زینت کے لئے لباس پہننا:
جہاں اسلام نمود نمائش ، بدتہذیبی اور عریانیت کے خلاف ہے وہاں زیب و زینت سے ہرگز نہیں روکتا اچھا دِکھائی دیناتمام انسانوں کا حق ہے اورایک حد میں زیب و زینت اور بناؤ سنگار جائز ہی نہیں بلکہ مستحب بھی ہے ، ارشاد باری تعالی ہے: ''اے اولاد آدم ہم نے تم پر پوشاک اتاری کہ تمہاری ستر ڈھانکے اور تمہارے بدن کو زینت دے'' (سورہ الاعراف:۲۶)۔
جو لوگ باوجود استطاعت کے اجڑے ہوئے، بے سلیقہ اورپرانے کپڑے پہنتے ہیں انکا یہ عمل ہرگز اسلام پر نہیں بلکہ سنت نبویﷺکے خلاف ہے، ' 'حضرت براء کہتے ہیں کہ آپ ﷺ میانہ قامت تھے، میں نے آپﷺ کو ایک سرخ کپڑے پہنے ہوئے دیکھا ، اتنا خوبصورت میں نے کسی کو نہیں دیکھاْ '' (صحیح بخاری)۔
صاف ستھرا اورلباس کا طاہر ہونا:
اسلام دین فطرت اور صفائی کو پسند کرتا ہے آنحضرتﷺ کا ارشاد ہے کہ'' طہارت نصف ایمان ہے'' اسلام میں ایسا لباس جائز نہیں جس پر نجاست لگی ہو اسی طرح میلا لباس بھی ناپسندیدہ ہے ۔آپ ﷺ ہمیشہ صاف ستھرے اور پاک لباس زیب تن فرماتے ، اور صحابہ آپ کی تقلید کرتے تھے ۔
اپنی مالی استطاعت کے مطابق لباس پہننا۔
مسلمانوں کو ا پنی مالی استطاعت کے مطابق لباس پہننا چاہیئے۔ غریب لوگوں کا شاہانہ لبا س پہننا فضول خرچی اور امیر لوگوں کا معمولی لبا س پہننا بخل اور ناشکری اور دونوں باتیں اسلام میں منع ہیں۔ آپﷺنے شاہانا لباس بھی پہنا اور معمولی لباس بھی ،مقصد دنوں کے لیے اپنی مثال قائم کرنا تھی۔ دونوں کو چاہئے کہ وہ حد اعتدال کی راہ پر رہیں امیر اتنا زیادہ شاہانا لباس بھی نہ پہنیں کہ غریبوں کے دل میں حرص اور احساس کمتری پیداہو، اور غریب اتنا گھٹیا لباس نہ پہنیں کی دیکھنے والا اسے حقیر اور کمتر جانے۔
Body Visualizer. See your 3D body shape from measurements.
bodyvisualizer.is.tue.mpg.de
اسلامی ریاست پاکستان کے درزی کا لازمی سافٹ وئیر کورس :
قاعدہ (جدید دنیا) تحت الاصول (قرآن حدیث ناسخ منسوخ)
“خد و خال برقعہ سوفٹ وئیر” ؟
تیز آندھی میں بھی ہلے نہ !
پتہ نہ چلے کہ اندر بوڑھی نانی ہے کہ جوان نواسی !
صرف “خراسانی برقع” !
“آنکھ کے عالم” کا مسلم ڈیزائن !
مکہ > مدینہ > القدس منبر کے “صرف جی سم = سٹال نمبر ۴ “ سے “مسلم مریم نواز کشمیری” سے سولر سسٹم کے ساتھ مفت حاصل کریں
Shared album · Tap to view!
photos.app.goo.gl