• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ثالثہ ثانوی

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
فقہ السنۃ
ماه ...... مقرره نصاب
1 ...... شروع کتا ب سے مواقیت الصلاۃ کے آخر تک
2 ...... اذان سے فرائض الصلاۃ کے آخر تک
3 ...... سنن الصلاۃ مکمل
4 ...... لتظوع سے قیام رمضان کے آخر تک+دہرا ئی
5 ...... صلاۃ الضحی سے صلاۃ الجماعۃ کے آخر تک
6 ...... موقف المام والماموم سے ما یباح فی الصلاۃ کے آخر تک
7 ...... مکروہات الصلاۃ سے الصلاۃ فی السفینۃ و الطائرۃ کے آخر تک
8 ...... ادعیہ السفر سے صلاۃ العیدین کے آخر تک +دہرائی
٭٭٭٭٭٭٭٭​
منهج الدراسہ
1۔عبارت طلباء سے سنیں اور اللغویہ کی مدد سے حل کروائیں
2۔ ترجمہ لفظی اور سلیس بامحاورہ ہونا چاہیے ۔
3۔ضعیف اور صحیح احادیث کی علامہ البانی کی تحقیق سے نشاہدہی کروائیں۔
4۔فقہی مسائل میں مؤلف کے ایک جانب جھکاؤ اور بے جاں اجماع کئے کی نشاہدہی کی جائے ۔
5۔شروع میں ایک دفعہ خلاصۃ سبق بیان کیا جائے ۔ اور اختلافی مسائل میں راحج موقف کی نشاہدہی کی جائے ۔
6۔طلباء سے خلاصہ اپنے اپنے الفاظ میں لکھوائیں اور مستقل نوٹس با کاپی تیار کروائیں۔
7۔فقہ السنہ کی کتاب حل کروائیں فقط لیکچر صحت کیلے مضر ہے۔
8۔فقہ السنہ نیل الاوطار کی روشنی میں پڑھا نے کی کو شش کریں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭​
منهج الاختبار
1۔ہر سوال میں درج ذیل امور کو ضرور مد نظر رکھیں۔
2۔عبارت كا ترجمه و مختصر تشريح كريں۔عبارت میں مذکورہ مسئلہ کی وضاحت کریں۔
3۔بارہ الفاظ میں سے آٹھ کے صیغے کے مطابق ترجمہ کریں اور صیغہ بتائیں ۔
4۔تارک الصلاۃ ۔اوقات الصلاۃ ۔ وغیرہ میں سے کسی ایک مسئلہ پر علما ء کے اقوال بمع دلائل کی روشنی میں مختصر نوٹ لکھیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭​
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
شاطبيہ
ماه ...... مقرره نصاب
1 ...... شروع کتاب مقدمہ سے شعر نمبر 60 و جمع و تنوین و تحریک اعملاتک
2 ...... شعرنمبر 61 و حیث جری التحریک غیر مقید سے با ب الادغام الکبیر کے آخر تک
3 ...... باب ادغام الحرفین المتقاربین فی کلمۃ و فی کلمتین سے باب المدوالقصر کے آخر تک
4 ...... باب الہمزہ تین من کلمۃ سے باب نقل حر کۃ الہمزہ الی الساکن قبلہا کے آخر تک +دہرائی
5 ...... باب وقف حمز ہ و ہشام علی الہمزہ سے باب احکام النون الساکنہ والتنوین کے آخر تک
6 ...... باب الفتح والامالۃ و بین اللفظین سے باب الوقف علی اواخر الکلم کے شعر نمبر 6 ورافک عند الکسر والجروصلا تک
7 ...... باب الوقف علی اواخر الکلم کے شعر نمبر 7 ولم یدہ فیالفتح والنصب قاری سے سورۃ البقرہ کے شعر نمبر 11 و کم جلیل عن الدوری مختلسا جلا تک
8 ...... سورۃ بقرہ کے شعر نمبر 12 وفیہا وف العراف نغفیر بنسوتہ سے سورۃ بقرہ کےآخر تک +دہرائی
٭٭٭٭٭٭٭٭​
منہج الدراسہ
1۔عبارت کا لفظی اور سلیس بامحاورہ ترجمہ کریں اور مشکل مقامات پر وجہ اعراب بھی بتائیں
2۔قواعد القراءت کی عملی مشق اور اشعار زبانی یا د کروائیں۔
3۔قراءات کی صرفی و نحوی توضیح کریں۔ مثلا َملک اورٖ ملک یخدعون اور ت یخادعون صیغہ جات اور ابواب کی تحلیل وغیرہ ہو سکے تو ایک شعر کی یومیہ ترکیب کروادیں
4۔ہرباب کا خلاصہ قواعد استثنبات امثلہ لکھوائیں۔اور اسکی مستقل کاپی تیا ر کروائیں۔
5۔حجیت قراءات کی امثلہ پر بالتفصیل صرفی و نحو ی اورتفسیری اعتبار سے روشنی ڈالیں ۔
6۔طلباء سے بطریق شاطبیہ دورہ اشعار سے قراءات اخذ کروائیں اور طریقہ بتائیں۔ یعنی غائب خطاب تذکیر و تانیث ۔اطلاق تقید وغیرہ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭​
منہج الاختبار
1۔شروع پیر یڈ میں پچھلا سبق لازماً سنیں اور کاپیاں چیک کریں۔
2۔کسی بھی باب کا مختصر الفاظ میں خلاصہ لکھیں صلہ و عدم صلہ مدات تحقیق و تسہیل وغیرہ کے قواعد استثنیات بمع امثلہ لکھیں۔
3۔درج ذیل عبارت کا ترجمہ مختصر و ضاحت کرتے ہوئے خط کشیدہ الفاظ کی نحوی و صرفی ترکیب و توضیح کریں۔(مثلاً صیغہ جات کی تحلیل وجہ اعراب وغیرہ )
4۔درج ذیل عبارت میں سے بطریق شاطبیہ درہ قراء کی قراءات نکالیں سکتہ و عدم سکتہ صلہ و عدم صلہ وغیرہ کے قواعد بمع اشعار زبانی لکھیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭​
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
تطبيق القراءت السبعۃ + اصول حدیث
ماه ...... مقرره نصاب
1 ...... سورۃ فاتحہ
2 ...... سورۃ بقرہ کی ابتدائی دس آیات 1 تا 10 تک +اصول حدیث صحفہ 1 تا 10 تک
3 ...... سورۃ بقرہ کی آیت نمبر 11 سے آیت نمبر 40 تک+اصول حدیث صحفہ 10 تا آخر کتاب تک
4 ...... سورۃ بقرہ کی آیت نمبر 41 سے آیت نمبر 82 تک+دہرائی
5 ...... سورۃ بقرہ کی آیت نمبر 83 سے آیت نمبر 141 تک
6 ...... سورۃ بقرہ کی آیت نمبر 142 سے آیت نمبر 210 تک
7 ...... سورۃ بقرہ کی آیت نمبر 211 سے آیت نمبر 252 تک
8 ...... سورۃ بقرہ کی آیت نمبر 253 سے سورۃ بقرہ کے آخر تک+دہرائی
٭٭٭٭٭٭٭٭​
منہج الدراسہ

