جامعہ کے اغراض ومقاصد
٭قرآن وحدیث کی تعلیم کا اہتمام کرنا۔
٭ قرآن وسنت کی روشنی میں جدید علوم کی تدریس کا اہتمام کرنا ۔ اور نئی نسل کو جدید علوم سے بھی آرستہ کرنا۔
٭ عربی زبان وادب کی حفاظت کرنا۔ اور اعلی پیمانے پر اس کی تدریس کرنا ۔ تاکہ براہ راست کتاب وسنت سے استفادہ کر سکیں۔
٭ مذاہب فقہ اربعہ اورا ن کے اصولوں کی تعلیم کا اہتمام کرنا۔
٭ اسلامی علوم کی پوری دنیا میں عموماً اور عالم اسلام میں خصوصاً اشاعت کرنا۔
٭ پاکستان میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے افراد تیار کرنا۔ اور عربی زبان کی طرف لوگوں کو ترغیب دینا۔ الیسے اولوالعزم صالح زہد وتقویٰ سے مزین علماء کرام کی کھیپ تیار کرنا جو بغیرطمع ولالچ کے شرک وبدعت سے پاک دعوة اسلامیہ کی تجدیدمیں سرگرام عمل ہوں۔
٭ ایسے مصنفین تیار کرنا جو راسخ فی العلم ہوں۔ اسلامی تہذیب و ثقافت کے نمونے ہوں۔ اور اپنی تصانیف کے ذریعے عقائد صحیحہ کی نشرواشاعت ، اصلاح نفوس اور مخالفین اسلام کے رد میں قوی دلائل اور پسندیدہ اسلوب کے ساتھ اپنا کردار ادا کر سکیں۔
٭ باطل نظریات اور خلاف اسلام فکر سے نئی نسل کو آگاہ کرنا۔ اور انہیں صحیح اسلامی فکر سے آگاہی دینا۔
٭ مسلمانوں کی صفوں میں وحدت پیدا کرنا۔
جامعہ سلفیہ کے موجودہ اساتذہ کرام:۔
جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں تدریسی خدمات سر انجام دینے والے اساتذہ کرام کی کل تعداد 28 ہے ۔ ان میں اکثر اساتذہ جامعہ سلفیہ، وفاق المدارس السلفیہ پاکستان ، اسلامک یونیورسٹی مدینہ منورہ سعودی عرب کے فارغ التحصیل ہیں۔ جن کی تفصیل درج ذیل ہے۔
مولانا حافظ عبدالعزیز علوی شیخ الحدیث جامعہ سلفیہ
حافظ عبدالعزیز علوی سابق شیخ الحدیث جامعہ سلفیہ حافظ احمد اللہ بڈھیمالوی کے فرزند ارجمند ہیں۔ آپ 1943 کو پیدا ہوئے۔ابتدائی تعلیم اپنے والد مکرم سے حاصل کی۔ جامعہ محمدیہ اوکاڑہ ، جامعہ اسلامیہ گوجرانوالہ سے سند فراغت حاصل کی۔ اسکے بعد جامعہ اسلامیہ بہاولپور سے تخصص فی التفسیر والحدیث کیا۔ آپ کے اساتذہ میں فضیلة الشیخ مولانا حافظ محمد گوندلوی مولانا محمد عبدہ الفلاح ، مولانا عبداللہ ویروالوی ، مولانا ہدایت اللہ ندوی مولانا شمس الحق افغانی اور مولانا حافظ احمداللہ مرحوم شامل ہیں۔آپ نے 1968 سے تدریسی خدمات کا آغاز کیا۔ متعدد معروف اداروں میں پڑھاتے رہے۔ جامعہ سلفیہ میں 20 سال سے شیخ الحدیث کے منصب پر فائز ہیں۔ اور شعبہ دارالافتاءکی مجلس کے سرپرست ہیں۔آپ مستقل خطبہ جمعہ اپنے آبائی گا وں چک نمبر 36 گ ۔ ب میں دے رہے ہیں جبکہ مختلف مقامات پر ان کے درس قرآن بھی جاری ہیں۔ آپ نے صحیح مسلم کا ترجمہ اور تشریح ، جامع ترمذی کا ترجمہ و تشریح ، الفیہ ابن مالک کا ترجمہ تشریح ، امام نووی اور امام مسلم کے سوانح حیات کا ترجمہ کیا ہے۔ جبکہ بعض کتب پر نظر ثانی کا کام سر انجام دیا ہے۔ قاضی سلیمان منصور پوری کی کتاب " شرح اسماءالحسنیٰ اور مختصر صحیح بخاری کا ترجمہ ہو رہا ہے۔
