پیارے بھائی جان آپکا مقصد بحث برائے بحث ہے۔ جس کیلئے فرصت چاہیئے جو ہمیں میسر نہیں۔
دیکھیں بھائی آپ جو مرضی سمجھیں اور اس کو جو مرضی نام دےدیں۔لیکن مجھے تو وجوب سمجھناہی ہوگا ناں۔ایک چیز کو واجب کہتے ہو اور جب اس کو کوئی آدمی آپ سے جاننے، سمجھنے اور اپنے اشکالات دور کرنے آتا ہےتو کہہ رہے ہو کہ میرے پاس فرصت نہیں ؟
اس کا مطلب ہے کہ تقلید کے وجوب ہونے پر آپ کو بھی شک ہے؟ ورنہ ضرور ٹائم نکال کر اپنے بھائی گڈمسلم کو اس وجوب کی تحقیق کرواتے اور اٹھنے والے اعتراضات کے جواب دیتے۔
البتہ اگر آپ بحث کا شوق رکھتے ہیں تو مکالمہ میں جاکر تھریڈ بنا دیں اور صراحت کردیں کہ صرف بحث کرونگا۔
یہ کیا بات ہوئی یعنی اگر میں مکالمہ کروں تو آپ کے پاس ٹائم ہے۔یعنی مقصد اصلاح نہیں بلکہ مقصد زیر کرنا اور شاوا شاوا وصول کرنا ہے۔لیکن اگر میں سمجھوں اور اٹھنے والے اشکالات کے جوابات با دلائل طلب کروں تو آپ کے پاس فرصت نہیں۔
اس کو کہتے ہیں مراقبہ میں لکھنا یعنی پہلے لکھے ہوئے کامعلوم ہی نہیں کہ میں نے پہلے کیالکھا اور اس کےبعد کیا لکھ رہاہوں۔؟ بھائی جان جوش کے ساتھ ہوش بھی لازمی چیز ہے۔
آپ نے یہ کہہ کر موضوع شروع کیا تھا۔
بس صرف اتنا معلوم کرنے کےلیے موضوع کو شروع کیا ہے۔کہ ہمارے بھائی تقلید کو مستحسن چیز بتلاتے ہیں ذرا ہمیں بھی تو آگاہ کریں ناں کہ تقلید ہے کیا؟
الحمداللہ یہ آگاہی آپکو دیدی گئی ہے۔
تقلید کیا ہے؟ ایک مختصر جملہ ہے۔جس طرح اگر کہا جائے کہ شریعت کیا ہے؟ تو اس مختصر سے لفظ میں بعثت نبویﷺ سے تاں قیامت تک کےمعاملات آجاتے ہیں۔تو اس طرح تقلید کیا ہے؟میں بھی ہر وہ چیز شامل ہے جو شامل ہوسکتی ہے۔مثلاً
لغوی واصطلاحی تعریفات، حیثیت، وجود، حکم، مطلق، غیر مطلق، شخصی تقلید وغیرہ وغیرہ یعنی جو بھی تقلید کے ذمرےمیں آسکتا ہے۔وہ اس میں شامل ہے۔اور پھر میں نے صراحت بھی کی کہ پہلے لغوی واصطلاحی تعریف حل کرلیتے ہیں۔تعریف پیش کی لیکن اتفاق کا مطالبہ ابھی تک ریت ہے۔تو پھر ان حالت میں آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ آگاہی آپ کو دیدی گئی ہے۔؟
آپکو آگاہ کیا گیا کہ
تقلید اتباع ہے
اچھا بھائی جان کسی وجوب کو جاننے ،شریعت سمجھ کر اس پرعمل کرنے کی نیت ہو اور اس پر ایک عام آدمی کی ہی بات مان لے جائے کہ جو یہ کہہ رہا ہے عین حق ہے؟ کیا آپ اس سے متفق ہیں ؟ آپ نےتو کہہ دیاکہ تقلید اتباع ہے۔لیکن کچھ اس بات کاخیال نہیں رکھاکہ مجھے ثابت بھی کرنا پڑے گا کہ تقلید اتباع ہوتی بھی ہےکہ نہیں؟ اور ایک منٹ کےلیے اتنا بھی نہیں سوچا کہ اکابرین کی مخالفت بھی کررہاہوں۔؟
کیا آپ کے اس فرمولے کو ہم تسلیم کرلیں اور مان لیں کہ ہاں تقلید اتباع ہی ہوتی ہے۔
اگر اسی بات ہےتو میں کہتاہوں کہ دین میں مروجہ تقلید جس کے قائل مقلدین ابی حنیفہ ہیں کا کوئی وجود نہیں ؟ تو کیا آپ مان لیں گے۔
بھائی کسی پہ بات کو ٹھونسا نہیں جاتا اگر تقلید کو شرعی مسئلہ سمجھتے ہو تو شاید آپ کو معلوم ہوگا کہ شریعت مکمل ہے اور تقلید کی شرعی حیثیت دین میں ہی ہوگی۔تو اس بارے جو بات کرنی ہوگی وہ شریعت کی رو سے کرنی ہوگی۔
