ساجد تاج
فعال رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 7,174
- ری ایکشن اسکور
- 4,517
- پوائنٹ
- 604
توحید کودل میں راسخ کرنے کے اسباب:
توحید کی مثال ایک درخت کی سی ہے جوبندہ مومن کے دل میں پھلتا پھولتا اور پروان چڑھتا ہے چنانچہ جب بھی نیکی و فرمانبرداری کے کاموں میں اس کی آبیاری کی جاتی ہے تواس کی شاخوں میں بڑھوتری اور اس کی افزائش میں اضافہ ہوتا ہے ، اس طرح اس کا حسن و جمال دوبالا ہوجاتا ہے ، پھر جب توحید کادرخت پورے طور پر پروان چڑھ جاتا ہے اور اس کی شاخیں ثمر بار ہوجاتی ہیں توبندہ کے دل میں اللہ کی غایت درجہ محبت پیدا ہوجاتی ہے اور اس کاخوف اور اس کی رحمتوں کی امید میں اضافہ ہوجاتا ہے اور اللہ مضبوط توکل کی نعمت سے سرفراز ہوتاہے، ذیل میں بعض امور کی رہنمائی کی جاتی ہے جن سے توحید میں بڑھوتری اور اضافہ ہوتاہے۔
۱۔ اللہ تعالی سے اجروثواب کی امید رکھتے ہوئے نیکیوں کاانجام دینا۔
۲۔ اللہ تعالی کی سزاکے ڈر سے گناہ کے کاموں کوچھوڑ دینا۔
۳۔ زمین و آسمان کی بادشاہی پر غوروفکر کریں۔
۴۔ اللہ کے اسماء و صفات ، اس کے تقاضوں ، آثار اور جو اللہ کی عظمت و جلالت پر دلالت کرتے ہیں ان کی معرفت حاصل کرنا۔
۵۔ نفع بخش علم اور اس پر عمل سے لیس ہونا ۔
۶۔ غورفکر کے ساتھ قرآن کریم کی تلاوت کرنااوراس کے معانی ومتقضی کو سمجھنا ۔
۷۔ فرائض کے اہتمام کے ساتھ نوافل کے ذریعہ اللہ کاتقرب حاصل کرنا۔
۸۔ دل و زباں سے ہرحال میں ہمہ وقت اللہ کاذکر کرنا۔
۹۔ کئی محبوب چیزوں کے اکٹھا ہوجانے پر اللہ کی محبوب چیز کو ترجیح کرنا۔
۱۰۔ اللہ تعالی کے ظاہری و باطنی نعمتوں پر غور کرنا اور بندوں پر اس کی بھلائی ، احسان اور انعام و اکرام کامشاہدہ کرنا۔
۱۱۔ اللہ کے سامنے دل کاجھکا ہوا ہونا اور اسی کا محتاج ہونا۔
۱۲۔ اللہ تعالی کے ساتھ رات کے آخری تہائی حصہ میں آسمان دنیا پر نزول کے وقت تنہائی اختیار کرنا اور اس وقت قرآن کریم کی تلاوت کرنا اور توبہ و استغفار کے ساتھ اس کو ختم کرنا۔
۱۳۔ نیک و صالح ، مخلص اللہ عزوجل سے محبت رکھنے والوں کی مجلسوں میں بیٹھنا ، اور ان کی باتوں اور ان کے اخلاق و عادات سے فائدہ اٹھانا۔
۱۴۔ ہر اس چیز سے دوررہنا جودل کو اللہ تعایل سے وابستہ کرنے میں رکاوٹ ڈالنے والی ہو۔
۱۵۔ ضرورت سے زائد گفتگو ۔ زائد کھانا، زائد میل جول ، اور بے جا نظر بازی سے گریز کرنا۔
۱۶۔ مسلمان بھائی کے لئے وہی چیز پسند کرنا ،جو اپنے لئے پسند یدہ ہو،اور اس کے لئے نفس سے مجاہدہ کرنا۔
۱۷۔ دل کو مومنون کے خلاف کینہ وبغض ،حسد و تکبر ، بڑائی اور خود پسندی سے محفوظ رکھنا۔
۱۸۔ اللہ عزوجل کی تدبیر سے راضی ہونا۔
۱۹۔ نعمتوں پر اللہ تعالی کاشکر بجالانا اور مصائب پر صبر کرنا۔
۲۰۔ گناہوں کے سرزد ہوجانے پر اللہ عزوجل کی جانب رجوع کرنا۔