پہلے چار ماہ اصول حدیث کی اصطلاحات و اقسام احکام وغیرہ کی مختصر وضاحت کی جائے اور دی گئی امثلہ میں سے کلاس کے لیول کیمطابق اصولوں کا اجراء کرایا جائے۔
1۔۔پہلے ہفتے میں بالخصوص باقی سال میں بوقت ضرورت حجیت قراءات کے متعلق دلچسپ لیکچر دیں اور طلباء کو قراءات سے مانوس کریں۔
2۔پہلے ایک دو ہفتے قواعد اجراء یاد کروانے کیساتھ ساتھ ہر قاری کی علیحدہ علیحدہ قراءات پڑھائیں اور اس مرحلے میں وائٹ بورڈ زیادہ استعمال کریں۔
3۔جمع الحمع کے طریقوں کو بتدریج الاول فالاول طریقے کے تحت پڑھائیں تا کہ طلباء زیادہ بوجھ محسوس نہ کریں۔
4۔اجراء کے ابتدائی ایک دو ہفتے چھوڑ کے باقی پورے نصاب میں طلباء کو اجراء نقل لگا کر کرنیکی اجازت ہرگز نہ دیں بلکہ اختلاف القراءت زبانی یاد کروائیں۔
5۔تطبیق القراءت میں قرآن کی ادائیگی عربی لہجہ صحیح ابتدا وقف اعادہ وغیرہ پر خاص توجہ دیں تاکہ ہر قاری اسم با حتمی ہو ۔
6۔تطبیق القراء ات کیساتھ ساتھ طلباء کو قراءت کے تفسیر ی فقہی نحوی و صرفی قوائد سے بھی آگاہ کرتے رہیں۔
7۔ہر طالب علم کو براہ راست بدور الذاہرہ شاطبیہ و درہ وغیرہ استعمال کرنیکی عادت ڈالیں اور عشرہ کے قرآن کو استعمال کرنے پر کلاس غیر کلاس میں پابندی لگائیں تا کہ طلباء فن قراءت کو علی وجہ البصیرۃ سمجھ سکیں ۔
8۔طلباء کو اچھا پڑھنے والے طلباء کے درمیان تقریباً چار پانچ گروپوں تقسیم کر دیا جائے تا کہ سبق بہتر ہو سکے ۔
9۔حجیت قراءات پر تفصیلی لیکچر دیں اور اسکے نو ٹس بنوائیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭​
منہج الاختبار

