دروس اللغة العربية+مقدمہ اصول تفسیر
ماه ...... مقرره نصاب
1 ...... پہلے سبق سے سبق نمبر 8 کے آخر تک
2 ...... شروع کتا ب سے فصل دوم صراط مستقیم کے آخر تک +امام ابن تیمیہ کے مختصر حالات زندگی +اصول تفسیر کی تعریف و ضرورت اہمیت
3 ...... سبق نمبر 9سے سبق نمبر 15 کے آخر تک+دہرائی
4 ...... اختلاف کی ایک اور نوعیت سے صحابہ و تابعین قابل اعتماد ہیں کے آخر تک
5 ...... سبق نمبر 16سے سبق نمبر 23 کے آخر تک
6 ...... اتفاقيہ غلطی صحت كى منافی نهيں سے معتذلہ کے اصول خمسہ تک
7 ...... سبق نمبر 24سے کتا ب کے آخر تک +دہرائی
8 ...... معتذلہ کے اصول خمسہ سے آخر کتاب تک+دهرائی
٭٭٭٭٭٭٭٭
منهج الدراسہ(دروس اللغة)
پیریڈ ہفتے میں تین دن
1۔پیریڈ کے شروع میں پچھلے سبق کو لازماً سنا جائے اور کاپیاں چیک کی جائیں
2۔ہر سبق کا لفظی اور با محاورہ سلیس ترجمہ کریں۔
3۔ہر سبق کو پڑھانے سے پہلے اسکا خلاصہ اور قواعد لکھوا دیے جائیں مثلاً ہذا کب ہو گا ضابط کیا ہے اسی طرح الذی التی وغیرہ تاکہ سبق میں عربی قواعد کی مشق ہو جائے ۔
4۔ہر سبق کے متعلق متعلقہ قواعد کا نصابی امثلہ سے اجراء کروائیں اور وجہ اعراب بتلائیں
5۔ہر سبق فصل کا خلاصہ بمع قواعد اور مشکل الفاظ کے معانی عربی سے اردو اور اردو سے عربی بطور ہوم ورک دیں اور مستقل کاپی تیار کروائیں
6۔ادب کے پیر یڈ کا خاص مقصد عربی بول چال اور عربیت کا فہم ہے اس لیے کلاس اور غیر کلاس میں زیادہ عربی کا ماحول پیدا کریں۔
7۔آخر ی چند منٹ میں پڑھا ہوا سبق دہرا دیں۔
8۔طلباء کی صلاحیت اور سبق کو مد نظر رکھتے ہوئے عربی گفتگو کریں۔
9۔ہر سبق کے آخر میں دی گئی تمر ین طلباء سے حل کروائیں اور اس پر خوب محنت کروائیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
منہج الدراسہ (مقدمہ اصول تفسیر)
1۔پیریڈ کے شروع میں پچھلا سبق خوب وضاحت سے سنا جائے ۔
2۔استاد صرف کتاب کی عبارت پر انحصار نہ کرے بلکہ موضوں کو آسان الفاظ میں لیکچر کے انداز میں وضاحت کرے اور پھر کتاب کی عبارت کو پڑھا جائے تاکہ کتاب سے بھی تعلق قائم ہو شرح شیخ محمد بن صالح العثیمین کی شرح مقدمۃ التفسیر سے ہو (اس پر 35 منٹ صرف کیے جائیں )لغت و عقل کی بنیاد پر پیدا ہونے والی گمراہیوں کو واضح کیا جائے اور ان بنیادوں پر لکھی جانے والی تفاسیر کا تعارف کروایا جائے۔ صحیح سلفی منہج کی دس بنیادی تفاسیر کا تعارف بھی کروایاجائے ۔ تفسیر کے لیے دو دو دن مقرر کیے جائیں پہلے دن سے ہی طلباء کو ایک مختصر سی بحث تیار کرنے کا کہا جائے جس میں وہ مخصوص تفسیر اور اس کے مفسر کے بارے میں کچھ معلومات لکھ کر لائیں پہلے دن استاد اس تفسیر پر لیکچر دے جس میں تفسیر کا مکمل نام مفسر کامعتدبہ تعارف منہج تفسیر خصوصیات وغیرہ بیان کی جائیں اور عملی تطبیق کے لیے دوسرے دن اس تفسیر کا کچھ حصہ بھی پڑھا یا جائے تاکہ اس تفسیر کی خصوصیات اور مناہج جو پچھلے دن بیان کیے گئے تھے واضح ہو جائیں۔
