• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

جانور، مردہ اور چھوٹی بچی سے زنا پر وضو نہیں ٹوٹتا

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
مسٹر لولی سارا وقت،
اپنے فرقہ نام نہاد اہلحدیث پر رحم کرو ، اور ایسی فضول و بچگانہ پوسٹیں کرو تو پھر ایسا کیا کرو کہ تمہارہ مزھب ، فرقہ یا جو بھی کچھ اس بارے میں کہتا ہے اور اس بارے میں جو قرآن اور حدیث تمہارے پاس ہو اسے بھی پیش کیا کرو تاکہ معلوم تو ہو کہ اہل سنت والجماعت احناف کا یہ مسئلہ کس آیت یا حدیث کے خلاف ھے اور یہ بھی معلوم ہو کہ مزکورہ مسئلہ میں تمہارے فرقے کا کیا موقف ہے ؟
امید ہے سمجھ گئے ہوگے ؟
اسلئے شاباش اب جتنا جلدی ہوسکے اس بارے میں قرآن اور حدیث پیش کرو بغیر کفر و شرک کئے،تمہارے مزھب کے عین مطابق۔


يعني جانور(مثلاً گدھی وغیرہ) اور مُردہ عورت اور معصوم بچی سے وطی (زنا) کرنے سے وضو ٹوٹتا ہے یا نہیں ؟ انزال کے بعد اورپہلے دونوں صورتوں میں؟؟تاکہ تمہارے فرقے کا موقف سامنے آئے۔
کیونکہ تمہارے بڑے بڑے اکابرین بھی کچھ ایسا ایسا کہتے آئے ہیں اور یہ تو چوپائے ، مردہ عورت کا معاملہ ہے ، آپ کے مولوی محمد سعید بنارسی تو لکھتے ہیں کہ حضرت عثمان رضی الله عنه ، ظاہری ، امام بخاری اور بعض تابعین رحمه الله فرماتے ہیں کہ اگر بیوی سے صحبت کرے اور انزال نہ ہو تو غسل واجب نہیں ہوتا (ہدایت قلوب قاسیہ ص 36)اور نواب صدیق حسن صاحب لکھتے ہیں یہ مذہب حضرت عثمان ، علی بن ابی طالب ،‏‎ ‎طلحہ ، زبیر ، ابی بن کعب اور ابو ایوب انصاری رضی الله عنهم کا ہے (الروضۃ الندیہ ص 34 ج 1 ) یہ مذہب امام بخاری رحمه الله کا ہے (ہدیۃ المھدی ص 24 ج 3 )کیا ان حضرات کو آپ ساری عمر کا جنبی ہی قراردیں گے ؟ یا پھر ملامت کریں گے اپنے بڑے بڑے مولویوں پر یا پھر کچھ پیش کریں گے قرآن و حدیث سے ؟؟
فلحال اتنا کافی ہے ، اگر افاقہ نہ ہوا تو پھر مزید بھی خدمت کے لئے حاضر ہوتا رہوں گا ۔
شکریہ

پہلے آپ تو یہ مسئلہ اپنی فقہ کا دلیل سے پیش کریں -

(و) لا وطء بھیمة أو ميتة أو صغيرة غير مشتهاة

يعني جانور(مثلاً گدھی وغیرہ) اور مُردہ عورت اور معصوم بچی سے وطی (زنا) کرنے سے وضو نہیں ٹوٹتا۔

(درمختار کتاب الطھارۃ ص ۲۸)


کیوں کہ امام ابو حنیفہ رحم اللہ نے کہا ہے کہ کسی پر حلال نہیں کہ میرے حکم کے مطابق فتوی دے جب تک کے اسے یہ پتہ نہ چلے اس کی اصل کیا ھے۔


55555555555555.jpg
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
مسٹر لولی سارا وقت،
اپنے فرقہ نام نہاد اہلحدیث پر رحم کرو ، اور ایسی فضول و بچگانہ پوسٹیں کرو تو پھر ایسا کیا کرو کہ تمہارہ مزھب ، فرقہ یا جو بھی کچھ اس بارے میں کہتا ہے اور اس بارے میں جو قرآن اور حدیث تمہارے پاس ہو اسے بھی پیش کیا کرو تاکہ معلوم تو ہو کہ اہل سنت والجماعت احناف کا یہ مسئلہ کس آیت یا حدیث کے خلاف ھے اور یہ بھی معلوم ہو کہ مزکورہ مسئلہ میں تمہارے فرقے کا کیا موقف ہے ؟
امید ہے سمجھ گئے ہوگے ؟
اسلئے شاباش اب جتنا جلدی ہوسکے اس بارے میں قرآن اور حدیث پیش کرو بغیر کفر و شرک کئے،تمہارے مزھب کے عین مطابق۔