ہر سوال میں درج ذیل امور کو مد نظر رکھیں۔
1۔درج ذیل آیات کا اجراء قراءات بمع قراء لکھیں۔
2۔درج ذیل بارہ میں سے آٹھ الفاظ کی قراءات بمع قراء لکھیں۔
3۔یا د کروائے گئے قواعد و دیگر نکات کے متعلق سوال کریں۔ مثلاً سکتہ کے قواعد ورش وغیرہ اور را کب باریک اور لام کب موٹا ہوتا ہے ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭​
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
مقدمہ اصول تفسیر
ماه ..... مقرره نصاب
1 ..... شروع كتاب سے حدیث ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ تک
2 ..... شروع کتا ب سے فصل دوم صراط مستقیم کے آخر تک +امام ابن تیمیہ کے مختصر حالات زندگی +اصول تفسیر کی تعریف و ضرورت اہمیت
3 ..... آئمہ فن اور علماء اوقاف کے ارشادات سے آخر کتاب تک +دہرائی
4 ..... اختلاف کی ایک اور نوعیت سے صحابہ و تابعین قابل اعتماد ہیں کے آخر تک
5 ..... تسہیل الاہتداء فی الوقف والابتداء شروع کتاب سے محل وقف کے احکام متفرقہ کے آخر تک
6 ..... اتفاقيه غلطي صحت كى منافي نهيں سے معتذلہ کے اصول خمسہ تک
7 ..... علامت وقف اور علامت وصل سے وصل کےبیان سے آخر کتاب تک +دہرائی
8 ..... معتذلہ کے اصول خمسہ سے آخر کتاب تک+دهرائی
٭٭٭٭٭٭٭٭​
منہج الدراسہ(مقدمہ اصول تفسیر)
1۔پیریڈ کے شروع میں پچھلا سبق خوب وضاحت سے سنا جائے ۔
2۔استاد صرف کتاب کی عبارت پر انحصار نہ کرے بلکہ موضوں کو آسان الفاظ میں لیکچر کے انداز میں وضاحت کرے اور پھر کتاب کی عبارت کو پڑھا جائے تاکہ کتاب سے بھی تعلق قائم ہو شرح شیخ محمد بن صالح العثیمین کی شرح مقدمۃ التفسیر سے ہو (اس پر 35 منٹ صرف کیے جائیں )لغت و عقل کی بنیاد پر پیدا ہونے والی گمراہیوں کو واضح کیا جائے اور ان بنیادوں پر لکھی جانے والی تفاسیر کا تعارف کروایا جائے۔ صحیح سلفی منہج کی دس بنیادی تفاسیر کا تعارف بھی کروایاجائے ۔ تفسیر کے لیے دو دو دن مقرر کیے جائیں پہلے دن سے ہی طلباء کو ایک مختصر سی بحث تیار کرنے کا کہا جائے جس میں وہ مخصوص تفسیر اور اس کے مفسر کے بارے میں کچھ معلومات لکھ کر لائیں پہلے دن استاد اس تفسیر پر لیکچر دے جس میں تفسیر کا مکمل نام مفسر کامعتدبہ تعارف منہج تفسیر خصوصیات وغیرہ بیان کی جائیں اور عملی تطبیق کے لیے دوسرے دن اس تفسیر کا کچھ حصہ بھی پڑھا یا جائے تاکہ اس تفسیر کی خصوصیات اور مناہج جو پچھلے دن بیان کیے گئے تھے واضح ہو جائیں۔
3۔ہر سبق کا خلاصہ طلباء کو بطور ہوم ورک دیں اور مستقل کا پی یا نوٹس تیار کروائیں۔
4۔ہر فعل کے آخر میں طلباء کو سوالات بنا دیے جائیں تاکہ انہی سوالات کے مطابق فصل حل کریں ۔
5۔تفاسیر معرین اور فرق باطلہ کے باقی نا م طلباء کو لکھوا دیں انکی ابتدا عروج کی تواریخ کا صحیح ضبط کر وائیں۔
6۔فرق باطلہ مثلاً رافقیہ وغیر ہ کا مختصر تعارف ۔
7۔آخری چند منٹ میں دیے جانے والے لیکچر کا خلاصہ چند جملوں میں بیان کیاجائے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭​
منہج الاختبار (مقدمہ اصول تفسیر)

