• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

توحید حاکمیت کی تعریف، اقسام و اہمیت

شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
509
ری ایکشن اسکور
167
پوائنٹ
77
توحید حاکمیت کی تعریف، اقسام و اہمیت

اللہ تعالٰی کی حاکمیت دین اسلام کا بنیادی عقیدہ ہے جس کو اللہ تعالٰی نے اپنی توحید میں ذکر کیا ہے. اللہ تعالٰی نے توحید حاکمیت کو قرآن مجید میں بیان کردہ توحید کی تمام اقسام میں شامل کیا ہے. توحید الوہیت میں اس طرح کہ اللہ تعالٰی ہی حاکم مطلق اور قانون ساز ہے، توحید عبادت میں اس طرح کہ عبادت اللہ تعالٰی کے حکموں کی اتباع کہلاتی ہے، توحید اطاعت میں اس طرح کہ اطاعت اللہ تعالی کے حکم کی ہو گی، توحید ربوبیت میں اس طرح کہ رب ہی پیدا کرنے اور حکم دینے والا ہے، توحید اسماء وصفات اس طرح کہ اللہ تعالٰی کا نام "الحکم" ہے اور اس کی صفت "الامر "ہے. اللہ تعالٰی کے دیگر نام مثلاً القادر، المقتدر، الملک، الجبار، القہار، الباری، الوکیل، العدل، الحکیم، العلیم، الخبیر، البصیر اللّٰہ تعالٰی کی حاکمیت کو بھی بیان کرتے ہیں۔

دین اسلام اللہ تعالٰی کی حاکمیت پر قائم ہوتا ہے. دین اللہ تعالٰی کے تمام احکام وقوانین کے مجموعے کا نام ہے اور اسلام اللہ تعالٰی کے حکموں کی اطاعت کا نام ہے. دین اسلام میں داخلہ اللہ تعالٰی کی حاکمیت پر ایمان لائے بغیر ممکن نہیں. توحید الوہیت وحاکمیت ہی تمام انبیاء ورسل کی دعوت کا مقصود تھا. قرآن مجید سب سے زیادہ توحید الوہیت وحاکمیت پر زور دیتا ہے. توحید حاکمیت قرآن مجید میں اللہ تعالٰی کے امر و نہی، احکام وقوانین اور شریعت الہیہ کا بیان ہے. اللہ تعالٰی کے تمام احکام نماز، روزہ، حج، زکوۃ وغیرہ اللہ تعالٰی کی حاکمیت وعبادت کو ظاہر کرتے ہیں.

اسی طرح زمین پر اذان واقامت اللہ تعالٰی کی حاکمیت اور اس کی کبریائی کا اعلان ہے. اللہ تعالٰی نے جہاد وقتال کو اپنی حاکمیت کے غلبے اور نفاذ کیلئے مشروع فرمایا ہے. الغرض توحید حاکمیت کو دین اسلام میں کلیدی حیثیت حاصل ہے. توحید حاکمیت کا علم حاصل کرنا ہر مسلمان پر واجب ہے. کیونکہ جس قدر علم وفہم قوی اور مضبوط ہوگا اس قدر اعمال اللہ تعالٰی کے ہاں مقبول ہوں گے. توحید حاکمیت کی تعریف وتفصیل سے پہلے ضروری ہے پہلے ضروری ہے کہ ہم حکم کی تعریف جانیں.

حکم کی تعریف:

الحکم خطاب اللّٰہ المتعلق بافعال المکفین بالاقتضاء والتخیر اوالوضع. آمدی، الاحکام فی اصول الاحکام: ١۔١٤٦
حکم اللہ تعالٰی کا وہ خطاب ہے جو مکلف افراد کے افعال سے تعلق رکھتا ہے جو بعض امور کے کرنے یا نہ کرنے کی طلب یا ان میں اختیار یا محض استقرار واعلان پر مبنی ہوتا ہے۔


توحید حاکمیت کی تعریف :

اللہ تعالٰی کی حاکمیت میں توحید سے مراد یہ عقیدہ ہے کہ تمام کونی اور شرعی امور میں انسانوں کے عباداتی ومعاشرتی اور سیاسی ومعاشی معاملات سے متعلق حکم جاری کرنے اور قانون سازی کرنے کے لائق صرف اللّٰہ تعالٰی کی ذات ہے. اس لئے اطاعت و عبادت صرف اسی کیلئے خاص ہے۔

ارشاد باری تعالٰی ہے:
اِنِ الۡحُکۡمُ اِلَّا لِلّٰہِ
بیشک حاکمیت صرف اللٰہ کے لیے ہے۔

[سورة يوسف، آیت ﴿۴۰﴾]

نیز ارشاد باری تعالٰی ہے:
وَّ لَا یُشۡرِکُ فِیۡ حُکۡمِہٖۤ اَحَدًا
اور وہ اپنے حکم میں کسی کو شریک نہیں کرتا۔

[سورة الكهف، آیت ﴿۲۶﴾]

توحید حاکمیت کی اقسام:

توحید حاکمیت کو دو اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے :
  1. توحید حاکمیت فی التکوین
  2. توحید حاکمیت فی الدین والساسیۃ
توحید حاکمیت فی الکونی : توحید حاکمیت فی الکونی سے مراد ہے کہ زمین وآسمان کے تمام کونی وقدری امور اللہ تعالٰی کے حکم اور قانون کے تابع ہیں۔

ارشاد باری تعالٰی ہے:
وَ لَہٗۤ اَسۡلَمَ مَنۡ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ طَوۡعًا وَّ کَرۡہًا وَّ اِلَیۡہِ یُرۡجَعُوۡنَ
اور آسمانوں اور زمین میں جو کوئی بھی ہے وہ چاہتے اور نہ چاہتے ہوئے بھی اللہ کا اطاعت گزار ہے۔

[سورة آل عمران آیت﴿۸۳﴾]

توحید حاکمیت فی الدین والسیاسیہ : توحید حاکمیت فی الدین والسیاسیۃ سے مراد ہے کہ تمام دینی وشرعی احکام اور سیاسی ومعاشرتی قوانین میں حکم وقانون سازی کا حق صرف اللہ تعالٰی کا ہے۔

ارشاد باری تعالٰی ہے:
اَمۡ لَہُمۡ شُرَکٰٓؤُا شَرَعُوۡا لَہُمۡ مِّنَ الدِّیۡنِ مَا لَمۡ یَاۡذَنۡۢ بِہِ اللّٰہُ ؕ
کیا یہ لوگ کچھ ایسے شریک خدا رکھتے ہیں جنہوں نے ان کیلئے دین کی نوعیت رکھنے والا ایسا قانون وضع کیا جس کی اللہ نے انہیں اجازت نہیں دی۔

[سورة الشورى، آیت﴿۲۱﴾]
 
Top