3۔ہر سبق کا خلاصہ طلباء کو بطور ہوم ورک دیں اور مستقل کا پی یا نوٹس تیار کروائیں۔
4۔ہر فعل کے آخر میں طلباء کو سوالات بنا دیے جائیں تاکہ انہی سوالات کے مطابق فصل حل کریں ۔
5۔تفاسیر معرین اور فرق باطلہ کے باقی نا م طلباء کو لکھوا دیں انکی ابتدا عروج کی تواریخ کا صحیح ضبط کر وائیں۔
6۔فرق باطلہ مثلاً رافقیہ وغیر ہ کا مختصر تعارف ۔
آخری چند منٹ میں دیے جانے والے لیکچر کا خلاصہ چند جملوں میں بیان کیاجائے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
منهج الاختبار(دروس اللغة)
کوئی سے ایک سبق یا مضمون عربی زبان میں لکھیں کم از کم چار یا پانچ لائنوں میں ہو ۔
ہر سوال میں درج ذیل امور ضرور مد نظر رکھیں ۔
1۔درج ذیل عبارت کا ترجمہ اور عبارت میں ذکر قواعد کی مختصر وضاحت کریں عبارت کم از کم تین یا چار لائنوں کی ہو۔
2۔آٹھ میں سے پانچ الفاظ کا ترجمہ بمع صیغہ بتلائیں اردو سے عربی اور عربی سے اردو۔
3۔دو میں سے ایک اردو پہرے کی عربی کریں آٹھ جملوں میں سے پانچ کریں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
منہج الاختبار (مقدمہ اصول تفسیر)
ہر سوال میں تین جزءہوں گے پہلے جز ءمیں اصول تفسیر کی ابحاث میں سے سوال دوسر ے میں تفاسیر کا جائزہ جبکہ تیسرے جز ء میں معروضی انداز ہو گا ۔جن کا ماڈل نیچے دیا جارہا ہے یہ خیال رکھا جائے کہ چار اجزاءمختلف مقامات سے ہونے چاہییں کہ اس سے یہ فائدہ ہوگا کہ طالب علم کو پورے نصاب کی تیاری کرنا ہوگی ایسا نہ ہو کہ ایک سوال کے تمام جزء ایک ہی مخصوص جگہ سے ہی ہوں۔
1.اصول تفسیر کے حوالے سے مخصوص سوال۔بالکل مختصرسوال نہ کیا جائے بلکہ ایسا سوال ہو کہ جو مکمل بحث کا احاطہ کرے ۔
2.جن تفاسیر کا جائزہ لیا جا چکا ہے ان میں کسی ایک تفسیر کا تعارف بمع امثلہ ۔
3. خالی جگہ پر کریں یا درج ذیل میں صحیح کے سامنے صحیح لکھیں اور غلط کے سامنے غلط لکھیں ۔(اور نچلی لائن میں اس کی تصحیح کریں )کم از کم پانچ جملے دئے جائیں (یہ جملے کتاب سے یا تفاسیروں کے جائز ہ سے دونوں سےہو سکتے ہیں)
4.مفسرین تفاسیرکے نام اور فرق با طلہ میں سے دو کا مختصر تعارف کریں۔ مثلاً سلفی تفاسیر معتدل وغیرہ میں سے چند ایک اسیطرح انکے مفسرین وغیرہ کے نام۔
٭٭٭٭٭٭٭٭