• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

تمیمہ کا بیان

رانا ابوبکر

تکنیکی ناظم
شمولیت
مارچ 24، 2011
پیغامات
2,075
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
432
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جہاں میں کام کرتا ہوں وہاں پر سال یعنی عیسوی سال کے ابتدا میں ہماری فیکٹری کے مالک ایک فروٹ کیک لاتے ہیں اور اس میں یہاں کی کرنسی کا ایک سکہ ہوتا ہے اور اسے اتنے حصوں میں کاٹتے ہیں جتنے ملازم کام کرتے ہیں اور اس پر سب سے پہلے عیسیٰ علیہ السلام کا نام ، پھر مریم علیہا السلام کا نام یا سلام اللہ علیہ ، پھر مالک اپنے دو بھائیوں کے نام ، پھر بالترتیب سینئر سے جونیئر ملازمین کے نام ایک صفحہ پر لکھ لیتے ہیں۔ پھر اس فروٹ کیک جو کہ اچھا سال گزرنے کے لیے کاٹتے ہیں اس کو گھماتے ہیں۔ اصل مقصد کیک کاٹنے کا یہ ہوتا ہے کہ جو سال شروع ہوا ہے وہ اچھا گزرے، پھر ٹوٹل جو نام ہوتے ہیں اتنے ہی کیک کے حصے کرلیتے ہیں ، پھر بالترتیب کاٹنا شروع کردیتے ہیں اور جس کے نام سے کیک کے حصے سے سکہ نکلتا ہے اسے خوشی سے پاکستانی کرنسی میں 16000، سولہ ہزار روپیہ ملتا ہے ، اس کام میں ملازمین کا کچھ خرچ نہیں ہوتا ہے۔ کیا یہ رقم لینا جائز ہے؟
 
Top