يعني جانور(مثلاً گدھی وغیرہ) اور مُردہ عورت اور معصوم بچی سے وطی (زنا) کرنے سے وضو ٹوٹتا ہے یا نہیں ؟ انزال کے بعد اورپہلے دونوں صورتوں میں؟؟تاکہ تمہارے فرقے کا موقف سامنے آئے۔
کیونکہ تمہارے بڑے بڑے اکابرین بھی کچھ ایسا ایسا کہتے آئے ہیں اور یہ تو چوپائے ، مردہ عورت کا معاملہ ہے ، آپ کے مولوی محمد سعید بنارسی تو لکھتے ہیں کہ حضرت عثمان رضی الله عنه ، ظاہری ، امام بخاری اور بعض تابعین رحمه الله فرماتے ہیں کہ اگر بیوی سے صحبت کرے اور انزال نہ ہو تو غسل واجب نہیں ہوتا (ہدایت قلوب قاسیہ ص 36)اور نواب صدیق حسن صاحب لکھتے ہیں یہ مذہب حضرت عثمان ، علی بن ابی طالب ،‏‎ ‎طلحہ ، زبیر ، ابی بن کعب اور ابو ایوب انصاری رضی الله عنهم کا ہے (الروضۃ الندیہ ص 34 ج 1 ) یہ مذہب امام بخاری رحمه الله کا ہے (ہدیۃ المھدی ص 24 ج 3 )کیا ان حضرات کو آپ ساری عمر کا جنبی ہی قراردیں گے ؟ یا پھر ملامت کریں گے اپنے بڑے بڑے مولویوں پر یا پھر کچھ پیش کریں گے قرآن و حدیث سے ؟؟
فلحال اتنا کافی ہے ، اگر افاقہ نہ ہوا تو پھر مزید بھی خدمت کے لئے حاضر ہوتا رہوں گا ۔
شکریہ
عالی جناب دعوی آپ نے کیا ہے ان چیزوں کے ساتھ زنا کرنے سے وضو نہیں ٹوٹتا تو دلیل بھی آپ کے ذمہ ہے؟
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
مسٹر لولی سارا وقت،
اپنے فرقہ نام نہاد اہلحدیث پر رحم کرو ، اور ایسی فضول و بچگانہ پوسٹیں کرو تو پھر ایسا کیا کرو کہ تمہارہ مزھب ، فرقہ یا جو بھی کچھ اس بارے میں کہتا ہے اور اس بارے میں جو قرآن اور حدیث تمہارے پاس ہو اسے بھی پیش کیا کرو تاکہ معلوم تو ہو کہ اہل سنت والجماعت احناف کا یہ مسئلہ کس آیت یا حدیث کے خلاف ھے اور یہ بھی معلوم ہو کہ مزکورہ مسئلہ میں تمہارے فرقے کا کیا موقف ہے ؟
امید ہے سمجھ گئے ہوگے ؟
اسلئے شاباش اب جتنا جلدی ہوسکے اس بارے میں قرآن اور حدیث پیش کرو بغیر کفر و شرک کئے،تمہارے مزھب کے عین مطابق۔


يعني جانور(مثلاً گدھی وغیرہ) اور مُردہ عورت اور معصوم بچی سے وطی (زنا) کرنے سے وضو ٹوٹتا ہے یا نہیں ؟ انزال کے بعد اورپہلے دونوں صورتوں میں؟؟تاکہ تمہارے فرقے کا موقف سامنے آئے۔
کیونکہ تمہارے بڑے بڑے اکابرین بھی کچھ ایسا ایسا کہتے آئے ہیں اور یہ تو چوپائے ، مردہ عورت کا معاملہ ہے ، آپ کے مولوی محمد سعید بنارسی تو لکھتے ہیں کہ حضرت عثمان رضی الله عنه ، ظاہری ، امام بخاری اور بعض تابعین رحمه الله فرماتے ہیں کہ اگر بیوی سے صحبت کرے اور انزال نہ ہو تو غسل واجب نہیں ہوتا (ہدایت قلوب قاسیہ ص 36)اور نواب صدیق حسن صاحب لکھتے ہیں یہ مذہب حضرت عثمان ، علی بن ابی طالب ،‏‎ ‎طلحہ ، زبیر ، ابی بن کعب اور ابو ایوب انصاری رضی الله عنهم کا ہے (الروضۃ الندیہ ص 34 ج 1 ) یہ مذہب امام بخاری رحمه الله کا ہے (ہدیۃ المھدی ص 24 ج 3 )کیا ان حضرات کو آپ ساری عمر کا جنبی ہی قراردیں گے ؟ یا پھر ملامت کریں گے اپنے بڑے بڑے مولویوں پر یا پھر کچھ پیش کریں گے قرآن و حدیث سے ؟؟
فلحال اتنا کافی ہے ، اگر افاقہ نہ ہوا تو پھر مزید بھی خدمت کے لئے حاضر ہوتا رہوں گا ۔
شکریہ
دعوی آپ نے کیا ہے اور جواب ہم دیں کیون؟
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
مسٹر لولی سارا وقت،
اپنے فرقہ نام نہاد اہلحدیث پر رحم کرو ، اور ایسی فضول و بچگانہ پوسٹیں کرو تو پھر ایسا کیا کرو کہ تمہارہ مزھب ، فرقہ یا جو بھی کچھ اس بارے میں کہتا ہے اور اس بارے میں جو قرآن اور حدیث تمہارے پاس ہو اسے بھی پیش کیا کرو تاکہ معلوم تو ہو کہ اہل سنت والجماعت احناف کا یہ مسئلہ کس آیت یا حدیث کے خلاف ھے اور یہ بھی معلوم ہو کہ مزکورہ مسئلہ میں تمہارے فرقے کا کیا موقف ہے ؟
امید ہے سمجھ گئے ہوگے ؟
اسلئے شاباش اب جتنا جلدی ہوسکے اس بارے میں قرآن اور حدیث پیش کرو بغیر کفر و شرک کئے،تمہارے مزھب کے عین مطابق۔