ہر سوال میں تین جزءہوں گے پہلے جز ءمیں اصول تفسیر کی ابحاث میں سے سوال دوسر ے میں تفاسیر کا جائزہ جبکہ تیسرے جز ء میں معروضی انداز ہو گا ۔جن کا ماڈل نیچے دیا جارہا ہے یہ خیال رکھا جائے کہ چار اجزاءمختلف مقامات سے ہونے چاہییں کہ اس سے یہ فائدہ ہوگا کہ طالب علم کو پورے نصاب کی تیاری کرنا ہوگی ایسا نہ ہو کہ ایک سوال کے تمام جزء ایک ہی مخصوص جگہ سے ہی ہوں۔
1.اصول تفسیر کے حوالے سے مخصوص سوال۔بالکل مختصرسوال نہ کیا جائے بلکہ ایسا سوال ہو کہ جو مکمل بحث کا احاطہ کرے ۔
2.جن تفاسیر کا جائزہ لیا جا چکا ہے ان میں کسی ایک تفسیر کا تعارف بمع امثلہ ۔
3. خالی جگہ پر کریں یا درج ذیل میں صحیح کے سامنے صحیح لکھیں اور غلط کے سامنے غلط لکھیں ۔(اور نچلی لائن میں اس کی تصحیح کریں )کم از کم پانچ جملے دئے جائیں (یہ جملے کتاب سے یا تفاسیروں کے جائز ہ سے دونوں سےہو سکتے ہیں)
4.مفسرین تفاسیرکے نام اور فرق با طلہ میں سے دو کا مختصر تعارف کریں۔ مثلاً سلفی تفاسیر معتدل وغیرہ میں سے چند ایک اسیطرح انکے مفسرین وغیرہ کے نام۔
٭٭٭٭٭٭٭٭​
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
المدخل الی علم الوقف والا بتداء

ماه ...... مقرره نصاب
1 ...... تمہید سے حدیث ابن عمر رضی اللہ عنہما پر حواشی کے آخر تک
2 ...... ائمہ فن اور علماء اوقاف کے ارشادات سے وجوب شرعی اور وجوب عرقی کا مطلب کے آخر تک
3 ...... اہمیت وقف سے دوسری فصل کے آخر تک
4 ...... تیسری فصل کے آغاز سے لے کر خاتمہ کے آخر تک +دہرائی
5 ...... مبادی علم قراءت سے بد ر رابع ابن عامر شامی کے آخر تک
6 ...... بدر خا مس امام عاصم كوفي سے لے کر جمع الجمع میں چار ضرور ی شرایط کے آخر تک
7 ...... صاحب قصیدہ سے رمز حرفی اور کلحی کے اجتماعی کے آخر تک
8 ...... قصيده شاطبيہ سے قراءت نکالنے کے طریقے سے کتاب کے آخر تک +دہرائی
٭٭٭٭٭٭٭٭​
منہج الدراسہ

1۔شروع سبق میں پچھلا سبق لازماً سنا جائے ۔
2۔شروع میں ایک دفعہ سبق کا خلاصہ بیا ن کیا جائے ۔
3۔کتاب کو رٹہ لگوانے کی بجائے طلباء سے اپنے الفاظ میں سبق کا مفہوم سنا جائے ۔
4۔آیات و احادیث و اقوال العلماء کو بحوالہ یا د کروایا جائے ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭​
تسہیل الاہتداء
1۔شروع ميں ایک دفعہ خلاصہ بیان کیا جائے ۔
2۔تمام اوقات قرآن مجید سے پریکٹیکل کروایا جائے ۔
3۔صاحب کتاب کی رموز یا د کروا کے اسکے مطابق پڑھنے کی ترغیب دی جائے ۔
4۔تمیز متن چیزوں پر بالخصوص توجہ دی جائے ابتداء وقف اعادہ ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭​
المدخل الی علم القراءت
1۔قراءت كي مباديات و حجيت اور قراء سبعہ اور امام شاطبی كے حالات کا بحوالہ ضبط کروائیں۔
2۔شروع میں ایک دفعہ سلیس انداز میں سبق کا خلاصہ بیان کیا جائے ۔
3۔قصیدہ شاطبیہ سے قراءات نکالنے کا طریقہ بتلائیں اور اس کی شاطبیہ سے مشق کروائیں ۔
4۔افراد و جمع قراءات کے طریقوں کو قرآنی امثلہ سے سمجھائیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭​
منہج الاختبار