یاکہہ دو کہ میں اس کو شرعی مسئلہ نہیں سمجھتا ؟
اصل موضوع کو چھوڑ کرآپ نے ادھر ادھر کی بحث شروع کردی آپکے الفاظ ہیں
اس کو آگےتک موخر کرتےہیں۔
جب ہم نے آپکو مکرر
آگاہ کردیا کہ تقلید اتباع ہے۔ تو آپ اپنی بات سے پھر گئےہماری آگاہی کوٹھکرایااور فرمان جاری کیا۔
اس بحث میں آپ کی اپنی بات نہیں مانی جائے گی۔
اس کی تفصیل بیان کردی ہے۔ایک شرعی مسئلہ کی تحقیق و سمجھ بوجھ کےلیے آپ جیسے مفتاء کرام کے اقوال واعمال کی ضرورت نہیں۔شرعی مسئلہ کو شرعی دلائل سے ہی حل کیا جاتا ہے۔
برادرم آپکی یہ فرمائشی شرائط ایسی ہیں جیسے کوئی مجوسی اٹھ کر یہ کہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری نبی ہونا ہماری شرائط کیمطابق ہماری تشریح کیمطابق ثابت کرو۔ اسکی طاقت کسی بشر کو حاصل نہیں شرائط وہ رکھتا ہے جو سمجھنا نہیں چاہتا اور جس کا مدعا صرف بیکار بحث ہو۔
ان باتوں سے تو صاف معلوم ہورہا ہے کہ آپ کےنزدیک بھی تقلید ایویں ہی پھڈا ہے۔کوئی واجب شاجب نہیں ۔ورنہ یہ الفاظ کبھی نہ کہتے ۔ایک طرف کہتے ہو کہ تقلید واجب ہے اور جب دلائل سےبات کرنے کاکہاجائے تو کیسی کیسی مثالیں بیان کی جاتی ہیں۔اور پھر یہ بھی نہیں دیکھاجاتا کہ مثال کا یہ محل بھی ہےکہ نہیں؟
اللہ ہی رحم کرے خواہشات کے پیچھے چلنےوالوں پر
اب آپ نے مزید فرامیں کا اجراء کیا ہے۔
آپ نے مجھے تقلید بتانی ہے۔سمجھانی ہے۔اور اگر میرےکچھ ابہامات وسوالات ہوں آپ نے اس کاجواب دینا ہے۔
اس کا جواب ابھی تک نہیں آیا۔اس کا جواب چاہیے۔
بھائی جان محترم اس تھریڈ میں آپ نے مجھےتقلید سیکھلانی ہے۔بتانی ہے۔سمجھانی ہے۔وغیرہ وغیرہ
یہ کیا تضاد ہے
اناللہ وانا الیہ راجعون ۔بھائی جان لگتاہے کہ اب اردو بھی کمزور ہونا شروع ہوگئی ہے۔جی بھائی اب تو ہر طرف تضاد ہی نظر آئے گا۔ان شاءاللہ
ان موجود عبارتوں میں کونسی عبارتیں آپس میں متضاد ہیں ذرا واضح کرسکتےہیں؟ یا بس الزام ہی لگانا اپنا شیوہ ہے۔؟
ایک طرف کہتے ہو آگاہ کرو۔ جب آگاہ کردئے جاتے ہو تو کہتے ہو آپ کی اپنی بات نہیں مانی جائے گی۔ پھر یہ بحث کوں؟
تفصیلی جواب پیش کردیا گیا ہے۔وجوبی مسئلہ پر آپ کی بات کیسے مان لوں ؟
آپکو آگاہ کردینے کے بعد آپکی تسلی نہیں ہوئی اس لئے میری بات نا ماننے اورکتابوں سے جاننے کے طالب ہوئے۔ آپکو کتابوں کا بتائے دیتے ہیں انھہیں پڑھ لیں۔
الاقتصاد فی التقلید والاجتہاد مولف حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ علیہ
الکلام الفید فی الاثبات التقلید مولف مولانا سرفراز خان صفدر رحمہ اللہ علیہ
تقلید کی شرعی حیثیت مولف مولانا مفتی محمد تقی عثمانی حفظہ اللہ
معتبر کتابوں سے حوالہ جات دینے کاکہاتھا۔یہ نہیں کہا تھا کہ مجھےکتابوں کےنام بتائیں اور ساتھ یہ مشورہ دیں کہ آپ ان کتابوں سے ہی جاکر پڑھ لیں۔اچھا آپ مجھے بتائیں ایک بچہ جو کہ اردو اچھی طرح پڑھ لکھ سکتا ہے۔آپ کے پاس آکر کہتا ہےکہ انکل مجھے سائیکل سکھلاؤ تو کیا آپ اسے سائیکل پر لکھی ہوئی کتاب ہاتھ میں تھمادیں گے اور بولیں گےکہ جاؤ بیٹے اس کتاب کو پڑھ لو سائیکل خوب چلانی آجائے گی؟