يعني جانور(مثلاً گدھی وغیرہ) اور مُردہ عورت اور معصوم بچی سے وطی (زنا) کرنے سے وضو ٹوٹتا ہے یا نہیں ؟ انزال کے بعد اورپہلے دونوں صورتوں میں؟؟تاکہ تمہارے فرقے کا موقف سامنے آئے۔
کیونکہ تمہارے بڑے بڑے اکابرین بھی کچھ ایسا ایسا کہتے آئے ہیں اور یہ تو چوپائے ، مردہ عورت کا معاملہ ہے ، آپ کے مولوی محمد سعید بنارسی تو لکھتے ہیں کہ حضرت عثمان رضی الله عنه ، ظاہری ، امام بخاری اور بعض تابعین رحمه الله فرماتے ہیں کہ اگر بیوی سے صحبت کرے اور انزال نہ ہو تو غسل واجب نہیں ہوتا (ہدایت قلوب قاسیہ ص 36)اور نواب صدیق حسن صاحب لکھتے ہیں یہ مذہب حضرت عثمان ، علی بن ابی طالب ،‏‎ ‎طلحہ ، زبیر ، ابی بن کعب اور ابو ایوب انصاری رضی الله عنهم کا ہے (الروضۃ الندیہ ص 34 ج 1 ) یہ مذہب امام بخاری رحمه الله کا ہے (ہدیۃ المھدی ص 24 ج 3 )کیا ان حضرات کو آپ ساری عمر کا جنبی ہی قراردیں گے ؟ یا پھر ملامت کریں گے اپنے بڑے بڑے مولویوں پر یا پھر کچھ پیش کریں گے قرآن و حدیث سے ؟؟
فلحال اتنا کافی ہے ، اگر افاقہ نہ ہوا تو پھر مزید بھی خدمت کے لئے حاضر ہوتا رہوں گا ۔
شکریہ
اگر امام صاحب سے غلطی ہو سکتی ہے توان سے بھی ہو سکتی ہے ، تم امام صاحب کتنے مساءل کو رد کر دیا ہے ،
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
پہلے آپ تو یہ مسئلہ اپنی فقہ کا دلیل سے پیش کریں -

(و) لا وطء بھیمة أو ميتة أو صغيرة غير مشتهاة

يعني جانور(مثلاً گدھی وغیرہ) اور مُردہ عورت اور معصوم بچی سے وطی (زنا) کرنے سے وضو نہیں ٹوٹتا۔

(درمختار کتاب الطھارۃ ص ۲۸)


کیوں کہ امام ابو حنیفہ رحم اللہ نے کہا ہے کہ کسی پر حلال نہیں کہ میرے حکم کے مطابق فتوی دے جب تک کے اسے یہ پتہ نہ چلے اس کی اصل کیا ھے۔


:::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::

اول
اگر لولی ساراوقت صاحب لوگوں کو یہ فریب دینا چاہتے ہیں کہ فقہ حنفی میں چوپائے سے بدکاری جائز ہے ،تو یہ بالکل جھوٹ ہے،کیونکہ ““اگر کوئی مرد یا عورت چوپائے سے بد فعلی کرے یا کرائے تو تعزیر واجب ہے““
( درمختار مع الشامی ص 155 ج 3)

دوم
لولی ساراوقت نے تاثر یہی دینے کی کوشش کی ہے کہ یہ مسائل قرآن و حدیث کے خلاف ہیں ،اس لئے لولی ساراوقت کا فرض ہے کہ وہ کوئی آیت یا صحیح، صریح غیر معارض حدیث پیش کریں کہ چوپائے یا مردہ سے بدفعلی کرنے پر بلاانزال غسل فرض ہے اور وضوع نہیں رہتا، ورنہ ان مسائل کو خالی خولی قرآن و حدیث کے خلاف کہنا یا تاثر دینا بھی قرآن و حدیث پر جھوٹ ہے ۔کیونکہ مزکورہ اعتراض شدہ مسئلہ نہ قرآن ہے اور ناہی حدیث بلکہ اجتہادی قول ہے"قھستانی "کا اور وہ بھی "مرجوع" ۔

سوم
تمہارے بڑے بڑے اکابرین مولوی بھی کچھ ایسا ایسا کہتے آئے ہیں اور یہ تو چوپائے ، مردہ عورت کا معاملہ ہے ، آپ کے مولوی محمد سعید بنارسی تو لکھتے ہیں کہ حضرت عثمان رضی الله عنه ، ظاہری ، امام بخاری اور بعض تابعین رحمه الله فرماتے ہیں کہ
“اگر بیوی سے صحبت کرے اور انزال نہ ہو تو غسل واجب نہیں ہوتا“
(ہدایت قلوب قاسیہ ص 36)
اور نواب صدیق حسن صاحب لکھتے ہیں
“ یہ مذہب حضرت عثمان ، علی بن ابی طالب ،‏‎ ‎طلحہ ، زبیر ، ابی بن کعب اور ابو ایوب انصاری رضی الله عنهم کا ہے “
(الروضۃ الندیہ ص 34 ج 1 )
“یہ مذہب امام بخاری رحمه الله کا ہے“
(ہدیۃ المھدی ص 24 ج 3 )
کیا ان حضرات کو آپ ساری عمر کا جنبی ہی قراردیں گے ؟ یا پھر ملامت کریں گے اپنے بڑے بڑے مولویوں پر یا پھر کچھ پیش کریں گے قرآن و حدیث سے ؟؟