ہر سوال ميں درج ذیل امور ضرور مد نظر رکھیے ۔
1۔كو ئی سے ایک قاری کے مختصر حالات بحوالہ نقل کریں۔
2۔تین میں سے دو اصطلاحات کی تعریف بمع امثلہ بیان کریں ۔
3۔کوئی سے ایک موضوع پر مختصر نوٹ لکھیں۔
4۔صحیح کے سامنے صحیح اور غلط کے سامنے غلط کا نشان لگائیں۔پانچ میں سے تین جملے دیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭​
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
دروس اللغة العربية+مقدمہ اصول تفسیر

ماه ...... مقرره نصاب
1 ...... پہلے سبق سے سبق نمبر 8 کے آخر تک
2 ...... شروع کتا ب سے فصل دوم صراط مستقیم کے آخر تک +امام ابن تیمیہ کے مختصر حالات زندگی +اصول تفسیر کی تعریف و ضرورت اہمیت
3 ...... سبق نمبر 9سے سبق نمبر 15 کے آخر تک+دہرائی
4 ...... اختلاف کی ایک اور نوعیت سے صحابہ و تابعین قابل اعتماد ہیں کے آخر تک
5 ...... سبق نمبر 16سے سبق نمبر 23 کے آخر تک
6 ...... اتفاقيہ غلطی صحت كى منافی نهيں سے معتذلہ کے اصول خمسہ تک
7 ...... سبق نمبر 24سے کتا ب کے آخر تک +دہرائی
8 ...... معتذلہ کے اصول خمسہ سے آخر کتاب تک+دهرائی
٭٭٭٭٭٭٭٭​
منهج الدراسہ(دروس اللغة)

پیریڈ ہفتے میں تین دن
1۔پیریڈ کے شروع میں پچھلے سبق کو لازماً سنا جائے اور کاپیاں چیک کی جائیں
2۔ہر سبق کا لفظی اور با محاورہ سلیس ترجمہ کریں۔
3۔ہر سبق کو پڑھانے سے پہلے اسکا خلاصہ اور قواعد لکھوا دیے جائیں مثلاً ہذا کب ہو گا ضابط کیا ہے اسی طرح الذی التی وغیرہ تاکہ سبق میں عربی قواعد کی مشق ہو جائے ۔
4۔ہر سبق کے متعلق متعلقہ قواعد کا نصابی امثلہ سے اجراء کروائیں اور وجہ اعراب بتلائیں
5۔ہر سبق فصل کا خلاصہ بمع قواعد اور مشکل الفاظ کے معانی عربی سے اردو اور اردو سے عربی بطور ہوم ورک دیں اور مستقل کاپی تیار کروائیں
6۔ادب کے پیر یڈ کا خاص مقصد عربی بول چال اور عربیت کا فہم ہے اس لیے کلاس اور غیر کلاس میں زیادہ عربی کا ماحول پیدا کریں۔
7۔آخر ی چند منٹ میں پڑھا ہوا سبق دہرا دیں۔
8۔طلباء کی صلاحیت اور سبق کو مد نظر رکھتے ہوئے عربی گفتگو کریں۔
9۔ہر سبق کے آخر میں دی گئی تمر ین طلباء سے حل کروائیں اور اس پر خوب محنت کروائیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭​
منہج الدراسہ (مقدمہ اصول تفسیر)

