lovelyalltime
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 28، 2012
- پیغامات
- 3,735
- ری ایکشن اسکور
- 2,898
- پوائنٹ
- 436
میں نے ایک تھریڈ فقہ حنفی شریف نے سود کو حلال کر دیا بنایا
جس کا لنک یہ ہے
وہاں پر تلمیذ بھائی نے یہ جواب دیا
جس طرح منکرین الحدیث احادیث کی کتب میں سے ضعیف ، موضوع وغیرہ احادیث کو نقل کرکے احادیث کے ذخیرہ پر اعتراض کرتے ہیں ، اسی طرح فقہ کے مخالفین فقہ کی کتب میں سے شاذ ، متروک و غیر مفتی بہ اقوال کو ذکر کے فقہ پر اعتراضات کرتے ہیں
احناف کا مذکورہ معاملہ میں موقف مفتی بہ قول کے مطابق دارالحرب میں بھی سودی قرض لینا جائز نہیں
دارالعلوم دیوبند کا فتویجامعہ بنوریہ سائٹ کا فتوی
اب تلمیذ بھائی سے سوال یہ ہے کہ پلیز ذرا اپنی اس بات
جس طرح منکرین الحدیث احادیث کی کتب میں سے ضعیف ، موضوع وغیرہ احادیث کو نقل کرکے احادیث کے ذخیرہ پر اعتراض کرتے ہیں ، اسی طرح فقہ کے مخالفین فقہ کی کتب میں سے شاذ ، متروک و غیر مفتی بہ اقوال کو ذکر کے فقہ پر اعتراضات کرتے ہیں
کی وضاحت کر دیں اور یہ بھی بتا دیں کہ
کیا
جس طرح احادیث کی کتب میں ضعیف و موضوع احادیث موجود ہیں ، اسی طرح فقہ کی کتب میں شاذ ، متروک و غیر مفتی بہ اقوال موجود ہیں تو پلیز
فقہ کی روشنی میں شاذ ' متروک ' غیر مفتی بہ اقوال ان سب کی تعریف کر دیں
تا کہ ہمارے علم میں اضافہ ھو
شکریہ