فضیلة الشیخ حافظ مسعودعالم شیخ التفسیر جامعہ سلفیہ
حافظ مسعود عالم ممتاز روحانی پیشوا مولانا محمد یحییٰ شرق پوری رحمہ اللہ کے بڑے لخت جگر ہیں۔ آپ 1953 میں پیداہوئے۔ابتدائی تعلیم کا آغاز اپنے والد ماجد سے کیا۔ قرآن حکیم حفظ کیا۔ جامعہ سلفیہ فیصل آباد سے 1973 میں فراغت اور اعلی تعلیم کے لیے اسلامک یونیورسٹی مدینہ منورہ تشریف لے گئے۔ 1977 میں فراغت کے بعد پاکستان تشریف لائے۔ پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے عربی ممتاز پوزیشن میں پاس کیا۔آپ نے اپنی تدریس کا آغاز جامعہ سلفیہ سے کیا۔ اور اس کے بعد 1981 سے 1984 تک مدیر التعلیم کے فرائض سر انجامدیتے رہے۔ اس کے بعد آپ جامعہ ابی بکرکراچی تشریف لے گئے۔ 1991 تک تدریسی فرائض کے ساتھ انتظامی امور کےنگران رہے ۔ 1991 میں آپ دوبارہ جامعہ سلفیہ بطور شیخ التفسیر تشریف لائے۔ اور تاحال اس منصب پر فائز ہیں ۔ امعہ میں دارالافتاءکے بھی رکن ہیں۔آپ کے اساتذہ میں حافظ محمد گوندلوی ، مولانا ابو البرکات ، مولانا محمد اعظم ، مولانا حافظ عبداللہ بڈھیمالویمولاناعبدالغفارح سن ، فضیلة الشیخ امان علی حامی ، فضیلة الشیخ علی شرف العموی ، صاحب المعالی الشیخ عبدالمحسن حماد العباد بطور خاص شامل ہیں۔ آپ جامع مسجد ابو بکر میں خطیب ہیں۔ اور مختلف مقامات پر درس قرآن وحدیث ارشاد فرماتے ہیں۔ قدیم اورجدید پر گہری نظر ہے۔ مختلف قومی اور بین الاقوامی کانفرنسوں میں شرکت کر چکے ہیں۔ خصوصاً سعودی عرب ،عرب امارات،کویت کے تبلیغی اور دعوتی کانفرنسوں میں شرکت کرتے رہتے ہیں۔آپ کی مولفات میں " اتقو النار وصفة عذاب جہنم ( اردو ) ، صفة الجنة واعمال اہل الجنة ( اردو ) ، آداب صیام رمضان ( اردو )شامل ہیں۔
مولانا محمد یونس محمد یعقوب:
نائب شیخ الحدیث ومدیر وفاق المدارس السلفیہ
مولانا محمد یونس 1956 کو ساہیوال میں پیدا ہوئے۔ میڑک تک تعلیم ساہیوال میں حاصل کی۔ اس کے بعد جامعہ سلفیہ میں داخل ہوئے۔ اور 1977 میں سند فراغت حاصل کی۔ او راعلی تعلیم کے لیے اسلامک یونیورسٹی مدینہ منورہ تشریف لے گئے۔ پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے عربی کا امتحان اعلی نمبروں سے پاس کیا۔آپ کے اساتذہ میں حافظ ثناءاللہ مدنی حفظہ اللہ ، حافظ احمد اللہ مرحوم ، مولانا عبیدالرحمن مدنی مرحوم ، الشیخ عبدالمحسن العباد ، الشیخ حمود الوائلی بطور خاص شامل ہیں۔ آپ 1981 میں جامعہ سلفیہ تشریف لے آئے۔ اور تدریسی خدمات شروع کی۔ابتدائی کتب سے تدریس کا آغاز کیا۔ اور آہستہ آہستہ ثانویہ سے عالمیہ کے اسباق پڑھانے شروع کیے۔ آپ کو فقہ اور اصول فقہ کی خصوصی مہارت ہے۔ آپ عرصہ دراز تک صحیح مسلم شریف پڑھاتے رہے۔ جبکہ سات سال سے بخاری شریف کی آخری جلد بھی پڑھاتے ہیں۔ اور 2009 سے درجہ تخصص میں بخاری شریف کے منتخب ابواب پڑھاتے ہیں۔ آپ کا اسلوب تدریس بہت عمدہ اورتفہیم کا انداز نہایت پسندیدہ ہے۔ طلبہ بے حد مطمئن ہوتے ہیں۔آپ کے خصوصی شاگردوں میں ڈاکٹر عبدالقادر ، ڈاکٹر طاہر محمود ۔ مولانا عبدالخالق محمد صادق کویت، مولانا عبدالوہاب الغامدی ، پروفیسر عبدالرزاق ساجد ، حافظ سریف اللہ شاہد برطانیہ شامل ہیں ۔ آپ 1986 سے وفاق المدارس السلفیہ کے مدیر ہیں ۔ اور نہایت عمدگی کے ساتھ وفاق کا نظم و نسق چلا رہے ہیں ۔ وفاق کےمعیار کو بہتر بنانے میں ان کی خصوصی کوشش
شامل ہے۔ انتظامی امور میں خصوصی مہارت رکھتے ہیں۔آپ 19 سال سے جامعہ سلفیہ کی مسجد میں خطابت کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔آپ کی گفتگو بہت مرتب اور مدلل ہوتی ہے۔ علاو ہ ازیں فیصل آبا د کی متعدد مساجد میں ہفتہ وار اور ماہانہ دروس بھی ہوتے ہیں ۔ آپ نے بعض اہم کتابوں کےترجمےکیے ہیں۔ ان میں دعوت حق کے تقاضے اور بعض کتابیں ابھی زیر طبع ہیں۔
مولانا محمد اکرم رحمانی: مدرس جامعہ سلفیہ
مولانا محمد اکرم رحمانی بن محمد فیروز 1953 کو ضلع گجرات میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم علاقے کے سکول میں حاصل کی۔اس کے بعد جامعہ تعلیم الاسلام ماموں کانجن اور جامعہ تعلیمات اسلامیہ فیصل آباد سے فراغت پائی۔ اور اعلیٰ تعلیم کے لیےاسلامک یونیورسٹی مدینہ منورہ تشریف لے گئے۔ آپ نے پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے عربی اور ایم اے اسلامیات کیا۔ علاوہ ازیں ادارہ علوم اثریہ فیصل آباد سے تخصص کیا۔آپ کے اہم اساتذہ میں حافظ عبداللہ بڈھیمالوی ، پیر محمد یعقوب قریشی ، مولانا محمد صادق خلیل ، حافظ بنیامین طور مرحوم ،
مولاناحافظ عبدالغفور جہلمی ، مولانا محمد عبدہ الفلاح ، مولانا عبدالرشید ہزاروی شامل ہیں۔آپ تقریباً تیس سال سے تدریسی فرائض مختلف مقامات پر سر انجام دیتے رہے۔ جس میں زیادہ عرصہ جامعہ سلفیہ فیصل آبادرہے۔ آپ کے اہم تلامذہ میں قاری محمد شعیب لیکچرار گورنمنٹ کالج ، مولانا عطاءالرحمن ثاقب ، مولانا یعقوب طاہر کراچی،پروفیسر عبدالرزاق ساجد ، مولانا سید عبدالستار شاہ صاحب شامل ہیں۔آپ عرصہ 25 سال سے جامع مسجد کوثر افغان آباد میں خطبہ جمعہ ارشاد فرما رہے ہیں۔ علاوہ جامع مسجد امین کوٹ میں مسلسل درس قرآن وحدیث دیتے ہیں۔ آپ کی تصنیفی خدمات میں " الدعا من الکتاب والسنہ ( عربی) کا اردو ترجمہ مقالہ، موضوع حدیث اور اس کے مراجع" ناشر ادارہ علوم اثریہ ہے۔
پروفیسر محمد یٰسین ظفر : پر نسپل جامعہ سلفیہ
محمد یٰسین ظفر 1956 میں پیدا ہوئے۔ مڈل تک تعلیم اپنے آبائی گاوں میں حاصل کی۔ اس کے بعد مدرسہ دارالقرآن والحدیث جناح کالونی میں داخل ہوئے۔ جامع ترمذی تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد جامعہ سلفیہ میں داخل ہوئے۔ اور 1977 میں فراغت پائی۔اس کے بعد اسلامک یونیورسٹی مدینہ منورہ سعودی عرب سے بی اے آرنر کیا پنجاب یونیورسٹی سے ایم اے عربی اعلی نمبروں میں پاس کیا۔ آپ کے خصوصی اساتذہ میں شیخ الحدیث حافظ ثناءاللہ مدنی ، مولانا حافظ عبدالرحمن مرحوم ، حافظ احمداللہ مرحوم ، مولانا محمد صدیق بلوچ مرحوم ، مولانا قدرت اللہ فوق ، فضیلة الشیخ عبدالرحمن الحذیفی امام وخطیب مسجد نبوی ،