1۔پیریڈ کے شروع میں پچھلا سبق خوب وضاحت سے سنا جائے ۔
2۔استاد صرف کتاب کی عبارت پر انحصار نہ کرے بلکہ موضوں کو آسان الفاظ میں لیکچر کے انداز میں وضاحت کرے اور پھر کتاب کی عبارت کو پڑھا جائے تاکہ کتاب سے بھی تعلق قائم ہو شرح شیخ محمد بن صالح العثیمین کی شرح مقدمۃ التفسیر سے ہو (اس پر 35 منٹ صرف کیے جائیں )لغت و عقل کی بنیاد پر پیدا ہونے والی گمراہیوں کو واضح کیا جائے اور ان بنیادوں پر لکھی جانے والی تفاسیر کا تعارف کروایا جائے۔ صحیح سلفی منہج کی دس بنیادی تفاسیر کا تعارف بھی کروایاجائے ۔ تفسیر کے لیے دو دو دن مقرر کیے جائیں پہلے دن سے ہی طلباء کو ایک مختصر سی بحث تیار کرنے کا کہا جائے جس میں وہ مخصوص تفسیر اور اس کے مفسر کے بارے میں کچھ معلومات لکھ کر لائیں پہلے دن استاد اس تفسیر پر لیکچر دے جس میں تفسیر کا مکمل نام مفسر کامعتدبہ تعارف منہج تفسیر خصوصیات وغیرہ بیان کی جائیں اور عملی تطبیق کے لیے دوسرے دن اس تفسیر کا کچھ حصہ بھی پڑھا یا جائے تاکہ اس تفسیر کی خصوصیات اور مناہج جو پچھلے دن بیان کیے گئے تھے واضح ہو جائیں۔
3۔ہر سبق کا خلاصہ طلباء کو بطور ہوم ورک دیں اور مستقل کا پی یا نوٹس تیار کروائیں۔
4۔ہر فعل کے آخر میں طلباء کو سوالات بنا دیے جائیں تاکہ انہی سوالات کے مطابق فصل حل کریں ۔
5۔تفاسیر معرین اور فرق باطلہ کے باقی نا م طلباء کو لکھوا دیں انکی ابتدا عروج کی تواریخ کا صحیح ضبط کر وائیں۔
6۔فرق باطلہ مثلاً رافقیہ وغیر ہ کا مختصر تعارف ۔
آخری چند منٹ میں دیے جانے والے لیکچر کا خلاصہ چند جملوں میں بیان کیاجائے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭​
منهج الاختبار(دروس اللغة)

کوئی سے ایک سبق یا مضمون عربی زبان میں لکھیں کم از کم چار یا پانچ لائنوں میں ہو ۔
ہر سوال میں درج ذیل امور ضرور مد نظر رکھیں ۔
1۔درج ذیل عبارت کا ترجمہ اور عبارت میں ذکر قواعد کی مختصر وضاحت کریں عبارت کم از کم تین یا چار لائنوں کی ہو۔
2۔آٹھ میں سے پانچ الفاظ کا ترجمہ بمع صیغہ بتلائیں اردو سے عربی اور عربی سے اردو۔
3۔دو میں سے ایک اردو پہرے کی عربی کریں آٹھ جملوں میں سے پانچ کریں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭​
منہج الاختبار (مقدمہ اصول تفسیر)

ہر سوال میں تین جزءہوں گے پہلے جز ءمیں اصول تفسیر کی ابحاث میں سے سوال دوسر ے میں تفاسیر کا جائزہ جبکہ تیسرے جز ء میں معروضی انداز ہو گا ۔جن کا ماڈل نیچے دیا جارہا ہے یہ خیال رکھا جائے کہ چار اجزاءمختلف مقامات سے ہونے چاہییں کہ اس سے یہ فائدہ ہوگا کہ طالب علم کو پورے نصاب کی تیاری کرنا ہوگی ایسا نہ ہو کہ ایک سوال کے تمام جزء ایک ہی مخصوص جگہ سے ہی ہوں۔
1.اصول تفسیر کے حوالے سے مخصوص سوال۔بالکل مختصرسوال نہ کیا جائے بلکہ ایسا سوال ہو کہ جو مکمل بحث کا احاطہ کرے ۔
2.جن تفاسیر کا جائزہ لیا جا چکا ہے ان میں کسی ایک تفسیر کا تعارف بمع امثلہ ۔
3. خالی جگہ پر کریں یا درج ذیل میں صحیح کے سامنے صحیح لکھیں اور غلط کے سامنے غلط لکھیں ۔(اور نچلی لائن میں اس کی تصحیح کریں )کم از کم پانچ جملے دئے جائیں (یہ جملے کتاب سے یا تفاسیروں کے جائز ہ سے دونوں سےہو سکتے ہیں)
4.مفسرین تفاسیرکے نام اور فرق با طلہ میں سے دو کا مختصر تعارف کریں۔ مثلاً سلفی تفاسیر معتدل وغیرہ میں سے چند ایک اسیطرح انکے مفسرین وغیرہ کے نام۔
٭٭٭٭٭٭٭٭​
 
Top