بھائی جان آپ سے مطالبہ ہےکہ اس وجوبی عمل کو ثابت کرو۔اور اسی کےحل کےلیے سب سے پہلے تعریف پوچھی تھی تاکہ شروع سے اینڈ تک بات کو اچھی طرح سمجھا جاسکے۔ابھی تک آپ تعریف ہی پیش نہیں کرپائے۔
ویسے بھی میرے ذمے اپنی کوشش تھی جو میں نے کی اس سے آگے میں معذور ہوں اور قرآنی تعلیمات کا خلاصہ بھی یہی ہے کہ ہمارے ذمہ پہنچانا ہے۔
قرآنی تعلیمات پہنچانے کا کہتی ہیں۔سرسری تعارف و دکھلاوے کا نہیں۔’یایہا الرسول بلغ ما انزل الیک من ربک‘ تو آپﷺ نےکیسے پہنچایا۔کچھ خاکہ ونقشہ ذہن میں آیا کہ نہیں۔صرف زبان سےاداء کردینے سے حجت بلیغ پوری نہیں ہوجاتی پیارے۔لگتا ہےخوب سمجھ گئے ہوگے۔
اور جن کی یہ حالت ہو کہ وہ جان بوجھ کر سمجھنا ہی نا چاہیں ان کا کوئی علاج میرے پاس نہیں۔
آپ دلائل سے ثابت تو کریں ناں۔ثابت کرنا آپ کاکام ماننا میرا کام
سنا تھا کہ اصلی غیر مقلد وہ ہوتا ہے جو اپنوں کی بھی نہیں مانتا۔ آپ نے اس بات کو بھی سچ ثابت کردکھایا۔ اس کیلئے آپ مبارکباد کے مستحق ہیں
بھائی جان ایک بات پوچھتا ہوں کہ آپ پر کسی چیز کا الزام ہو (اللہ نہ کرے کبھی ایساموقع بھی آئے) اور صفائی کےلیے آپ کا بھائی یا بیٹا پیش ہوجائے تو کیا عدالت مان لے گی ؟ اور پھر بات کے ساتھ بات کہنےوالےکو بھی دیکھا جاتا ہے۔تقلید کےوجوب کے آپ لوگ قائل ہیں تو بات اپنی ہی پیش کریں۔کسی اور مسلک والے کو بیچ میں لانے کی کوشش مت کریں۔اور پھر آپ کو شیخ الکل کی عبارت بھی سمجھ نہیں آئی کہ ہم لوگ کیا بات کررہے ہیں۔یہ تو ایسے ہوا سوال گندم جواب چنا۔اور اسی بات پر رفیق طاہر بھائی نے توجہ بھی دلائی کہ بھائی تقلید عرفی کی بات نہیں بلکہ اصطلاحی کی بات ہے۔
شیخ الکل کےوہ الفاظ جو اپنی تائید میں تھے لے لیے لیکن یہ الفاظ
’’ اھل اصول کی اصطلاح میں تقلید کا معنی یہ ہیں کہ اس شخص کے قول کو مان لینا جس کا قول شرعی حجت نہ ہو ۔تو اس اصطلاح کی بنا پر عامی کا مجتہدوں کی طرف رجوع کرنا اور کسی مسئلہ میں ان کی تقلید کرنی تقلید نہ ہو گی بلکہ اس کو اتباع اور سوال کہیں گے ۔‘‘
کیا آپ ان الفاظ سےمتفق ہیں ؟ یا میٹھا ہپ اورکڑواتھو کے قائل ہیں۔
آپکےشیخ الکل آپکے نزیک غیر معتبر ہیں یہ جانکاری بھی آپکی وساطت سے حاصل ہوئی۔
والسلام
بھائی ویلے نتایج متائج کا اعلان نہ کریں اور بامقصد بات کریں۔یہ ہمارے علماء ہیں ہم اپنی جان سے بھی زیادہ قدر کرتے ہیں لیکن اگر کہیں کوئی غلطی بھی ہوئی ہےتو ہم بہت ہی ادب سے غلطی سے انحراف کرلیتے ہیں۔کیونکہ ہم نے جس کا کلمہ پڑھا ہے اسی کی بات ماننی ہوتی ہے اور اسی کی بات کی ہی پوچھ گوچھ ہوگی اور وہی بات ہی ہمارے لیے حجت ہے۔
نوٹ
آپ سے گزارش ہےکہ تقلید کی تعریف پر جو تصدیق میں نے پوچھی تھی اسی پر ہی بحث کریں۔ادھر ادھر کی باتیں کرکے وقت کے ضیاع کا سبب مت بنیں۔