• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تمام حضرات بالخصوص اسماء الرجال میں دلچسپی رکھنے والے حضرات کی خدمت میں

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

باذوق

رکن
شمولیت
فروری 16، 2011
پیغامات
888
ری ایکشن اسکور
4,011
پوائنٹ
289
آپ کی عبارت کا تعلق اسماء الرجال سے ہے۔ لیکن جو اصل مقدمہ ہے وہ فقط عام لاجیک کے تحت سمجھا جا سکتا ہے۔ اور میں پوری دیانت اور احساس ذمہ داری کے ساتھ یہ کہہ سکتا ہوں کہ آپ کی بات مضبوط ہے اور سیاق و سباق واقعی یہاں سبقت قلم پر دال ہیں ۔

لیکن اس کے ساتھ ہی حافظ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کے بارے میں بھی آپ کی مانند حسن ظن ہے کہ وہ روانی میں اس سبقت قلم سے آگاہ نہ ہو سکے ہوں گے۔ واللہ اعلم
میں شاکر بھائی کی بالا بات کے اولین نکتہ سے کلی اتفاق رکھتا ہوں۔
حالانکہ اسی بات کے دوسرے نکتے سے مجھے بوجہ اختلاف ہے۔ لیکن ۔۔۔۔ :) سوشل نیٹ ورکنگ کے اس دورِ بلاخیز میں اس وجہ یا ایسی وجوہات کو سرعام بیان کرنا میں قطعاً ضروری نہیں سمجھتا!
 
شمولیت
مارچ 11، 2013
پیغامات
35
ری ایکشن اسکور
123
پوائنٹ
0
محترم کفایت اللہ بھائی کی تحقیق درست ہے اور میں کسی کی تقلید میں نہیں بلکہ اصل تحقیق اور قوی دلائل کو دیکھ کر بات کررہا ہوں ۔
شیخ کفایت اللہ سے گزارش ہے کہ جو بھی آپ کو تحقیق میں زبیر صاحب سے اختلاف ہے اس پر امت مسلمہ کو ضرور مطلع کرائیں تاکہ غلطی پر کوئی نہ چلے ۔بارک اللہ شکریہ
 

ریحان احمد

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2011
پیغامات
266
ری ایکشن اسکور
708
پوائنٹ
120
الحمد للہ شیخ کفایت اللہ حفظہ اللہ کی بات بالکل ٹھیک ہے کہ غلطی سبقت قلم کی وجہ سے ہے اور اس طرح کی غلطی کا امکان کمپوٹر ٹائیپنگ میں بہت زیادہ پایا جاتا ہے۔ اللہ تعالی محترم شیوخ کی عمر میں برکت عطا فرمائے اور ان کے علم میں مذید اضافہ فرمائے ۔ آمین

دوسری بات یہ کہ اگر کسی بھائی کو شیخ زبیر علی زئی حفظہ اللہ کے منہج سے اختلاف ہے تو اس کا جواب علمی پیرائے میں ہونا چاہیے نہ کہ اختلاف برائے اختلاف کی صورت میں۔۔۔۔ اللہ ہم سب کی ہدایت کی طرف راہنمائی فرمائے۔۔۔۔۔ جزاک اللہ
 

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,581
پوائنٹ
384
اسلام علیکم،
جی بالکل، شیخ کفایت اللہ کی بات صحیح ہے۔ جب میں نے پہلی بار آپ کی تحریر پڑھی تھی تو مجھے محسوس ہوا کہ آپ نے ابو مسلم کیوں لکھا ہے جبکہ اس سند میں تو ابو مسلم ہے ہی نہیں! میں اس وقت پوچھنے لگا تھا لیکن پھر میں نے سوچا کہ مجھے ہی سمجھنے میں غلطی ہوئی ہو گی، یا میں نے سیاق ٹھیک طرح سے نہیں پڑھا۔۔ اسی لیے میں نے آپ سے نہیں پوچھا! ورنہ یہ تو ظاہر تھا کہ بات شیخ البانی والی سند کی ہو رہی ہے!
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
5,001
ری ایکشن اسکور
9,805
پوائنٹ
773
اسلام علیکم،
جی بالکل، شیخ کفایت اللہ کی بات صحیح ہے۔ جب میں نے پہلی بار آپ کی تحریر پڑھی تھی تو مجھے محسوس ہوا کہ آپ نے ابو مسلم کیوں لکھا ہے جبکہ اس سند میں تو ابو مسلم ہے ہی نہیں! میں اس وقت پوچھنے لگا تھا لیکن پھر میں نے سوچا کہ مجھے ہی سمجھنے میں غلطی ہوئی ہو گی، یا میں نے سیاق ٹھیک طرح سے نہیں پڑھا۔۔ اسی لیے میں نے آپ سے نہیں پوچھا! ورنہ یہ تو ظاہر تھا کہ بات شیخ البانی والی سند کی ہو رہی ہے!
الحمدللہ ۔
جزاک اللہ خیرا۔
 

