیل محض اس کے اہل حق ہونے کے حسن ظن پر عمل کرنا”
درست ! اور حدیث کسے کہتے ہیں؟
”یہ حضورصلی الله علیہ وسلم کا فرمان هے ”
کیا آپ نے یہ فرمان حضورصلی الله علیہ وسلم سے خود سنا هے ؟
“نہیں”
کہاں سے سنا؟
“ محدثین نے روائت کیا اور اسے صحیح کہا”
آپ کے پاس ان محدثین کے قول کی صحت کی کوئی دلیل ہے ؟
“ان کے اہل حق ہونے کا حسن ظن ہے”
اوپر آپنے اسی کو تو تقلید کہا؟
“ہممم”
اچھا! کیا محدثین نے ان سب فلاں اور فلاں راویوں کودیکهاهے جنہوں نے حدیث کو روائت کیا؟
“نہیں”
ان کوازخود پرکها هے کہ وه عادل وثقہ هیں؟
“ نہیں”
پھر ان کو کیسے پتہ چلا کہ فلاں راوی ثقہ ہے اور فلاں روایت صحیح ہے؟
“اسماء الرجال والوں نے بتایا”
ان کے پاس ان اسماء الرجال والوں کے قول کی صحت کی کوئی دلیل ہے؟
“ان کے اہل حق ہونے کا حسن ظن ہے”
اوپر آپنے اسی کو تو تقلید کہا؟
“ہممم”
اچھا! اسماء الرجال کے ماہروں نے کہا هے اور لکها هے کہ فلاں اور فلاں راوی عادل وثقہ ومعتبرهیں؟
“جی ہاں”
یہ اسماء الرجال کا ماہر جوان راویوں کوثقہ کہہ رها هے کیا اس نےان تمام راویوں کودیکها هے ؟
“نہیں”
پھر اس کو کیسے پتہ؟ “
پہلوں نے ان کوپرکها اور بعد میں آنے والے ایک دوسرے کے قول پراعتماد کرتے رهے”
ان کے پاس پہلوں کے قول کی صحت کی کوئی دلیل تھی ؟
“ان کے اہل حق ہونے کے حسن ظن تھا”
اوپر آپنے اسی کو تو تقلید کہا؟
“ہممم”
تمام احادیث میں اسی طرح کا حسن ظن کرکے ان کوبیان کیا جاتا هے ، تو اس طرح ایک دوسرے کی تقلیدکرکے حضورصلی الله علیہ وسلم کی طرف کسی قول کی نسبت کرنا جائزهے ؟
“ہاں”
حدیث همارادین هے ، کیا کوئی هے جوحدیث پر بغیرتقلید کے عمل کا دعوی کرسکے ؟
“نہیں”
جب ائمہ فقہ کی تقلید ناجائزهے تو یہ تقلید کیوں جائز هوگئ؟
“ہممم”
خوب یاد رکهیں حدیث کے میدان میں تقلید کے بغیر کوئی شخص ایک قدم بهی نہیں چل سکتا، آپ محدثین کی تقلید کرتے ہیں وہ اسماء الرجال والوں کی وہ اپنے سے پہلوں کی۔ اور یوں تقلید درتقلید حدیث ہم تک پہنچتی ہے۔
“ہممم”