فضیلة الشیخ عبدالمحسن المیحسن شامل ہیں۔
1982میں جامعہ سلفیہ بطور مدرس تشریف لائے ۔ تدریس کے ساتھ آپکو مدیر مکتب جامعہ سلفیہ مقر ر کردیا گیا۔ انتظامی امور میں خاص مہارت کی بدولت تمام دفتری امور سر انجام دینے لگے۔ 1986 میں جامعہ سلفیہ کمیٹی نے انہیں مدیر التعلیم مقرر کر دیا۔اور تاحال اس عہدے پر کامیابی سے کام سر انجام دے رہے ہیں ۔ انتظامی امور کے ساتھ تدریسی خدمت سر انجام دے رہے ہیں ۔تاریخ میں خصوصی دلچسپی کی وجہ سے سیرت اور اسلامی تاریخ پڑھاتے ہیں۔ علاوہ ازیں عقیدہ اسلامیہ ، اسلام کا اقتصادینظام بھی پڑھاتے رہے ۔ ان کے لیکچرز خصوصی توجہ سے سنے جاتے ہیں۔آپ کے شاگردوں میں ڈاکٹر جمیل احمد مالدیف کے سابق وزیر قانون، ڈاکٹر حسن سعید احمد فائز مالدیف کے موجود چیف جسٹسآف سپریم کوٹ ، نصیر اللہ ممبر قومی اسمبلی افغانستان ، صعبفرلی سری لنکا ، قاری تاج شاکر ، مولانا سیف اللہ طیب ، مولانامحمد ارشد مدرس جامعہ سلفیہ ، محمد اسحاق مدرس جامعہ لاہوراسلامیہ ۔آپ عرصہ دراز سے جامعہ کے مجلہ ترجمان الحدیث کے چیف ایڈیٹر ہیں ۔ اور حالات حاضرہ پر آپ کے بہت سے مضامین دینی جرائد کی زینت بنتے ہیں ۔ آپ عرصہ دس سال سے جامع مسجد طوبی میں خطابت کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔ علاوہ ازیں
مختلف مساجد میں درس قرآن وحدیث بھی ہوتے ہیں۔آپ نے متعدد قومی اور بین الاقوامی کانفرنسوں میں شرکت کی۔ جس میں دعوت اسلامی کانفرنس برمنگھم برطانیہ ، بین الاقوامی سیرت کانفرنس اسلام آباد ، دعوت اسلامی کانفرنس مالدیف ، بین المذاہب سیمنار بنکاک تھائی لینڈ ، انٹرنیشنل علماء کانفرنس
اسلام آباد بین المذاہب کانفرنس اسلام آبادشامل ہیں۔آپ نے متعدد ممالک کا دورہ بھی کیا ۔ جن میں سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، کویت ، ترکی، مصر ، برطانیہ ، ملایشیاءمالدیف ، سری لنکا ، تھائی لینڈ شامل ہیں ۔ جامعہ سلفیہ کی تعمیر وترقی میں آپ کی خصوصی دلچسپی شامل ہے ۔ علاوہ ازیں اسلامک یونیورسٹی کے قیام میں بھی آپ کی خدمات قابل قدر ہیں۔
پروفیسر نجیب اللہ طارق
پروفیسر نجیب اللہ طارق 1955 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد حکیم عبداللہ مرحوم فوج میں ملازم تھے۔ جب کہ ان کےدادا مولانا عبدالحمید معروف عالم دین تھے ۔ مولانا محمد یوسف کلکتوی کا تعلق بھی آپ کے خانوادے سے ہے ۔ آپ نے میٹرک پاس کرنے کے بعد جامعہ سلفیہ میں داخلہ لیا ۔ اور جامعہ کی تعلیم کے ساتھ ایف اے اور پنجاب یونیورسٹی سے بی اے کیا ۔جامعہ سلفیہ سے فراغت کے بعد اعلی تعلیم کے لیے مدینہ یونیورسٹی میں داخلہ لیا ۔ مدینہ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونےکے بعد جامعہ سلفیہ میں بطور استاد مقرر ہوئے ۔ آپ کے معروف اساتذہ میں الشیخ حسن بلتسانی ، مولانا قدرت اللہ فوق ، مولانامحمد اسحاق ، مولانا محمد صدیق ، مولانا عبید اللہ ، پروفیسر عبیدالرحمن مرحوم شامل ہیں۔آپ 1984 میں دبئی تشریف لے گئے ۔ اور عرصہ پندرہ سال دعوتی وتبلیغی خدمات سر انجام دیتے رہے ۔ پھر 1996 میں واپس جامعہ سلفیہ تشریف لے آئے ۔ تاحال جامعہ میں تدریسی خدمات سر انجام دے رہے ہیں ۔ آپ کے تلامذہ میں مولانا محمد بلال ،مولانا ثناءاللہ ، مولانا تحسین سرور شامل ہیں ۔ آپ بہت ذہین اور حاضر جواب ہیں۔ بہت اچھے مقرر اور ڈپیٹرر ہیں۔ شاعرانہ ذوق رکھتے تھے۔ طلبہ کے ادبی پروگرام کی نگرانی کرتے ہیں ۔ آپ عرصہ دراز سے جامع مسجد مبارک پیپلز کالونی میں خطیب ہیں ۔علاوہ ازیں متعدد کانفرنسوں میں جامعہ سلفیہ کی نمائندگی کا حق ادا کر چکے ہیں
مولانا محمد ادریس سلفی
مولانا محمد ادریس سلفی 1962 کو فیصل آباد میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم مدرسہ دارالقرآن والحدیث جناح کالونی سے حاصل کی۔اس کے بعد جامعہ سلفیہ میں داخل ہوئے ۔ جامعہ سے فراغت کے بعد اعلی تعلیم کے لیے مدینہ یونیورسٹی سعودی عرب میں داخل ہوئے ۔ کلیة الحدیث سے سند فراغت حاصل کی۔ اس کے بعد متعدد تربیتی ورکشاپس میں شرکت کر چکے ہیں۔ آپ کے اساتذہمیں حافظ ثناءاللہ مدنی صاحب ، مولانا قدرت اللہ فوق مرحوم ، مولانا حافظ عبدالعزیز علوی ، مولانا حافظ مسعود عالم شامل ہیں۔آپ عرصہ 24 سال سے تدریسی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ زیادہ تر وقت جامعہ سلفیہ میں صرف کیاہے۔ آپ تدریس کے ساتھ عرصہ 15 سال سے مدیر الامتحانات بھی ہیں۔ اور طلبہ کی ہم نصابی سر گرمیوں کےنگران بھی ہے ۔ بہت محنتی اور صاحب ذوق ہیں۔ آپ کے شاگردوں میں مولانا محمد ارشد ، مولانا امین الرحمن ساجد ، مولانا نذیر احمد شامل ہیں۔
عرصہ دراز سے جامع مسجد اقصی خوشاب میں خطیب ہیں ۔ دعوت و تبلیغ کے کام مین بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ۔ اور متعددمساجد میں آپ کے دروس بھی ہوتے ہیں ۔ نیکی کے کاموں میں پڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ۔ کسی پارسا یا غریب کی دعا کاسہارا ڈھونڈتے رہتے ہیں
مولانا ندیم شہباز
مولانا ندیم شہباز 1969 کو فیصل آباد میں پید اہوئے ۔ ابتدائی تعلیم جامعہ اسلامیہ گوجرانوالہ میں حاصل کی ۔ وفاق المدارس السلفیہ پاکستان سے الشہادة العالمیہ کی ڈگری حاصل کی ۔ آپ فاضل مدینہ یونیورسٹی ہیں ۔ عرصہ 14 سال سے تدریسی خدمات جامعہ سلفیہ میں سر انجام دے رہے ہیں۔ آپ کے اہم اساتذہ میں مولانا ابو البرکات احمد مرحوم ، مولانا محمد عبدہ الفلاح ، مولاناغلام احمد حریری ، مولانا ثناء اللہ فیروز پوری شامل ہیں ۔ جامعہ سلفیہ میں اہم اسباق پڑھاتے ہیں ۔ جس میں مشکوة المصابیح ہدایہ اولین ، اصول الشاشی وغیرہ شامل ہیں۔ اپ کے اہم تلامذہ میں قاری شعیب احمد ، فرحان امتیاز، عطاءالرحمن، عبداللہ سلفی ہاشم یزمانی اور محمد یوسف ہیں۔آپ عرصہ دراز سے جامع مسجد عمر میں خطبہ جمعہ ارشاد فرمارہے ہیں ۔ علاوہ ازیں فیصل آباد کی متعدد مساجد میں درس قرآن دیتے ہیں۔آپ نے " سیرت عمر " کا اردو ترجمہ کیا ہے ۔ اس کے علاوہ متعدد مضامین کا عربی سے اردو میں ترجمہ کیا ۔جو کہ ترجمان الحدیث میں شائع ہوئے ہیں۔
