• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تقلید کی شروعات

شمولیت
اگست 23، 2012
پیغامات
188
ری ایکشن اسکور
143
پوائنٹ
70
امام ابو حنیفہ کس کے مقلد تھے۔۔؟ اگر نہیں تھے پھر تو وہ غیر مقلد ہو گئے ہیں جی کہ کوئی تاؤیل فرمائیں گے مفتی جی۔۔؟اچھا امام ابو یوسف اور امام محمد بہت سے مسائل میں امام ابو حنیفہ سے اختلاف کرتے ہیں جیسے کہ ھدایہ شریف میں درج ہے۔ لیکن صاحب ھدایہ کی تقلید کے عالم یہ ہے کہ فرماتے ہیں،فتویٰ اسی پر ہے۔امام ابو یوسف اور محمد پر کیا فتویٰ لگائیں گے۔۔؟گستاخی کا یا غیرمقلدیت کا۔؟
صاحبین کا امام صاحب سے اختلاف کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ تب تقلید کی کوئی اہمیت نہیں تھی وگرنہ استاد کی اس حدتک گستاخی کیونکر ہو سکتی تھی۔۔!!
سوچ کر سمجھ کر پھر سوالیہ نشان والی باتوں کا جواب عنائت فرمائیں۔پھر سوال کریں تاکہ اچھے انداز سے بات آگے بڑھا سکیں،
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
آپ سے مختصر جواب مطلوب ہے کہ عمل کےلیے مدون ہونا شرط ہے یا نہیں ؟
جو مسائل مدون نہیں اور ان کو جمع نہیں کیا گیا ان پر عمل کیسے ہوگا علم غیب کے طور پر یا کیا طریقہ ہوگا مجھے تو آپ کی سوچھ پر حیرت ہوتی ہے[/QUOTE]
بہت خوب۔
تقلید کی دلیل یہ کہ یہ صحابہ کرام کے زمانے سے شروع ہے۔
اور اب صحابہ کی تقلید کیوں نہیں کرتے، تو جواب یہ کہ ان کے مسائل مدون نہیں ہیں۔
تو اس پر بھی کچھ روشنی ڈالیں کہ آپ کے اصحاب نے اپنے نئے مسائل گھڑ کر نئی فقہ مدون کرنے کے بجائے صحابہ کرام ہی کے مسائل کیوں نہ مدون کر دئے تاکہ خیر القرون کی برکات بھی حاصل ہو جاتیں اور نئی فقہ گھڑنے کی بدعت میں بھی نہ مبتلا ہوتے۔۔؟
 
شمولیت
اگست 09، 2014
پیغامات
8
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
3
جو مسائل مدون نہیں اور ان کو جمع نہیں کیا گیا ان پر عمل کیسے ہوگا علم غیب کے طور پر یا کیا طریقہ ہوگا مجھے تو آپ کی سوچھ پر حیرت ہوتی ہے
بہت خوب۔
تقلید کی دلیل یہ کہ یہ صحابہ کرام کے زمانے سے شروع ہے۔
اور اب صحابہ کی تقلید کیوں نہیں کرتے، تو جواب یہ کہ ان کے مسائل مدون نہیں ہیں۔
تو اس پر بھی کچھ روشنی ڈالیں کہ آپ کے اصحاب نے اپنے نئے مسائل گھڑ کر نئی فقہ مدون کرنے کے بجائے صحابہ کرام ہی کے مسائل کیوں نہ مدون کر دئے تاکہ خیر القرون کی برکات بھی حاصل ہو جاتیں اور نئی فقہ گھڑنے کی بدعت میں بھی نہ مبتلا ہوتے۔۔؟[/QUOTE]


ھاھاھا بہت اعلی مثال دی ہے جناب نے اپنی علمیت کی
فقہ حنفی کا ماخذ قرآن حدیث صحابہ کے اقوال اور شرعی قیاس ہیں جناب کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ فقہ حنفی میں صحابہ کے اقوال اور فتاوی بکثرت موجود ہیں

یہ تو آپ بھی جانتے ہیں کہ فقہ میں مسائل گھڑے نہیں جاتے بلکہ استنباط کر کے نکالے جاتے ہیں اور ان
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
بہت خوب۔
تقلید کی دلیل یہ کہ یہ صحابہ کرام کے زمانے سے شروع ہے۔
اور اب صحابہ کی تقلید کیوں نہیں کرتے، تو جواب یہ کہ ان کے مسائل مدون نہیں ہیں۔
تو اس پر بھی کچھ روشنی ڈالیں کہ آپ کے اصحاب نے اپنے نئے مسائل گھڑ کر نئی فقہ مدون کرنے کے بجائے صحابہ کرام ہی کے مسائل کیوں نہ مدون کر دئے تاکہ خیر القرون کی برکات بھی حاصل ہو جاتیں اور نئی فقہ گھڑنے کی بدعت میں بھی نہ مبتلا ہوتے۔۔؟
ھاھاھا بہت اعلی مثال دی ہے جناب نے اپنی علمیت کی
فقہ حنفی کا ماخذ قرآن حدیث صحابہ کے اقوال اور شرعی قیاس ہیں جناب کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ فقہ حنفی میں صحابہ کے اقوال اور فتاوی بکثرت موجود ہیں

