حامد ثناٰء
مبتدی
- شمولیت
- ستمبر 25، 2013
- پیغامات
- 17
- ری ایکشن اسکور
- 25
- پوائنٹ
- 9
حافظ عبدالمنان نور پوری سے سوال-
دوسرا مسئلہ غلبہ دین کا طریقہ کار کیا ہے؟ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم صحابہؓ اور اسلاف سے تفصیلی بیان کریں۔
غلبہ دین کا طریقہ یہ ہے کہ ہر مسلم جہاں کہیں بھی ہے حسب استطاعت زندگی کے ہر شعبہ میں ہر موقع و وقت پر کتاب و سنت کی بڑے اہتمام کے ساتھ پابندی کرے اور کتاب و سنت کے احکام اور ان کی ہدایات سے سرِموانحرف نہ کرے ۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اس طرح تھوڑے ہی عرصہ میں اسلام اور اہل اسلام کا غلبہ ہوجائے گا۔ ان شاء اللہ الحنان۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: { إِنْ تَنْصُرُوا اللّٰہَ یَنْصُرْکُمْ وَیُثَبِّتْ أَقْدَامَکُمْ }[محمد:۴۷؍۷][ '' اگر تم اللہ کے (دین کی) مدد کرو گے، تو وہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہیں ثابت قدم رکھے گا۔'' ]نیز اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: { إِنْ یَّنْصُرْکُمُ اللّٰہُ فَـلَا غَالِبَ لَکُمْ وَإِنْ یَّخْذُلْکُمْ فَمَنْ ذَاالَّذِیْ یَنْصُرُکُمْ مِّنْ م بَعْدِہٖ}[الآیۃ][آل عمران:۳؍۱۶۰]['' اگر اللہ تعالیٰ تمہاری مدد کرے ، تو تم پر کوئی غالب نہیں آسکتا اور اگر وہ تمہیں چھوڑ دے تو اس کے بعد کون ہے جو تمہاری مدد کرے۔'' ] نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: { وَعَدَ اللّٰہُ الَّذِیْنَ آمَنُوْا مِنْکُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَیَسْتَخْلِفَنَّھُمْ فِی الْأَرْضِ کَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِھِمْ}[الآیۃ] [النور:۲۴؍۵۵][تم میں سے ان لوگوں سے جو ایمان لائے ہیں اور نیک اعمال کیے ہیں، اللہ تعالیٰ وعدہ فرماچکا ہے کہ انہیں ضرور ملک کا خلیفہ بنائے گا، جیسے کہ ان لوگوں کو خلیفہ بنایا تھا، جو ان سے پہلے تھے۔'' ] حافظ عبدالمنان نور پوری- قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل- جلد 02 ص 688
دوسرا مسئلہ غلبہ دین کا طریقہ کار کیا ہے؟ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم صحابہؓ اور اسلاف سے تفصیلی بیان کریں۔
غلبہ دین کا طریقہ یہ ہے کہ ہر مسلم جہاں کہیں بھی ہے حسب استطاعت زندگی کے ہر شعبہ میں ہر موقع و وقت پر کتاب و سنت کی بڑے اہتمام کے ساتھ پابندی کرے اور کتاب و سنت کے احکام اور ان کی ہدایات سے سرِموانحرف نہ کرے ۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اس طرح تھوڑے ہی عرصہ میں اسلام اور اہل اسلام کا غلبہ ہوجائے گا۔ ان شاء اللہ الحنان۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: { إِنْ تَنْصُرُوا اللّٰہَ یَنْصُرْکُمْ وَیُثَبِّتْ أَقْدَامَکُمْ }[محمد:۴۷؍۷][ '' اگر تم اللہ کے (دین کی) مدد کرو گے، تو وہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہیں ثابت قدم رکھے گا۔'' ]نیز اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: { إِنْ یَّنْصُرْکُمُ اللّٰہُ فَـلَا غَالِبَ لَکُمْ وَإِنْ یَّخْذُلْکُمْ فَمَنْ ذَاالَّذِیْ یَنْصُرُکُمْ مِّنْ م بَعْدِہٖ}[الآیۃ][آل عمران:۳؍۱۶۰]['' اگر اللہ تعالیٰ تمہاری مدد کرے ، تو تم پر کوئی غالب نہیں آسکتا اور اگر وہ تمہیں چھوڑ دے تو اس کے بعد کون ہے جو تمہاری مدد کرے۔'' ] نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: { وَعَدَ اللّٰہُ الَّذِیْنَ آمَنُوْا مِنْکُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَیَسْتَخْلِفَنَّھُمْ فِی الْأَرْضِ کَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِھِمْ}[الآیۃ] [النور:۲۴؍۵۵][تم میں سے ان لوگوں سے جو ایمان لائے ہیں اور نیک اعمال کیے ہیں، اللہ تعالیٰ وعدہ فرماچکا ہے کہ انہیں ضرور ملک کا خلیفہ بنائے گا، جیسے کہ ان لوگوں کو خلیفہ بنایا تھا، جو ان سے پہلے تھے۔'' ] حافظ عبدالمنان نور پوری- قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل- جلد 02 ص 688