الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں
۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔
جس انسان نے اللہ جیسے عظیم ، رحمن اور رحیم نیز ہر قسم کی برائی اور کمزوری سے پاک ذات کو کافی نہیں سمجھا تو اس کیلئے کوئی بھی کافی نہیں۔
اللہ تعالی ہی وہ واحد ذات ہے جو ہمیشہ کیلئے ہے اور ہمیشہ رہے گی۔ جو سب کی دعائیں سنتا ہے اور قبول فرماتا ہے، جس کو دوسرے جواب دے ہیں لیکن وہ خود کسی کو جواب دہ نہیں۔
اگر وہ کسی کو نقصان پہنچانے کا ارادہ کرے تو ساری مخلوق اس کو فائدہ نہیں پہنچاسکتی اور اور اگر وہ کسی کو نفع دینا چاہے تو پھر ساری مخلوق اس کو نقصان نہیں پہنچاسکتی۔
سوچنے کا مقام ہے ! ہم ہر نماز میں یہ آیت کتنی بار پڑھتے ہیں ؟ اِيَّاكَ نَعْبُدُ وَ اِيَّاكَ نَسْتَعِيْنُ اے رب ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھی سے مدد مانگتے ہیں پھر بھی ہم اللہ کے علاوہ دوسروں سے مدد مانگتے ہیں؟ کہیں ہم بار بار یہ آیت پڑھ کر اپنے اوپر حجت تو قائم نہیں کررہے ہیں ؟ صرف یا اللہ المدد ! وہی حقیق مشکل کشاہے باقی سب اس کے محتاج ہیں !
صرف اور صرف یا اللہ مدد باقی سب شرک و بدعت، ایک سچا مسلمان تصور ہی نہیں کر سکتا کہ وہ مشکل وقت میں کسی غیر کو مافوق الاسباب مدد کے لئے پکارے، ہاں جس کا عقیدہ خراب ہو وہ ایسا کرتا ہے،اللہ تعالیٰ ہمیں عقیدے کی گمراہی سے محفوظ فرمائے آمین
کہہ دو کہ الله کے سوا
جن کا تمہیں گھمنڈ ہے انہیں پکارو ، وہ نہ تو آسمان ہی میں ذرّہ بھر اختیار رکھتے ہیں اور نہ زمین میں اور نہ ان کا ان میں کچھ حصہ ہے اور نہ ان میں سے الله کا کوئی مددگار ہے