یہ تو آپ بھی جانتے ہیں کہ فقہ میں مسائل گھڑے نہیں جاتے بلکہ استنباط کر کے نکالے جاتے ہیں اور ان
مفتی صاحب سنجیدہ بات کریں۔ مذاق اڑانے کی کیا ضرورت ہے۔
آپ نے خود تسلیم کیا کہ صحابہ کے دور میں تقلید ہوتی تھی۔ سوال یہ ہے کہ کیا ان کے دور میں کی جانے والی تقلید کا ماخذ قرآن و حدیث اور کبار صحابہ کے اقوال نہیں تھے؟
اگر ان کے ماخذ بھی یہی تھے اور انہیں تقلید کرنے کو کافی تھے، تو ایک نئی فقہ کی تدوین کے بجائے صحابہ ہی کی فقہ کی تدوین کیوں نہ کر لی گئی؟
کیونکہ آپ کا اعتراض فقط یہ ہے کہ صحابہ کی فقہ "آج کے دور میں"مدون حالت میں موجود نہیں، اس لئے ناقابل عمل ہے۔
تو ہمارا اعتراض اس پر یہی ہے کہ صحابہ کی فقہ اگر مدون حالت میں نہیں، تو اس کی ذمہ داری بھی آپ ہی کے فقہاء پر عائد ہوتی ہے یا نہیں؟

ہم پر یہ اعتراض اس لئے وارد نہیں ہوتا کیونکہ ہم تو دور صحابہ میں تقلید کے قائل ہی نہیں۔ خود آپ کے علماء تقلید کو چوتھی صدی ہجری کی پیداوار قرار دیتے ہیں!
 

جوش

مشہور رکن
شمولیت
جون 17، 2014
پیغامات
621
ری ایکشن اسکور
320
پوائنٹ
127
تقلید نام ہے بغیر دلیل کے کسی کی بات ماننا ۔ صحابہ کرام بغیر دلیل کے کویی عمل نہیں کرتے تھے اور انکی دلیل قرآن و حدیث ہوتی تھی اسی لیے انہیں ۔ خیر القرون قرنی ۔ کا خطاب ملا تھا ۔ صحابہ کرام کے بارے میں یہ کہنا کہ وہ تقلید کرتے تھے یہ انکی شخصیت پر بہت بڑا الزام ہے اور تقلید پر تعصب کی علامت ہے۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
دونوں روایات پوری پیش کریں بھائی۔ آدھی آدھی نہیں۔
پہلی میں آگے لکھا ہے کہ اگر تم انکار کرو (یعنی کرنی ہی ہو) تو مردوں کی کرو نہ کہ زندوں کی۔ اور پہلی کے قائل عبد اللہ بن مسعود رض خلفاء راشدین کے دور کے ہیں تو اگر آپ کی بات درست مان لیں تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ انہوں نے خلفاء راشدین کی تقلید سے منع کر دیا؟؟؟ حالانکہ آپ ﷺ نےفرمایا ہے کہ ان کی سنت کو دانتوں سے پکڑو (او کما قال، سنن ابی داؤد، ابن ماجہ)

دوسری دلیل میں ایسے عالم کا ذکر ہے جو غلطی سے گمراہ ہو گیا ہو اور آگے ترجمہ یہ ہے: اگر وہ ہدایت پا جائے تو بھی اس کی پیروی نہ کرو اپنے دین میں۔
آپ کو ائمہ متبعین کو پہلے گمراہ ثابت کرنا ہوگا۔
اور اسی روایت میں آگے یہ بھی ہے کہ قرآن میں سے جو تم جانتے ہو اسے لے لو اور جو تم نہ سمجھو اسے اس کے عالم کی طرف لے جاؤ۔ (تقلید کے سر پر سینگ ہوتے ہیں کیا؟)

مکمل بات بیان کرنی چاہیے۔ میں باقی بحث میں شامل نہیں ہوں۔ مفتی سعد صاحب ہی باقی بحث کریں گے۔ میں نے بس ان دو دلیلوں کی وضاحت کرنی تھی۔ اور وہ میں دیگر مقامات پر بھی کر چکا ہوں اسی فورم پر۔

مفتی صاحب آپ کے لیے دو جملہ ہیں۔
پہلی روایت میں:۔ فَإِنْ أَبَيْتُمْ فَبِالْأَمْوَاتِ لَا بِالْأَحْيَاءِ
دوسری روایت میں:۔ وَالْقُرْآنُ حَقٌّ عَلَيْهِ مَنَارٌ كَمَنَارِ الطَّرِيقِ فَمَا عَرَفْتُمْ فَخُذُوهُ، وَمَا أَنْكَرْتُمْ فَكِلُوا عِلْمَهُ إِلَى عَالِمِهِ
 
Top