مولانا محمد صدیق
مولانا محمد صدیق 1965 کو فیصل آباد میں پیدا ہوئے ۔ ابتدائی تعلیم گاوں میں حاصل کی ۔ اس کے بعدجامعہ محمدیہ گوجرانوالہ سے فارغ التحصیل ہوئے ۔ وفاق المدارس السلفیہ سے الشہادة العالمیہ کی ڈگری حاصل کی ۔ اس کے ساتھ ساتھ فیصل آباد بورڈ سے فاضل عربی کی سند حاصل کی۔آپ کے اساتذہ میں حافظ عبدالمنان نورپوری، حافظ عبدالسلام بھٹوی اور پروفیسر غلام احمد حریری شامل ہیں۔ آپ عرصہ23 سال سے جامعہ سلفیہ میں تدریسی فرائض سر انجام دے رہے ہیں ۔ آپ کا اسلوب تدریس بہت منفرد ہے ۔ طبہ اس سے بہت مستفید ہوتے ہیں۔ آپ ابو داود شریف ، ترجمہ قرآن حکیم ، حماسہ ، اصول حدیث وغیرہ شامل ہیں۔آپ کے اہم تلامذہ میں پروفیسر عبدالرازق ساجد ، حافظ منیر احمد اظہر، مولانا امین الرحمن ساجد شامل ہیں۔ آپ عرصہ درا سےجامع مسجد اہل حدیث نشاط آباد میں خطیب ہیں ۔ فیصل آباد کی اہم مساجد میں آپ کے درس بھی ہوتے ہیں ۔ آپ کی تفسیر سورالعصر ، اسباب سعادت (ترجمہ) ، منصب نبوت (ترجمہ) تحفہ نحو (ترجمہ) طبع ہو چکی ہیں۔
مولانا عبدالعلیم
مولانا عبدالعلیم 1953 کو چک نمبر 36 گ ۔ ب فیصل آباد میں پیدا ہوئے ۔ ابتدائی تعلیم گاوں میں حاصل کی۔ اس کے بعد جامعہ تعلیمات اسلامیہ سے فراغت پائی ۔ اعلی تعلیم کے لیے مدینہ منورہ سعودی عرب تشریف لے گئے ۔ آپ نے مکہ مکرمہ سے تربیتی کورس برائے آئمہ وخطباء بھی کیا ۔ آپ کے اساتذہ میں مولانا عبداللہ ویرووالی ، مولانا محمود احمد غضنفر ، مولانا حافظ عبدالعزیز علوی، الشیخ حمود الوائلی شامل ہیں۔آپ نے مختلف مدارس میں تدریسی خدمات سر انجام دیں ۔ اب عرصہ 15 سال سے جامعہ سلفیہ میں پڑھا رہے ہیں ۔ بہت محنتی اور لگن کے ساتھ پڑھاتے ہیں ۔ آپ کے شاگردوں میں قاری حفیظ الرحمن ، مولانا نصراللہ ، قاری شعیب احمد ، مولانا محمد داود
شامل ہیں ۔ آپ نے مختلف مقامات پر خطبات جمعہ ارشاد فرمائے ہیں ۔ اور منھاج المسلم کو اپنے مطالعہ میں ضرو ر شاملرکھتے ہیں
مولانا محمدمنیر اظہر
مولانا محمد منیر اظہر 1972 کو ضلع خانیوال میں پیدا ہوئے ۔ ابتدائی تعلیم گاوں میں حاصل کی ۔ اس کے بعد جامعہ سلفیہ میں داخل ہوئے ۔ قرآن حکیم حفظ کیا ۔ اور پھر اسلامی علوم حاصل کرنے لگے ۔ مکمل تعلیم جامعہ میں حاصل کی۔ اسلامی علوم کےساتھ میٹرک ، ایف اے ، بی اے اور ایم اے پاس کیا ۔ اس کے ایم فل اور اب پی ایچ ڈی کر رہے ہیں ۔ جامعہ سے فراغت کے بعد مرکز تربیہ سے تخصص بھی کیا۔آپ کے اساتذہ میں قاری محمد رمضان ، حافظ عبدالعزیز علوی ، حافظ مسعود عالم، حافظ محمدشریف، مولانا ارشاد الحق اثری،مولانا علی محمد حنیف السلفی شامل ہیں ۔ آپ عرصہ 11 سال سے تدریسی فرائض سر انجام دے رہے ہیں ۔ اور اہم ترین اسباق زیر تدریس ہیں۔ طلبہ آپ کی تدریس سے بے حد متاثر ہیں۔آپ کے تلامذہ میں قاری سعید الرحمن ، قاری فرمان علی، حافظ محمد اسحاق، محمد منشاءطیب ، حافظ خبیب احمد کلیم شامل ہیں۔عرصہ آٹھ سال سے جامع مسجد اہل حدیث ڈھڈی والا میں مستقل خطبہ دے رہے ہیں ۔ جب کہ بعض مساجد میں درس قرآن بھی شامل ہیں۔آپ نے تین عدد عربی کتابوں کا ترجمہ کیا ہے۔ جب کہ بعض اساتذہ کرام کے مقالات کو کتابی شکل دی ہے۔ جو کہ شائع
ہو چکی ہے۔
مولانا فاروق الرحمن
حافظ فاروق الرحمن یزدانی 1972 کو جید چک ضلع شیخوپورہ میں پیدا ہوئے ۔ ابتدائی تعلیم گاوں میں حاصل کی ۔ اس کے بعد جامعہ رحمانیہ فاروق آباد میں داخلہ لیا۔ ثانویہ خاصہ تک تعلیم حاصل کی ۔ پھر جامعہ محمدیہ گوجرانوالہ تشریف لے گئے ۔ جہاں سے سند فراغت حاصل کی ۔ اس کے بعدوفاق المدارس السلفیہ پاکستان سے الشہادة العالمیہ کی سند حاصل کی ۔آپ کے اساتذہ کرام میں مولانا عبداللہ امجد چھتوی ، حافظعبدالمنان نور پوری ، مولانا عبدالحمید ہزاروی، مولانا عبدا لعزیز علوی، مولانا محمد عباس انجم شامل ہیں۔آپ عرصہ 16سال سے تدریسی خدمات سر انجام دے رہے ہیں ۔ دس سال سے جامعہ سلفیہ میں تعلیمی سر گرمیاں جاری رکھےہوئے ہیں۔ ترجمہ القرآن ، نسائی شریف، فقہ ، نحواور صرف کے مضامین زیر تدریس ہیں ۔آپ کے تلامذہ میں مولانا محمد اسحاق سلفی، حافظ عبدالرحمن لاہور، قاری منظور احمد مدرس جامعہ سلفیہ ، احسان یوسف ازھر یونیورسٹی مصر شامل ہیں۔ آپ مستقل خطبہ جمعہ ارشاد فرماتے ہیں ۔ بہترین مقرر ہیں ۔ اور اپنے موضوع کے ساتھ پورا انصاف کرتے ہیں ۔ مختلف مقامات پر دعوت و تبلیغ کے پروگرام کرتے ہیں ۔ مجلہ ترجمان الحدیث کے مدیر ہیں ۔ اور مستقل کالم نگار ہیں۔ بہت باصلاحیت اور منتظم ہیں۔ جس کام کی ذمہ داری قبول کر لیتے ہیں ۔ پوری لگن اور محنت سے کرتے ہیں ۔ اور اپنی مکمل گرفت رکھتے ہیں متعدد کتابیں تصنیف کیں۔ جن میں احناف کا رسول اللہ ﷺ سے اختلاف نے کافی شہرت حاصل کی ۔ جو ہر ہدایت شامل ہیں۔
قاری نوید الحسن لکھوی
قاری نوید الحسن لکھوی 1969 کو فیصل آبا د میں پیدا ہوئے ۔ آپ کے والد قاری محمد یوسف مرحوم بہت صالح اور خدام القرآن میں سے تھے ۔ پوری زندگی قرآن حکیم کی تعلیم دیتے رہے۔ انہوں نے اپنے والدسے ابتدائی تعلیم کی۔ قرآن حکیم مکمل حفظ کیا۔ابتدائی تعلیم مدرسہ دارالقرآن و الحدیث جناح کالونی سے حاصل کی۔ اس کے بعد جامعہ سلفیہ سے وابستہ ہوئے۔ اور سند فراغت حاصل کی۔ اس کے ساتھ وفاق المدارس السلفیہ سے الشہادة العالمیہ کی سند حاصل کی۔آپ کے اساتذہ میں مولانا ثناء اللہ مرحوم ، مولانا حافظ عبدالعزیز علوی ، مولانا علی محمد حنیف السلفی ، پروفیسر غلام احمد حریری شامل ہیں۔ آپ 19 سال سے جامعہ سلفیہ میں تدریسی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ آپ کا خاس ذوق قراة و تجوید ہے۔اس میں ممتاز مقام رکھتے ہیں ۔ آپ کے تلامذہ میں قاری منظور احمد ، قاری عمران ، قاری خبیب الرحمن شامل ہیں ۔ مختلفاسلامی ممالک کا دورہ کر چکے ہیں۔ جن میں سعودی عرب ، مصراور مالدیپ شامل ہیں۔ خصوصاً مالدیپ میں قومی مقابلہ حفظ القرآن میں بطور ممتحن شرکت کی ہے۔