چہارم
ذرا اپنے فرقہ نام نہاد اہل حدیث کے عقیدہ کے مطابق نام نہاد خود ساختہ فقہ نبوی کا مسئلہ پڑھ لیں
“ اگر چوپائے کی شرمگاہ یا جانور یا آدمی کی دبر میں عضو مخصوص داخل کرے تو غسل فرض نہیں ۔ اور اگر مردہ عورت کی شرمگاہ میں داخل کرلے تو راجح یہی ہے کہ غسل واجب نہیں“
(نزل الابرار ص 23 ج 1 )
کیا فقہ نبوی صلی الله علیه وسلم میں بھی جنبی پاک کا پاک ہی رہتا ہے ؟
کیا واقعی یہ مسائل حدیث صحیح سے ثابت ہیں یا وحید الزماں غیر مقلد نے اس کو فقہ نبوی کہہ کر حضور صلی الله علیه وسلم پر جھوٹ بولا ہے ؟
اگر جھوٹ بولا تو کافر ہوا کہ نہیں ؟
اگر جھوٹا نہیں مانتے بلکہ صرف اس کی لکھی کتابوں کو ماننے سے جھوٹ موٹ انکار کرتے ہو تو پھر کسی غیر مقلد مولوی کی کفریہ شرکیہ تقلید کرو اور مجھے وہ آیت دکھاو یا حدیث جس میں وحید الزمان غیر مقلد کے اقتباس کی دلیل ہو۔
پنجم
ایک حدیث میں ““ انما الماء من الماء““ (صحیح مسلم، الحيض، باب انما الماء من الماء)کہ غسل انزال کے بعد فرض ہوتا ہے ۔
دوسری حدیث ہے کہ جب عورت کو دخول ہوجائے ، غسل فرض ہے ، انزال ہو یا نہ ہو ،
““وحدثنا أبو نعيم،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن هشام،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن قتادة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن الحسن،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن أبي رافع،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن أبي هريرة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ إذا جلس بين شعبها الأربع ثم جهدها،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فقد وجب الغسل ‏"‏‏.۔۔۔الخ
امام بخاری نے فرمایا کہ ہم سے ابونعیم نے بیان کیا، وہ ہشام سے، وہ قتادہ سے، وہ امام حسن بصری سے، وہ ابورافع سے، وہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب مرد عورت کے چہار زانو میں بیٹھ گیا اور اس کے ساتھ جماع کے لئے کوشش کی تو غسل واجب ہو گیا،۔۔ الخ““(صحیح بخاری، الغسل، باب اذا التقی الختانان)
غسل واجب ہو جاتا ہے، خواہ انزال نہ بھی ہو۔
یہ دونوں حدیثیں بظاہر متعارض ہیں ،اس لئے اس متعارض کو رفع کرنے کے لئے““ اجتہاد ““کی ضرورت پڑی ۔ احناف کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ حتی الوسع تمام احادیث پر عمل ہوجائے ۔الحمدللہ

اس لئے انہوں نے کہا کہ اصل سبب وجوب غسل کا انزال ہی ہے “ انما الماء من الماء “لیکن کبھی انزال حقیقتا ہوتا ہے اور کبھی حکما۔

حکما انزال یہ ہے کہ اپنی ہم جنس کے ساتھ جو مشتھاۃ ، محل وقوع اور قابل شہوت ہو ، سے جماع کرے تو ہم جنس ہونے کی وجہ سے دخول ہی کامل شہوت ہے اس لیے اس کامل شہوت کو قائم مقام انزال کے قرار دیا گیا ، جیسا کہ “اذا مس الختان“ والی حدیث ہے ۔

انزال حقیقتا غیر ہم جنس جانور یا مردہ جو محل شہوت نہیں یا نہیں رہا ، یہاں محض دخول کمال شہوت نہیں بلکہ انزال کمال شہوت ہے ۔ اس لئے انزال سے قبل غسل لازم نہ ہوگا ، انزال کے بعد لازم ہوگا ۔ جو “ انما الماء من الماء “ کے موافق ہے ۔

ششم
اور صغیرہ اتنی چھوٹی کہ دخول ہو ہی نہ سکے ، وہاں انزال سے پہلے غسل فرض نہ ہوگا ، اور جس میں دخول ہوسکتا ہے وہاں صحیح یہ ہے کہ غسل واجب ہے ۔اور ردالمختار ص 112 ج 1= بحرالرائق ص 61 ج 1 = مراقی الفلاح ص 57 = طحاوی ص 57 پر ہے کہ صحیح یہی ہے اس پر غسل فرض ہے ۔
اور جناب لولی ساراااااوقت صاحب ،آپ "مرجوع" اقتباس کو لے کر پیٹ رہے ہیں وہ بھی ایک ہی رخ سے ۔
اب لولی ساراوقت صاحب سے گزارش ہے کہ مزید اس بارے میں اپنا سارا وقت برباد نہ کریں بلکہ کوئی اچھا کام کریں ، کیونکہ ایسے مسائل جن پر ہمارا عمل ہی نہیں انہیں اپنے محدث فورم پر لگانا اور جواب مانگنا اچھی بات نہیں ، کیونکہ کم از کم ایک سو تھریڈ میں بھی یہاں چند دنوں کے اندر بناکر ڈال سکتا ہوں جس کے بعد یقینا انتظامیہ حرکت میں آئے گی ۔ اور تم ساراٹائیم تمارے بڑے بڑے مولویوں کا کتابوں میں بھرا گند صاف کرتے گزر جائے گا ۔
نمونا دکھاؤں ؟
نزل الابرار من فقہ النبی المختار سے
دیکھو
1
جن نے عورت سے صحبت کی ، عورت کو انزال نہیں ہوا تو عورت پر غسل فرض نہیں۔صفحہ23جلد1
2
جانور کی شرمگاہ میں جماع کیا تو غسل فرض نہیں۔جلد1صفحہ23
3
جانور کی دبر میں جماع کیا تو غسل فرض نہیں۔جلد1 صفحہ 23
4
مردہ عورت سے جماع کیا تو غسل فرض نہیں۔جلد1صفحہ23
5
قریب البلوغ لڑکے یا لڑکی نے صحبت کی یا کروائی تو غسل فرض نہیں۔جلد1 صفحہ23
6
مرد نے انزال کے وقت عضو کو زور سے پکڑ لیا یہاں تک کہ شہوت ختم ہوگئی اب اگر منی نکلی تو غسل فرض نہیں۔جلد1صفحہ23
7
کسی عورت نے غیر آدمی(یعنی غیر انسانی مخلوق) کا عضو خاص اپنی شرم گاہ میں داخل کروایا ،تو غسل فرض نہیں۔جلد1صفحہ24

