ابو داؤد
رکن
- شمولیت
- اپریل 27، 2020
- پیغامات
- 514
- ری ایکشن اسکور
- 167
- پوائنٹ
- 77
توحید کا معنی اور اس بات کا بیان کہ یہی عدل ہے
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الحمد ﷲ رب العالمین والصلوة والسلام علی محمد وآلہ و صحبہ اجمعین
اما بعد!
مسلمانوں کو یہ بات مد نظر رکھنی چاہیئے کہ توحید بندوں پر ﷲ کا حق ہے اور یہی وہ مقصود اصلی ہے جس کے لئے ﷲ تعالیٰ نے ان کو پیدا کیا ہے۔
فرمانِ باری تعالیٰ ہے:
وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ (الذاریات: ۵۶)
میں نے جنوں اور انسانوں کو صرف اپنی عبادت کے لئے پیدا کیا ہے۔
علماء نے اس کا مطلب یہ بیان کیا ہے کہ ’’تاکہ وہ میری وحدانیت تسلیم کریں اور میں ہی انہیں حکم کروں گا اور میں ہی منع کرنے کا اختیار رکھوں گا اور توحید ہی سب سے بڑا عدل ہے‘‘۔ اب جو شخص بھی ﷲ تعالیٰ کی وحدانیت کا قائل ہو گا تو وہی شخص ہر چیز کو اپنے صحیح مقام پر رکھنے والا شمار ہو گا اور وہی صحیح عبادت کرنے والا ہے۔
فرمانِ ربانی ہے:
شَھِدَﷲُ اَنَّہٗ لَا اِلٰہَ اِلَّا ﷲُ وَالْمَلٰئِکَةُ وَاُوْلُوالْعِلْمِ قَائِمًا بِالْقِسْطِ لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ (آل عمران: ۱۸)
ﷲ نے گواہی دی اور فرشتوں و اہل علم نے بھی کہ وہ (ﷲ) ایک ہے، عدل پر قائم ہے، وہی معبود ہے جو غالب حکمت والا ہے۔
توحید کا مطلب یہ ہے کہ بندہ اپنے رب کو افعال، اسماء، صفات، ربوبیت کے اُمور اور اپنی عبادات میں اکیلا و تنہا تسلیم کر لے۔