مولانا محمد ارشد
مولانا محمد ارشد 1980 کو ضلع قصور میں پیدا ہوئے ۔ ابتدائی تعلیم اپنے گاوں میں حاصل کی ۔ اس کے بعد جامعہ سلفیہ سےمنسلک ہوئے ۔ الشہادة العالمیہ کی سند وفاق المدارس السلفیہ سےحاصل کی ۔ جب کہ بی اے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی طرف سے کیا۔ آپ کے اساتذہ میں مولانا عبدالعزیز علوی ، مولانا محمد یونس ، مولانا حافظ مسعود عالم ، مفتی عبدالحنان شامل ہیں۔ عرصہ 6 سال سے جامعہ سلفیہ میں تدریسی فرائض سر انجام دے رہے ہیں ۔ بہت محنتی اور مخلص ہیں۔ جامعہ کے اغراض و مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے مکمل تعاون کرتے ہیں ۔ اداری کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ۔ مستقل خطبہ جمعہ
پڑھاتے ہیں۔ جامعہ کے شعبہ دعوت وتبلیغ میں بھی سر گرم ہیں۔ اور قرب وجوار کے دیہاتوں میں بھر پور شرکت کرتے ہیں
مولانا محمد زبیر
حافظ محمد زبیر 1978 کو فیصل آباد میں پید اہوئے ۔ سب سے پہلے قرآن حکیم حفظ کیا ۔ میٹرک کرنے کے بعد دینی تعلیم کےحصول کا شوق پیدا ہوا۔ جامعہ اسلامیہ غلام محمد آباد سے تعلیم کا آغاز کیا ۔ اس کے بعد جامعہ سلفیہ میں تعلیم کی تکمیل کی ۔وفاق المدارس السلفیہ سے الشہادة العالمیہ کی ڈگری حاصل کی ۔ آپ کے اساتذہ میں حافظ عبدالعزیز علوی ، مولانا حافظ مسعودعالم ، مولانا محمد یونس ، قاری نصر اللہ رحیمی ، مولانا اصغر علی شامل ہیں۔آپ شعبہ حفظ القرآن کے کامیاب استاد ہیں ۔ اور کافی عرصہ سے جامع مسجد طوبیٰ میں حفظ القرآن کروا رہے ہیں۔ آج کل جامعہسلفیہ میں بطور مدرس خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ نحو ، صرف کے کامیاب استاد ہیں ۔ اور بڑی محنت اور لگن سے پڑھاتےہیں۔ آپ نے کافیہ کا اردو ترجمہ کیا۔ جو طبع ہو چکا ہے۔ علاوہ ازیں نحو وصرف پر آسان طریقے سے کتب مرتب کرنے کا عزرکھتے ہیں
مولانا نذیر احمد
مولانا نذیر احمد 1979 کو تحصیل ننکانہ صاحب میں پیدا ہوئے ۔ ابتدائی تعلیم گاوں میں حاصل کی ۔ اس کے بعد جامعہ سلفیہ میں داخل ہوئے۔ وفاق المدارس السلفیہ سے الشہادة العالمیہ کا امتحان پاس کیا ۔ دوران تعلیم پنجاب یونیورسٹی سے بی اے بھی کیا۔آپ کے اساتذہ میں حافظ عبدالعزیز علوی ، مولانا محمد یونس ، مفتی عبدالحنان ، مولانا محمد ادریس سلفی شامل ہیں ۔عرصہ 9سال سے جامعہ سلفیہ میں تدریسی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ تدریس کے ساتھ لائبریری جامعہ میں بھی وقت دیتے ہیں۔ طلبہکے کھانے کے انچارج ہیں۔ بہت بااخلاق اور دھیمانہ مزاج اور خدمت کا جذبہ رکھتے ہیں۔