Hina Rafique
رکن
- شمولیت
- اکتوبر 21، 2017
- پیغامات
- 282
- ری ایکشن اسکور
- 18
- پوائنٹ
- 75
کلیجی اورگردے کا گوشت کھانے سے صحت پرپڑنے والے اثرات
کچھ افراد کو جانوروں کے گردوں، دل، دماغ، اوجھڑی، کلیجی، زبان اور لبلبے کا گوشت کھانے کا شوق ہوتا ہے، مگر کچھ افراد ایسے گوشت کو صحت کے لیے نقصان دہ سمجھ کر کھانے سے کتراتے ہیں۔
مگر ماہرین صحت کہتے ہیں جانوروں کے اعضاء کا گوشت جانور کے ٹانگوں، پٹھوں، کمر اور پیٹ کے دیگر گوشت کے مقابلے زیادہ صحت مند اور فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
جانوروں کے گردوں، دل، دماغ، اوجھڑی، کلیجی، زبان اور لبلبے میں وٹامنز اور آئرن سمیت میگناشیم، سیلینیم، زنک اور نیٹوٹریشن کے دیگر اجزاء ہوتے ہیں، جو انسانی صحت اور مضبوط جسم کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں۔
ہیلتھ جنرل میں شائع مضمون کے مطابق گائے، بھیڑ، بکری، بھینس اور دیگر دودھ دینے والے جانوروں سمیت مرغٰی اور بطخوں جیسے پرندوں سے حاصل کردہ کلیجی، گردوں، دل، دماغ اور اوجھڑی میں انسانی جسم کو مضبوط بنانے والے اجزاء پائے جاتے ہیں۔
ہیلھ جنرل کے مطابق صرف 100 گرام کلیجی کو پکانے کے بعد اس سے 27 گرام پروٹین، 175 کیلوریز، 1386 فیصد وٹامن بی 12، 522 فیصد وٹامن اے، 51 فیصد وٹامن بی 6، 47 فیصد سیلینیم، 35 فیصد زنک اور 34 فیصد آئرن فراہم ہوتا ہے، جو یومیہ حساب سے انسانی صحت کے لیے بہترین غذا ہے۔
کلیجی، اوجھڑی، گردوں، دل اور دماغ کا گوشت حاملہ خواتین کے لیے بھی نہایت فائدہ مند ہے، جو نہ صرف ماں بلکہ پیٹ میں پلنے والے بچے کی غذا کے لیے بھی بہترین ہے۔
کلیجی، اوجھڑی اور گردوں میں کولیسٹرول
ہیلتھ جنرل میں شائع مضمون کے مطابق ان تمام اعضاء کے گوشت میں کولیسٹرول کی مقدار بہت ہی اچھی ہوتی ہے، تاہم یہ نقصاندہ نہیں ہوتی۔
ماہرین کے مطابق انسان کا جگر، کلیجی اور گردے کولیسٹرول پیدا کرتے ہیں، تاہم یہ اعضاء اس وقت کولیسٹرول پیدا کرنا بند کردیتے ہیں، جب انسان کولیسٹرول کی مقدار والے کھانے یا فروٹ کھاتا ہے۔
مضمون میں دعویٰ کیا گیا کہ کلیجی، گردے، اوجھڑی، دل، دماغ، لبلبے اور زبان کا گوشت کھانے سے خون میں کولیسٹرول کی سطح نہیں بڑھتی، اور ان کو کھانے کے بعد انسان کا کلیجہ، گردے اور دیگر اعضاء کولیسٹرول پیدا کرنا بند کردیتے ہیں۔
کچھ افراد کو جانوروں کے گردوں، دل، دماغ، اوجھڑی، کلیجی، زبان اور لبلبے کا گوشت کھانے کا شوق ہوتا ہے، مگر کچھ افراد ایسے گوشت کو صحت کے لیے نقصان دہ سمجھ کر کھانے سے کتراتے ہیں۔
مگر ماہرین صحت کہتے ہیں جانوروں کے اعضاء کا گوشت جانور کے ٹانگوں، پٹھوں، کمر اور پیٹ کے دیگر گوشت کے مقابلے زیادہ صحت مند اور فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
جانوروں کے گردوں، دل، دماغ، اوجھڑی، کلیجی، زبان اور لبلبے میں وٹامنز اور آئرن سمیت میگناشیم، سیلینیم، زنک اور نیٹوٹریشن کے دیگر اجزاء ہوتے ہیں، جو انسانی صحت اور مضبوط جسم کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں۔
ہیلتھ جنرل میں شائع مضمون کے مطابق گائے، بھیڑ، بکری، بھینس اور دیگر دودھ دینے والے جانوروں سمیت مرغٰی اور بطخوں جیسے پرندوں سے حاصل کردہ کلیجی، گردوں، دل، دماغ اور اوجھڑی میں انسانی جسم کو مضبوط بنانے والے اجزاء پائے جاتے ہیں۔
ہیلھ جنرل کے مطابق صرف 100 گرام کلیجی کو پکانے کے بعد اس سے 27 گرام پروٹین، 175 کیلوریز، 1386 فیصد وٹامن بی 12، 522 فیصد وٹامن اے، 51 فیصد وٹامن بی 6، 47 فیصد سیلینیم، 35 فیصد زنک اور 34 فیصد آئرن فراہم ہوتا ہے، جو یومیہ حساب سے انسانی صحت کے لیے بہترین غذا ہے۔
کلیجی، اوجھڑی، گردوں، دل اور دماغ کا گوشت حاملہ خواتین کے لیے بھی نہایت فائدہ مند ہے، جو نہ صرف ماں بلکہ پیٹ میں پلنے والے بچے کی غذا کے لیے بھی بہترین ہے۔
کلیجی، اوجھڑی اور گردوں میں کولیسٹرول
ہیلتھ جنرل میں شائع مضمون کے مطابق ان تمام اعضاء کے گوشت میں کولیسٹرول کی مقدار بہت ہی اچھی ہوتی ہے، تاہم یہ نقصاندہ نہیں ہوتی۔
ماہرین کے مطابق انسان کا جگر، کلیجی اور گردے کولیسٹرول پیدا کرتے ہیں، تاہم یہ اعضاء اس وقت کولیسٹرول پیدا کرنا بند کردیتے ہیں، جب انسان کولیسٹرول کی مقدار والے کھانے یا فروٹ کھاتا ہے۔
مضمون میں دعویٰ کیا گیا کہ کلیجی، گردے، اوجھڑی، دل، دماغ، لبلبے اور زبان کا گوشت کھانے سے خون میں کولیسٹرول کی سطح نہیں بڑھتی، اور ان کو کھانے کے بعد انسان کا کلیجہ، گردے اور دیگر اعضاء کولیسٹرول پیدا کرنا بند کردیتے ہیں۔