باذوق
رکن
- شمولیت
- فروری 16، 2011
- پیغامات
- 888
- ری ایکشن اسکور
- 4,011
- پوائنٹ
- 289
میں شاکر بھائی کی بالا بات کے اولین نکتہ سے کلی اتفاق رکھتا ہوں۔آپ کی عبارت کا تعلق اسماء الرجال سے ہے۔ لیکن جو اصل مقدمہ ہے وہ فقط عام لاجیک کے تحت سمجھا جا سکتا ہے۔ اور میں پوری دیانت اور احساس ذمہ داری کے ساتھ یہ کہہ سکتا ہوں کہ آپ کی بات مضبوط ہے اور سیاق و سباق واقعی یہاں سبقت قلم پر دال ہیں ۔
لیکن اس کے ساتھ ہی حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کے بارے میں بھی آپ کی مانند حسن ظن ہے کہ وہ روانی میں اس سبقت قلم سے آگاہ نہ ہو سکے ہوں گے۔ واللہ اعلم
حالانکہ اسی بات کے دوسرے نکتے سے مجھے بوجہ اختلاف ہے۔ لیکن ۔۔۔۔ :) سوشل نیٹ ورکنگ کے اس دورِ بلاخیز میں اس وجہ یا ایسی وجوہات کو سرعام بیان کرنا میں قطعاً ضروری نہیں سمجھتا!