ایک مجلس کی تین طلاقیں اور اس کا شرعی حل :Bhai sahab 3 talaq ka masla aur halala is par dalail chaheay mujay
Bhai sahab 3 talaq ka masla aur halala is par dalail chaheay mujay
اے آر وائی کے کیو ٹی وی نے گزشتہ دنوں خواتین کے کئی پروگراموں میں اس موضوع پر پروگرام پیش کئے اور احادیث سے ”ثابت“ کیا کہ ایک مجلس میں دی گئی تین طلاقیں، تین ہی شمار ہوتی ہیں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں ایسا ہی ہوتا ہے۔
میرا خیال ہے کہ ”پیغام ٹی وی“ کو فوراً ہی حقیقی صرتحال سے عوام کو آگاہ کرنا چاہئے۔ اگر اس موضوع پر پہلے ہی کوئی پروگرام پیش ہوچکا ہو تو اسے ہی ”نشر مکرر“ کے طور پر پیش ہونا چاہئے۔ اگر پیغام ٹی وی الیکٹرونک میڈیا پر پیش کئے جانے والے ”غیر اسلامی اور گمراہ کن“ پروگراموں کو ”بروقت“ جواب نہ پیش کر سکے تو یہ اس کی بہت بڑی ”خامی“ شمار ہوگی۔
@کلیم حیدر بھائی اس بارے شاید معلومات دے سکیں گے ۔اے آر وائی کے کیو ٹی وی نے گزشتہ دنوں خواتین کے کئی پروگراموں میں اس موضوع پر پروگرام پیش کئے اور احادیث سے ”ثابت“ کیا کہ ایک مجلس میں دی گئی تین طلاقیں، تین ہی شمار ہوتی ہیں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں ایسا ہی ہوتا ہے۔
میرا خیال ہے کہ ”پیغام ٹی وی“ کو فوراً ہی حقیقی صرتحال سے عوام کو آگاہ کرنا چاہئے۔ اگر اس موضوع پر پہلے ہی کوئی پروگرام پیش ہوچکا ہو تو اسے ہی ”نشر مکرر“ کے طور پر پیش ہونا چاہئے۔ اگر پیغام ٹی وی الیکٹرونک میڈیا پر پیش کئے جانے والے ”غیر اسلامی اور گمراہ کن“ پروگراموں کو ”بروقت“ جواب نہ پیش کر سکے تو یہ اس کی بہت بڑی ”خامی“ شمار ہوگی۔
آپ غالباً میرے اس دھاگہ کا مقصد نہیں سمجھے۔ میں یہ کہہ رہا ہوں کہ ٹی وی چینل کا جواب ٹی وی چینل ہی سے دیا جانا چاہئے اور فوری دیا جانا چاہئے۔ ٹی وی دیکھنے والے لاکھوں نہیں کروڑوں میں سے کتنے لوگ اس فورم یا یہاں کے تیار کردہ لٹریچر کو پڑھتے ہیں ؟ میرا مقصد یہاں اس موضوع پر بحث کرنا نہیں تھا میرے بھائی۔ابن عباس رضى اللہ تعالى عنہما كى اس حديث کے بارے میں آپ کیا کہے گے
" نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے عہد مبارك ميں اور ابو بكر رضى اللہ تعالى عنہ كى خلافت ميں، اور عمر رضى اللہ تعالى عنہ كى خلافت كے دو برس ميں تين طلاقيں ايك ہى شمار كى جاتى رہى، چنانچہ عمر رضى اللہ تعالى عنہ كہنے لگے: لوگوں نے اس معاملہ ميں جلدبازى كى ہے جس ميں ان كے ليے وسعت تھى اس ليے اگر ہم اسے جارى كر ديں تو انہوں نے اسے ان پرجارى كر ديا "
صحيح مسلم حديث نمبر ( 1472 ).
اے آر وائی کے کیو ٹی وی نے گزشتہ دنوں خواتین کے کئی پروگراموں میں اس موضوع پر پروگرام پیش کئے اور احادیث سے ”ثابت“ کیا کہ ایک مجلس میں دی گئی تین طلاقیں، تین ہی شمار ہوتی ہیں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں ایسا ہی ہوتا ہے۔
میرا خیال ہے کہ ”پیغام ٹی وی“ کو فوراً ہی حقیقی صرتحال سے عوام کو آگاہ کرنا چاہئے۔ اگر اس موضوع پر پہلے ہی کوئی پروگرام پیش ہوچکا ہو تو اسے ہی ”نشر مکرر“ کے طور پر پیش ہونا چاہئے۔ اگر پیغام ٹی وی الیکٹرونک میڈیا پر پیش کئے جانے والے ”غیر اسلامی اور گمراہ کن“ پروگراموں کو ”بروقت“ جواب نہ پیش کر سکے تو یہ اس کی بہت بڑی ”خامی“ شمار ہوگی۔
پیغام ٹی وی کے روشنی پروگرام میں ’’ گھر کیوں اجڑتے ہیں‘‘ کے نام سے اس موضوع پر تفصیلی ڈسکیشن پیش کی جاچکی ہے۔@کلیم حیدر بھائی اس بارے شاید معلومات دے سکیں گے ۔