یہ چند ایسے مسائل تھے کہ جس کے نتیجہ میں تمام غیر مقلد یت مجبور ہوگئی رافضیوں جیسا تکیہ کرنے پر کہ فلاں مولوی ہمارا نہیں اور فلاں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں اور فلاں کی کسی کتاب کو ہم نہیں مانتے ۔۔وغیرہ وغیرہ۔جیسا کہ اس لنک پر بھی دیکھا جاسکتا ہےhttp://forum.mohaddis.com/threads/نواب-وحید-الزماں-کی-شخصیت،-ایک-تحقیقی-جائزہ.626/page-8

امید ہے اب لولی سارا وقت صاحب صرف قرآن اور حدیث پیش کریں گے اور نزل الابرار کا یا تو دفاع کریں گے یا رد اور الدرمختار کا صرف رد ۔

شکریہ
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
:::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::



تمہارے بڑے بڑے اکابرین مولوی بھی کچھ ایسا ایسا کہتے آئے ہیں اور یہ تو چوپائے ، مردہ عورت کا معاملہ ہے ، آپ کے مولوی محمد سعید بنارسی تو لکھتے ہیں کہ حضرت عثمان رضی الله عنه ، ظاہری ، امام بخاری اور بعض تابعین رحمه الله فرماتے ہیں کہ
“اگر بیوی سے صحبت کرے اور انزال نہ ہو تو غسل واجب نہیں ہوتا“
(ہدایت قلوب قاسیہ ص 36)
اور نواب صدیق حسن صاحب لکھتے ہیں
“ یہ مذہب حضرت عثمان ، علی بن ابی طالب ،‏‎ ‎طلحہ ، زبیر ، ابی بن کعب اور ابو ایوب انصاری رضی الله عنهم کا ہے “
(الروضۃ الندیہ ص 34 ج 1 )
“یہ مذہب امام بخاری رحمه الله کا ہے“
(ہدیۃ المھدی ص 24 ج 3 )
کیا ان حضرات کو آپ ساری عمر کا جنبی ہی قراردیں گے ؟ یا پھر ملامت کریں گے اپنے بڑے بڑے مولویوں پر یا پھر کچھ پیش کریں گے قرآن و حدیث سے ؟؟

چہارم
ذرا اپنے فرقہ نام نہاد اہل حدیث کے عقیدہ کے مطابق نام نہاد خود ساختہ فقہ نبوی کا مسئلہ پڑھ لیں
“ اگر چوپائے کی شرمگاہ یا جانور یا آدمی کی دبر میں عضو مخصوص داخل کرے تو غسل فرض نہیں ۔ اور اگر مردہ عورت کی شرمگاہ میں داخل کرلے تو راجح یہی ہے کہ غسل واجب نہیں“
(نزل الابرار ص 23 ج 1 )
کیا فقہ نبوی صلی الله علیه وسلم میں بھی جنبی پاک کا پاک ہی رہتا ہے ؟
کیا واقعی یہ مسائل حدیث صحیح سے ثابت ہیں یا وحید الزماں غیر مقلد نے اس کو فقہ نبوی کہہ کر حضور صلی الله علیه وسلم پر جھوٹ بولا ہے ؟
اگر جھوٹ بولا تو کافر ہوا کہ نہیں ؟
اگر جھوٹا نہیں مانتے بلکہ صرف اس کی لکھی کتابوں کو ماننے سے جھوٹ موٹ انکار کرتے ہو تو پھر کسی غیر مقلد مولوی کی کفریہ شرکیہ تقلید کرو اور مجھے وہ آیت دکھاو یا حدیث جس میں وحید الزمان غیر مقلد کے اقتباس کی دلیل ہو۔
پنجم
ایک حدیث میں ““ انما الماء من الماء““ (صحیح مسلم، الحيض، باب انما الماء من الماء)کہ غسل انزال کے بعد فرض ہوتا ہے ۔
دوسری حدیث ہے کہ جب عورت کو دخول ہوجائے ، غسل فرض ہے ، انزال ہو یا نہ ہو ،
““وحدثنا أبو نعيم،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن هشام،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن قتادة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن الحسن،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن أبي رافع،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن أبي هريرة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ إذا جلس بين شعبها الأربع ثم جهدها،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فقد وجب الغسل ‏"‏‏.۔۔۔الخ
امام بخاری نے فرمایا کہ ہم سے ابونعیم نے بیان کیا، وہ ہشام سے، وہ قتادہ سے، وہ امام حسن بصری سے، وہ ابورافع سے، وہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب مرد عورت کے چہار زانو میں بیٹھ گیا اور اس کے ساتھ جماع کے لئے کوشش کی تو غسل واجب ہو گیا،۔۔ الخ““(صحیح بخاری، الغسل، باب اذا التقی الختانان)
غسل واجب ہو جاتا ہے، خواہ انزال نہ بھی ہو۔
یہ دونوں حدیثیں بظاہر متعارض ہیں ،اس لئے اس متعارض کو رفع کرنے کے لئے““ اجتہاد ““کی ضرورت پڑی ۔ احناف کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ حتی الوسع تمام احادیث پر عمل ہوجائے ۔الحمدللہ

اس لئے انہوں نے کہا کہ اصل سبب وجوب غسل کا انزال ہی ہے “ انما الماء من الماء “لیکن کبھی انزال حقیقتا ہوتا ہے اور کبھی حکما۔