ابن قاسم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 07، 2011
پیغامات
253
ری ایکشن اسکور
1,081
پوائنٹ
120
شیخ میں خود کو طالب علم بھی نہیں سمجھتا، اس کے باوجود آپ کی وضاحت درست معلوم ہوتی ہے ،تحریر کا جائزہ لیتے وقت تساہل سے کام لیا گیا ہوگا، امید ہے اسد بھائی شیخ تک یہ وضاحت پہنچا دیں گے۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
میں شاکر بھائی کی بالا بات کے اولین نکتہ سے کلی اتفاق رکھتا ہوں۔
حالانکہ اسی بات کے دوسرے نکتے سے مجھے بوجہ اختلاف ہے۔ لیکن ۔۔۔۔ :) سوشل نیٹ ورکنگ کے اس دورِ بلاخیز میں اس وجہ یا ایسی وجوہات کو سرعام بیان کرنا میں قطعاً ضروری نہیں سمجھتا!
یہ تحریر پیش کرنے کا اصل مقصد ہی اختلاف رائے کو دور کرنا ہے۔۔۔
میں تو چاہوں کے آپ بھی اپنی معلومات سامنے لائیں۔۔۔
شکریہ
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
شیخ ابن بشیر الحسینوی ، شاکر بھائی کی بات سے اتفاق ہے اور باذوق بھائی کے نقطہ نظر کی بھی حمایت کرناچاہتا ہوں کہ ایسی باتیں سر عام اتنی شد و مد سے رکھنا ضروری نہیں ۔ واللہ أعلم
جس طرح کے کفایت اللہ بھائی کی سبقت قلم کوئی عجیب بات نہیں اسی طرح زبیر صاحب کا اس پر متنبہ نہ ہونا بھی کوئی محال نہیں ۔ کیونکہ ایسا شخص جو روزانہ اسانید کے بحر بیکراں میں غوطہ زن ہوتا ہے اس سے ایسا ہو سکتا ہے ۔
البتہ دوسروں سے فیصلے کی ضرورت اس وقت پڑتی ہے جب فریقین اپنی اپنی رائے پر مصر ہوں ۔۔۔۔۔ میں نہیں سمجھتا کہ اگر زبیرعلی زئی صاحب حفظہ اللہ کو اس بات کی نشاندہی کی جائے تو وہ اپنی غلطی کا اعتراف کرنے میں کوئی تأمل کریں گے ۔
علمی مناقشات میں شخصیات سے حق کا وصال و فراق مشہور و معروف قصہ ہے البتہ کفایت اللہ بھائی کی دقت نظر اور علمی کام میں دلچسپی واقعتا قابل داد ہے ۔ اللہ مزید اضافہ فرمائے ۔ اور شیخ زبیر علی زئی صاحب کا اس بحث میں حصہ لینا بھی قابل تحسین ہے ۔ اللہ ان کے اخلاص میں برکت عطا فرمائے ۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
اسلام علیکم،
جی بالکل، شیخ کفایت اللہ کی بات صحیح ہے۔ جب میں نے پہلی بار آپ کی تحریر پڑھی تھی تو مجھے محسوس ہوا کہ آپ نے ابو مسلم کیوں لکھا ہے جبکہ اس سند میں تو ابو مسلم ہے ہی نہیں! میں اس وقت پوچھنے لگا تھا لیکن پھر میں نے سوچا کہ مجھے ہی سمجھنے میں غلطی ہوئی ہو گی، یا میں نے سیاق ٹھیک طرح سے نہیں پڑھا۔۔ اسی لیے میں نے آپ سے نہیں پوچھا! ورنہ یہ تو ظاہر تھا کہ بات شیخ البانی والی سند کی ہو رہی ہے!
رضا بھائی کی طرح میں نے بھی جب یہ تحریر پڑھی تو فورا سند کو دیکھا تو اس میں ابو مسلم کی بجائے ابو العالیہ کا نام نظر آیا، لیکن اسماء الرجال سے ناواقفیت کی بناء پر اسے اپنی کم علمی پر محمول کرتے ہوئے دخل نہ دیا کہ شائد انہیں ابو مسلم بھی کہا جاتا ہو وغیرہ وغیرہ۔

بہرحال
گرتے ہیں شاہسوار ہی میدان میں
اور
وفوق کل ذی علم علیم۔
جس کیلئے عمر، رنگ، نسل اور مقام کی کوئی برتری نہیں ہے۔

ہمیں حسن ظن سے ہی کام لینا چاہئے۔

مزید صورتحال تو محترم شیخ زبیر علی زئی﷾ کی طرف سے جواب آنے کے بعد ہی واضح ہوگی۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top