السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاۃ
سب جانتے ہیں کہ مرد حضرات غیر محرمات کے بارے میں جس طرح رو برو دنیاوی معاملات رکھتے ہیں وہی معاملات ٹیکنالوجی اور باقی زندگی کے میدان میں بھی رکھتے ہیں ، اگر بالفرض راہ چلتی کسی لڑکی کو بُری نظر سے دیکھتے ہیں تو ٹی وی پر بھی ویسے ہی دیکھتے ہیں ، نوکری پر بھی ویسے ہی ، انٹرنیٹ پر بھی ویسے ہی ، اِسی وجہ سے وہ کچھ شرعی و معاشرتی قوانین کے پابند بھی کئے گئے (یہ بات صرف نیچے لکھے گئے مضمون کے لنک کے طور پر لکھی گئی)
----------
لیکن عورت ذات کا معاملہ بڑا سہولت والا بن چکا ہے
مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ جب میں نے جوانی میں قدم رکھا تھا تو میں ایک رشتہ دار خاتون کے گھر (جہاں میرا بلا اجازت آنا جانا تھا) گیا تو اُن کو میری "جوانی" کا فورا ادراک ہو گیا اور انہوں نے کمبل یا سرہانہ اٹھا کا سینہ پر رکھ لیا
لیکن پھر کچھ عرصہ بعد کسی کی شادی کے موقع پر وہی خاتون و باقی دیگر "پردے والیاں" لمٹڈ آفر کے طور پر بھڑکیلے کپڑوں میں دوپٹے و پورے شرعی کپڑوں سے بے نیاز غیر محرمات کے سامنے معنی خیز انداز میں میرے جیسے تمام ''جوانوں'' کا بیڑا غرق کر رہی تھیں ،۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ مجھے اچھی لگتی ہیں کا فقرہ سن کر مجمع میں پٹوانے والیاں ایک دفعہ آپس میں ڈسکس کر رہی تھیں مجھے فلاں اداکار بہت پسند ہے ، اسے دیکھ پر مجھے کچھ ہونے لگ جاتا ہے
-----------
مجھے گھور گھور کر کب سے دیکھ رہے ہو جیسے میرے نقاب کے اندر ایکسرے کر رہے ہو تمہیں شرم نہیں آتی کا کہہ کر وہ نقاب پوش عورتیں ٹی وی پر غیر مردوں کو پورا ایک ایک گھنٹے تک دیکھ رہی ہوتی ہیں ، (جدید ٹیکنالوجی کی سہولت)
---------------------
کڑوروں کی تعداد میں مردوں کے شانہ بشانہ مردوں کے کندھے سے کندھا ملا کر ،، مرد و عورت کی ہر فیلڈ میں برابری کا دعوی کرنے والیاں ، اُن ''حقوق'' کا پورا پورا استعمال بھی کرتی ہیں جو اسلام نے عورت کو الگ سے عطا فرمائے ، ، بہت سارے معاملات میں مرد و عورت کی برابری کا نعرہ آم '' کھانے'' چلا جاتا ہے اور ان کو اسلام یاد آ جاتا ہے ، لیکن جن معاملات میں اللہ نے مرد کو الگ سے جسمانی و معاشرتی فوقیت و فضیلت عطا فرمائی ہے وہاں مرد و عورت کی برابری کا نعرہ آم کھا کر ''واپس''آ چکا ہوتا ہے
------------------
ہمارے دوپٹہ کرنے یا نہ کرنے چست و بھڑکیلے لباس پہننے اور آدھا لباس پہننے یا پورا لباس پہننے پر مردوں کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہئے بلکہ ان کو چاہئے کہ اپنی نظریں پاک رکھیں اور کسی کو نہ دیکھیں کا کہنے والیوں کو میرے جیسے کسی آدمی سے جواب سننا پڑا تو پھر میں بھی مردوں کا صرف انڈرویئر پہننے کی 'تحریک'' شروع کرنے اعلان کرتا ہوں ، بازار میں ، دفتر میں ، محلوں میں ، شادیوں میں یہ تحریک ضرور کامیاب ہوگی ، میری گارنٹی ہے ،
اس پر ان عورتوں کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہئے بلکہ ان کو اپنی نظریں نیچی رکھنی ہوں گی
----------------
پردہ والیاں جدید ٹیکنالوجی و خوشی کے موقعوں کے سہارے
اور بغیر پردہ والیاں نعروں و برابری کے سہارے
ایک ہی چیز ہیں
فرق ثابت کریں ،
(اے بہن تجھے کیا ہو گیا ہے؟ بہت ساری باتیں ہیں جن کو لکھنا چاہتا ہوں جہاں اپنے حق میں نفسیاتی و جدید چسکے اور مردوں کے خلاف اسلامی و مہذب معاشرہ کی سہولت دونوں کے فائدے اٹھائے جاتے ہیں)
