السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
@اسحاق سلفی بھائی جان
بھائی کچھ اعتراض کے جواب چاہئے جو مقلدین کی طرف سے ہے انہوں نے اس کتاب کو امام بخاری رح کی کتاب نہ ماننے کی یہ وجہ بیان کی ہے
القراءة خلف الإمام للبخاري
(ص: 47 )
121 -
حَدَّثَنَا مَحْمُودٌ قَالَ: حَدَّثَنَا الْبُخَارِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ عِيَاضٍ.............................
مذکورہ سند میں بہت بڑی علّت یہ ہے کی فضيل بن عياض رحمتہ اللہ کی وفات 187 هجری ہے. امام بخاری رحمتہ اللہ فضيل بن عياض کی وفات کے 7 سال بعد 194 هجری میں پیداہوئے.
کتاب کے غیرمقلّد محقق فضل الرحمن الثوري اور عطا الله حنیف بهوجیانی نے حاشیہ میں اسکی تصریح کی ہے.
"حَدَّثَنَا" سماعت کی تصریح ہے. اس سے امام بخاری رحمتہ اللہ پر "کذّاب" کی جرح ثابت ہو رہی ہے. اور یہ بہت بڑا جهوٹ ہے.
درحقیقت یہ کتاب محمود بن إسحاق الخزاعي مجهول الحال کی گهڑی ہوئی ہے.
جزاک اللہ خیرا