• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

توحید کے فضائل :

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
توحید کے فضائل
۱۔ توحید کی فضیلت یہ ہے کہ وہ دنیوی و اخروی مصائب و مشکلات اور اللہ کی جانب سے نازل کردہ ہرعقاب کے ازالہ کا عظیم ترین ذریعہ اور سبب ہے۔
۲۔ توحید کے عظیم ترین فوائد میں سے یہ ہے کہ اگر بندہ کے دل میں رائ کے دانہ کے برابر بھی توحهد موجود ہوتویہ اس کو دائمی جہنمی ہونے سے بچالے گی ، اور اگر بندہ کادل مکمل طور پر توحید سے معمور ہوجائے تووہ اسے جہنم سے محفوظ رکھے گی ۔
۳۔ توحید کے حامل کو دنیاو آخرت دونوں جگہ پوری ہدایت اور مکمل امن و امان حاصل ہوتاہے۔
۴۔ توحید اللہ تعالی کی رضامندی و خوشنودی اور اجر وثواب حاصل کرنے کاعظیم ترین ذریعہ اور نبی ﷺ کی شفاعت کاسب سے زیادہ حق دار وہ ہے جس نے سچے دل سے کلمہ لا الہ الا اللہ پڑھا ہو۔
۵۔ توحید کی سب سے بڑی فضیلت یہ ہے کہ بندہ کے تمام تر ظاہری و باطنی اقوال و افعال کی قبولیت انکے درجہ کمال تک پہنچنے اور ان پر ثواب مرتب ہونے کادارومدار توحید ہی پر ہے ، لہذا بندہ کے دل میں توحید جس قدر مضبوطاور اللہ کے لئے اخلاص جس قدر مستحکم ہوگا اسی قدر بندوں کے ظاہری و باطنی اقوال و افعال اللہ کے یہاں درجہ کمال اور مقام مقبولیت کوپہنچیں گے اور ان پر عظیم ثواب مرتب ہوگا۔
۶۔ جب توحید بندہ کے دل میں کامل ہوجائے تو اللہ اس کے د ل میں ایمان کو محبوب اور مزین کردیتا ہے، اور کفر ، گناہ، اور نافرمانی کے کاموں سے اس کے دل میں گھن پیدافرمادیتا ہے، اور اسے ہدایت یافتہ لوگوں میں شامل کر لیتا ہے۔
۷۔ جب توحید بندہ کے دل میں جاگزیں ہوجاتی ہے تواس کے لئے ہرقسم کے رنج و غم اور آلام و مصائب کابرداشت کرناآسان ہوجاتا ہے، لہذا توحید و ایمان جس قدر مکمل ہوتے ہیں اسی قدر خوشی و صبر و اطمینان کے ساتھ وہ آلام و مصائب قبول کرتاہے، اور وہ اللہ کے مقرر کردہ پریشان کن حالات کے آگے سر تسلیم خم کر دیتاہے۔
۸۔ توحید کی عظیم ترین فضیلت یہ ہے کہ توحید بندہ کو مخلوق کی غلامی ، اللہ کے سوا ان مخلوقات سے دل جوڑنے ، ان سے ڈرنے ، امیدیں وابستہ کرنے اور ان کے لئے کوئی عمل کرنے سے آزاد کردیتی ہے، یہی حقیقی عزت اوربلند اعزاز ہے، چنانچہ وہ توحید کے ذریعہ بندوں کی غلامی سے آزا ہوکر اللہ کابندہ اور اسی کاعبادت گزار ہوتا ہے، نہ تو اس کے علاوہ کسی سے امیدیں وابستہ کرتا، اور نہ ہی کسی سے ڈرتاہے، اور نہ ہی اس کے علاوہ کسی اور کی طرف متوجہ ہوتاہے، اس طرح وہ مکمل کامیابی سے ہمکنار ہوتاہے۔
۹۔ اللہ تعالی موحدین کو دنیا وآخرت کے شرسے محفوظ رکھتا، اور اپنے فضل و کرم سے انہیں پاکیزہ زندگی عطاکرتا ہے، اور ذکر الہی سے سکون و اطمینان کی نعمت سے بہرہ ور فرماتا ہے۔
قرآن و حدیث میں اس کے بہت ہی زیادہ دلائل موجود ہیں ۔ واللہ اعلم ۔​
 
Top