۲۱۔ بھلائی ، حسن اخلاق ،صلہ رحمی اور دیگر اعمال کااہتمام کرنا۔
۲۲۔ ہرچھوٹی بڑی چیز میں نبی ﷺ کی پیروی کرنا۔
۲۳۔ اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔
۲۴۔ حلال روزی استعمال کرنا۔
۲۵۔ بھلائی کاحکم دینا اور برائی سے روکنا۔
اے اللہ ہمیں توحید ہی پر باسعادت زندہ رکھ اور اسی پر شہادت کی موت دے۔
و صلی اللہ علی نبینا محمد و علی آلہ و صحبہ أجمعین۔
۱۔ اللہ تعالی سے اجروثواب کی امید رکھتے ہوئے نیکیوں کاانجام دینا۔
۲۔ اللہ تعالی کی سزاکے ڈر سے گناہ کے کاموں کوچھوڑ دینا۔
۳۔ زمین و آسمان کی بادشاہی پر غوروفکر کریں۔
۴۔ اللہ کے اسماء و صفات ، اس کے تقاضوں ، آثار اور جو اللہ کی عظمت و جلالت پر دلالت کرتے ہیں ان کی معرفت حاصل کرنا۔
۵۔ نفع بخش علم اور اس پر عمل سے لیس ہونا ۔
۶۔ غورفکر کے ساتھ قرآن کریم کی تلاوت کرنااوراس کے معانی ومتقضی کو سمجھنا ۔
۷۔ فرائض کے اہتمام کے ساتھ نوافل کے ذریعہ اللہ کاتقرب حاصل کرنا۔
۸۔ دل و زباں سے ہرحال میں ہمہ وقت اللہ کاذکر کرنا۔
۹۔ کئی محبوب چیزوں کے اکٹھا ہوجانے پر اللہ کی محبوب چیز کو ترجیح کرنا۔
۱۰۔ اللہ تعالی کے ظاہری و باطنی نعمتوں پر غور کرنا اور بندوں پر اس کی بھلائی ، احسان اور انعام و اکرام کامشاہدہ کرنا۔
۱۱۔ اللہ کے سامنے دل کاجھکا ہوا ہونا اور اسی کا محتاج ہونا۔
۱۲۔ اللہ تعالی کے ساتھ رات کے آخری تہائی حصہ میں آسمان دنیا پر نزول کے وقت تنہائی اختیار کرنا اور اس وقت قرآن کریم کی تلاوت کرنا اور توبہ و استغفار کے ساتھ اس کو ختم کرنا۔
۱۳۔ نیک و صالح ، مخلص اللہ عزوجل سے محبت رکھنے والوں کی مجلسوں میں بیٹھنا ، اور ان کی باتوں اور ان کے اخلاق و عادات سے فائدہ اٹھانا۔
۱۴۔ ہر اس چیز سے دوررہنا جودل کو اللہ تعایل سے وابستہ کرنے میں رکاوٹ ڈالنے والی ہو۔
۱۵۔ ضرورت سے زائد گفتگو ۔ زائد کھانا، زائد میل جول ، اور بے جا نظر بازی سے گریز کرنا۔
۱۶۔ مسلمان بھائی کے لئے وہی چیز پسند کرنا ،جو اپنے لئے پسند یدہ ہو،اور اس کے لئے نفس سے مجاہدہ کرنا۔
۱۷۔ دل کو مومنون کے خلاف کینہ وبغض ،حسد و تکبر ، بڑائی اور خود پسندی سے محفوظ رکھنا۔
۱۸۔ اللہ عزوجل کی تدبیر سے راضی ہونا۔
۱۹۔ نعمتوں پر اللہ تعالی کاشکر بجالانا اور مصائب پر صبر کرنا۔
۲۰۔ گناہوں کے سرزد ہوجانے پر اللہ عزوجل کی جانب رجوع کرنا۔
۲۱۔ بھلائی ، حسن اخلاق ،صلہ رحمی اور دیگر اعمال کااہتمام کرنا۔
۲۲۔ ہرچھوٹی بڑی چیز میں نبی ﷺ کی پیروی کرنا۔
۲۳۔ اللہ کی راہ میں جہاد کرنا۔
۲۴۔ حلال روزی استعمال کرنا۔
۲۵۔ بھلائی کاحکم دینا اور برائی سے روکنا۔
اے اللہ ہمیں توحید ہی پر باسعادت زندہ رکھ اور اسی پر شہادت کی موت دے۔
و صلی اللہ علی نبینا محمد و علی آلہ و صحبہ أجمعین۔