حکما انزال یہ ہے کہ اپنی ہم جنس کے ساتھ جو مشتھاۃ ، محل وقوع اور قابل شہوت ہو ، سے جماع کرے تو ہم جنس ہونے کی وجہ سے دخول ہی کامل شہوت ہے اس لیے اس کامل شہوت کو قائم مقام انزال کے قرار دیا گیا ، جیسا کہ “اذا مس الختان“ والی حدیث ہے ۔

انزال حقیقتا غیر ہم جنس جانور یا مردہ جو محل شہوت نہیں یا نہیں رہا ، یہاں محض دخول کمال شہوت نہیں بلکہ انزال کمال شہوت ہے ۔ اس لئے انزال سے قبل غسل لازم نہ ہوگا ، انزال کے بعد لازم ہوگا ۔ جو “ انما الماء من الماء “ کے موافق ہے ۔

ششم
اور صغیرہ اتنی چھوٹی کہ دخول ہو ہی نہ سکے ، وہاں انزال سے پہلے غسل فرض نہ ہوگا ، اور جس میں دخول ہوسکتا ہے وہاں صحیح یہ ہے کہ غسل واجب ہے ۔اور ردالمختار ص 112 ج 1= بحرالرائق ص 61 ج 1 = مراقی الفلاح ص 57 = طحاوی ص 57 پر ہے کہ صحیح یہی ہے اس پر غسل فرض ہے ۔
اور جناب لولی ساراااااوقت صاحب ،آپ "مرجوع" اقتباس کو لے کر پیٹ رہے ہیں وہ بھی ایک ہی رخ سے ۔
اب لولی ساراوقت صاحب سے گزارش ہے کہ مزید اس بارے میں اپنا سارا وقت برباد نہ کریں بلکہ کوئی اچھا کام کریں ، کیونکہ ایسے مسائل جن پر ہمارا عمل ہی نہیں انہیں اپنے محدث فورم پر لگانا اور جواب مانگنا اچھی بات نہیں ، کیونکہ کم از کم ایک سو تھریڈ میں بھی یہاں چند دنوں کے اندر بناکر ڈال سکتا ہوں جس کے بعد یقینا انتظامیہ حرکت میں آئے گی ۔ اور تم ساراٹائیم تمارے بڑے بڑے مولویوں کا کتابوں میں بھرا گند صاف کرتے گزر جائے گا ۔
نمونا دکھاؤں ؟
نزل الابرار من فقہ النبی المختار سے
دیکھو
1
جن نے عورت سے صحبت کی ، عورت کو انزال نہیں ہوا تو عورت پر غسل فرض نہیں۔صفحہ23جلد1
2
جانور کی شرمگاہ میں جماع کیا تو غسل فرض نہیں۔جلد1صفحہ23
3
جانور کی دبر میں جماع کیا تو غسل فرض نہیں۔جلد1 صفحہ 23
4
مردہ عورت سے جماع کیا تو غسل فرض نہیں۔جلد1صفحہ23
5
قریب البلوغ لڑکے یا لڑکی نے صحبت کی یا کروائی تو غسل فرض نہیں۔جلد1 صفحہ23
6
مرد نے انزال کے وقت عضو کو زور سے پکڑ لیا یہاں تک کہ شہوت ختم ہوگئی اب اگر منی نکلی تو غسل فرض نہیں۔جلد1صفحہ23
7
کسی عورت نے غیر آدمی(یعنی غیر انسانی مخلوق) کا عضو خاص اپنی شرم گاہ میں داخل کروایا ،تو غسل فرض نہیں۔جلد1صفحہ24

یہ چند ایسے مسائل تھے کہ جس کے نتیجہ میں تمام غیر مقلد یت مجبور ہوگئی رافضیوں جیسا تکیہ کرنے پر کہ فلاں مولوی ہمارا نہیں اور فلاں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں اور فلاں کی کسی کتاب کو ہم نہیں مانتے ۔۔وغیرہ وغیرہ۔جیسا کہ اس لنک پر بھی دیکھا جاسکتا ہےhttp://forum.mohaddis.com/threads/نواب-وحید-الزماں-کی-شخصیت،-ایک-تحقیقی-جائزہ.626/page-8

امید ہے اب لولی سارا وقت صاحب صرف قرآن اور حدیث پیش کریں گے اور نزل الابرار کا یا تو دفاع کریں گے یا رد اور الدرمختار کا صرف رد ۔

شکریہ






شاباش
ہنسی تو یہاں سب کو آ رہی ہے جو تمہارا جواب پڑھ رھے ہیں
کیسا حنفی ہے جو اپنی فقہ کا جواب نا دے سکے
سوال کیا اور جواب کہ اہلحدیث نے یہ کہا
فلاں نے یہ کہا فلاں نے یہ کہا
سبحان اللہ
سچ ہے کہ مقلد مرتا مر جا ے گا لیکن کبھی بھی اپنے امام کی کسی بات کو غلط نہیں کہے
گا





۔
 
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
122
ری ایکشن اسکور
422
پوائنٹ
76
پہلے یہ طے کرلیں کہ اصل مسئلہ صرف وضو اور غسل کا ہے یا جانوروں سے وطی کا؟
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
پہلے یہ طے کرلیں کہ اصل مسئلہ صرف وضو اور غسل کا ہے یا جانوروں سے وطی کا؟

میرے بھائی اصل مسئلہ یہ ہے -



درمختار میں ہے
(و) لا وطء بھیمة أو ميتة أو صغيرة غير مشتهاة
يعني جانور(مثلاً گدھی وغیرہ) اور مُردہ عورت اور معصوم بچی سے وطی (زنا) کرنے سے وضو نہیں ٹوٹتا۔
(درمختار کتاب الطھارۃ ص ۲۸)


۔​
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
:::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::