سب جانتے ہیں کہ مرد حضرات غیر محرمات کے بارے میں جس طرح رو برو دنیاوی معاملات رکھتے ہیں وہی معاملات ٹیکنالوجی اور باقی زندگی کے میدان میں بھی رکھتے ہیں ، اگر بالفرض راہ چلتی کسی لڑکی کو بُری نظر سے دیکھتے ہیں تو ٹی وی پر بھی ویسے ہی دیکھتے ہیں ، نوکری پر بھی ویسے ہی ، انٹرنیٹ پر بھی ویسے ہی ، اِسی وجہ سے وہ کچھ شرعی و معاشرتی قوانین کے پابند بھی کئے گئے (یہ بات صرف نیچے لکھے گئے مضمون کے لنک کے طور پر لکھی گئی)
----------
لیکن عورت ذات کا معاملہ بڑا سہولت والا بن چکا ہے
مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ جب میں نے جوانی میں قدم رکھا تھا تو میں ایک رشتہ دار خاتون کے گھر (جہاں میرا بلا اجازت آنا جانا تھا) گیا تو اُن کو میری "جوانی" کا فورا ادراک ہو گیا اور انہوں نے کمبل یا سرہانہ اٹھا کا سینہ پر رکھ لیا
لیکن پھر کچھ عرصہ بعد کسی کی شادی کے موقع پر وہی خاتون و باقی دیگر "پردے والیاں" لمٹڈ آفر کے طور پر بھڑکیلے کپڑوں میں دوپٹے و پورے شرعی کپڑوں سے بے نیاز غیر محرمات کے سامنے معنی خیز انداز میں میرے جیسے تمام ''جوانوں'' کا بیڑا غرق کر رہی تھیں ،۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ مجھے اچھی لگتی ہیں کا فقرہ سن کر مجمع میں پٹوانے والیاں ایک دفعہ آپس میں ڈسکس کر رہی تھیں مجھے فلاں اداکار بہت پسند ہے ، اسے دیکھ پر مجھے کچھ ہونے لگ جاتا ہے
-----------
مجھے گھور گھور کر کب سے دیکھ رہے ہو جیسے میرے نقاب کے اندر ایکسرے کر رہے ہو تمہیں شرم نہیں آتی کا کہہ کر وہ نقاب پوش عورتیں ٹی وی پر غیر مردوں کو پورا ایک ایک گھنٹے تک دیکھ رہی ہوتی ہیں ، (جدید ٹیکنالوجی کی سہولت)
---------------------
کڑوروں کی تعداد میں مردوں کے شانہ بشانہ مردوں کے کندھے سے کندھا ملا کر ،، مرد و عورت کی ہر فیلڈ میں برابری کا دعوی کرنے والیاں ، اُن ''حقوق'' کا پورا پورا استعمال بھی کرتی ہیں جو اسلام نے عورت کو الگ سے عطا فرمائے ، ، بہت سارے معاملات میں مرد و عورت کی برابری کا نعرہ آم '' کھانے'' چلا جاتا ہے اور ان کو اسلام یاد آ جاتا ہے ، لیکن جن معاملات میں اللہ نے مرد کو الگ سے جسمانی و معاشرتی فوقیت و فضیلت عطا فرمائی ہے وہاں مرد و عورت کی برابری کا نعرہ آم کھا کر ''واپس''آ چکا ہوتا ہے
------------------
ہمارے دوپٹہ کرنے یا نہ کرنے چست و بھڑکیلے لباس پہننے اور آدھا لباس پہننے یا پورا لباس پہننے پر مردوں کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہئے بلکہ ان کو چاہئے کہ اپنی نظریں پاک رکھیں اور کسی کو نہ دیکھیں کا کہنے والیوں کو میرے جیسے کسی آدمی سے جواب سننا پڑا تو پھر میں بھی مردوں کا صرف انڈرویئر پہننے کی 'تحریک'' شروع کرنے اعلان کرتا ہوں ، بازار میں ، دفتر میں ، محلوں میں ، شادیوں میں یہ تحریک ضرور کامیاب ہوگی ، میری گارنٹی ہے ،
اس پر ان عورتوں کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہئے بلکہ ان کو اپنی نظریں نیچی رکھنی ہوں گی
----------------
پردہ والیاں جدید ٹیکنالوجی و خوشی کے موقعوں کے سہارے
اور بغیر پردہ والیاں نعروں و برابری کے سہارے
ایک ہی چیز ہیں
فرق ثابت کریں ،
(اے بہن تجھے کیا ہو گیا ہے؟ بہت ساری باتیں ہیں جن کو لکھنا چاہتا ہوں جہاں اپنے حق میں نفسیاتی و جدید چسکے اور مردوں کے خلاف اسلامی و مہذب معاشرہ کی سہولت دونوں کے فائدے اٹھائے جاتے ہیں)