اول
اگر لولی ساراوقت صاحب لوگوں کو یہ فریب دینا چاہتے ہیں کہ فقہ حنفی میں چوپائے سے بدکاری جائز ہے ،تو یہ بالکل جھوٹ ہے،کیونکہ ““اگر کوئی مرد یا عورت چوپائے سے بد فعلی کرے یا کرائے تو تعزیر واجب ہے““
( درمختار مع الشامی ص 155 ج 3)

دوم
لولی ساراوقت نے تاثر یہی دینے کی کوشش کی ہے کہ یہ مسائل قرآن و حدیث کے خلاف ہیں ،اس لئے لولی ساراوقت کا فرض ہے کہ وہ کوئی آیت یا صحیح، صریح غیر معارض حدیث پیش کریں کہ چوپائے یا مردہ سے بدفعلی کرنے پر بلاانزال غسل فرض ہے اور وضوع نہیں رہتا، ورنہ ان مسائل کو خالی خولی قرآن و حدیث کے خلاف کہنا یا تاثر دینا بھی قرآن و حدیث پر جھوٹ ہے ۔کیونکہ مزکورہ اعتراض شدہ مسئلہ نہ قرآن ہے اور ناہی حدیث بلکہ اجتہادی قول ہے"قھستانی "کا اور وہ بھی "مرجوع" ۔

سوم
تمہارے بڑے بڑے اکابرین مولوی بھی کچھ ایسا ایسا کہتے آئے ہیں اور یہ تو چوپائے ، مردہ عورت کا معاملہ ہے ، آپ کے مولوی محمد سعید بنارسی تو لکھتے ہیں کہ حضرت عثمان رضی الله عنه ، ظاہری ، امام بخاری اور بعض تابعین رحمه الله فرماتے ہیں کہ
“اگر بیوی سے صحبت کرے اور انزال نہ ہو تو غسل واجب نہیں ہوتا“
(ہدایت قلوب قاسیہ ص 36)
اور نواب صدیق حسن صاحب لکھتے ہیں
“ یہ مذہب حضرت عثمان ، علی بن ابی طالب ،‏‎ ‎طلحہ ، زبیر ، ابی بن کعب اور ابو ایوب انصاری رضی الله عنهم کا ہے “
(الروضۃ الندیہ ص 34 ج 1 )
“یہ مذہب امام بخاری رحمه الله کا ہے“
(ہدیۃ المھدی ص 24 ج 3 )
کیا ان حضرات کو آپ ساری عمر کا جنبی ہی قراردیں گے ؟ یا پھر ملامت کریں گے اپنے بڑے بڑے مولویوں پر یا پھر کچھ پیش کریں گے قرآن و حدیث سے ؟؟

چہارم
ذرا اپنے فرقہ نام نہاد اہل حدیث کے عقیدہ کے مطابق نام نہاد خود ساختہ فقہ نبوی کا مسئلہ پڑھ لیں
“ اگر چوپائے کی شرمگاہ یا جانور یا آدمی کی دبر میں عضو مخصوص داخل کرے تو غسل فرض نہیں ۔ اور اگر مردہ عورت کی شرمگاہ میں داخل کرلے تو راجح یہی ہے کہ غسل واجب نہیں“
(نزل الابرار ص 23 ج 1 )
کیا فقہ نبوی صلی الله علیه وسلم میں بھی جنبی پاک کا پاک ہی رہتا ہے ؟
کیا واقعی یہ مسائل حدیث صحیح سے ثابت ہیں یا وحید الزماں غیر مقلد نے اس کو فقہ نبوی کہہ کر حضور صلی الله علیه وسلم پر جھوٹ بولا ہے ؟
اگر جھوٹ بولا تو کافر ہوا کہ نہیں ؟
اگر جھوٹا نہیں مانتے بلکہ صرف اس کی لکھی کتابوں کو ماننے سے جھوٹ موٹ انکار کرتے ہو تو پھر کسی غیر مقلد مولوی کی کفریہ شرکیہ تقلید کرو اور مجھے وہ آیت دکھاو یا حدیث جس میں وحید الزمان غیر مقلد کے اقتباس کی دلیل ہو۔
پنجم
ایک حدیث میں ““ انما الماء من الماء““ (صحیح مسلم، الحيض، باب انما الماء من الماء)کہ غسل انزال کے بعد فرض ہوتا ہے ۔
دوسری حدیث ہے کہ جب عورت کو دخول ہوجائے ، غسل فرض ہے ، انزال ہو یا نہ ہو ،
““وحدثنا أبو نعيم،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن هشام،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن قتادة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن الحسن،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن أبي رافع،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن أبي هريرة،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ‏"‏ إذا جلس بين شعبها الأربع ثم جهدها،‏‏‏‏ ‏‏‏‏ فقد وجب الغسل ‏"‏‏.۔۔۔الخ
امام بخاری نے فرمایا کہ ہم سے ابونعیم نے بیان کیا، وہ ہشام سے، وہ قتادہ سے، وہ امام حسن بصری سے، وہ ابورافع سے، وہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب مرد عورت کے چہار زانو میں بیٹھ گیا اور اس کے ساتھ جماع کے لئے کوشش کی تو غسل واجب ہو گیا،۔۔ الخ““(صحیح بخاری، الغسل، باب اذا التقی الختانان)
غسل واجب ہو جاتا ہے، خواہ انزال نہ بھی ہو۔
یہ دونوں حدیثیں بظاہر متعارض ہیں ،اس لئے اس متعارض کو رفع کرنے کے لئے““ اجتہاد ““کی ضرورت پڑی ۔ احناف کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ حتی الوسع تمام احادیث پر عمل ہوجائے ۔الحمدللہ

اس لئے انہوں نے کہا کہ اصل سبب وجوب غسل کا انزال ہی ہے “ انما الماء من الماء “لیکن کبھی انزال حقیقتا ہوتا ہے اور کبھی حکما۔

حکما انزال یہ ہے کہ اپنی ہم جنس کے ساتھ جو مشتھاۃ ، محل وقوع اور قابل شہوت ہو ، سے جماع کرے تو ہم جنس ہونے کی وجہ سے دخول ہی کامل شہوت ہے اس لیے اس کامل شہوت کو قائم مقام انزال کے قرار دیا گیا ، جیسا کہ “اذا مس الختان“ والی حدیث ہے ۔

انزال حقیقتا غیر ہم جنس جانور یا مردہ جو محل شہوت نہیں یا نہیں رہا ، یہاں محض دخول کمال شہوت نہیں بلکہ انزال کمال شہوت ہے ۔ اس لئے انزال سے قبل غسل لازم نہ ہوگا ، انزال کے بعد لازم ہوگا ۔ جو “ انما الماء من الماء “ کے موافق ہے ۔

ششم
اور صغیرہ اتنی چھوٹی کہ دخول ہو ہی نہ سکے ، وہاں انزال سے پہلے غسل فرض نہ ہوگا ، اور جس میں دخول ہوسکتا ہے وہاں صحیح یہ ہے کہ غسل واجب ہے ۔اور ردالمختار ص 112 ج 1= بحرالرائق ص 61 ج 1 = مراقی الفلاح ص 57 = طحاوی ص 57 پر ہے کہ صحیح یہی ہے اس پر غسل فرض ہے ۔
اور جناب لولی ساراااااوقت صاحب ،آپ "مرجوع" اقتباس کو لے کر پیٹ رہے ہیں وہ بھی ایک ہی رخ سے ۔
اب لولی ساراوقت صاحب سے گزارش ہے کہ مزید اس بارے میں اپنا سارا وقت برباد نہ کریں بلکہ کوئی اچھا کام کریں ، کیونکہ ایسے مسائل جن پر ہمارا عمل ہی نہیں انہیں اپنے محدث فورم پر لگانا اور جواب مانگنا اچھی بات نہیں ، کیونکہ کم از کم ایک سو تھریڈ میں بھی یہاں چند دنوں کے اندر بناکر ڈال سکتا ہوں جس کے بعد یقینا انتظامیہ حرکت میں آئے گی ۔ اور تم ساراٹائیم تمارے بڑے بڑے مولویوں کا کتابوں میں بھرا گند صاف کرتے گزر جائے گا ۔
نمونا دکھاؤں ؟
نزل الابرار من فقہ النبی المختار سے
دیکھو
1
جن نے عورت سے صحبت کی ، عورت کو انزال نہیں ہوا تو عورت پر غسل فرض نہیں۔صفحہ23جلد1
2
جانور کی شرمگاہ میں جماع کیا تو غسل فرض نہیں۔جلد1صفحہ23
3
جانور کی دبر میں جماع کیا تو غسل فرض نہیں۔جلد1 صفحہ 23
4
مردہ عورت سے جماع کیا تو غسل فرض نہیں۔جلد1صفحہ23
5
قریب البلوغ لڑکے یا لڑکی نے صحبت کی یا کروائی تو غسل فرض نہیں۔جلد1 صفحہ23
6
مرد نے انزال کے وقت عضو کو زور سے پکڑ لیا یہاں تک کہ شہوت ختم ہوگئی اب اگر منی نکلی تو غسل فرض نہیں۔جلد1صفحہ23
7
کسی عورت نے غیر آدمی(یعنی غیر انسانی مخلوق) کا عضو خاص اپنی شرم گاہ میں داخل کروایا ،تو غسل فرض نہیں۔جلد1صفحہ24

یہ چند ایسے مسائل تھے کہ جس کے نتیجہ میں تمام غیر مقلد یت مجبور ہوگئی رافضیوں جیسا تکیہ کرنے پر کہ فلاں مولوی ہمارا نہیں اور فلاں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں اور فلاں کی کسی کتاب کو ہم نہیں مانتے ۔۔وغیرہ وغیرہ۔جیسا کہ اس لنک پر بھی دیکھا جاسکتا ہےhttp://forum.mohaddis.com/threads/نواب-وحید-الزماں-کی-شخصیت،-ایک-تحقیقی-جائزہ.626/page-8

امید ہے اب لولی سارا وقت صاحب صرف قرآن اور حدیث پیش کریں گے اور نزل الابرار کا یا تو دفاع کریں گے یا رد اور الدرمختار کا صرف رد ۔

شکریہ
جناب آپ یہ بتانا پسند کرو گے کہ آپ لوگوں نے امام صاحب کتنے مسائل کو رد کیا ؟ اور کیوں کیا؟
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
لولی آل ٹائم نے دعویٰ کیا ہے ۔
درمختار میں ہے
(و) لا وطء بھیمة أو ميتة أو صغيرة غير مشتهاة
يعني جانور(مثلاً گدھی وغیرہ) اور مُردہ عورت اور معصوم بچی سے وطی (زنا) کرنے سے وضو نہیں ٹوٹتا۔
(درمختار کتاب الطھارۃ ص ۲۸)
اس کے جواب میں سہج نے لکھا ہے ۔
"اگر کوئی مرد یا عورت چوپائے سے بد فعلی کرے یا کرائے تو تعزیر واجب ہے""
( درمختار مع الشامی ص 155 ج 3)
لیکن اس کو تو کوئی جواب نہیں کہے گا ۔ کیونکہ اِس فعل پر وضو ٹوٹنے کی بات ہورہی ہے اور سہج نے تعزیر کی بات کی ۔ اس کا مطلب ہے کہ وضو نہ ٹوٹنے پر سہج بھی درمختار سے اس بات میں متفق ہے ؟
 
Top